سورہ : 10سورۃ یونس ۔ ایک رسول کا نام
کل آیتیں : 109
اس سورت کی 98۔ویں آیت میں یونس نبی کے نہ ماننے والے لوگ اللہ کے عذاب کو دیکھنے کے ساتھ سدھر کر اللہ پر ایمان لانے کی وجہ سے وہ سزا سے بچ گئے، یہ خبر اس میں پائی ہے اس لئے اس سورت کا نام یونس رکھا گیا ہے۔
بہت ہی مہربان ، نہایت ہی رحم والے اللہ کے نام سے ...
1۔ الف، لام، را2۔ یہ پُر حکمت کتاب کی آیتیں ہیں۔
2۔ کیا ان لوگوں کو اس بات پر تعجب ہے کہ ہم نے انہیں میں سے ایک شخص پر وحی بھیجی کہ لوگوں کو خبر دار کرو۔ اور ایمان والوں کو خوش خبری دو کہ ان کے نیک اعمال (کا بدلہ) ان کے رب کے پاس ہے؟ (ہمارا) انکار کر نے والے357 کہتے ہیں کہ یہ تو کھلا جادو گر285 ہے۔
3۔ تمہارا رب اللہ ہی ہے۔ اسی نے آسمانوں507 اور زمین کو چھ دنوں میں پیدا کیا179۔ پھر عرش488 پر بیٹھا۔ہر کام کا اہتمام کر تا ہے۔ اس کی اجازت کے بغیر کوئی سفارشی17 نہیں ۔ وہی اللہ ہے، تمہارا رب۔ اس کی عبادت کرو۔ کیا تم عبرت حاصل نہیں کروگے؟
4۔ تم سب کا لوٹنا اسی کی طرف ہے۔ (یہ) اللہ کا سچا وعدہ ہے۔ اسی نے ابتدا میں پیدا کیا۔ پھر ایمان لا کر نیک عمل کر نے والوں کے اجر انصاف کے ساتھ دینے کے لئے دوبارہ پیدا کر تا ہے۔ (اللہ کے) انکار کر نے والوں کو ان کی انکار کی وجہ سے کھولتا ہوا پانی اور دردناک عذاب ہوگا۔
5۔ سالوں کی گنتی اور (زمانے کا) حساب معلوم کر نے کے لئے اسی نے سورج کو تاب ناک اور چاند کو نور انی بنایا۔ چاند کی کئی منزلیں مقرر کیں۔ مناسب وجہ ہی سے اللہ نے اس کو پیدا کیا۔ جاننے والی قوم کے لئے وہ اپنی آیتوں کو واضح کر تا ہے۔
6۔ رات اور دن بدل بدل کر آنے میں اور اللہ نے آسمانوں507 اور زمین کو پیدا کر نے میں (اللہ سے) ڈرنے والی قوم کے لئے مناسب دلیلیں ہیں۔
8,7۔ ہماری ملاقات488 کی امید نہ رکھتے ہوئے اس دنیوی زندگی ہی سے مطمئن ہو کراسی میں سکون حاصل کر نے والے ، ہماری آیتوں کو جھٹلا نے والے (برائی) کرتے رہنے کی وجہ سے265 ان کا ٹھکانا جہنم26 ہوگا۔
9۔ جو لوگ ایمان لائے اور نیک عمل کرے ان کے ایمان کی وجہ سے اللہ انہیں نعمت بھری جنت کے باغوں میں پہنچائے گا۔ جن کے نچلے حصہ میں نہریں جاری ہوں گی۔
10۔ وہاں ان کی دعا یہی ہوگی کہ اے اللہ! تو پاک ہے10۔ سلام159 ہی وہاں ان کی مبارک بادی ہوگی۔ ان کی دعا کا خاتمہ یہ ہوگا کہ سارے جہاں کا رب اللہ ہی کے لئے سب تعریفیں ہیں۔
11۔ جس طرح لوگ بھلائی کے لئے جلدی کر تے ہیں ان کے معاملے میں برائی پہنچا نے کے لئے اللہ اگر جلد بازی کرتا تو ان کی مدت پوری ہوچکی ہوتی۔ ہماری ملاقات488 کی امید نہ رکھنے والوں کوان کی سرکشی میں بھٹکنے کے لئے چھوڑ دیں گے۔
