سورہ : 8 الانفال ۔ مال غنیمت
کل آیتیں : 75
دشمنوں سے قبضہ کئے گئے مال و اسباب انفال کہا جاتاہے۔ اس سورت کی پہلی آیت میں انفال کا ذکر آنے کی وجہ سے یہی نام اس سورت کا رکھا گیا ہے۔
بہت ہی مہربان نہایت ہی رحم والے اللہ کے نام سے ....
1۔ (اے محمد!) میدان جنگ میں دشمنوں سے قبضہ کئے گئے مال غنیمت کے بارے میں وہ لوگ تم سے پوچھتے ہیں۔ کہہ دو کہ مال غنیمت (کے بارے میں فیصلہ کر نے کا حق) اللہ اور اس کے رسول کا ہے۔ پس اللہ سے ڈرو۔ اپنے آپس کے تعلقات کی اصلاح کرلو۔ اگر تم ایمان رکھتے ہو تو اللہ اور اس کے رسول کی تابعداری کرو۔
2۔ ایمان والے وہ ہوتے ہیں جب اللہ کا ذکر کیا جائے تو ان کے دل کانپ جائیں۔ اس کی آیتیں انہیں سنائی جائیں تو وہ انکا ایمان بڑھا دے۔ وہ اپنے رب ہی پر بھروسہ رکھتے ہیں۔
3۔ وہ نماز قائم کریں گے۔ انہیں جو کچھ ہم نے دیا ہے (نیک راہ میں) خرچ کریں گے۔
4۔ یہی لوگ سچے مومن ہیں۔ ان کے لئے ان کے رب کے پاس کئی درجے، مغفرت اور عزت کی روزی ہے۔
5۔ (اے محمد!)جیسا کہ تمہارا پروردگار تمہارے گھر سے سچائی کے ساتھ تمہیں باہر (ناگواری سے) نکالا تھا ، اسی طرح مومنوں کی ایک جماعت کو(جنگ) ناگوا رتھا۔
6۔ سچائی واضح ہوجانے کے بعد وہ تم سے احتجاج کرتے ہیں۔ دیکھتے ہی دیکھتے وہ موت کی طرف گھسیٹے جانے والے کی طرح ہیں۔
7۔ یاد کرو جب اللہ نے تم سے وعدہ کیا تھا کہ دشمنوں کے دو گروہوں میں سے ایک تمہارا (موافق) ہوگا358۔ تم چاہتے ہو کہ غیر مسلح(تجارتی) قافلہ تمہارے ہاتھ آجائے۔ اللہ چاہتا ہے کہ اپنے احکام 155کے ذریعے سچائی قائم کرنااور (اس کے) انکار کرنے والوں کو جڑ سے کاٹ دینا196۔
8۔ وہ چاہتا ہے کہ خواہ مجرموں کو ناگوار گزرے ، سچائی قائم رہے اور باطل مٹ جائے۔
9۔ جب تم نے اپنے رب سے مدد مانگا تو اس نے تمہیں جواب دیا کہ تمہارے پیچھے لگاتار ہزار فرشتوں کے ذریعے میں تمہاری مدد کروں گا۔
10۔ خوشخبری ہو اور تمہارے دل اس کے ذریعے مطمئن ہوجائیں ، اسی لئے اللہ نے اس کا انتظام کیا۔ مدد اللہ ہی کی طرف سے ہے۔ اللہ زبردست، حکمت والا ہے۔
11۔ یاد کرو کہ اس نے تم پر غنودگی طاری کردی۔ وہ اس کی طرف سے ملا ہوا سکون تھا۔ پانی کے ذریعے تمہیں پاک کرنے، تم سے شیطان کی غلاظت دور کر نے، تمہارے دلوں کو مضبوط کرنے اور اس کے ذریعے تمہارے قدموں کو جمائے رکھنے کے لئے ہی ہم نے آسمان 507سے تم پر پانی برسایا۔
12۔ (اے محمد!) یاد دلاؤ ، تمہارے رب نے فرشتوں سے کہا تھا کہ میں تمہارے ساتھ ہوں۔ایمان والوں کو ثابت قدم رکھو۔ (میرا) انکار کر نے والوں کے دلوں میں ڈر پیدا کروں گا۔ اس لئے تم ان کی گردنوں کے اوپر مارو اور ان کے ہر ہر جوڑ پر ضرب لگاؤ۔
