Sidebar

19
Fri, Apr
4 New Articles

سورہ : 43 الزخرف ۔ آرائش

உருது மொழிபெயர்ப்பு
Typography
  • Smaller Small Medium Big Bigger
  • Default Meera Catamaran Pavana

سورہ : 43 سورۃ الزخرف ۔ آرائش

کل آیتیں : 89

زیب و زینت کی زندگی کے بارے میں اس سورت کی آیت نمبر 34 اور 35 میں کہے جا نے کی وجہ سے اس سورت کا نام یہ رکھا گیا ہے۔  بہت ہی مہربان، نہایت ہی رحم والے اللہ کے نام سے ...

1۔ حا، میم2۔

2۔ واضح کتاب کی قسم379! 

3۔ ہم نے اس کو عربی489 زبان کا قرآن بنایا 227تاکہ تم سمجھ سکو۔ 

4۔ یہ ہمارے پاس موجود ام الکتاب157 میں ہے۔ یہ بلند مرتبہ ، حکمت بھری کتاب ہے۔ 

5۔ تم حد سے گزرے ہوئے لوگ ہو،کیا اس لئے ہم تمہیں نصیحت کر نا چھوڑ دیں گے؟ 

6۔ اگلے لوگوں میں ہم کئی نبیوں کو بھیجے ہیں۔ 

7۔ ان کے پاس جو بھی نبی آئے ان کو وہ لوگ مذاق اڑائے بغیر نہیں رہے۔ 

8۔ ان سے زیادہ طاقتوروں کو ہم نے مٹایا ہے۔ اگلوں کی مثال گزر چکی ہے۔ 

9۔ اگر تم ان سے پوچھو کہ آسمانوں اور زمین کو کس نے پیدا کیا؟ تو وہ کہیں گے کہ اس کو زبردست اور جاننے والے ہی نے پیدا کیا۔ 

10۔ اسی نے تمہارے لئے زمین کو گہوارہ بنایا284۔ اپنی راہ پانے کے لئے اس میں کئی راستے بنائے۔ 

11۔ اسی نے آسمان507 سے ایک مقدارسے پانی اتارا۔ مردہ بستی کو اس سے ہم زندہ کر تے ہیں۔ اسی طرح تم بھی ظاہر کئے جاؤگے۔ 

12۔ اسی نے تمام جوڑے بنائے242۔ کشتیوں اور چوپایوں میں سواری کر نے کے لئے بھی وہ تمہیں انتظام کیا۔

14,13۔ (یہ سب وہ اس لئے عطا کیا کہ) تم ان کے پیٹھ پر سوار ہو کر چلیں، سوار ہو تے وقت اللہ کی نعمت کو یاد کریں ، اور یہ کہیں کہ ہمارے لئے ان کوجس نے مسخر کیا وہ پاک ہے10، ہم اس کے قابل نہیں تھے، اور ہم ہمارے رب ہی کی طرف لوٹنے والے ہیں26۔ 

15۔ وہ لوگ اس کے بندوں میں سے بعض کو (اس کا) ایک جز (اولاد) بنادیتے ہیں۔ انسان تو صریح ناشکرا ہے۔ 

16۔ کیا اس نے اپنی مخلوق میں سے بیٹیوں کو اپنے لئے رکھ لی اور تمہارے لئے بیٹوں کو منتخب کردیا ؟ 

17۔ رحمن کے لئے جس کا انہوں نے تصور کیا تھا اس(یعنی بیٹی) کے بارے میں جب انہیں خوشخبری دی جاتی ہے تو ان کے چہرے سیاہ پڑ جاتے ہیں۔ اور وہ غضبناک ہو جا تے ہیں۔ 

18۔کیا وہ جسکو سنگارکرکے مقدمہ ٹھیک سے پیش کرنے نہیں آتا(اس کی پرستش کرتے ہیں)؟ 

19۔ فرشتوں کو جورحمن کے بندے ہیں ، انہوں نے عورتیں تصور کر لیا۔ کیا ان کی تخلیق کو یہ لوگ دیکھ رہے تھے؟ ان کا قول لکھ لیا جائے گا اور وہ استفسار کئے جائیں گے۔ 

20۔ وہ کہتے ہیں کہ اگر رحمن چاہتا تو ہم انہیں پرستش نہیں کئے ہوں گے۔اس کے متعلق انہیں کوئی علم نہیں۔صرف تصور کر نے کے سوا وہ لوگ کچھ نہیں۔ 