12۔ جب انسان کو تکلیف پہنچتی ہے تو لیٹے، بیٹھے اور کھڑے ہم سے دعا کر نے لگتا ہے۔ اس کی تکلیف کو جب ہم دور کر تے ہیں تو وہ اس طرح چلنے لگتا ہے گویاکہ وہ اس کی تکلیف کے لئے ہمیں پکارا ہی نہیں۔ اسی طرح حد سے بڑھ جانے والوں کو ان کے اعمال خوشنما بنا دئے گئے ہیں۔
13۔ تم سے پہلے ظلم کر نے والے کئی نسلوں کوہم نے ہلاک کردیا۔ ان کے پاس ان کے رسول واضح دلیلیں لے کر آئے۔ وہ لوگ ایمان لانے والے نہیں تھے۔ ہم مجرم قوم کو اسی طرح سزا دیتے ہیں۔
14۔یہ دیکھنے کے لئے کہ ان کے بعد تم کس طرح عمل پیرا ہوتے ہو، ہم نے تمہیں زمین میں جانشین46 (خلیفہ )بنا دیا۔
15۔ انہیں جب ہماری واضح آیتیں سنائی جاتی ہیں تو جو ہماری ملاقات488 کی امید نہیں رکھتے وہ کہتے ہیں کہ اس کے بجائے دوسری قرآن لے آؤ، یا اس کو تبدیل کرو۔ (اے محمد!) تم کہدوکہ مجھے اپنی طرف سے اس کو تبدیل کر نے کی اختیار نہیں ہے۔جو مجھے وحی کی جاتی ہے اس کے سوا کسی بات کی میں پیروی نہیں کرتا ۔ اگر میں میرے رب کی نافرمانی کروں تو میں ایک بڑے دن1 کے عذاب سے ڈرتا ہوں۔
16۔ (اے محمد!) تم کہو کہ اگر اللہ چاہتا تو میں اسے تم کو نہ سناتا۔ وہ بھی تمہیں نہ سنایا ہوگا۔ میں تمہارے ساتھ کئی سال گزار چکا ہوں212۔ کیا تم سمجھوگے نہیں؟
17۔ اللہ پر جھوٹ باندھنے والوں سے ،یا اس کی آیتوں کو جھوٹ سمجھنے والوں سے زیادہ بڑا ظالم کون ہوگا؟ مجرم لوگ کامیاب نہیں ہوں گے۔
18۔ اللہ کے سوا وہ لوگ ایسوں کی عبادت کر تے ہیں جو انہیں نقصان پہنچا سکتے ہیں نہ فائدہ۔اور کہتے ہیں کہ وہ اللہ کے پاس ہماری سفارش 17کر نے والے ہیں213۔تم کہو کہ کیا تم اللہ کو ایسی بات کی خبر دیتے ہو جو آسمانوں اور زمین میں وہ جانتا نہیں؟ وہ پاک ہے10، ان لوگوں کی شرک سے وہ بر تر ہے۔
19۔ سب لوگ ایک ہی امت تھے۔ پھر انہوں نے اختلاف کیا۔ تمہارے رب کی طرف سے تقدیر سبقت نہ کرتی تو جس بات میں وہ اختلاف کر رہے ہیں ان کے درمیان فیصلہ ہو چکا ہوتا۔
20۔ وہ پوچھتے ہیں کہ ان کے رب کی طرف سے ان پر کوئی نشانی کیوں نہیں اتاری گئی؟ (اے محمد!) تم کہو کہ غیب کی باتیں تو اللہ ہی کے لئے ہیں۔ تم بھی انتظار کرو ، تمہارے ساتھ میں بھی انتظار کرتا ہوں۔
21۔ لوگوں کو تکلیف پہنچنے کے بعد جب ہم اپنی رحمت کا مزہ چکھاتے ہیں تو وہ ہماری نشانیوں میں سازش کر نے لگتے ہیں۔ تم کہو کہ اللہ تو بہت تیزی سے چال چلنے والا ہے6۔ ہمارے رسولیں 161(فرشتے) تمہاری چالوں کو لکھ رہے ہیں۔
22۔ سمندر اور زمین میں وہی تمہیں سفر کراتا ہے۔ تم کشتی میں ہو تے ہو ۔ موافق ہوا انہیں لے چلتی ہے۔ جب وہ خوش ہو تے ہیں تو طوفانی ہوا ان کے پاس آتی ہے۔ ہر ایک جگہ سے ان کے پاس موج بھی آتی ہے۔ وہ سمجھ جاتے ہیں کہ وہ گھیرے میں آگئے۔ جب وہ عبادت کو اسی کے لئے خالص کرتے ہوئے دعا کر نے لگتے ہیں کہ ا گرتم نے اس سے ہمیں بچالیا تو ہم شکر گزار بن جائیں گے۔