13۔ اس کی وجہ یہ ہے کہ انہوں نے اللہ اوراس کے رسول کی مخالفت کی۔ اللہ اور اس کے رسول کی مخالفت کر نے والوں کو اللہ سخت سزا دینے والا ہے۔
14۔ لو، اسے چکھو! (اللہ کے) انکار کر نے والوں کو جہنم کا عذاب ہے۔
15۔ اے ایمان والو! آگے بڑھتے ہوئے (اللہ کا) انکار کر نے والوں سے جب تمہارا آمنا سامناہو تو ان سے پیٹھ پھیر کر مت بھاگو۔
16۔ اس موقع پر جنگ کے لئے گھات لگا تا ہوا حملہ کرنے والا ہو یا دوسرے گروہوں سے مل جاتا ہو ، اس کے سوا ان سے پیٹھ پھیر کر بھاگ جا نے والے اللہ کے غضب ہی سے لوٹتے ہیں۔ ان کا ٹھکانا جہنم ہے، وہ بہت برا ٹھکانا ہے۔
17۔ انہیں تم نے قتل نہیں کیا، بلکہ اللہ ہی نے انہیں قتل کیا۔ (اے محمد!) تم نے جو پھینکا تھا (سچ میں) تم نے نہیں پھینکا، بلکہ اللہ ہی نے پھینکا193۔ مومنوں کو اچھے طریقے سے انعام دینے کے لئے ہی اس نے ایسا کیا۔ اللہ سننے والا488، جاننے والاہے۔
18۔ اس کے لئے یہ بھی وجہ تھی کہ (اس کا) انکار کر نے والوں کی سازش کو اللہ کمزور کر نے والا ہے۔
19۔ (اللہ کا) انکار کرنے والو! اگر تم فیصلہ تلاش کر نے والے ہو تو لو، فیصلہ تمہارے پاس آگیا۔ اگر تم باز آجاؤ تو وہ تمہارے لئے بہتر ہے۔ اگر تم دوبارہ جنگ کر نے آؤگے تو ہم بھی آئیں گے۔ تمہاری جماعت خواہ کتنی ہی زیادہ ہو، وہ تمہارے لئے کچھ بھی کام نہ آئے گی۔ اللہ ایمان والوں کے ساتھ ہے۔
20۔ اے ایمان والو! اللہ اور اس کے رسول کی تابع رہو۔ تم سنتے ہوئے انہیں نہ جھٹلاؤ۔
21۔ ایسے نہ بنو جو سنے بنا کہتے ہیں کہ ہم نے سن لیا۔
22۔ (حق کے)نہ سمجھنے والے بہرے اور گونگے ہی اللہ کے نزدیک بہت بُرے جاندار ہیں۔
23۔ اگر اللہ جانتا 194کہ ان کے پاس بھلائی ہے تو وہ انہیں سننے دیا ہوتا۔ اگر انہیں سننے دیا بھی ہوتا تووہ اسے بے پرواہی سے جھٹلا دئے ہوں گے۔
24۔ اے ایمان والو! اللہ کو جواب دو۔ تمہیں زندگی بخشنے کے لئے یہ رسول (محمد) تمہیں بلائیں تو انہیں بھی(جواب دو)۔جان لو کہ اللہ انسان اور اس کے دل کے درمیان ہوتا ہے اور اسی کے پاس جمع کئے جاؤگے ۔
25۔ ایک آزمائش سے ڈرو۔ایسا نہیں ہے کہ وہ تم میں صرف ظلم ڈھانے والوں ہی کوپکڑے گا 409۔ اور جان لو کہ اللہ سخت سزا دینے والا ہے۔
26۔ یاد کرو کہ تم ڈرتے تھے کہ لوگ تمہیں اچک لے جائیں گے، اور تم قلیل تعداد میں تھے اور تم اس زمین میں کمزور بھی تھے۔ اسی نے تم کو پناہ دی۔ اپنی مدد سے تم کو قوت عطا کی۔ تم شکر گزار بننے کے لئے پاکیزہ چیزوں کو کھانے کے لئے دی۔
27۔ اے ایمان والو! جانتے ہوئے اللہ اور اس کے رسول کے ساتھ خیانت نہ کرو۔ تمہارے پاس رکھی ہوئی امانتوں میں بھی خیانت نہ کرو۔
