Sidebar

21
Thu, Nov
13 New Articles

سورہ : 4  النساء ۔ عورتیں

உருது மொழிபெயர்ப்பு
Typography
  • Smaller Small Medium Big Bigger
  • Default Meera Catamaran Pavana

سورہ : 4  النساء ۔ عورتیں

کل آیتیں: 176 

اس سورت میں عورتوں کے حقوق ، ازدواجی زندگی اور طلاق وغیرہ کے بارے میں کہا گیا ہے، اسلئے اس کا نام ’عورتیں‘ رکھا گیا ہے۔

بہت ہی مہربان نہایت ہی رحم والے اللہ کے نام سے ...

1۔ اے لوگو! تم اپنے رب سے ڈرو جس نے تمہیں ایک ہی شخص سے368 پیدا کیا۔ پھر اس سے اس کا جوڑا پیدا کیا۔ ان دونوں سے504 بہت سے مرو اور عورتیں بڑھاتا چلا گیا368۔ اس اللہ سے ڈرو جس کا واسطہ دے کر تم ایک دوسرے سے درخواست کرتے ہو۔اور رشتہ داروں کے معاملے میں بھی (ڈرو)۔ اللہ تمہاری نگرانی کررہاہے۔

2۔ یتیموں کا مال ان کے حوالے کردو۔ (ان کے مال کی) اچھی چیزیں (تمہارے) گھٹیا چیزوں سے بدل نہ ڈالو۔ان کے مال اپنے مال کے ساتھ ملاکر نہ کھاؤ۔ یہ بہت بڑا گناہ ہے۔ 

3۔ اگر تمہیں ڈر ہے393 کہ یتیموں کے معاملے میں انصاف نہ کرسکوگے تو عورتوں میں جو تمہیں اچھی لگے دو دو یا تین تین یا چار چار سے نکاح کرلو106۔اگر تمہیں اندیشہ ہو کہ(بیویوں کے درمیان) انصاف نہ کرسکوگے تو ایک ہی سے یا تمہاری ملکیت کی لونڈی سے 107(اکتفا کرلو)۔ حد سے نہ بڑھنے کے لئے یہی قریبی راستہ ہے۔ 

4۔ عورتوں کو ان کے مہر108ضرور ادا کردو۔ پھر اگر وہ اپنی خوشی سے اس میں سے کچھ چھوڑدیں دلی اطمینان اور شوق سے کھاؤ۔ 

5۔ اللہ جس مال پر تمہیں منتظم کیا ہے اس کو اس کے نا سمجھ (حقداروں) کے پاس نہ دو۔اس میں سے انہیں کھلاؤ، پہناؤاور ان سے اچھی بات کہو۔ 

6۔ یتیموں کو جانچ کر دیکھو۔ اگر وہ نکاح کے قابل ہوجائے اور ان میں وہ صلاحیت بھی پاؤ تو ان کا مال ان کے حوالے کردو۔بے کار خرچ نہ کرو اور ان کے بڑے ہوجانے کے ڈر سے اسے جلد جلد نہ کھا جاؤْ۔جو مالدار ہے وہ (یتیموں کے مال بغیرچھوئے ) خود دار بنا رہے۔ جو غریب ہے وہ (دیکھ بھال کی اجرت کے طور پر) انصاف سے کھاسکتے ہیں۔جب ان کے مال ان کے حوالے کردو تو ان کے معاملے میں گواہ بنالو۔ اللہ نگرانی کے لئے کافی ہے۔ 

7۔ کم ہو یا زیادہ والدین اور رشتہ دار جو مال چھوڑ جائیں اس میں مردوں کا بھی حصہ ہے۔ والدین اور رشتہ دار جو مال چھوڑ جائیں اس میں عورتوں کا بھی حصہ ہے۔ یہ تقسیم بالکل فرض ہے۔ 

8۔ تقسیم کرتے وقت رشتہ دار اور یتیم اورغریب آجائیں تو انہیں بھی اس میں سے کچھ دے دو۔ اور انہیں اچھی بات کہو۔ 

9۔سمجھو کہ وہ اپنے پیچھے کمزور نسل چھوڑ جارہے ہیں تو جس طرح ان کے معاملے میں ڈرتے ہیں اسی طرح (یتیموں کے بارے میں بھی) ڈریں۔ اللہ سے ڈرے اوروہ معقول باتیں ہی کہے۔

10۔ جو لوگ یتیموں کا مال ناحق کھاجا تے ہیں وہ اپنے پیٹوں میں آگ ہی کھا(کے بھر) رہے ہیں۔ دوزخ میں وہ جلیں گے۔ 

11۔ اللہ تمہیں تمہارے اولاد کے بارے میں حکم دیتا ہے109کہ دو عورتوں کا حصہ ایک مرد کے لئے ہے۔ اگر سب عورتیں ہوں (دو یا) دو سے زیادہ بھی ہوں تو(والدین کے) چھوڑے ہوئے مال میں تین میں سے دو حصہ ان کے لئے ہے۔ اگر ایک ہی عورت ہو تواس کے لئے (کل مال میں) آدھا ہے۔ اس کا اگر نسل ہو تو اس کے چھوڑے ہوئے مال میں والدین میں ہر ایک کے لئے چھ میں سے ایک حصہ ہے۔ اگر اس کا کوئی نسل نہ ہو تو اس کے چھوڑے ہوئے مال کے لئے والدین دونوں وارث ہوں گے۔ اس کی ماں کے لئے تین میں سے ایک حصہ ہوگا۔ اس کو اگر بھائی ہوں تو اس کی ماں کے لئے چھ میں سے ایک حصہ ہوگا۔(یہ سب) اس کے وصیت نامہ اور قرض ادا کر نے کے بعد ہی ہوگا۔تم نہیں جانتے کہ تمہارے والدین اور بچوں میں تمہیں زیادہ فائدہ دینے والے کون ہیں۔ (یہ) اللہ کا مقرر کردہ فرض ہے۔ اللہ جاننے والا، حکمت والا ہے۔

12۔ اگر تمہاری بیویوں کو بچے نہ ہوں تو ان کے چھوڑے ہوئے میں آدھا تمہارا ہے۔ انہیں اگر بچے ہوں تو ان کے چھوڑے ہوئے میں چوتھائی تمہارا ہے۔ ان کے وصیت نامہ اور قرض ادا کرنے کے بعد ہی (حصے تقسیم کرنا ہے)۔ اگر تمہیں بچے نہ ہوں تو تمہارے چھوڑے ہوئے میں چوتھائی حصہ تمہارے بیویوں کے لئے ہے۔ اگر تمہیں بچے ہوں تو تمہارے چھوڑے ہوئے میں آٹھ میں ایک حصہ ان کا ہے۔ تمہارے وصیت نامہ اور قرض ادا کرنے کے بعد ہی (حصے تقسیم کرنا ہے)۔مرنے والے مرد یا عورت اولاد والے110 نہ ہوں اور انہیں ایک بھائی یا بہن ہوں تو ان میں سے ہر ایک کو چھ میں ایک حصہ ہے۔ اس زیادہ ہوں تو تین میں ایک حصے کے وہ سب شریک ہیں۔کی ہوئی وصیت نامہ اور قرض ادا کرنے کے بعد ہی (حصے تقسیم کرنا ہے)۔(یہ سب اس طرح کرنا ہے111 کہ کسی کو)کچھ نقصان نہ پہنچے۔ یہ اللہ کا حکم ہے،اللہ جاننے والا، بردبار ہے۔ 

13۔ یہ اللہ کی حدود ہیں۔جو اللہ اور اس کے رسول کی اطاعت کرے گا اسے اللہ جنت کے باغوں میں داخل کرے گا۔ جن کے نیچے نہریں بہتی ہوں گی۔ اس میں وہ ہمیشہ رہیں گے۔ یہی بہت بڑی کامیابی ہے۔ 

14۔ جو اللہ اور اس کے رسول کی نافرمانی کرے اور اس کے حدوں سے بڑھ جائے( اللہ) اسے دوزخ میں داخل کرے گا۔ اس میں وہ ہمیشہ رہے گا۔ اس کے لئے ذلت کا عذاب ہے۔ 

15۔ تمہاری عورتیں بے حیائی کا کام کریں تو کہو کہ تم میں چار گواہوں کے ذریعے ثابت کریں112۔اگر وہ گواہی دیں تووہ عورتیں مرنے تک یا ان کے معاملے میں اللہ کوئی دوسرا راستہ دکھا نے تک انہیں گھروں میں روک رکھیں۔ 

16۔ تم میں بے حیائی کرنے والے ان دونوں کو اذیت پہنچاؤ113۔ اگر وہ توبہ اور اصلاح کرلیں تو انہیں چھوڑدو۔ اللہ توبہ قبول کرنے والا ، نہایت ہی رحم والا ہے۔ 