23۔ انہیں جب وہ بچاتا ہے تو وہ ناحق زمین میں فساد کر نے لگتے ہیں۔ اے لوگو! تمہاری سرکشی تمہارے ہی خلاف ہے۔ اس دنیوی زندگی میں کچھ سہولتیں ہیں۔ پھر تمہارا لوٹنا ہماری ہی طرف ہے۔ جو کچھ تم کر رہے تھے اس وقت تم کو بتا دیں گے۔
24۔ اس زندگی کی مثال ہم آسمان سے برسانے والے پانی کی مانند ہے۔ آدمی اور چوپائے کھانے والے زمین کی نباتات کے ساتھ وہ ملتا ہے۔ آخر میں زمین رونق پا کر پرکشش بن جاتی ہے۔ اس کے حقدارجب سمجھنے لگے کہ اس پر وہ قدرت رکھتے ہیں تو ہمارا حکم رات یا دن میں اس (زمین) کو ملتی ہے۔ تو فوراً ہم اسے کٹی ہوئی کھیتی کی طرح بنا دیتے ہیں گویا کہ کل وہ وہاں تھا ہی نہیں۔ غورو فکر کرنے والی قوم کے لئے ہم اسی طرح دلیلیں واضح کر تے ہیں۔
25۔ اللہ سلامتی کے گھرکی طرف بلاتا ہے۔ اور جس کو چاہتا ہے سیدھی راہ دکھا تا ہے۔
26۔ نیک عمل کر نے والوں کو نیکی ہے (اور اس سے) زیادہ بھی ہے۔ ان کے چہروں پر سیاہی یا ذلت نہیں چھائے گی۔ وہی جنتی ہیں۔ اس میں وہ ہمیشہ رہیں گے۔
27۔ برائی کر نے والوں کو اللہ سے بچانے والاکوئی نہیں ہوگا۔ ایک برائی کی سزا اس جیسی ہی ملے گی۔ انہیں ذلت گھیر لے گی۔گویا کہ اندھیریاں 303چھائی ہوئی رات کا ایک حصہ ان کے چہروں کو ڈھانکا ہوا ہے۔ وہی جہنمی ہیں، اس میں وہ ہمیشہ رہیں گے۔
28۔ ان سب کو ایک ساتھ جمع کر نے والے دن مشرکوں سے ہم کہیں گے کہ تم اور تمہارے معبود اپنی ہی جگہ پر کھڑے رہو۔ پھر ہم ان کے درمیان تفریق ڈال دیں گے۔ ان کے معبود کہیں گے کہ تم ہماری عبادت کئے ہی نہیں۔
29۔ وہ یہ بھی کہیں گے کہ ہمارے اور تمہارے درمیان گواہ کے لئے اللہ ہی کافی ہے ۔ تم جو (ہماری) عبادت کئے تھے اس سے ہم بے خبر تھے۔
30۔ وہیں پر ہر ایک اپنے کئے کا انجام دیکھ لے گا۔ ان کے حقیقی مالک اللہ کے پاس وہ لے جائے جائیں گے۔ وہ جو کچھ تصور کر رہے تھے وہ سب ان سے غائب ہوجائیں گے۔
31۔ کہو کہ آسمان اور زمین سے تمہیں رزق دینے والاکون ہے463؟ سننے اور دیکھنے کی قوت کو اپنے قبضہ میں رکھنے والا کون ہے؟ بے جان سے جاندار کو اور جاندار سے بے جان کو ظاہر کر نے والا کون ہے؟ تمام معاملات کا انتظام کر نے والا کون ہے؟ وہ کہیں گے کہ اللہ۔ تم پوچھو کہ کیا تم نہیں ڈروگے؟
32۔ وہی اللہ تمہارا حقیقی رب ہے۔ سچائی کے بعد گمراہی کے سوا اور کیا ہے؟ تم کس طرح رخ پھیرے جا تے ہو؟
33۔ تمہارے رب کا یہ قول کہ وہ لوگ ایمان لانے والے نہیں، نافرمانوں پر اس طرح ثابت ہوگیا۔
34۔پوچھو کہ تمہارے معبودوں میں پہلی پیدا کر نے والااور دوبارہ بھی پیدا کر نے والا کوئی ہے؟ کہو کہ اللہ ہی پہلی بار بھی پیدا کر تاہے اور دوبارہ بھی پید اکر تا ہے۔ تم کس طرح رخ پھیرے جا رہے ہو؟