28۔ اور جان لو کہ تمہاری اولاد اور تمہارا مال آزمائش ہیں، اور اللہ کے پاس بہت بڑا اجر ہے۔
29۔ اے ایمان والو! اگر تم اللہ سے ڈرو تو وہ تمہیں بصیرت عطا کرے گا۔ تمہاری برائیوں کو تم سے دور کر کے تمہیں بخش دے گا۔ اللہ بڑا فضل والا ہے۔
30۔ (اے محمد!) یاد کرو جب (اللہ کا)انکار کر نے والوں نے سازش کیا تھا کہ تمہیں قید کرلیںیا تمہیں قتل کردیں یا تمہیں وطن سے نکال دیں۔ وہ بھی تدبیر کر رہے ہیں اور اللہ بھی تدبیر کر رہا ہے6۔ تدبیر کر نے والوں میں اللہ بہتر ہے۔
31۔ جب ان کو ہماری آیتیں سنائی جاتی ہیں تو وہ کہتے ہیں کہ ہم نے سن لیا۔ اگر ہم چاہیں تو ہم بھی ایسا کہتے ۔ یہ تو ہمارے اگلوں کی قصے کہانیوں کے سوا کچھ نہیں۔
32۔ یاد کرو جب ان لوگوں نے کہا تھا کہ اے اللہ! یہ تمہاری طرف سے آئی ہوئی سچائی ہوتو ہم پر آسمان 507سے پتھروں کی بارش برسادے یا درد ناک عذاب دے دے۔
33۔ (اے محمد!) جب تم ان لوگوں کے ساتھ رہتے ہو تو اللہ انہیں سزا دینے والا نہیں۔ اور جب وہ معافی کی طلب گار ہو تے ہیں ، اس وقت بھی اللہ انہیں سزا دینے والا نہیں۔
34۔ حالانکہ جب وہ مسجدحرام کے منتظم (بننے کے لائق) نہ ہونے کی حالت میں (لوگوں کو) اس سے روک رہے ہیں ، اللہ انہیں کیسے سزا دئے بغیر رہ سکتا ہے؟ (اللہ سے) ڈرنے والوں کے سوا دوسرے کوئی اس کے منتظم نہیں ہوسکتے۔ پھر بھی ان میں اکثر (اس کو) جانتے نہیں۔
35۔ سیٹی بجانے اور تالی پیٹنے کے سوا (دوسرا کچھ) اس عبادت گاہ 33میں ان کی نماز نہیں تھی۔ (ان سے کہا جائے گا کہ) تم (اللہ کا) انکار کرتے رہنے کی وجہ سے عذاب چکھو۔
36۔ (اللہ کا) انکار کر نے والے اللہ کے راستے سے (لوگوں کو) روکنے کے لئے اپنا مال خرچ کرتے ہیں۔ اور بھی خرچ کریں گے۔ وہی ان کے لئے حسرت کا سبب ہوگا۔ پھر وہ مغلوب ہوجائیں گے۔ (اللہ کا) انکار کر نے والے دوزخ کی جانب جمع کئے جائیں گے۔
37۔اس لئے(وہ لوگ جمع کئے جائیں گے تا کہ) اچھے لوگوں سے برے لوگوں کو الگ کر کر برے لوگوں میں ایک کو دوسرے پر ڈالکر اور سب کو ایک ڈھیر بنا کردوزخ میں جھونک دیناہے۔ وہی نقصان اٹھانے والے ہیں۔
38۔ (اللہ کا) انکار کر نے والے اگرباز آ جائیں تو پہلے جو ہوچکا اسے معاف کردیا جائے گا۔ کہہ دو کہ اگر وہ دوبارہ جاری کریں تو اگلے لوگوں ( کے معاملے میں اپنایا ہوا )طریقہ پہلے ہی گذر چکا۔
39۔ ان سے اس حد تک لڑو 53کہ فساد باقی نہ رہے اور سارا غلبہ54 اللہ ہی کا ہوجائے۔اگر وہ باز آجائیں تو اللہ ان کے کاموں کو دیکھ رہا ہے488۔
40۔ اگر وہ جھٹلائیں تو جان لو کہ اللہ تمہاری حفاظت کر نے والا ہے۔ وہ بہترین محافظ ہے اور بہت اچھا مددگار ہے۔ پارہ : 10