17۔ جو لوگ نادانی سے برا کام کردیتے ہیں، پھر جلد ہی توبہ کر لیتے ہیں، انہیں کے لئے اللہ کے ہاں توبہ ہے۔ انہیں کو اللہ معاف کرتا ہے۔ اللہ جاننے والا حکمت والا ہے۔ 

18۔ برائیاں کر نے کے بعد جب موت قریب آتی ہے تو ’’ اب ہم توبہ کرتے ہیں‘‘ کہنے والے ، اور (اللہ کے) انکار ہی کی حالت میں مرنے والے، ایسے لوگوں کی توبہ نہیں ہوتی384۔انہیں کے لئے دردناک عذاب تیار کر رکھا ہے۔ 

19۔ اے ایمان والو! عورتوں پر زبردستی قبضہ کر لینا تمہیں جائز نہیں 403۔ انہیں جو تم نے دیا ہے اس میں سے کچھ چھیننے کے لئے انہیں تنگ مت کرو۔یہ اور بات ہے کہ وہ کھلی ہوئی بے حیائی کا ارتکاب کریں۔ ان کے ساتھ اچھی طرح گزر بسر کرو۔ اگر تم انہیں ناپسند کرو، تمہاری ناپسندیدگی میں اللہ کئی بھلائی رکھا ہوگا۔ 

20۔ ایک بیوی کو طلاق66 دینے کے بعد دوسری ایک عورت سے تم نکاح کرنا چاہو تو اسے تم ڈھیر سارا مال دئے بھی ہوں تو اس میں سے تم کچھ بھی نہ چھینو۔ کیا تم اسے ناحق اور کھلا گناہ ہونے کی حالت میں بھی چھین لوگے؟ 

21۔ وہ تم سے پکا عہد لینے کے بعد تم ایک دوسرے سے مل چکے ہو، اس حالت میں تم کیسے اسے چھین سکتے ہو؟ 

22۔ ان عورتوں سے نکاح نہ کرو جن سے تمہارے باپ نے نکاح کیا ہو، سوا اس کے جو پہلے ہی گزر چکا114۔ یہ تو بے حیاہی ، نفرت کے قابل اور برا راستہ ہے۔

23۔تمہاری مائیں، تمہاری بیٹیاں، تمہاری بہنیں، تمہاری پھوپھیاں، تمہاری خالائیں، تمہاری بھتیجیاں، تمہاری بھانجیاں، وہ مائیں جنہوں نے تمہیں دودھ پلایا، تمہاری دودھ شریک بہنیں، تمہاری ساسیں، تم سے صحبت کی ہوئی بیویوں سے (دوسرے شوہر کے ذریعے ) پیدا ہونے والی لڑکیاں جو اب تمہارے ذمہ میں ہیں، یہ سب (نکاح کے لئے) حرام کردی گئی ہیں۔ تم نے اپنی بیویوں سے صحبت نہ کرنے کی حالت ہی میں اگرانہیں طلاق دے دی ہو تو (ان کی بیٹیوں سے نکاح کرنا) تم پر کوئی گناہ نہیں۔ تمہارے صلبی بیٹوں کی بیویاں بھی (حرام ہیں)۔ دو بہنوں کے ساتھ ایک ہی وقت میں نکاح کرنا بھی (حرام ہے)۔ سوا اس کے کہ جو پہلے گزر چکا114۔ اللہ بخشنے والا، نہایت ہی رحم والا ہے۔  پ

ارہ نمبر ۔ 5

24۔ تمہارے لونڈیوں 107کے سوا شوہر والی عورتیں بھی (نکاح کے لئے حرام ہیں، یہ) تمہارے لئے اللہ کا قانون ہے۔ ان کے سوا دوسری عورتوں سے ، بغیر بدکاری کے، اپنا مال دے کر ان سے نکاح کرنا تمہیں جائز قرار دیا گیا ہے۔ان میں سے (نکاح کے ذریعے) جن سے تم لذت حاصل کرتے ہو ان کا طے شدہ مہر108 ضرور ان کے پاس دے دیا کرو۔ مقرر کر نے کے بعد ایک دوسرے سے اطمینانی حاصل کرلو تو (مہر میں تبدیلی کرلینا) تم پر کوئی گناہ نہیں۔اللہ جاننے والا، حکمت والا ہے۔ 

25۔مومنہ بے شوہروالی عورتوں سے نکاح کرنے کے لئے تم میں (مال کی)سہولت نہ رکھنے والامومنہ لونڈیوں 107سے (اکتفا) کرلے۔ تمہارے ایمان کو اللہ خوب جانتا ہے۔ تم اور وہ آپس میں ایک ہو۔ انہیں ان کے مالکوں کی اجازت سے نکاح کرلو۔ خفیہ آشنائی نہ رکھنے والی، بدکاری نہ کرنے والی اور پاک دامن والی لونڈیوں کو ان کے مہر108 انصاف سے دے دیا کرو۔ نکاح کے بعد اگر وہ بے حیائی کریں تو بے شوہر والیوں کے سزامیں آدھا حصہ ان کے لئے ہے115۔ یہ تم میں بدکاری سے ڈرنے والوں کے لئے ہے۔ضبط سے کام لینا تمہارے لئے بہتر ہے۔ اللہ بخشنے والا، نہایت ہی رحم والا ہے۔ 

26۔ اللہ چاہتا ہے کہ تم پر واضح ہوجائے، تم سے پہلے گزرے ہوئے لوگوں کے طریقے تمہیں بتادے اور تمہیں معاف کرے۔ اللہ جاننے والا ، حکمت والا ہے۔ 

27۔ اللہ تمہیں معاف کرنا چاہتا ہے۔ لیکن خواہشات کے پیروی کرنے والے تو یہی چاہتے ہیں کہ تم پوری طرح سے راہ بدل جاؤ۔

28۔ اللہ تمہارے لئے (قانون) آسان کر نا ہی چاہتا ہے ۔(اس لئے کہ) انسان کمزور پیدا کیا گیا ہے۔ 68

29۔ اے ایمان والو! تم آپس میں ایک دوسر ے کا مال غلط طریقے سے نہ کھاؤ،مگر یہ کہ تمہارے درمیان رضامندی سے تجارت ہو۔ تم اپنے آپ کو قتل نہ کرو۔ اللہ تم پر نہایت ہی رحم والا ہے۔ 

30۔ سرکشی اور ظلم سے ایسا کر نے والے کو پھر ہم دوزخ میں جلا ڈالیں گے۔ یہ اللہ کے لئے آسان ہی ہے۔ 

31۔ تمہیں منع کئے ہوئے بڑی گناہیں چھوڑ کراگر تم باز آجاؤگے توہم تمہاری غلطیوں کو مٹادیں گے۔ اور تمہیں عزت کے مقام میں داخل کریں گے۔ 

32۔ بعض کو بعض پر اللہ نے جو فضیلت دی ہے اس کی تمنا نہ کرو۔ مردوں کے لئے ان کی محنت کا حصہ ہے، اور عورتوں کے لئے ان کی محنت کا حصہ ہے۔ اللہ سے اس کا فضل مانگو۔ اللہ ہر چیز کا جاننے والا ہے۔

33۔ والدین اور رشتہ دار جو چھوڑ گئے اس میں سے ہر ایک کے لئے ہم نے وارث بنا دئے ۔ جن سے تم (نکاح کا) معاہدہ کیا ہے انہیں ان کا حصہ دے دو۔ اللہ ہر چیز پر نگہ بان ہے۔ 

34۔ اس لئے کہ اللہ نے ایک دوسر ے پر فضیلت دی ہے اور مرد اپنا مال خرچ کرتے ہیں، مرد عورتوں پر منتظم ہیں۔ جو فرماں بردار ہیں اور اللہ کی حفاظت کے ذریعے چھپی ہوئی چیزوں (عصمت) کی حفاظت کرتی ہیں وہی اچھی عورتیں ہیں۔ اگر تمہیں اندیشہ ہو کہ (بیویوں کے معاملے میں) جھگڑا ہوگا تو انہیں نصیحت کرواور بستروں سے انہیں الگ کرو۔ انہیں مارو۔ اگر وہ تمہارا کہا مان لیں تو ان کے خلاف دوسری راہ مت ڈھونڈو۔ اللہ بڑی بلندی ، بڑائی والا ہے۔66

35۔ اگر ان دونوں کے درمیان جدائی کا اندیشہ ہو تو ایک منصف مردکی خاندان میں سے اور ایک منصف عورت کی خاندان میں سے بھیجو۔ اگر وہ دونوں صلح کرانا چاہیں تو اللہ ان کے درمیان ملاپ کرادے گا۔اللہ جاننے والااور باخبر ہے۔ 

36۔ اللہ کی عبادت کرو۔کسی چیزکو اس کے برابر نہ سمجھو۔ والدین کے ساتھ ، رشتہ داروں، یتیموں، غریبوں ، قریبی ہمسایوں، دور کے ہمسایوں، سفر کے ساتھیوں، خانہ بدوشوں206اور تمہارے غلاموں107 کے ساتھ بھی بھلائی کرو۔اترانے والے اور تکبر کر نے والوں کو اللہ پسند نہیں کرتا۔ 