35۔ پوچھو کہ تمہارے معبودوں میں سچائی کی طرف راہ دکھانے والا کوئی ہے؟ کہو کہ اللہ ہی سچائی کی راہ دکھاتا ہے۔ کیا سچائی کی راہ دکھانے والا اتباع کے لائق ہے یا سوائے دوسرے راستہ دکھانے کے جو خود چلنا نہ جانتا ہو وہ اتباع کے لائق ہے؟ تمہیں کیا ہوگیاہے؟ تم کیسے فیصلہ کر تے ہو؟
36۔ ان میں اکثر لوگ قیاس کے سوا پیروی نہیں کرتے؟ قیاس کبھی سچائی سے بے نیاز نہیں کرسکتی۔ وہ جو کر تے ہیں اسے اللہ جانتا ہے۔
37۔ یہ قرآن اللہ کے سوا کسی غیر کی طرف سے گھڑی ہوئی نہیں ہے۔ بلکہ یہ اپنے سے پہلے گزری ہوئی 4کی تصدیق کر نے والی اور وضاحت کر نے والی کتا ب ہے۔ اس میں کوئی شک نہیں۔ یہ سارے جہاں کے رب کی طرف سے آیا ہے۔
38۔ کیا وہ کہتے ہیں کہ انہوں نے اسے گھڑلیا ہے؟ (اے محمد!) تم کہہ دو کہ اگر تم سچے ہو تو اس جیسی ایک سورت ہی لے کرآؤ۔ اللہ کے سوا تم سے جتنا ہو سکے ان سب کومدد کے لئے بلا لو7۔
39۔ انہیں پوری آگاہی نہیں ہے اور حقیقت بھی کھلی نہیں ہے، اس لئے وہ اس کو جھوٹ سمجھتے ہیں۔ اسی طرح ان سے پہلے گزرے ہوئے لوگ بھی اسے جھوٹ سمجھا تھا۔ غور کرو کہ ظلم کر نے والوں کا انجام کیا ہوا؟
40۔ ان میں اس (قرآن) کو ماننے والے بھی ہیں۔ اس کو نہ ماننے والے بھی ہیں۔ فساد کرنے والوں کو تمہارا رب خوب جانتا ہے۔
41۔ (اے محمد!) اگر وہ تمہیں جھوٹا سمجھیں تو کہہ دو کہ میرا عمل میرے لئے اور تمہارا عمل تمہارے لئے۔ میں جو کچھ کر رہا ہوں اس سے تم بری ہو۔ تم جو کچھ کر رہے ہو اس سے میں بری ہوں۔
42۔ تمہارے قول کو کان لگا کر سننے والے بھی ان میں ہیں۔ اگر وہ کچھ سمجھتے بھی نہ ہوں تو کیا تم بہروں کو سنا ؤگے؟
43۔ تمہیں دیکھنے والے بھی ان میں ہیں۔ اگر وہ دیکھتے نہ ہوں تو کیا تم اندھے کو راستہ دکھاؤگے81؟
44۔ اللہ لوگوں پر کچھ بھی ظلم نہیں کرتا۔ بلکہ لوگ خود اپنے آپ پر ظلم کرتے ہیں۔
45۔ جس دن1 وہ انہیں اٹھائے گا تو وہ ایک دوسر ے کی طرف اس طرح دیکھیں گے کہ دن میں وہ تھوڑی ہی دیر کے لئے (زمین میں) رہے تھے۔ اللہ کی ملاقات488 کو جھوٹا سمجھنے والے نقصان اٹھا نے والے ہوگئے۔ وہ سیدھی راہ حاصل نہیں کئے۔
46۔ (اے محمد!) ہم جس سے انہیں خبردار کر تے ہیں اس کا کچھ حصہ اگر تمہیں دکھائیں یا تمہیں وفات دیں تو ان کا لوٹنا ہماری ہی طرف ہے۔ پھر ان کے افعال پر اللہ گواہ ہے۔
47۔ ہر قوم کے لئے ایک رسول ہے214۔ ان کا رسول آنے کے ساتھ ان کے درمیان انصاف سے فیصلہ کیا جائے گا۔ وہ لوگ ظلم نہیں کئے جائیں گے۔
48۔ وہ کہتے ہیں کہ اگر تم سچے ہوتو یہ وعدہ کب پورا ہوگا؟