21۔ کیا اس سے پہلے ہم نے ان کو کوئی کتاب دی تھی؟ کیا اس کو وہ (اس کی سند کے طور پر) مضبوطی سے تھام لیا ہے؟ 

22۔ ایسا نہیں ہے! وہ کہتے ہیں کہ ہم نے اپنے باپ داداؤں کو ایک طریقے پر پا یا ہے۔ ہم انہیں کے نقش قدم پر چلنے والے ہیں۔ 

23۔ اسی طرح تم سے پہلے ایک شہر کی طرف جب بھی ہم نے تنبیہ کر نے والے کو بھیجا تو اس بستی میں عیش و عشرت سے جینے والوں نے یہ کہے بغیر نہیں رہ سکے کہ ہمارے باپ داداؤں کو ہم نے ایک طریقے پر دیکھاہے۔ ہم تو انہیں کے نقش قدم کی پیروی کر نے والے ہیں۔ 

24۔ (تنبیہ کر نے والے نے) پوچھا کہ تمہارے باپ دادا ؤں کو تم نے جس پر پایا ، کیا اس سے زیادہ صحیح راستہ تمہیں بتاؤں تو بھی؟ انہوں نے کہا کہ جس کے ساتھ تم بھیجے گئے ہو اسے ہم انکار کر نے والے ہی ہیں۔ 

25۔ پس ہم نے انہیں سزا دی۔ غور کرو کہ جس نے جھوٹ سمجھا ان کا انجام کیسا رہا؟

27,26۔ یاد دلاؤ جبکہ ابراھیم نے اپنے والد اور اپنی قوم سے کہا کہ مجھے پیدا کر نے والے کے سوا جس کی تم عبادت کر تے ہو اس سے میں دور ہوں۔ وہ مجھے سیدھی راہ دکھائے گا26۔ 

28۔ اسی کو ان کی نسل میں باقی رہنے والا عقیدہ بنا دیا۔ اس سے وہ لوگ سدھر سکتے ہیں۔ 

29۔ ایسا نہیں ہے! سچائی اور واضح کر نے والے رسول ان کے پاس آنے تک انہیں اور ان کے باپ داداؤں کو ہم نے لطف اٹھانے دیا۔ 

30۔ ان کے پاس جب حق آیا تو وہ کہنے لگے کہ یہ تو جادو 285ہے اورہم اس کے انکار کرنے والے ہیں357۔ 

31۔ وہ کہتے ہیں کہ (مکہ و مدینہ) دونوں بستیوں میں رہنے والے بڑے آدمیوں پر کیا یہ قرآن نازل نہیں ہونا تھا؟ 

32۔تیرے رب کی نعمت کو کیا وہ لوگ تقسیم کر رہے ہیں؟اس دنیوی زندگی میں ان کی زندگی کی سہولتیں ہم ہی بانٹتے ہیں۔ ایک دوسرے کو ملازم بنانے کے لئے بعض کے درجے بعض پر ہم نے بلندکی ہے۔ وہ لوگ جو جمع کر تے ہیں اس سے زیادہ رب کی رحمت بہتر ہے۔ 

35,34,33۔ اگر یہ بات نہ ہوتی کہ لوگ ایک ہی قوم (اللہ کا انکار کر نے والے) بن جائیں گے تو رحمن کے انکار کر نے والوں کے گھروں کی چھتوں کو ، چڑھ کر جانے والے سیڑھیاں کو بھی چاندی اور سونے سے بنا دیتے، ان کے گھروں کو کئی دروازے اور ٹیک لگانے کے لئے پلنگ (اس میں)سنگاربھی تیار کردیتے۔ یہ سب اس دنیوی زندگی کی سہولتیں ہیں۔ (اللہ سے )ڈرنے والوں کو تمہارے رب کے پاس آخرت1 ہے26۔ 

36۔ جو رحمن کی نصیحت کو جھٹلاتا ہے اس پر ہم ایک شیطان کو مسلط کر دیتے ہیں۔ وہ ان کا ساتھی بن جا تا ہے۔ 

37۔ وہ (سیدھی) راہ سے لوگوں کو روکتے ہیں۔ اور سمجھتے ہیں کہ اپنے آپ راہ راست پر ہیں۔ 

38۔ آخر میں جب وہ ہمارے پاس آئے گا تو وہ (شیطان سے) کہے گا کہ تیرے اور میرے درمیان، کاش! مشرق اور مغرب کا فاصلہ ہوتا! تو تو بہت برا ساتھی ہے۔ 

39۔ تم ظلم کر نے کی وجہ سے آج تمہارے لئے (کچھ بھی) فائدہ نہ دے گا۔ تم عذاب میں شریک ہو۔ 