37۔ جو (خود بھی )بخل کرتے ہیں اور دوسروں کو بھی بخل کی ترغیب دیتے ہیں، اور اللہ کا عطا کیا ہوا فضل چھپاتے ہیں، ایسے انکار کرنے والوں کے لئے ہم نے ذلت کا عذاب تیار کر رکھا ہے۔

38۔ اللہ اور آخرت 1کے دن پر ایمان نہ رکھتے ہوئے لوگوں سے تعریف سننے کے لئے اپنا مال خرچ کر نیوالے(شیطان کے دوست ہیں)۔جس کادوست شیطان بن جائے وہی برا دوست ہے۔ 

39۔ اللہ اور آخرت1 کے دن پر ایمان رکھتے ہوئے اللہ کے دئے ہوئے فضل سے (نیک راہ میں) خرچ کرتے تو انہیں کیا( خرابی) ہوجائے گی؟اللہ انہیں خوب جاننے والا ہے۔ 

40۔ اللہ ذرہ برابر ظلم نہیں کرتا۔ اگر وہ نیکی ہو تو اسے کئی گنا بڑھا دیگا۔ اپنے پاس سے بہت بڑا ثواب دیتا ہے۔ 

41۔ (اے محمد!) جب ہم ہر قوم کے لئے گواہ لائیں گے اور تمہیں ان لوگوں کے لئے گواہ بنائیں گے تو (ان کا حال) کیا ہوگا؟ 

42۔ وہ لوگ جو (اللہ کا) انکار کیا اور اس رسول کی نافرمانی کی اس دن1 آرزو کریں گے کہ کاش ہمیں زمین نگل جاتی! اللہ سے وہ کوئی بات چھپا نہیں سکتے۔ 

43۔ اے ایمان والو! نشے کی حالت میں ، جو تم کہہ رہے ہو جب تک وہ خود تمہیں سمجھ میں نہ آجائے، نماز کے قریب نہ جاؤ116۔ جب تم پر غسل واجب ہو تو جب تک غسل نہ کرلو(نماز کے لئے مسجد میں مت جاؤ۔ مسجد کے راستے سے) راہ گزرنا494 پڑے تو اور بات ہے۔ اگر تم بیمار ہویا حالت سفر میں ہو یا کوئی بیت الخلاء سے آیا ہویا عورتوں کو (صحبت کے ذریعے)چھوا ہو363 اور تمہیں جب تک پانی نہ ملے ، پاک مٹی کو چھو کر تم اپنے چہروں اور ہاتھوں پر پھیر لو117۔ اللہ درگزر کر نے والا، بخشنے والا ہے۔ 

44۔کیا تم انہیں نہیں جانتے جنہیں کتاب جیسی خوش نصیبی عطا کی گئی27 ؟ وہ گمراہی خرید رہے ہیں۔اور چاہتے ہیں کہ تم راہ بھٹک جاؤ۔

45۔ اللہ تمہارے دشمنوں کو خوب جانتا ہے۔ اللہ کفالت کے لئے کافی ہے۔ اللہ حمایت کے لئے کافی ہے۔ 

46۔ یہودیوں میں کچھ لوگ کلمات کوان کی اصل جگہوں سے بدل دیتے ہیں۔ وہ کہتے ہیں کہ ہم نے سنا اور نہیں مانا، (ہم جو کہتے ہیں) وہ تمہیں ٹھیک سے سنائی نہ دے، اور راعنا۔ اس دین میں عیب لگانے کے لئے وہ اپنی زبانوں سے (کلمات ) بدل کر کہتے ہیں۔ اگر وہ کہتے کہ ہم نے سنا، اور مان لیا، آپ سنئے، انظرنا (ہم پر توجہ کیجئے) تو وہ ان کے لئے بہتر اور مناسب ہوتا29۔ لیکن (ان کی) انکار کی وجہ سے اللہ نے ان پر لعنت کردی6۔ ان میں چند لوگوں کے سوا (دوسرے) ایمان نہیں لائیں گے۔ 

47۔ اے اہل کتاب27! اس سے پہلے کہ ہم چہروں کو بگاڑ کر انہیں گردنوں کی طرح بدل دیں، یا اس سے پہلے کہ ہفتے کے دن والوں پر ہم نے جس طرح لعنت6 کی تھی اس طرح تم پر لعنت بھیجیں23، جو کچھ ہم نے نازل کیا ہے اس پر ایمان لاؤ۔ جو تمہارے پاس ہے اس کی وہ تصدیق کرتی ہے۔ اللہ کا حکم پورا ہو کر رہنے والا ہے۔

48۔ اللہ اپنے ساتھ شریک کئے جانے کو نہیں بخشتا490۔ اس سے کم درجہ کا (گناہ)ہو تو وہ جسے چاہتا ہے معاف کرتا ہے۔ اللہ کے ساتھ شریک کر نے والا بہت بڑے گناہ کا جھوٹ باندھا۔

49۔کیا اپنے آپ کو پاکباز سمجھنے والوں کو تم نے جانانہیں؟ بلکہ جسے چاہتا ہے اللہ ہی پاک کرتا ہے۔ اور(وہ) ذرہ بھر بھی ظلم نہیں کئے جائیں گے۔ 

50۔ غور کرو کہ وہ اللہ پر کس طرح بہتان باندھتے ہیں۔ صریح گناہ میںیہی (انہیں جہنم میں ڈالنے کے لئے)کافی ہے ۔

51۔ کیا تم نہیں جانتے جنہیں کتاب27 جیسی خوش بختی عطا کی گئی تھی؟ وہ بتوں اور بری طاقتوں کو مانتے ہیں۔ (اللہ کا )انکار کرنے والوں کے متعلق وہ کہتے ہیں کہ یہ لوگ ایمان والوں سے زیادہ راہ راست پر ہیں۔

52۔ ان پر ہی اللہ کی لعنت ہے۔جس پر اللہ لعنت کردے6 اس کے مددگار کو تم دیکھ ہی نہیں سکتے۔ 

53۔ کیا انہیں اختیارات میں کوئی حصہ ہے؟اگر ایساہے تو وہ حقیر چیز بھی لوگوں کو نہیں دیں گے۔

54۔ اللہ نے اپنے فضل انہیں دیا ہے توکیا اس لئے وہ حسد کر رہے ہیں؟ ہم نے ابراہیم کے گھرانے کو کتاب اور حکمت67 دی تھی اور انہیں بڑی سلطنت بھی عطا کی تھی۔ 

55۔ان (محمد) پر ایمان رکھنے والے بھی ان میں سے ہیں، ان سے روکنے والے بھی ان میں سے ہیں۔ بھڑکتی ہوی آگ ہی (ان کے لئے) کافی ہے۔ 

56۔ ہماری آیتوں کا انکار کرنے والوں کوہم جہنم میں جلا ئیں گے، جبب بھی ان کی کھالیں جل جائیں گی توانہیں عذاب کا احساس دلانے کے لئے119 انہیں دوسری کھالیں بدل دیں گے۔اللہ زبردست، حکمت والا ہے۔ 

57۔ جو لوگ ایمان لائے اور نیک کام کئے انہیں جنت کے باغات میں داخل کریں گے۔ جن کے نچلے حصہ میں نہریں بہہ رہی ہوں گی۔اس میں وہ ہمیشہ رہیں گے۔ ان میں ان کے لئے پاکیزہ جوڑے8 بھی ہوں گے ۔ہم انہیں بہترین چھاؤں میں داخل کریں گے۔

58۔اللہ تمہیں حکم دیتا ہے کہ امانتیں ان کے حقداروں کے حوالے کردواور جب لوگوں کے درمیان فیصلہ کرو تو انصاف کے ساتھ فیصلہ کرو۔اللہ کی یہ نصیحت تمہارے لئے بہت بہتر ہے۔ اللہ سننے والا488، دیکھنے والا 488ہے۔ 

59۔ اے ایمان والو! اگر تم اللہ اور آخرت کے دن پر ایمان رکھتے ہو تو اللہ کا حکم مانو، اس رسول (محمد) کی اور تم میں اقتدار والوں کی اطاعت کرو ۔ اگر کسی چیز میں تمہیں اختلاف ہوجائے تو اسے اللہ اور اس رسول کے پاس لے جاؤ۔ یہی بہتر اور اچھی وضاحت ہے 120.