49۔ (اے محمد!) کہہ دو کہ اللہ کے مرضی کے سوا میں خود اپنی ذات پر نفع یا نقصان پہنچانے کا اختیار نہیں رکھتا۔ ہرامت کے لئے ایک وقت مقررہ ہے۔ جب وہ مقررہ وقت آجا تا ہے تو ایک گھڑی پیچھے بھی نہ جا سکیں گے ، آگے بھی نہ جا سکیں گے۔
50۔ تم کہو کہ اگر اس کا عذاب رات میں یا دن میں تم پر آجائے (تو کیا ہوگا) اس کا جواب دو اور مجرم لوگ کیوں جلدی کر رہے ہیں؟
51۔ کیا وہ واقع ہونے کے بعد تم مانوگے؟ (کہا جائے گا کہ) کیا اب (تم مانوگے)؟تم تواسی کو جلدی سے تلاش کر رہے تھے؟
52۔ پھرظلم کر نے والوں سے کہا جائے گا کہ ہمیشگی کا عذاب چکھو۔ تم جو کرتے تھے اس کے سوا کیا (دوسرے کسی کے لئے) تم سزا دئے جا رہے ہو265؟
53۔ وہ تم سے پوچھتے ہیں کہ کیا وہ(آخرت) سچ ہے؟ تم کہو کہ ہاں! میرے رب کی قسم! وہ واقعی سچ ہے۔ (اللہ سے) تم جیت نہیں سکتے۔
54۔ ظلم کرنے والے ہر ایک کے پاس زمین کی تمام چیزیں بھی خاص ہوں تو اس کو وہ فدیہ کے طور پر دے دیں گے۔عذاب کو دیکھتے ہی دل ہی دل میں پچھتائیں گے۔ ان کے درمیان انصاف سے فیصلہ کیا جائے گا۔ ان پر ظلم نہیں کیا جائے گا۔
55۔ یاد رکھو! آسمانوں507 اور زمین میں جو کچھ ہے سب اللہ ہی کا ہے۔ یاد رکھو! اللہ کا وعدہ سچا ہے۔ پھر بھی اکثر لوگ جانتے نہیں۔
56۔ وہی زندہ کر تا ہے اور موت دیتا ہے۔ اسی کے پا س واپس لائے جاؤگے۔
57۔ اے لوگو! تمہیں تمہارے رب کی طرف سے نصیحت، دلوں کی بیماریوں کے لئے شفاء اور ایمان لانے والوں کے لئے راہنمائی اور رحمت آپہنچی ہے۔
58۔ کہہ دو کہ اللہ کی رحمت اور شفقت ہی سے وہ لوگ خوش ہوں۔ جو وہ جمع کر رہے ہیں اس سے یہ بہتر ہے۔
59۔ کہو کہ اللہ نے تمہارے لئے رزق اتارا۔ اس میں حرام اور حلال تم خود ہی بنالئے ہو۔ اور پوچھو کہ کیا اللہ نے تمہیں اجازت دی تھی یا اللہ پر تم جھوٹ باندھ رہے ہو؟ اس کا جواب دو۔
60۔ اللہ پر جھوٹ باندھنے والے قیامت کے دن 1 کے بارے میں کیا خیال کر تے ہیں؟ اللہ لوگوں پر بڑا مہربان ہے۔ پھر بھی اکثر لوگ شکر ادا نہیں کرتے۔
61۔ (اے نبی!) اگر تم کسی کام میں ہو، قرآن سے کوئی بات تم سنارہے ہو، (اے لوگو!) جو بھی کام تم کرتے ہو، اس میں جب تم مشغول ہو تے ہو تو ہم تمہاری نگرانی کئے بغیر نہیں رہتے۔ زمین اور آسمانوں 507میں ایک ذرہ یا اس سے بھی چھوٹی چیز تمہا ر ے رب سے چھپی ہوئی نہیں ہے۔ (وہ ایک) واضح کتاب میں157 درج کئے بغیر نہیں ہے۔
62۔ یاد رکھو! اللہ کے دوستوں کو کوئی ڈر ہے اورنہ وہ غمگین ہوں گے215۔
63۔ وہ لوگ (اللہ پر ) ایمان رکھتے ہیں اور (اس سے) ڈرنے والے ہوتے ہیں۔
64۔ اس دنیا کی زندگی میں اور آخرت میں انہیں خوشخبری ہے۔ اللہ کے احکام میں155 کوئی تبدیلی نہیں30 ، یہی بہت بڑی کامیابی ہے۔
65۔ ان کے قول تمہیں غمگین نہ کردیں۔ تمام تر تعظیم اللہ ہی کے لئے ہے۔ وہ سننے والا488، جاننے والا ہے۔