41۔ اگر تم اللہ پر ایمان رکھتے ہوتو جس دن دونوں جماعتوں کی مڈبھیڑکے دن، اس تفریق کے دن اپنے بندے پر ہم نے جو نازل کی(اس پر اگرتمہیں ایمان ہوتو)جان لو کہ مال غنیمت میں پانچواں حصہ195 اللہ اور اس رسول کے لئے، (ان کے) رشتہ داروں کے لئے، یتیموں، مسکینوں اور خانہ بدوشوں 206کے لئے ہے۔اللہ ہر چیز پر قدرت والا ہے۔
42۔ یاد کرو جب کہ (جنگ بدر کے موقع پرمدینہ کے) قریب والی وادی میں تم اور دور والی وادی میں وہ لوگ اور تجارتی قافلہ تم سے نیچے کی طرف تھے۔ اگر تم (پہلے ہی سے) منصوبہ بناتے تو اس منصوبہ میں اختلاف کرتے196۔ جو ہونے والا امر تھا وہ پوراہونے کے لئے، ہلاک ہونے والے مناسب وجہ سے ہلاک ہو نے کے لئے، زندہ رہنے والے مناسب وجہ سے زندہ رہنے کے لئے (اللہ نے یہ حالت پیدا کی)۔ اللہ سننے والا488، جاننے والا ہے۔
43۔ (اے محمد!) یاد کرو جب کہ تمہارے خواب میں122 اللہ نے انہیں تعداد میں کم دکھایا۔ اگر اللہ انہیں تعداد میں زیادہ دکھایا ہوتاتو ہمت ہار گئے ہوتے۔ اس معاملہ میں اختلاف کرتے۔ پھر بھی اللہ نے بچالیا۔وہ دلوں کی باتیں جاننے والا ہے۔
44۔ یاد کرو جب کہ تم (میدان جنگ میں) ایک دوسرے کے مقابل ہوئے تو تمہاری نظر میں انہیں کم تعداد میں اور ان کی نظر میں تمہیں کم تعداد میں دکھایا تھا۔ جو امر ہوناتھا اسے اللہ پوراکر نے کے لئے(ویسا دکھایا تھا)466۔سب کام اللہ ہی کی طرف لوٹائے جاتے ہیں۔
45۔ اے ایمان والو! (میدان جنگ میں) کسی گروہ سے مقابلہ ہو تو ثابت قدم رہو۔ اللہ کو زیادہ یاد کرو۔ تم فتح پاؤگے۔
46۔ اللہ اور اس کے رسول کے پابند رہو۔ اختلاف نہ کرو۔ (اگر ایسا کروگے تو) بزدل ہوجاؤگے۔ تمہاری طاقت تباہ ہوجائے گی۔ صبر کرو،اللہ صبر کر نے والوں کے ساتھ ہے۔
47۔ اپنے گھروں سے بڑائی کے لئے اورلوگوں کو دکھاوے کے لئے نکلنے والے کی طرح اور اللہ کی راہ سے (لوگوں کو) روکنے والے کی طرح نہ بنو۔ وہ جو کچھ کرتے ہیں اللہ اس کو پوری طرح سے جانتا ہے۔
48۔ یاد کرو کہ شیطان نے ان کے عمل انہیں خوشنما بنا کر دکھایا۔ اور کہا کہ آج لوگوں میں تمہیں جیتنے والا کوئی نہیں۔ میں تمہارے قریب ہوں۔جب دونوں گروہ ایک دوسرے کے مقابل ہوئے تو وہ پیچھے ہٹ گیا۔ اور کہا کہ میں تم سے بری ہوں۔ میں وہ کچھ دیکھ رہا ہوں جو تم نہیں دیکھتے۔ میں اللہ سے ڈرتا ہوں۔ اللہ سخت سزا دینے والا ہے۔
49۔ یاد کرو جب کہ منافق اور دل میں روگ رکھنے والے( تمہارے بارے میں) کہا تھا کہ انہیں ان کے دین نے دھوکہ دے دیا۔اللہ ہی پر جو بھروسہ کر تے ہیں (وہ کامیاب ہوں گے، کیونکہ) اللہ زبردست، حکمت والا ہے۔
50۔تمہیں دیکھنا چاہئے تھا جب کہ (اللہ کا) انکار کر نے والوں کے چہروں اور پیٹھوں میں مار کرفرشتے ان کی جان قبض کرتے ہیں165 اور کہتے ہیں کہ اس جلنے والا عذاب چکھو۔