60۔(اے محمد!) کیا تم نہیں جانتے جو یہ کہتے ہیں کہ تم پرجو اتارا گیا اور تم سے پہلے جو اتارا 4گیا اس پر ان کا ایمان ہے؟ وہ لوگ بری طاقتوں کے پاس فیصلہ کرانا چاہتے ہیں۔ اس سے انکار کر نے کے لئے انہیں حکم دیا گیا تھا۔ شیطان نے انہیں (حقیقت سے) بہت دور گمراہی میں ڈھکیل دینا چاہتا ہے۔

61۔ جب ان سے کہا جاتا ہے کہ اللہ کی نازل کردہ کی طرف اور اس رسول (محمد)کی طرف آؤ تو تم دیکھو گے کہ منافقین تمہیں بالکل جھٹلا ئیں گے۔ 

62۔ ان کی کرتوتوں کی وجہ سے اگر انہیں مصیبت آ پڑی تو کیا ہوگا؟ پھر وہ تمہارے پاس آکر اللہ کی قسم کھا تے ہوئے کہیں گے کہ ہم توبھلائی اورباہمی ملاپ ہی چاہتے ہیں۔ 

63۔ ان کے دلوں میں جو کچھ ہے اللہ جانتا ہے۔پس ان سے بے پرواہ ہو جاؤ۔ انہیں نصیحت کرو۔انہیں ایسی معنی خیز بات کہو کہ ان کے دلوں میں اثر کر جائے۔

64۔ اللہ کی مرضی کے مطابق لوگ پابند رہیں ، اس کے علاوہ ہم کسی رسول کو نہیں بھیجتے۔ (اے محمد!) وہ اپنے آپ پر ظلم کر نے کی حالت میں تمہارے پاس آتے ، اللہ سے معافی چاہتے اور ان کے لئے رسول (تم) بھی معافی مانگتے تو اللہ کو توبہ قبول کرنے والا اور نہایت ہی رحم والا پاتے۔ 121

65۔ (اے محمد!) تیرے رب کی قسم!جب تک وہ اپنے باہمی جھگڑوں میں تمہیں منصف نہ مانیں، پھر تمہارے فیصلوں پر اپنے اندر اطمینانی نہ محسوس کریں اور پوری طرح سے پابند نہ ہوجائیں تب تک وہ ایماندار نہیں ہوسکتے۔ 234

66۔اگر ہم انہیں حکم دیتے کہ اپنے آپ کو ہلاک کر ڈالویا اپنے بستیوں سے نکل جاؤ تو ان میں سے تھوڑے لوگوں کے سوا (دوسرے) کوئی اسے ادا نہیں کئے ہوں گے۔ اگر وہ نصیحت کے مطابق عمل کئے ہوتے تو وہ ان کے لئے بہتر اور ثابت قدمی کا موجب ہوتا۔ 

67۔ اس وقت ہم انہیں بڑا اجر بھی دئے ہوتے۔ 

68۔ اور انہیں سیدھا راستہ بھی دکھائے ہوتے۔ 

69۔ جو اللہ اور اس رسول (محمد) کی فرماں برداری کر تے ہیں ، وہ اللہ کا انعام پائے ہوئے نبیوں، صدیقوں، شہیدوں اور نیکو کاروں کے ساتھ ہوں گے۔ وہی بہترین رفیق ہیں۔ 

70۔ یہ فضل اللہ کی طرف سے ہے۔جاننے کے لئے اللہ کافی ہے۔

71۔ اے ایمان والو! احتیاط سے رہو۔ الگ الگ گروہ ہو کر نکلویا سب اکٹھے ہو کر نکلو۔ 

72۔ (جنگ میں گئے بغیر) پیچھے رہ جانے والے بھی تم میں ہیں۔ تمہیں کوئی تکلیف پہنچتی ہے تو وہ کہتا ہے کہ میں ان لوگوں کے ساتھ حصہ نہ لینے کی وجہ سے اللہ نے مجھ پرمہربانی کی۔ 

73۔ اللہ کی طرف سے اگر تمہیں کوئی فضل مل جائے تووہ کہے گا: کاش، میں بھی ان کے ساتھ ہوتا! بڑی کامیابی حاصل کرتا،گویا کہ (اس سے پہلے) تم سے اس کی کوئی دوستی ہی نہ تھی ۔

74۔ اس دنیوی زندگی کو بیچ کر آخرت لینے والے اللہ کی راہ میں جنگ کریں۔ اگر کوئی اللہ کی راہ میں جنگ کرتے ہوئے مارا جائے یا فتح پالے توان کے لئے ہم بہت بڑا اجر عطا کریں گے۔ 53

75۔ اے ہمارے رب! ظلم ڈھانے والے لوگوں کی اس بستی سے ہمیں نکال دے۔ ہمارے لئے اپنے پاس سے کوئی ذمہ دار مقرر فرما۔ ہمارے لئے اپنے پاس سے کوئی حمایتی بھی مقرر فرما۔ اس طرح دعا کرنے والے کمزور مردوں ، عورتوں اور بچوں کے لئے359 اللہ کی راہ میں جنگ نہ کرنے تمہیں کیا ہوگیا ہے؟53

76۔ ایمان والے اللہ کی راہ میں جنگ کرتے ہیں۔(اللہ کا) انکار کرنے والے بری طاقتوں کی راہ میں جنگ کرتے ہیں۔ پس تم شیطان کے ساتھیوں کے خلاف جنگ کرو۔ شیطان کی سازش کمزور ہے۔ 

77۔ کیا تم نے انہیں نہیں جانا جن سے کہا گیا تھا کہ اپنے ہاتھوں کو (جنگ سے) روکے رکھو، نما ز قائم کرواور زکوٰۃ دو۔ جب ان پر جنگ فرض کی گئی تو ان میں سے ایک گروہ اللہ سے ڈرنے کی طرح یا اس سے بھی بڑھ کر لوگوں سے ڈرتے ہیں۔ اور یہ بھی کہتے ہیں کہ اے ہمارے پروردگار! تو نے ہم پر جنگ کرنا کیوں فرض کیا؟ اور تھوڑی مدت ہمیں مہلت دیا ہوتا؟ کہہ دو کہ اس دنیا کی سہولت کم ہی ہے۔ (اللہ سے) ڈرنے والوں کو آخرت ہی بہتر ہے۔تم ذرہ برابر بھی ظلم نہیں کئے جاؤگے۔ 

78۔ تم جہاں کہیں بھی رہو موت تمہیں پالے گی۔ اگرچہ تم مضبوط قلعہ میں بھی رہو۔ انہیں کوئی بھلائی پہنچے تو کہتے ہیں کہ یہ اللہ کی طرف سے ہے۔ اگر انہیں کوئی ضرر پہنچے تو کہتے ہیں کہ یہ تمہاری ہی وجہ سے ہے۔ (اے محمد!) تم کہہ دو کہ سب کچھ اللہ ہی کی جانب سے ہے۔ اس قوم کو کیا ہوا؟ کسی بات کو سمجھنے کی یہ کوشش نہیں کرتے! 

79۔ (اے محمد!) اگر تمہیں کوئی بھلائی پہنچے تو وہ اللہ کی طرف سے ہے، اور اگر کوئی برائی پہنچے تو وہ تمہاری اپنی وجہ سے ہے۔ ہم تمہیں تمام نوع انسانی کے لئے رسول بنا کر بھیجا ہے187۔اللہ نگہبانی کے لئے کافی ہے۔ 

80۔ جس نے اس رسول (محمد) کی اطاعت کی اس نے اللہ کی اطاعت کی۔جو کوئی روگردانی کرے ہم نے تمہیں ان پر نگہبان بنا کر نہیں بھیجا۔ 

81۔وہ کہتے ہیں کہ ہم حکم مانتے ہیں۔ (اے محمد!) تمہارے پاس سے وہ باہر نکلتے ہی ان میں سے ایک گروہ، اپنے کہنے کے خلاف، رات میں سازش کرتا ہے۔ رات میں کئے جا نے والے اس سازش کو اللہ لکھ رہا ہے۔ پس تم ان سے منہ پھیر لو۔اللہ ہی پر بھروسہ کرو۔ اللہ ذمہ داری کے لئے کافی ہے۔ 

82۔ کیا وہ اس قرآن پر غور نہیں کرتے؟ اگر یہ اللہ کے سوا کسی اور کی طرف سے آیا ہوتا تو اس میں بہت سارے اختلافات پاتے۔123

83۔ امن یا خوف کے متعلق کوئی خبر آتی تو وہ اسے پھیلا دیتے124۔ اگراسے وہ رسول (محمد) کے پاس یا ان میں اختیار رکھنے والوں کے پاس لے جاتے تو تحقیق کر نے والے اسے جان لیتے۔ اللہ کا فضل اور اس کی مہربانی اگر تم پر نہ ہوتی تو چند لوگوں کے سوا (دوسرے سب) شیطان کے پیچھے لگ جاتے۔ 

84۔ (اے محمد!) اللہ کی راہ میں جنگ کرو53۔ تم اپنی ذات کے سوا (کسی اور کے) ذمہ دار نہیں ٹہرائے جاؤگے۔ ایمان والوں کو رغبت دلاؤ۔ اللہ (اس کے) انکار کر نے والوں کا حملہ روک دے گا۔ حملہ کر نے میں اللہ زبردست ہے اور سزا دینے میں بھی وہ سخت ہے۔ 

