سورۃ : 44 سورۃ الدخان ۔ وہ دھواں
کل آیتیں : 59
اس سورت کی دسویں آیت میں ایک خاص دھویں کے بارے میں تنبیہ کی گئی ہے ، اس لئے اس صورت کا نام یہ رکھا گیا ہے۔
بہت ہی مہربان، نہایت ہی رحم والے اللہ کے نام سے ...
1۔ حا، میم2۔
2۔ قسم ہے اس واضح کتاب کی379۔
3۔ اس کو ہم برکت بھری رات میں نازل کی۔ اور ہم خبردار کر نے والے ہیں341۔
4۔ اسی میں ہر محکم کام تمام تقسیم کیاجا تا ہے۔
6,5۔ (یہ) ہمارا حکم ہے۔ تمہارے پروردگار کی مہربانی سے ہم رسول بھیجنے والے تھے۔ وہ سننے والا488، جاننے والا ہے26۔
7۔ وہ آسمانوں507، زمین اورجو کچھ ان کے درمیان ہے، سب چیزوں کا پروردگار ہے۔ اگر تم یقین سے ماننے والے ہو(تو اس کوجان لو)۔
8۔ اس کے سوا عبادت کے لائق کوئی نہیں۔ وہ زندہ کر تا ہے اور موت بھی دیتا ہے۔ (وہی) تمہارا رب ہے اور تمہارے اگلے باپ داداؤں کا بھی رب ہے۔
9۔ پھر بھی وہ شک میں پڑے ہوئے کھیل رہے ہیں۔
10۔ آسمان507 اس کھلے ہوئے دھواں کو لانے والے دن 1کا انتظار کرو۔
11۔ وہ لوگوں کو ڈھانک لے گا۔ یہی دردناک عذاب ہے۔
12۔ (وہ لوگ کہیں گے کہ) اے ہمارے پروردگار! ہم سے عذاب کو دور کردے۔ ہم ایمان لانے والے ہیں۔
13۔ نصیحت ان کو کیسے (فائدہ دے گی)؟ان کے پاس وضاحت کر نے والا رسول آچکا۔
14۔ پھر وہ ان کو بے پرواہ کر دئے۔ اور کہا کہ یہ تو دوسروں سے سکھایا گیا ، دیوانہ 468ہے۔
15۔ عذاب کو ہم تھوڑی( دیر) ہٹا دیں گے۔ تم (پرانی حالت کی طرف) لوٹو گے۔
16۔ بڑی سختی کے ساتھ ہم جس دن 1تمہیں پکڑیں گے، سزا دیں گے۔
17۔ ان سے پہلے ہم فرعون کی قوم کو آزمایا ہے484۔ ان کے پاس معزز رسول آئے۔
18۔ اللہ کے بندوں کو میرے حوالے کردو181۔ میں تمہارے لئے امانت دار رسول ہوں۔
19۔ اللہ کے خلاف تکبر نہ کرو۔ میں تمہارے پاس کھلی دلیل لے کر آنے والا ہوں۔
20۔ میں اس بات سے کہ تم مجھے سنگسار کرو، اپنے رب کی جو تمہارا بھی رب ہے، میں پناہ مانگتا ہوں۔
21۔ (اور کہا کہ) اگر تم مجھے نہیں مانتے تو مجھ سے تم الگ ہوجاؤ۔
22۔ وہ اپنے رب سے دعا کی کہ یہ تو جرم کر نے والے لوگ ہی ہیں۔
24,23۔ (اللہ نے فرمایا کہ) میرے بندوں کو رات ہی رات لے کر چلے جاؤ۔ تم دشمنوں سے پیچھا کئے جاؤگے۔ پھٹے ہوئے حال ہی میں دریا کوچھوڑدو۔ وہ غرق کئے جانے والے لشکر ہیں26۔
27,26,25۔ انہوں نے کئی باغات، نہریں، کھیتیاں، عمدہ مکانات اور مزہ لوٹے ہوئے عیش و عشرت سب کچھ چھوڑ کر چلے گئے26۔