40۔ کیا تم بہرے کو سنا سکتے ہو؟ اندھے کو اور صریح گمراہی میں رہنے والے کو کیا تم راہ دکھا سکتے ہو81؟ 

41۔ (اے محمد!) ہم تمہیں (موت دے کر) اٹھا لے جائیں تو ہم انہیں سزا دیں گے۔ 

42۔ یا انہیں ہم نے جوتنبیہ کی تھی وہ تمہیں دکھائیں گے۔ ہم ان پر قدرت رکھنے والے ہیں۔

43۔ تمہیں جو وحی کی جاتی ہے اسے مضبوطی سے تھامے رہو۔ تم سیدھے راستے پر ہو۔ 

44۔ یہ تمہارے لئے اور تمہاری قوم کے لئے نصیحت ہے، پھر تم لوگ پوچھے جاؤگے۔ 

45۔ تم سے پہلے بھیجے ہوئے رسولوں سے پوچھو کہ رحمن کے سوا پرستش کر نے کے لئے کیا ہم نے دوسرے معبود بنائے تھے343؟ 

46۔ اپنی نشانیوں کے ساتھ ہم نے موسیٰ کو فرعون اور اس کے درباریوں کے پاس بھیجا۔ اس نے کہا کہ میں سارے جہاں کے رب کا رسول ہوں۔ 

47۔ ہماری نشانیوں کو جب وہ ان کے پاس لے گئے تو اس کو دیکھ کر وہ ہنسنے لگے۔ 

48۔ جوبھی نشانی ہم انہیں دکھاتے ہیں وہ اس سے پہلے گزری ہوئی نشانی سے بڑی ہوتی تھی۔ وہ لوگ اصلاح پانے کے لئے انہیں ہم نے عذاب میں پکڑا۔

49۔ انہوں نے کہا کہ اے جادوگر357! تمہارے رب کے دئے ہوئے وعدہ کے بارے میں ہمارے لئے دعا کرو۔ ہم سیدھی راہ پائیں گے۔ 

50۔جب ہم ان سے عذاب دور کیا تو وہ فوراً حد سے تجاوز کر جاتے ہیں۔ 

51۔ فرعون نے اپنی قوم کو پکارا۔اور کہا کہ اے میری قوم!کیا مصر کی بادشاہت میری نہیں ہے؟کیایہ نہریں میرے نیچے بہہ نہیں رہی ہیں؟ کیا تم سمجھو گے نہیں؟

52۔ یہ حقیر اور صاف طور سے بولنانہیں جاننے والے ان سے، کیا میں بہتر نہیں ہوں؟

53۔ اور پوچھا کہ کیا ان کو سونے کے کنگن عطا نہیں کر نا چاہئے تھا؟ یا ان کے ساتھ مل کر فرشتے نہیں آنا چاہئے تھا؟ 

54۔وہ اپنی قوم کو حقیر سمجھا۔ وہ لوگ اس کے تابع ہوئے۔ اور وہ بدکار لوگ تھے۔ 

55۔ جب انہوں نے ہمیں غصہ دلایا تو ہم نے انہیں سزا دی۔ ان سب کو غرق کردیا۔ 

56۔ انہیں گئے گزرے بنادیااور پیچھے آنے والوں کے لئے ایک مثال بنادیا۔ 

57۔ جب مریم کے بیٹے کی مثال دی گئی تو اس کو سن کر تمہاری قوم (حقارت سے) چلانے لگے۔

58۔ انہوں نے پوچھا کہ کیا ہمارے معبود بہترہیں یا وہ؟ بے جا حجت کر نے کے سوا ان کے متعلق انہوں نے نہیں کہا۔ بلکہ وہ تو بے جا بحث کر نے والے ہی ہیں۔ 

59۔ ہمارے فضل کئے بندے کے سوا وہ کوئی اور نہیں459۔ بنی اسرائیل کے انہیں ایک نمونہ بنادیا۔ 

60۔ اگر ہم چاہتے تو تمہارے بدلے میں فرشتوں کو ہم اس زمین میں جانشین46 بنا دیتے۔ 

61۔(اور کہو کہ) وہ عیسیٰ اس وقت کی علامت ہیں342۔ اس میں تم شک نہ کرو۔ میری ہی پیروی کرو۔ یہی سیدھی راہ ہے۔ 