85۔ اچھی سفارش کر نے والوں کو اس میں حصہ ہے۔ بری سفارش کر نے والوں کو اس میں حصہ ہے۔ اللہ ہر چیز کا نگہبان ہے۔ 

86۔ جب تمیں مبارکبا ددی جائے تم اس سے بہتر طریقے سے یا اسی کلمہ کو لوٹا دو۔ اللہ ہر چیز کا حساب لینے والا ہے۔ 

87۔ اللہ کے سوا بندگی کے لائق کوئی نہیں۔ قیامت کے دن1 جس کے آنے میں کوئی شک نہیں، وہ تم سب کو جمع کرے گا۔ اللہ سے بڑھ کر سچی بات کہنے والا کون ہے؟

88۔ منافقوں کے متعلق (فیصلہ کر نے میں) تم کیوں دو گروہ بن گئے؟ ان کے اعمال کی وجہ سے اللہ نے انہیں گرادیا۔ اللہ نے جسے گمراہ کردیا کیا تم اس کو سیدھی راہ دکھا نا چاہتے ہو؟ اللہ جسے گمراہی میں چھوڑ دیتا ہے ان کے لئے تم کوئی راستہ نہ پاؤگے۔ 

89۔ وہ چاہتے ہیں کہ وہ لوگ جس طرح (اللہ کا) انکار کرنے والے بن گئے تم بھی منکر بن جاؤ ، پھر وہ اور تم (عقیدے میں) برابر ہوجائیں۔ پس وہ اللہ کی راہ میں ہجرت460 کر نے تک ان میں سے (کسی کو) حقیقی دوست89 نہ بناؤ۔ اگر وہ منہ پھیریں تو انہیں پکڑو۔ انہیں جہاں پاؤ قتل کر ڈالو53۔ان میں کسی کوذمہ دار اور حمایتی نہ بناؤ۔ 

90۔ سوائے ان کے جو معاہدہ کئے ہوئے جماعت سے مل گئے ہوں۔ یا وہ لوگ جو تمہارے خلاف جنگ کرنے یا اپنی قوم کے خلاف جنگ کرنے نہ چاہتے ہوئے تمہارے پا س آگئے ہوں۔ اگر اللہ چاہتا تو انہیں تم پر مسلط کردیتا۔ اس وقت وہ تمہارے خلاف جنگ کرتے۔ اگر وہ تمہیں چھوڑدیں اور تم سے جنگ نہ کریں اور تم سے صلح کے لئے آئیں تو ان کے خلاف اللہ نے تمہارے لئے کوئی راستہ نہیں رکھا۔ 

91۔ تم اور لوگوں کو بھی دیکھوگے۔ وہ چاہتے ہیں کہ تم سے بھی امن میں رہیں اور اپنی قوم سے بھی امن میں رہیں۔ فساد مچانے جب بھی انہیں بلایا جائے تو اس میں وہ شدت سے شامل ہوجاتے ہیں۔اگر وہ تم سے الگ نہیں ہوئے، اورتمہارے پاس صلح کے لئے نہیں آئے اور اپنے ہاتھوں کو حد میں نہ رکھے تو انہیں پکڑلو، جہاں بھی پاؤ قتل کردو۔ان کے خلاف (لڑنے کیلئے) واضح دلیلیں تیار کی ہیں۔ 53

92۔ ایک مومن دوسرے مومن کا قتل کرنامناسب نہیں سوائے غلطی کے۔ کسی مومن کو غلطی سے اگر کوئی قتل کردے تو ایک مومن غلام آزاد کردینا چاہئے۔ اس (مقتول کے) گھروالوں کو خون بہا پہنچانا چاہئے، سوااس کے کہ وہ لوگ اگر صدقہ کے طور پر چھوڑدیں۔ اگر وہ تمہاری دشمن قوم کا ہواور مومن بھی ہو تو ایک مومن غلام آزاد کرنا چاہئے۔ اگر وہ تم سے معاہدہ کیا ہوا قوم سے ہو تو اس کے گھر والوں کو خون بہا 209بھی ادا کرے اور ایک مومن غلام بھی آزاد کرے۔ (ان میں سے کچھ بھی) اگر میسر نہ آئے تو مسلسل دو مہینے روزے رکھنا چاہئے۔ (یہ) اللہ کی بخشش ہے۔ اللہ جاننے والا، حکمت والا ہے۔ 

93۔ایک مومن کو قصداً قتل کر نے ولے کا بدلہ جہنم ہی ہے۔ اس میں وہ ہمیشہ رہے گا۔ اس پر اللہ کا غضب ہے اور اس کی لعنت6 کی ہے اور اس کے لئے بڑا عذاب تیار رکھا ہے۔ 

94۔ اے ایمان والو! جب تم اللہ کی راہ میں (جنگ کرنے) جاؤ تو تحقیق کرلیا کرو۔ تمہیں سلام 159کر نے والے سے دنیوی زندگی کے سامان چھین لینے کے لئے اس سے یہ نہ کہو کہ تم ایمان والے نہیں ہو۔اللہ کے پاس بہت سے مال ہیں۔ اس سے پہلے تم بھی ایسے ہی تھے۔ اللہ نے تم پر احسان کیا۔ پس تم تحقیق کرلیا کرو۔ جو کچھ تم کرتے ہو اللہ اچھی طرح جانتا ہے۔ 

96,95۔ ایمان والوں میں مناسب عذر کے بغیر جنگ میں شامل نہ ہونے والے، اپنے مال اور جان سے اللہ کی راہ میں جنگ کرنے والے یکساں نہیں ہوسکتے۔ اپنے مال اور جان سے جنگ کر نے والوں کو جنگ نہ کرنے والے سے ایک درجہ زیادہ ہی اللہ نے فضیلت دے رکھی ہے۔ سب کو اللہ نے بھلائی کا ہی وعدہ کیا ہے۔ جنگ میں نہ جانے والوں سے زیادہ جنگ کر نے والوں کو بڑے اجرسے، کئی اونچے درجوں سے، اپنی بخشش اور فضل سے اللہ نے فضیلت دے رکھی ہے۔ اللہ بخشنے والا، نہایت ہی رحم والا ہے۔ 26 

97۔ جنہوں نے اپنے آپ پر ظلم کیا ،ان کی جانیں فرشتے قبض 165کرتے وقت پوچھیں گے : تم کس حال میں تھے؟ وہ کہیں گے کہ ہم زمین میں کمزور تھے۔(فرشتے) پوچھیں گے کہ کیا اللہ کی زمین بہت کشادہ نہیں تھی؟ اس میں تم ہجرت 460 کر سکتے تھے؟ ان کا ٹھکانا جہنم ہے، اوروہ برا ٹھکانا ہے۔ 

98۔ مگر جو مرد، عورتیں اور بچے کمزور ہیں، وہ کوئی تدبیر کرنہیں سکتے،اور وہ کوئی راہ بھی نہیں جانتے۔ 

99۔ اللہ ان کی غلطیاں معاف کر دے گا۔ اللہ درگزرکرنے والا اور بخشنے والا ہے۔ 

100۔ اللہ کی راہ میں ہجرت460 کرنے والا زمین میں بہت سی پناہ گاہیں اور سہولتیں حاصل کر لے گا۔ اللہ کی طرف اور اس کے رسول کی طرف ہجرت460 کر کے اپنے گھر سے نکل جانے والے کی اگر موت آجائے اس کا اجر اللہ کے پاس مل جائے گا۔ اللہ بخشنے والا ، نہایت ہی رحم والا ہے۔ 

101۔ اگر تمہیں اندیشہ ہے کہ زمین میں سفر کرتے وقت (اللہ کا) انکار کر نے والے تم پر حملہ کریں گے تو نماز مختصر کر لینا125 تم پر کوئی گناہ نہیں۔ (اللہ کا) انکار کرنے والے تمہارے کھلے دشمن ہیں۔ 

102۔ (اے محمد!) جب تم ان کے ساتھ (میدانِ جنگ میں) ہو اور تم انہیں نماز پڑھانے لگو 126تو ان میں سے ایک گروہ تمہارے ساتھ (نماز میں) کھڑے رہیں۔ اپنے ہتھیار بھی ساتھ میں لئے رہیں۔پھر جب سجدہ کر لیں تووہ تمہارے پیچھے چلے جائیں ۔ دوسری جماعت جو نماز نہیں پڑھی ، وہ تمہارے ساتھ نماز پڑھ لیں۔ احتیاطاًً اپنے ہتھیار بھی ساتھ ہی رکھیں۔ (اللہ کا) انکار کر نے والے یہی چاہتے ہیں کہ تم اپنے ہتھیاروں اور سامانِ جنگ سے غافل ہوجاؤ اور وہ اچانک تم پر ٹوٹ پڑیں۔ ہاں ، اگر بارش کی وجہ سے یا تم بیمار ہو جانے سے تمہیں تکلیف ہو تو اپنے ہتھیاروں کو نیچے رکھ دینا کوئی گناہ نہیں۔ (ساتھ ہی) احتیاطی ادراک سے رہو۔ اللہ نے (اس کا) انکار کر نے والوں کیلئے ذلت آمیز عذاب تیار کر رکھا ہے۔