51۔ تمہارے کئے ہوئے کام ہی اس کی وجہ ہے۔ بندوں پر اللہ ظلم کر نے والا نہیں۔
52۔ فرعون کے آدمیوں کو اور اس کے پہلے گزرے ہوئے لوگوں کو جو حال ہوا اسی طرح(ان پر بھی ہوگا)۔ وہ لوگ اللہ کی نشانیوں کا انکار کیا۔ ان کے گناہوں کی وجہ سے اللہ نے انہیں سزا دی۔ اللہ قوت والا، سخت سزا دینے والاہے۔
53۔ اس کی وجہ یہ ہے کہ کوئی بھی قوم اپنے پاس جو ہے اس کو جب تک بدل نہیں دیں گے ، انہیں جو عطا ہوئی ہے اس نعمت کو اللہ بدلتا نہیں۔ اللہ سننے والا488، جاننے والا ہے196۔
54۔ فرعون کے آدمیوں کو اور اس کے پہلے گزرے ہوئے لوگوں کو جو حال ہوا اسی طرح(ان پر بھی ہوگا)۔وہ لوگ اپنے رب کی نشانیوں کو جھوٹ سمجھا۔ ان کے گناہوں کی وجہ سے انہیں ہلاک کردیا۔ فرعون کے آدمیوں کو غرق کر ڈالا۔ سب نے ظلم کیا۔
55۔ (اللہ کا) انکار کر نے والے ہی جانداروں میں اللہ کے نزدیک بہت برے ہیں۔وہ لوگ ایمان نہیں لائیں گے۔
56۔ (اے محمد!) ان کے پاس تم نے معاہدہ کیا تھا۔ ہر مرتبہ وہ اپنا معاہدہ توڑ ڈالتے ہیں۔ وہ ڈرتے نہیں۔
57۔ پس اگر تم جنگ میں ان پر فتح پالو تو ان کے پیچھے رہنے والوں کے ساتھ انہیں بھی بھگاؤ۔ اسی وقت وہ عبرت حاصل کریں گے۔
58۔ اگر تمہیں اندیشہ ہے کہ کوئی قوم دغابازی کرے گی تو ان سے (جو معاہدہ کیا گیا ہے) اس کے برابری میں تم بھی توڑ دو۔ دغا بازوں کو اللہ پسند نہیں کرتا۔
59۔ (اللہ کا) انکار کر نے والے یہ نہ خیال کریں کہ وہ کامیاب ہوجائیں گے۔ وہ کامیاب نہیں ہوں گے۔
60۔ تم سے ممکن حد تک قوت اور جنگی گھوڑے ان سے مقابلے کے لئے تیار کرلو359۔ جن کے ذریعے اللہ کے دشمنوں کو، تمہارے دشمنوں کو اور ان کے سوا دوسروں کو بھی تم خوف زدہ کر سکتے ہو197۔ انہیں تم نہیں جانتے53۔ اللہ ہی انہیں جانتا ہے۔ اللہ کی راہ میں جو بھی تم خرچ کروتو وہ تمہیں پورا پورا دیا جائے گا۔ تم ظلم نہیں کئے جاؤگے۔
61۔ اگر وہ صلح کی طرف جھکیں تو تم بھی اس طرف جھک جاؤ۔ اللہ ہی پر بھروسہ رکھو۔ وہی سننے والا488، جاننے والاہے۔
62۔ (اے محمد!) اگر وہ تمہیں دھوکا دینا چاہیں تو اللہ ہی تمہارے لئے کافی ہے۔ اسی نے اپنی مدد کے ذریعے اور مومنوں کے ذریعے تمہیں قوی بنایا۔
63۔ ان کے دلوں کو اس نے آپس میں جوڑ دیا۔ اگر تم زمین کی ساری چیزیں بھی خرچ کر ڈالتے، ان کے دلوں کو آپس میں ملانا تم سے نہیں ہوسکتا۔۔ بلکہ اللہ ہی نے ان کے آپس میں جوڑ پیدا کی۔ وہ زبردست، حکمت والاہے۔
64۔ اے نبی! تم کو اور تمہاری پیروی کر نے والے مومنوں کو اللہ ہی کافی ہے۔