66۔ یاد رکھو! آسمانوں507 اور زمین میں رہنے والے اللہ ہی کے ہیں۔ اللہ کے سوا دوسرے معبودوں کو پکارنے والے کس کی پیروی کر تے ہیں؟ وہ لوگ تو قیاس ہی کی پیروی کر تے ہیں۔وہ تصور ہی کر نے والے لوگ ہیں۔
67۔ اسی نے رات کو تمہارے لئے سکون حاصل کر نے کے لئے اور دن کو روشن بنایا۔ سننے والی قوم کے لئے اس میں دلیلیں ہیں۔
68۔ وہ کہتے ہیں کہ اللہ نے اولاد بنالیا ہے۔ اس کے لئے تمہارے پاس کوئی دلیل نہیں ہے۔ وہ پاک ہے10، وہ بے نیاز ہے485۔جو کچھ آسمانوں507 اور زمین میں ہے سب اسی کا ہے۔ کیا تم اللہ پر ایسی بات گھڑتے ہو جس کا تم علم نہیں رکھتے۔
69۔ کہہ دو کہ اللہ پر جھوٹ گھڑ نے والے کامیاب نہیں ہوسکتے۔
70۔ اس دنیا میں تھوڑی ہی سہولتیں(ان کے لئے ہیں)۔ ان کا لوٹنا ہماری ہی طرف ہے۔ وہ (ہمارا) انکار کرتے رہنے کی وجہ سے انہیں سخت عذاب کا مزہ چکھائیں گے۔
71۔ نوح کی تاریخ(قصہ) انہیں سناؤ۔ انہیں یاد دلاؤ جبکہ اس نے اپنی قوم سے کہا کہ اے میری قوم! میرا رہنا اور اللہ کی آیتوں کے ذریعے نصیحت کرنا اگر تمہیں گراں گزرتا ہوتو میں اللہ ہی پر بھروسہ کیا۔ تمہارے منصوبے اور تمہارے معبودوں کو جمع کرلو۔ پھر تمہارا منصوبہ تمہارے لئے پوشیدہ نہ رہے۔ پھر میرے معاملے میں فیصلہ کرواور مجھے مہلت بھی نہ دو۔
72۔ (یہ بھی کہا کہ) اگر تم جھٹلاتے ہو( تو مجھے کوئی غم نہیں)، میں تو تمہارے پاس کوئی اجرت نہیں مانگتا۔ میری اجرت تو اللہ ہی کے پاس ہے۔ اور مجھے حکم دیا گیا ہے کہ میں مسلمان295 بن کر رہوں۔
73۔ ان لوگوں نے انہیں جھوٹا سمجھا۔ پس ہم نے ان کو اور ان کے ساتھ کشتی میں رہنے والوں کو بچالیا222۔ انہیں جانشین(خلیفہ) 46بنایا۔ ہماری آیتوں کو جھوٹ سمجھنے والوں کو غرق کردیا۔ غور کرو کہ تنبیہ کئے ہوئے لوگوں کا انجام کیا ہوا؟
74۔ ان کے بعد کئی رسولوں کو ان کی قوموں کی طرف بھیجا۔ وہ ان کے پاس واضح دلیلیں لے کر آئے۔وہ پہلے ہی جھوٹ سمجھنے کی وجہ سے وہ ایمان لانے والے نہیں تھے۔ حد سے بڑھ جانے والوں کے دلوں پر ہم اسی طرح مہر لگا دیتے ہیں۔
75۔ ان کے بعد موسیٰ اور ہارون کو فرعون اور اس کے درباریوں کے پاس اپنی نشانیوں کے ساتھ بھیجا۔ انہوں نے تکبر کیا۔ وہ مجرم قوم تھے۔
76۔ جب ہماری طرف سے حقیقت آئی تو کہنے لگے357 کہ یہ تو کھلا جادو 285ہے۔
77۔ موسیٰ نے کہا357 کہ حقیقت تمہارے پاس آگئی ہے تو کیا تم اس کو جادو کہتے ہو؟ جادوگر کبھی کامیاب نہیں ہوتے285۔
78۔ انہوں نے کہا کیا تم ہمارے پاس اس لئے آئے ہو کہ ہمارے باپ داداؤں کو ہم نے جس میں پایا ہے اس سے ہمیں پھیردیں اور اس دنیا میں تم دونوں کو بڑائی حاصل ہوجائے؟ تم دونوں کو ہم ماننے والے نہیں۔
79۔ فرعون نے کہا کہ ہر ماہر جادو گر کو میرے پاس لے آؤ۔