103۔پھر جب تم نماز ادا کر چکو تو کھڑے، بیٹھے اور لیٹے اللہ کو یاد کرو۔جب تم امن کی حالت کو پہنچو تو نماز (پوری طرح سے) قائم کرو127۔ مومنوں پر نمازمقررہ وقتوں پرفرض ہے۔ 479

104۔ اس قوم کا پیچھا کر نے سے ہمت نہ ہارو۔ اگر تمہیں تکلیف بھی پہنچے (تو فکر نہ کرو، کیونکہ) تمہاری ہی طرح وہ لوگ بھی دکھ اٹھارہے ہیں۔وہ جس (جنت) کی امیدنہیں رکھتے اس کی تم اللہ سے امید رکھتے ہو۔ اللہ جاننے والا ، حکمت والا ہے۔ 

105۔ (اے محمد!) اللہ نے جو کچھ تمہیں بتلایا ہے اس کی بنیاد پر لوگوں کے درمیان فیصلہ کر نے کے لئے سچائی کو اندر سمائے ہوئے اس کتاب کوہم نے تم پر نازل کی ہے128۔ تم دغابازوں کے مدعی نہ بنو۔

106۔ اللہ سے بخشش مانگو493 اللہ بخشنے والا، نہایت ہی رحم والا ہے۔9894785415 tabrez

107۔ اپنے آپ سے خیانت کر نے والوں کے لئے تم بحث نہ کرو۔دغاباز گناہگارکو اللہ پسند نہیں کرتا۔ 

108۔ لوگوں سے وہ چھپا سکتے ہیں، لیکن اللہ سے چھپا نہیں سکتے۔ جب وہ لوگ رات میں اللہ کی ناپسندیدہ باتیں کرکے سازش کر رہے تھے تو اس وقت وہ ان کے ساتھ تھا49 ۔وہ جو کچھ کرتے ہیں اللہ اسے پوری طرح جانتا ہے۔

109۔ تم اس دنیا کی زندگی میں ان کے لئے بحث کر رہے ہو۔ قیامت کے دن1 ان کے لئے اللہ سے بحث کر نے والا کون؟ یا ان کے لئے ذمہ دار بنے گا کون؟ 

110۔ اگر کوئی برا کام کرے، یا اپنے آپ پر ظلم کرے، پھر اللہ سے بخشش چاہے تو وہ اللہ کو بخشنے والا ، نہایت ہی رحم والا پائے گا۔ 

111۔ گناہ کر نے والا اپنے ہی خلاف برا کرتا ہے265۔ اللہ جاننے والا، حکمت والا ہے۔ 

112۔ جو شخص کوئی غلطی یا گناہ کرے اوراسے کسی بے گناہ پر تھوپ دے تو اس نے ایک بہتان اور کھلا ہوا گناہ اپنے سر لے لیا۔ 

113۔ (اے محمد!) اللہ کا فضل اور اس کی مہربانی اگر تم پر نہ ہوتا تو ان میں سے ایک گروہ تمہیں گمراہ کر نے کی کوشش کرتا۔ دراصل وہ اپنے ہی کو گمراہ کررہے ہیں۔ وہ تمہیں کچھ بھی نقصان نہیں پہنچا سکتے۔ اللہ نے تمہیں کتاب اور حکمت67 عطا کی ہے۔ جو تم نہیں جانتے تھے وہ تمہیں سکھایا ہے۔تم پر اللہ کا بہت بڑا فضل ہے۔ 

114۔ صدقہ، نیک کام اور لوگوں کے درمیان صلح کرانے کے سوائے ان کی اکثر باتوں میں کوئی بھلائی نہیں۔جو اللہ کی رضامندی حاصل کر نے کے لئے یہ کام کر ے توہم انہیں بہت بڑا اجر عطا کریں گے۔

115۔ سیدھی راہ واضح ہو جا نے کے بعدجو اس رسول (محمد) کی خلاف ورزی کرے اور مومنوں کی راہ کے علاوہ (دوسری )راہ کی پیروی کر ے،تو ہم اس کو اسی کے راہ پر چھوڑ دیں گے۔جہنم میں بھی اسے جلائیں گے۔ اور وہ بہت برا ٹھکانا ہے۔ 

116۔ اللہ اپنے ساتھ شرک کئے جانے کو نہیں بخشتا 490 ۔ جو اس سے کم درجہ کا ہو تو وہ جس کو چاہے بخش دیتا ہے۔ اللہ کے ساتھ شریک کرنیوالے (سچائی سے) بہت دورکی گمراہی میں جا پڑے۔ 

117۔ وہ لوگ اسے چھوڑ کر عورتوں (دیویوں) کو پکارتے ہیں، (حقیقت میں)وہ وحشیانہ پن والے شیطان کے سوا(کسی اور کو) نہیں پکارتے۔ 

119,118۔ اللہ نے اس (شیطان ) پر لعنت بھیج دی6۔ اس نے اللہ سے کہا تھا کہ میں تیرے بندوں میں سے ایک مقررہ تعداد پر فتح پاؤں گا ، انہیں گمرا ہ کروں گا، انہیں (غلط قسم کے) خواہشات دلاؤں گا، انہیں حکم دوں گا، وہ جانوروں کے کان چیریں گے، (پھر) انہیں حکم دوں گا ، اللہ کی بنائی ہوئی شکل وہ بدل دیں گے۔ اللہ کے سوا جس نے شیطان کو سرپرست بنا لیا وہ صریح نقصان میں پڑگیا۔26

120۔وہ ان سے وعدہ کر تا ہے، آرزوئیں دلاتا ہے، شیطان تو انہیں صرف دھوکہ کا وعدہ ہی دیتا ہے۔ 

121۔ ان لوگوں کا ٹھکانا دوزخ ہے۔وہ اس سے بچنے کی کوئی راہ نہ پائیں گے۔

122۔ جو ایمان لائیں اور نیک کام کریں ، انہیں ہم جنت کے باغات میں داخل کریں گے۔جن کے نچلے حصہ میں نہریں بہتی ہوں گی۔اس میں وہ ہمیشہ رہیں گے۔ (یہ) اللہ کا سچا وعدہ ہے۔ اللہ سے بڑھ کر سچ بات کہنے والا کون ہے؟ 

123۔ (آخرت کا فیصلہ) نہ تمہاری آرزوؤں کے مطابق ہوگااور نہ ہی اہل کتاب 27کی آرزوؤں پر ہوگا۔ جو برا کام کرے گا اس کی سزا پائے گا۔ اللہ کے سوا اپنا کوئی مددگار اور حمایتی نہ پائے گا۔ 

124۔ مرد ہو یا عورت جو ایمان والے ہوں اوروہ نیک کام کریں تو جنت میں داخل ہونگے۔وہ ذرہ برابر بھی ظلم نہیں کئے جائیں گے۔ 

125۔ جو اپنا چہرہ اللہ کے لئے جھکا د�أ،اچھےعملکئےاورسچائیکیراہپرقائمرہنےوالےابراہیمکےدینکیپیرویکرتےہوئے چلے اس سے بہتر دیندار کون ؟اللہ نے ابراہیم کو اپنا گہر ادوست بنا لیا۔ 

126۔ آسمانوں507 اور زمین میں جو کچھ ہے سب اللہ ہی کا ہے۔اللہ ہر چیز کو پوری طرح سے جانتا ہے۔ 

127۔ (اے محمد!) عورتوں کے بارے میں لوگ تم سے شرعی حکم پوچھتے ہیں۔ کہہ دو کہ ان کے بارے میں اللہ تمہیں حکم دیتا ہے۔ اس بارے میں کہ یتیم لڑکیوں کے لئے جو فرض کیا گیا تھا108، اسے دئے بغیر تم انہیں نکاح کرنا چاہتے ہو، اورکمزور بچوں کے بارے میں، اور یتیموں کے ساتھ انصاف کے ساتھ قائم رہنے کے بارے میں اس کتاب میں (پہلے ہی) تمہیں سنایا جا چکا ہے129۔تم جو بھی نیک کام کروگے اللہ اسے جاننے والا ہے۔ 

128۔اگر کسی عورت کواپنے شوہر کی طرف سے نفرت یا نظر اندازی کا اندیشہ ہو تو وہ دونوں آپس میں اچھے طریقے سے صلح کر لیں (یاالگ ہوجائیں)تو دونوں پر کوئی گناہ نہیں۔ صلح کر ناہی بہتر ہے۔ اور بخیلی فطری طور پرلوگوں میں موجود ہے۔ اگر تم( ایک دوسرے کی) مدد کرو اور (اللہ سے) ڈرو تو جو کچھ تم کررہے ہو اللہ اس سے خوب واقف ہے۔ 