65۔ اے نبی! مومنوں کو جہاد کا شوق دلاؤ53۔ تم میں برداشت کر نے والے اگر بیس آدمی ہوں تو وہ دو سو آدمیوں پر فتح پائیں گے۔ تم میں اگر سو آدمی ہوں تو وہ (اللہ کا) انکار کر نے والے ہزار آدمیوں پر فتح پائیں گے359۔ اس کی وجہ یہ ہے کہ وہ بے سمجھ لوگ ہیں198۔
66۔ اب اللہ تمہارے لئے آسان کردیا۔ تمہارے پاس جو کمزوری ہے وہ جانتا ہے۔ پس اگر تم میں صبر کر نے والے سو آدمی ہوں تو وہ دو سو آدمیوں پر فتح پائیں گے۔ اگر تم میں ہزارآدمی ہوں تو اللہ کی مرضی کے مطابق وہ دو ہزار آدمیوں پر فتح پائیں گے359۔ اللہ صبر کر نے والوں کے ساتھ ہے198۔
67۔ زمین میں دشمنوں کی جڑ جب تک کاٹ نہ دیں قید کرناکسی نبی کے لئے مناسب نہیں ۔تم اس دنیا کی چیزوں کے طلب گار ہو۔ اللہ تو آخرت چاہتا ہے۔ اللہ زبردست، حکمت والا ہے199۔
68۔ اگر اللہ کاقانوں پہلے ہی سے موجود نہ ہوتا تم (قیدیوں کو رہا کر نے کے لئے فدیہ) جو حاصل کئے ہو اس پر تمہیں سخت سزا ملی ہوتی۔
69۔ مال غنیمت سے جو حلال کیا گیا ہے اور پاکیزہ ہے اسے کھاؤ۔اللہ سے ڈرو۔ اللہ بخشنے والا، نہایت ہی رحم والا ہے۔
70۔ اے نبی! تمہارے پاس جو قیدی ہیں ان سے کہہ دو کہ تمہارے دلوں میں جو نیکی ہے ، اگر اللہ اسے جانتا 194تو تم سے جو کچھ لیا گیا ہے اس سے بہتر وہ تم کو عطا کرتااور تمہیں معاف کردیتا۔ وہ بخشنے والا، نہایت ہی رحم والا ہے۔
71۔ اگر وہ تم سے دغابازی کر نا چاہیں تو اس سے پہلے وہ اللہ کے ساتھ بھی بے وفائی کر چکے ہیں6۔ ان کے معاملہ میں وہ (تمہیں) طاقت دی ہے۔ اللہ جاننے والا، حکمت والا ہے۔
72۔ جو لوگ ایمان لے آئے، ہجرت460 کئے، اپنے مال اور جان سے اللہ کی راہ میں جہاد کیا، وہ اور پناہ دے کر مدد کرنے والے ، دونوں ایک دوسرے کے گہرے دوست ہیں385۔ جو لوگ ایمان لائے اور ہجرت460 نہیں کئے ، جب تک وہ ہجرت460 نہ کریں ، ان سے تمہاری کوئی دوستی نہیں۔ اگر وہ دین کے معاملے میں تم سے مدد چاہیں تو (ان کی) مدد کرنا تم پر فرض ہے، سوائے اس قوم کے خلاف جس سے تم معاہدہ کئے ہو۔ جو تم کر رہے ہو اللہ اسے دیکھ رہا ہے488۔
73۔ اگر تم ایسا نہ کروگے تو زمین میں فساد اور بڑا بگاڑ پیدا ہوگا۔ (اللہ کا) انکار کر نے والے ایک دوسرے کے گہرے دوست ہیں۔
74۔ جو لوگ ایمان لے آئے ، ہجرت460 کی اوراللہ کی راہ میں جہاد کیا ، اور جو پناہ دے کر مدد کی، یہی سچے مومن ہیں۔ انہیں معافی اور عزت کی روزی ہے۔
75۔ اس کے بعد جو لوگ ایمان لے آئے ، ہجرت460 کی اورتمہارے ساتھ مل کر جہاد کیا، یہی لوگ تمہارے اپنے ہیں۔اللہ کی کتاب کے مطابق خونی رشتہ دار ایک دوسرے کے زیادہ قریب ہیں385۔اللہ ہر چیز کا جاننے والاہے۔
سورہ : 8 الانفال ۔ مال غنیمت
Typography
- Smaller Small Medium Big Bigger
- Default Meera Catamaran Pavana
- Reading Mode