80۔ جب جادوگر سب آگئے تو موسیٰ نے کہا کہ (تمہارے شعبدوں میں سے) جو ڈالنا ہے وہ ڈال دو۔
81۔ جب انہوں نے (اپنا کرتب) ڈالا تو موسیٰ کہنے لگے کہ تم جو لائے ہو وہ جادو ہے357۔ اللہ اس کو برباد کر دے گا۔ فسادیوں کے کام کو اللہ غالب ہو نے نہیں دیتا۔
82۔ مجرم لوگ نفرت بھی کریں تو اللہ اپنے احکام 155 کے ذریعے حق کو قائم کر ے گا۔
83۔ فرعون اور اس کے درباری کہیں انہیں تکلیف نہ پہنچائے ،اس ڈر سے ان کی قوم کے چند افراد کے سوا دوسرے کوئی موسیٰ پر ایمان نہیں لائے۔ کیونکہ اس زمین میں فرعون طاقتور اور سرکش تھا۔
84۔ موسیٰ نے کہا کہ اے میری قوم! اگر تم اللہ پر ایمان لائے ہو اور مسلمان295 ہو تو اسی پر بھروسہ کرو۔
85۔ انہوں نے کہا کہ ہم نے اللہ ہی پر بھروسہ کیا۔اے ہمارے پروردگار! ظالم قوم کے ظلم و ستم کو ہمیں نشانہ نہ بنا۔
86۔ (یہ بھی کہا کہ) تم اپنی رحمت سے (تیرے ) انکار کر نے والی قوم سے ہمیں بچالے۔
87۔ موسیٰ اور ان کے بھائی کی طرف ہم نے وحی کی کہ تم دونوں تمہاری قوم کے لئے شہر مصر میں گھر تعمیر کرو۔ اپنے گھروں کو ایسا بناؤ کہ وہ ایک دوسر ے کے آمنے سامنے رہے216۔نماز قائم کرو اور مومنوں کو خوشخبری سناؤ۔
88۔ موسیٰ نے کہا کہ اے ہمارے رب! فرعون اور اس کے درباریوں کو اس دنیا کی زندگی میں تو نے زینت اور دولت عطا کی ہے۔ اے ہمارے رب!یہ تیرے راستے سے انہیں گمراہ کر نے کے لئے ہی ( فائدہ مند) ہے۔اے ہمارے رب! ان کے مال و دولت کو برباد کرکے ان کے دلوں کو سخت بنادے۔ جب تک وہ دردناک عذاب نہ دیکھ لیں وہ ایمان نہیں لائیں گے۔
89۔ (اللہ نے) کہا کہ تم دونوں کی دعائیں قبول کر لی گئیں۔ دونوں ثابت قدم رہو۔ تم دونوں جاہلوں کے راستے کی پیروی نہ کرو۔
90۔ بنی اسرائیل کو ہم نے سمندر پار کرایا۔ فرعون اور اس کے لشکر ظلم اور زیادتی سے انہیں پیچھا کیا۔ آخر جب ڈوبنے لگا تو کہنے لگا کہ میں ایمان لاتا ہوں کہ بنی اسرائیل نے جس پر ایمان لائے اس کے سوا عبادت کے لائق کوئی نہیں، اور میں مسلمانوں میں 295 سے ہوں۔
91۔ کیا اب (تم ایمان لاؤگے)؟ اس سے پہلے تو نافرمانی کرتا رہا اور فساد کر نے والوں میں سے تھا384۔
92۔ (ہم نے کہا کہ) تیرے بعد آنے والوں کو ایک نشان بن کے رہنے کے لئے ہم تجھے تیرے جسم کے ساتھ حفاظت کر یں گے217۔ لوگوں میں اکثر ہماری نشانیوں سے غفلت برتنے والے ہی ہیں۔
93۔ بنی اسرائیل کو ہم بہترین سر زمین میں ٹھکانا دیا۔ پاکیزہ چیزیں انہیں عطا کیا۔ ان کے پاس علم آنے تک وہ اختلاف نہیں کئے۔ تمہارا رب قیامت کے دن1 ان کے درمیان ان کے اختلاف میں فیصلہ کر ے گا۔
94۔ (اے محمد!) جو ہم نے تم پر اتاری ہے اگر اس میں تمہیں شک ہوتو تم سے پہلے کی کتاب 4پڑھنے والوں سے پوچھو۔ تمہارے رب ہی کی طرف سے یہ سچائی تمہارے پاس آئی ہے۔ تم شک کر نے والوں میں سے نہ ہوجا نا218۔