129۔ بیویوں کے درمیان عدل سے چلنا چاہوبھی، تو وہ تم سے نہیں ہوسکتا۔ پس تم پوری طرح سے (ایک طرف) جھک کر دوسری کوخلاء میں لٹکتے ہوئے جیسا نہ چھوڑدو۔ اگر تم اصلاح کرتے ہوئے (اللہ سے) ڈرو تو اللہ بخشنے والا ،نہایت ہی رحم والا ہے۔ 

130۔ اگر دونوں جدا ہوجائیں تو ان میں سے ہر ایک کو اللہ اپنے فضل سے بے نیاز کردے گا۔ اللہ حکمت والا، وسعت والا ہے۔

131۔ آسمانوں507 اور زمین میں جو کچھ ہے سب اللہ ہی کا ہے۔ان لوگوں کوجنہیں تم سے پہلے کتاب دی گئی تھی27 اور تمہیں بھی حکم دیا تھا کہ اللہ سے ڈرا کرو۔اگر تم )اللہ کا( انکار کروگے تو جو کچھ آسمانوں507اور زمین میں ہے سب اللہ ہی کا ہے۔ اللہ بے نیاز485 ، تعریف کیا گیا ہے۔

132۔ آسمانوں507 اور زمین میں جو کچھ ہے سب اللہ ہی کا ہے۔کارسازی کے لئے اللہ کافی ہے۔ 

133۔ اے لوگو! اگر وہ چاہے تو تمہیں مٹا کر دوسری ایک قوم کو لے آئے گا۔ اللہ اس پر قدرت رکھتاہے۔ 

134۔ جو کوئی اس دنیا کا فائدہ چاہتا ہے تواس دنیا کا فائدہ اور آخرت کا فائدہ اللہ ہی کے پاس ہے۔ اللہ سننے والا488، دیکھنے والا488 ہے۔

135۔ اے ایمان والو! تمہارے یا تمہارے والدین یا رشتہ داروں کے خلاف بھی ہو توتم انصاف قائم کرنے والے اور اللہ کے لئے گواہی دینے والے بنو۔ (مدعی یا مدعاعلیہ)مالدار ہو یا غریب، ان دونوں کے لئے اللہ ہی سرپرست ہے۔انصاف کر نے میں تم نفسانی خواہش کی پیروی نہ کرو۔ تم (گواہی ) الٹ دو یا جھٹلادو ، جو کچھ تم کرتے ہو اللہ بخوبی واقف ہے۔ 

136۔ اے ایمان والو! اللہ پر، اس کے رسول پر، اور اس کتاب پر جواس نے اپنے رسول پر اتاری ہے، نیز اس کتاب4 پر جو اس نے اس سے پہلے اتاری تھی، ایمان لے آؤ۔ جو شخص اللہ ، اس کے فرشتے، اس کی کتابیں، اس کے رسول اور آخرت کے دن 1کا انکار کیا وہ بہت دور کی گمراہی میں جاپڑا۔ 

137۔ جو لوگ ایمان لائے، پھر (اللہ کا)انکار کئے، پھر ایمان لائے، پھر انکار کئے، پھر(اللہ کے) انکار میں بڑھتے ہی چلے گئے، اللہ انہیں معاف کرنے والا نہیں490 ۔ انہیں راہ دکھانے والا بھی نہیں۔ 

138۔تنبیہ کردو کہ منافقوں کو درد ناک عذاب ہے۔

139۔وہ لوگ مومنوں کو چھوڑ کر (اللہ کا) انکار کر نے والوں کو گہرا دوست بنالیا89۔ کیا وہ ان کے پاس عزت ڈھونڈتے ہیں؟ عزت تو ساری اللہ ہی کے لئے ہے۔ 

140۔ اللہ کی آیتوں کا انکارکر تے ہوئے ،اس کا وہ مذاق اڑاتے ہوئے سنو توجب تک وہ دوسری باتوں میں مشغول نہ ہوجائیں، تم ان کے ساتھ نہ بیٹھو۔ (ان کے ساتھ اگر بیٹھو تو) تمہارے لئے اس کتاب میں یہ حکم اتار چکا ہے131 کہ تم بھی اس وقت انہی جیسے ہوجاؤگے۔منافقوں اور (اس کا) انکار کر نے والے سب کو اللہ جہنم میں جما دے گا۔ 

141۔ وہ تمہیں دیکھتے رہتے ہیں۔ اگر اللہ کی طرف سے تمہیں کوئی کامیابی ملے تو وہ کہتے ہیں کہ کیا تمہارے ساتھ ہم نہیں تھے؟ (اللہ کا) انکار کرنے والوں کو کوئی کامیابی ملے تو (ان سے) وہ کہتے ہیں کہ ہم تمہاری مدد کر کے مومنوں کو تم پر (فتح پانے سے)نہیں روکا تھا؟ قیامت کے دن1 اللہ تمہارے درمیان فیصلہ کر ے گا۔ مومنوں کے خلاف (اس کا) انکار کرنے والوں کو اللہ کوئی راستہ نہیں بنایا۔ 

142۔ منافق اللہ کو دھوکا دینا چاہتے ہیں۔ وہ تو انہیں دھوکا دینے والا ہے6۔ جب وہ نماز میں کھڑے ہوتے ہیں تو بڑے کاہلی کے ساتھ دوسروں کو دکھانے کے لئے کھڑے ہوتے ہیں۔ اللہ کی یاد بہت کم ہی کر تے ہیں۔ 

143۔ اُن کے ساتھ بھی نہیں، اِن کے ساتھ بھی نہیں، وہ درمیان میں ڈگمگا رہے ہیں۔ اللہ جسے گمراہی میں ڈال دے ان کے لئے تم کوئی راستہ نہ پاؤگے۔ 

144۔ اے ایمان والو! مومنوں کو چھوڑ کر (اللہ کا) انکار کر نے والوں کو گہرا دوست نہ بناؤ89۔ کیا تم اپنے خلاف اللہ کے لئے واضح دلیلیں مہیا کرناچاہتے ہو؟ 

145۔ منافقین دوزخ کے نچلے طبقے میں ہوں گے۔ ان کے لئے کوئی مددگار نہ پاؤگے۔

146۔سوا ان کے جو لوگ توبہ کر کے اپنی اصلاح کرلیں، اللہ کو مضبوطی سے پکڑلیں اور خلوص دل سے اللہ ہی کے لئے عبادت کریں۔وہ لوگ مومنوں کے ساتھ ہوں گے۔ مومنوں کو اللہ بہت بڑا اجر عطا کرے گا۔ 

147۔ اگر تم ایمان لا کر شکر ادا کرو تو اللہ تمہیں کیوں سزا دے گا؟ اللہ شکر ادا کر نے والا6 ، سب کچھ جاننے والا ہے۔  پارہ نمبر 6

148۔ مظلوم کے سوا (دوسرا کوئی) بری باتیں علانیہ کہنے والوں کو اللہ پسند نہیں کرتا۔اللہ سننے والا488، جاننے والا ہے۔

149۔ تم بھلائی ظاہر کرو یا چھپاؤاور (دوسروں کی)برائی سے درگزر کرو، اللہ تو معاف کر نے والا،بڑی قدرت والا ہے۔ 

151,150۔ جو لوگ اللہ اور اس کے رسولوں کا انکار کرتے ہیں اور کہتے ہیں، ہم بعض کو مانیں گے ، بعض کو نہیں مانیں گے، اور اللہ اور اس کے رسولوں کے درمیان تفریق 132کرتے ہیں اور اس میں ایک درمیانی راستہ نکالنے کا ارادہ رکھتے ہیں، وہی لوگ حقیقت میں (ہمارا) انکار کر نے والے ہیں۔ انکار کر نے والوں کو ذلت آمیز عذاب تیار کر رکھا ہے۔ 26

152۔ جو لوگ اللہ اور اس کے رسولوں پر ایمان لائے، ان میں کسی کے درمیان کوئی تفریق نہیں کئے، عنقریب اللہ انہیں ان کا اجر دے گا۔ اللہ بخشنے والا ، نہایت ہی رحم والا ہے۔ 

153۔ (اے محمد!) اہل کتاب27 تم سے مطالبہ کرتے ہیں کہ آسمان سے ان کے لئے کوئی کتاب اتارلاؤ 152۔ اس سے بھی بڑا مطالبہ وہ موسیٰ سے کر چکے ہیں۔ انہوں نے کہا تھا کہ اللہ کو ہمارے آنکھوں کے سامنے دکھلاؤ۔ ان کے ظلم کی وجہ سے ان پر بجلی آپڑی21۔ پھر ان کے پاس واضح دلیلیں آنے کے بعدبچھڑے کو(اپنا معبود) تصور کرلیا 19 ۔پھر انہیں معاف کیا، اور موسیٰ کو واضح دلیلیں عطا کی۔ 