28۔ اسی طرح، ہم نے دوسری قوم کو ان کا حقدار بنا دیا۔
29۔ ان کے لئے آسمان507 اور زمین نہیں روئے۔ اور وہ لوگ مہلت بھی نہیں دئے گئے۔
31,30۔ بنی اسرائیل کو ہم نے فرعون کی رسواکن عذاب سے بچایا۔ وہ تو متکبر اور حد سے تجاوز کر نے والا تھا26۔
32۔ دنیا والوں سے زیادہ ہم نے انہیں جان کر ہی منتخب کیا16۔
33۔ جس میں کھلی آزمائش 484تھی اسی نشانیوں کو ہم نے انہیں عطا کی۔
36,35,34۔ وہ لوگ کہتے ہیں کہ پہلی بار موت کے سوا دوسرا کچھ نہیں۔ ہم اٹھائے جانے والے نہیں ہیں۔ اگر تم سچے ہو تو ہمارے باپ داداؤں کو لے کر آؤ26۔
37۔ کیا یہ لوگ بہتر ہیں یا تُبّع کی قوم؟ ان سے پہلے گزرے ہوئے لوگوں کو ہم نے ہلاک کردیا۔ وہ تو جرم کر نے والے لوگ ہی تھے۔
38۔ آسمانوں507، زمین اور ان کے درمیان کی چیزوں کو ہم نے کھیل کے لئے نہیں پیدا کیا۔
39۔ مناسب وجہ کے سوا ہم نے ان دونوں کو پیدا نہیں کیا۔ لیکن ان میں اکثر لوگ نہیں جانتے۔
40۔ فیصلہ کا دن1 ہی ان سب کا (خبردار کیا ہوا) وقت ہے۔
42,41۔ اس دن کوئی دوست کسی دوست کو کچھ بھی فائدہ نہیں پہنچائے گا۔اللہ جس پر مہربانی کرے اس کے سوا،وہ لوگ مدد نہیں کئے جائیں گے۔ وہ زبردست، نہایت ہی رحم والا ہے26۔
44,43۔ زقوم کا درخت مجرموں کا غذا ہوگا26۔
46,45۔ وہ پگھلے ہوئے تانبے کی طرح اور گرم کیا ہوا پانی کھولنے کی طرح وہ پیٹوں میں کھولے گا26۔
47۔ (فرشتوں سے کہا جائے گا کہ) اس کو پکڑو۔ اور اسے جہنم کے بیچ میں لے کر آؤ۔
48۔ پھر اس کے سر پر ایذا بھرا کھولتا ہوا پانی ڈالو۔
50,49۔ (کہا جائے گا کہ) مزہ چکھو۔ تو بڑا زبردست، عزت والا ہے۔ تم نے جو شک کیا تھا، وہی ہے یہ26۔
52,51۔ (اللہ سے) ڈرنے والے محفوظ جگہ پر ، جنت کی باغوں میں اور چشموں میں ہوں گے26۔
53۔ سندس اور استبرق نامی (دو قسم کے) ریشمی لباس پہن کر ایک دوسر سے ملیں گے۔
54۔ ایساہی ، انہیں ہم حور العین کے ساتھ ساتھی بنائیں گے8۔
55۔ بے خوف ہو کر وہ ہرقسم کے میوے طلب کریں گے۔
56۔ پہلی موت کے سوا وہاں وہ دوسری موت نہیں چکھیں گے۔ جہنم کے عذاب سے انہیں وہ بچائے گا۔
57۔ (یہ) تمہارے رب کا فضل ہے۔ یہی بہت بڑی کامیابی ہے۔
58۔ (اے محمد!) وہ لوگ عبرت حاصل کر نے کے لئے ہی ہم نے اس کو تمہاری زبان244 میں اتارا ہے۔
59۔ تم انتظار کرو، وہ بھی انتظار کر نے والے ہیں۔
سورۃ : 44 الدخان ۔ وہ دھواں
Typography
- Smaller Small Medium Big Bigger
- Default Meera Catamaran Pavana
- Reading Mode