95۔ اللہ کی آیتوں کو جھوٹ سمجھنے والوں میں نہ ہوجاؤ۔ ورنہ نقصان اٹھانے والوں میں ہوجاؤگے۔
97,96۔ جن کے خلاف تمہارے رب کا حکم ثابت ہوچکا ہے ان کے پاس کسی قسم کی دلیلیں بھی آجائیں وہ لوگ درد ناک عذاب دیکھنے تک ایمان نہیں لائیں گے26۔
98۔ (آخری وقت میں) ایمان لا ئے، وہ ایمان یونس کے قوم کو نفع پہنچانے کے سوا دوسری بستیاں بھئ کاش ہوتا219 وہ جب ایمان لائے تو ہم نے اس دنیا کی زندگی میں رسوائی کے عذاب کو ان سے دورکیا384۔ اور انہیں ایک خاص مدت تک سہولت عطا کی۔
99۔ (اے محمد!) اگر تمہارا رب چاہتا تو زمین میں رہنے والے سب ایک ساتھ ایمان لائے ہوتے۔ کیا تم لوگوں کو مومن ہو نے کے لئے زبردستی کر رہے ہو؟
100۔ اللہ کی مرضی کے بغیر کوئی ایمان لا نہیں سکتا۔ اس کی سمجھ نہ رکھنے والوں کو وہ عذاب دے گا۔
101۔ کہہ دو کہ آسمانوں507 اور زمین میں جوکچھ ہے اس پر غور کرو۔ ایمان نہ لانے والے لوگوں کو نشانیاں اور دھمکیاں کچھ فائدہ نہیں پہنچاتیں۔
102۔کہہ دو کہ اس سے پہلے جو گزر گئے ان پر جو تکلیفیں پہنچیں اس کے سوا وہ کیا (دوسرا کچھ) انتظار کرتے ہیں؟ انتظار کرو۔ میں بھی تمہارے ساتھ انتظار کر تا ہوں۔
103۔ پھر ہم اپنے رسولوں اور ایمان والوں کو بچالیا۔ ایمان والوں کو اس طرح بچالینا ہمارا ذمہ ہے۔
104۔ کہہ دو کہ اے لوگو! تم اگر میرے دین میں شک میں ہوتو (مجھے اس کی پرواہ نہیں)۔ اللہ کے سوا جن کی تم عبادت کرتے ہوان کی میں عبادت کر نے والا نہیں۔ بلکہ تمہیں اپنے قبضہ میں کر نیوالے اللہ ہی کی عبادت کروں گا۔ اور مجھ کو حکم ہوا ہے کہ میں ایمان والا رہوں۔
105۔ سچائی کی راہ پر قائم رہتے ہوئے اس دین کی طرف اپنی توجہ فرماؤ۔شر ک کرنے والے نہ بنو۔
106۔ اللہ کے سوا تمہیں نفع یا نقصان نہ پہنچانے والے سے دعا نہ مانگو۔ (اگر ایسا )کروگے توتم ظالموں میں سے ہوجاؤگے۔
107۔ اللہ اگر تمہیں ایک تکلیف پہنچائے تو اس کے سوا اس کو دور کر نے والا کوئی نہیں۔ اگر وہ تمہارے لئے بھلائی چاہے تو اس کے فضل کو روکنے والا کوئی نہیں۔ اپنے بندوں میں سے وہ جس کو چاہتا ہے اس کو دیتا ہے۔وہ بخشنے والا، نہایت ہی رحم والا ہے۔
108۔ (اے محمد!) کہہ دو81 کہ تمہارے رب کی طرف سے تمہیں حق پہنچ چکا۔ سیدھی راہ چلنے والے اپنے ہی لئے سیدھی راہ چلتے ہیں۔ جو گمراہ ہوتے ہیں وہ اپنے ہی خلاف گمراہ ہو تے ہیں۔ میں تم پر ذمہ دار نہیں ہوں۔
109۔ (اے محمد!) تمہیں جو وحی کی جاتی ہے اس کی پیروی کرو۔ اللہ کا فیصلہ آنے تک صبر سے کام لو۔ فیصلہ کر نے والوں میں وہ بہتر ہے۔
سورہ :10 یونس ۔ ایک رسول کا نام
Typography
- Smaller Small Medium Big Bigger
- Default Meera Catamaran Pavana
- Reading Mode