154۔ ان سے عہد لینے کے لئے کوہِ طور ان کے اوپر بلند کیا22۔ اور ان سے کہا کہ عاجزی کے ساتھ دروازہ سے داخل ہوجاؤ۔اور یہ بھی کہا کہ ہفتہ کے دن میں زیادتی نہ کرنا23۔ اور ان سے ہم مضبوط عہد لیا۔

155۔ پھران کے عہد شکنی کی وجہ سے، اللہ کی آیتوں کا انکار کرنے اور نبیوں کو ناحق قتل کرنے کی وجہ سے، اور یہ کہنے کی وجہ سے کہ ہمارے دل بند ہیں، (اس سے بھی) آگے وہ (اللہ کا) انکار کرنے کی وجہ سے اللہ نے ان کے دلوں پر مہر لگادی۔ وہ لوگ کم ہی ایمان لاتے ہیں۔ 

157,156۔ اور اس وجہ سے بھی کہ انہوں نے (اللہ کا) انکار کیا، مریم پر بہت بڑا بہتان باندھا، اور کہا کہ اللہ کے رسول مریم کے بیٹے مسیح92 عیسیٰ کو ہم ہی نے قتل کیا(اللہ نے مہر لگا دی)۔حالانکہ انہوں نے نہ انہیں قتل کیا ، نہ صلیب پر ہی چڑھایا۔ بلکہ ان کے لئے آدمی بدل دیا گیا تھا456۔ اس میں اختلاف کرنے والے شک ہی میں پڑے ہیں۔ گمان کی پیروی کے سوا انہیں اس بارے میں کوئی علم نہیں۔ انہوں نے اس کو یقیناًقتل نہیں کیا۔ 26

158۔ بلکہ اللہ نے ان کو اپنی طرف اٹھا لیا۔ اللہ زبردست، حکمت والا ہے۔ 133

159۔ اہل کتاب 27میں ہر ایک ان کے (عیسیٰ، دوبارہ آکر) وفات پانے سے پہلے ان پر ایمان لائے بغیر نہیں رہیں گے134 قیامت کے دن1 وہ ان کے لئے گواہ ہوں گے۔

161,160۔ یہودیوں کے ظلم کی وجہ سے، اللہ کی راہ سے بہت سے لوگوں کو وہ روکنے کی وجہ سے، سود سے وہ منع کئے جانے کے باوجود سود لینے کی وجہ سے، لوگوں کا مال ناجائز طریقے سے کھاجانے کی وجہ سے جو پاکیزہ چیزیں ان پر حلال تھیں ان سب کو ہم نے حرام کر دیا۔ ان میں (ہمارا) انکارکرنے والوں کے لئے درد ناک عذاب تیار کر رکھا ہے۔ 26

162۔ پھر بھی جو ان میں سے علم میں ماہر ہیں، اور ایمان والے ہیں، (اے محمد۱) جو تم پر اتاری گئی اور تم سے پہلے جو اتاری گئی4 سب پر ایمان لاتے ہیں۔ جو نماز قائم کرے، زکوٰۃ ادا کرے، اللہ اور آخرت کے دن 1 پر ایمان لائے، انہیں ہم بڑااجر دیں گے۔

163۔ (اے محمد!) جس طرح نوح اور ان کے بعدکے نبیوں کو وحی بھیجی تھی اسی طرح تم پر بھی وحی بھیجی ہے۔ ابراہیم، اسماعیل، اسحاق، یعقوب اور( ان کے ) اولاد ، عیسیٰ، ایوب، یونس، ہارون، سلیمان کی طرف بھی وحی بھیجی تھی۔ داؤد کو زبور عطا فرمائی۔

164۔ (اے محمد!) اس سے پہلے بعض رسولوں کے واقعات ہم تمہیں بتاچکے ہیں۔ اور بعض رسولوں کے حالات نہیں بتائے۔ اللہ نے موسیٰ سے حقیقت میں کلام کیا۔ 488

165۔ رسولوں کو بھیجنے کے بعد اللہ پر الزام لگانے کے لئے کوئی دلیل نہ ہو، اس لئے خوشخبری دینے اور ڈرانے والے رسولوں کو (اس نے بھیجا)۔اللہ زبر دست، حکمت والا ہے۔

166۔ (اے محمد!) اللہ نے تم پر جو کچھ نازل کیا ہے اس کے لئے وہ خود گواہ ہے۔ اپنی وضاحت کے ساتھ اسے اتارا ہے۔ فرشتے بھی گواہی دے رہے ہیں۔ نگہبانی کے لئے اللہ کافی ہے۔ 

167۔ جو (اللہ کا) انکار کرے اور اللہ کے راستے سے روکے، وہ (حقیقت سے) بہت دور گمراہی میں جا گرے۔ 

169,168۔ جن لوگوں نے (اللہ کا) انکار کیا اور ظلم کیا، انہیں اللہ معاف کر نے والا نہیں490۔ دوزخ کی راہ کے سوا کوئی(دوسری) راہ دکھانے والا بھی نہیں۔ اس میں وہ ہمیشہ کے لئے رہیں گے۔ یہ اللہ کے لئے آسان ہے۔26

170۔ اے لوگو! یہ رسول (محمد) تمہارے پروردگار کی طرف سے تمہارے لئے سچائی لے کر آئے ہیں۔ پس تم ایمان لے آؤ۔ (وہ) تمہارے لئے بہتر ہے۔ اگر تم (اللہ کا) انکار کروگے تو آسمانوں507 اور زمین میں جو کچھ ہے سب اللہ ہی کا ہے۔ اور اللہ جاننے والا ، حکمت والا ہے۔ 

171۔ اے اہل کتاب 27 اپنے دین میں حد سے نہ بڑھو۔ اللہ پر بجز حق کے (دوسرا کچھ ) نہ کہو۔مریم کے بیٹے عیسیٰ مسیح92 اللہ کے رسول اور اس کے حکم سے (پیدا ہوئے) ہیں۔ اس حکم کو اس نے مریم میں ڈالا۔ اور اس کی روح تھے90۔ پس تم اللہ اور اس کے رسولوں پر ایمان لے آؤ۔ یہ نہ کہو کہ (خدا) تین ہے459۔ باز آجاؤ۔ (وہ) تمہارے لئے بہتر ہے۔ ایک اللہ ہی عبادت کے لائق ہے۔ اسکی کوئی اولاد ہو نے سے وہ پاک ہے10۔ آسمانوں 507 اور زمین میں جو کچھ ہے سب اللہ ہی کا ہے۔ کارسازی کے لئے اللہ کافی ہے۔ 

172۔ مسئح 92 اور مقرب فرشتے اللہ کا غلام بن کر رہنے سے پیچھے نہیں ہٹیں گے ۔459۔اس کے غلام بن کر رہنے سے پیچھے ہٹنے والے متکبر لوگوں کو وہ اپنے پاس جمع کر لے گا۔ 

173۔ جو لوگ ایمان لائے اور نیک عمل کرے تو (اللہ)انہیں ان کا اجر پورا پورا دے گا۔ اپنے فضل سے مزیدعطا کرے گا۔ (غلامی سے) ہٹ کر تکبر کرنے والوں کو المناک عذاب دے گا۔ اللہ کے سوا وہ اپنے لئے کوئی حمایتی اور سرپرست نہیں پائیں گے۔ 

174۔ اے لوگو! تمہارے پروردگار کی طرف سے تمہیں ٹھیک دلیل آپہنچی ہے۔ تمہارے پاس واضح روشنی بھی اتار دی ہے۔

175۔ اللہ پر ایمان رکھ کر اسے مضبوطی سے پکڑے رہنے والوں کو وہ اپنی مہربانی اور فضل میں داخل کر لے گا۔ انہیں اپنی طرف سیدھا راستہ بھی دکھا ئے گا۔ 

176۔ (اے محمد!) وہ تم سے کلالہ کے متعلق شرعی فیصلہ پوچھتے ہیں110۔کہہ دو کہ اللہ اس کے متعلق حکم دیتا ہے۔اگر کوئی اولاد نہ رکھنے والا شخص مرجائے ، اس کی ایک بہن ہوتو اس کے چھوڑے ہوئے مال کا آدھا حصہ اس کو ہے۔ (جب وہ مرجائے) اگر اس کی کوئی اوکاد نہ ہو تو(اس کا) بھائی اس کا وارث ہوگا۔ اگر دو بہنیں ہوں تو اس کے چھوڑے ہوئے مال میں تین میں کا دو حصہ ان کے لئے ہے۔ اگرمرد اور عورتیں کئی بھائی بہن ہوں تو دو عورتوں کا حصہ ایک مرد کے لئے برابرکے تناسب سے ملے گا109۔ تم راہ بھٹک نہ جاؤ ، اس لئے اللہ وضاحت کرتا ہے۔ اللہ ہر چیز سے واقف ہے۔

You have no rights to post comments. Register and post your comments.

Don't have an account yet? Register Now!

Sign in to your account