62۔ شیطان تمہیں روک نہ دے۔ وہ تمہارے لئے کھلا دشمن ہے۔ 

63۔ عیسیٰ نے جب واضح دلیلیں لے کر آئے تو کہا کہ میں تمہارے پاس حکمت لے کر آیا ہوں۔ تم جن سے اختلاف کئے تھے ان میں بعض کو میں تمہارے لئے واضح کرونگا۔ پس تم اللہ سے ڈرو۔ اور میری اطاعت کرو۔ 

64۔ (اور یہ بھی کہا کہ) اللہ ہی میرا اور تمہارا پروردگار ہے459۔ پس تم اسی کی عبادت کرو۔ یہی سیدھا راستہ ہے۔ 

65۔ ان کے درمیان مختلف گروہوں نے اختلاف کیا۔ دکھ والے دن1 ظالموں کو عذاب کی خرابی ہے۔ 

66۔ ان کی بے خبری کے عالم میں ناگہاں قیامت کا وقت1 ان پر آجائے، اس کے سوا کیا وہ دوسرا کچھ انتطار کر رہے ہیں؟ 

70,69,68,67۔ (اللہ سے) ڈرتے ہوئے ہماری آیتوں پر ایمان لا نے والے مسلمانوں295 کے سوا گہرے دوست بھی اس دن ایک دوسرے کے دشمن ہوں گے۔ (انہیں کہا جائے گا کہ) اے میرے بندو! آج تمہیں کوئی خوف نہ ہوگا اور نہ تم غمزدہ ہوگے۔ تم خوش کر دئے جاؤگے۔ تم اور تمہاری بیویاں جنت میں داخل ہوجاؤ26۔

71۔ سونے کی رکابیاں اور پیالے ان کے پاس لائے جائیں گے۔ ان کے دل جو چاہے اور ان کی آنکھیں جس سے لذت پائے سب اس میں ہوگا۔ اس میں تم ہمیشہ رہو گے۔ 

72۔ تم جو عمل کر رہے تھے اس کی وجہ سے تم جس کے وارث بنائے گئے ہو وہ جنت یہی ہے۔ 

73۔ اس میں تمہارے لئے بہت سے پھل ہوں گے۔ اس میں سے کھاؤگے۔ 

74۔ مجرم لوگ جہنم کے عذاب میں ہمیشہ رہیں گے۔ 

75۔ انہیں (عذاب) کم نہیں کیا جائے گا۔ اس میں وہ مایوس پڑے ہوئے ہوں گے۔ 

76۔ ان پر ہم نے ظلم نہیں کیا۔ بلکہ وہ خود ظلم ڈھالئے۔ 

77۔وہ پکاریں گے کہ اے (جہنم کے محافظ)مالک! تمہارا رب ہمارے خلاف (موت کا) فیصلہ کر نے دے۔وہ کہے گا کہ تم (یہیں) رہوگے۔ 

78۔ ہم تمہارے پاس حق لے کر آئے۔ پھر بھی تم میں سے اکثر لوگ سچائی سے نفرت کر نے والے ہیں۔

79۔ کیا وہ ایک معاملے کا منصوبہ بنائے ہیں؟ ہم بھی منصوبہ بنائیں گے6۔ 

80۔ کیا وہ لوگ سمجھتے ہیں کہ ان کے پوشیدہ اور اس سے بھی زیادہ راز کی باتوں کوہم نے سنا نہیں؟ایسا نہیں ہے، ان کے پاس رہنے والے ہمارے رسول 161سب لکھ رہے ہیں۔ 

81۔ (اے محمد!) کہہ دو کہ رحمن کی اگر اولاد ہوتی تو پہلے انہیں میں ہی عبادت کر نے والا ہوتا۔

82۔ آسمانوں507 اور زمین کا پروردگار جو عرش488 کا رب ہے ، ان کے کہنے سے پا ک ہے۔ 

83۔ آگاہ کئے ہوئے دن کی ملاقات تک وہ کھیل کود میں ڈوبے رہنے کے لئے انہیں چھوڑدو۔

84۔ وہی آسمانوں507 میں بھی معبود ہے اور زمین میں بھی معبود ہے۔ وہ حکمت والا، علم والا ہے۔

85۔ آسمانوں507 ، زمین اور ان کے درمیانی چیزوں کا اختیارات رکھنے والا بڑی برکت والا ہے۔ قیامت کے وقت 1کا علم اسی کے پاس ہے۔ اسی کے پاس تم واپس لائے جاؤگے۔

86۔ اس کے سواوہ جسکوپکارتے ہیں وہ سفارش 17کے حقدار نہیں ہوں گے۔ جان کر حق کی گواہی دینے والے کے سوا۔ 

87۔ اگر ان سے پوچھو کہ انہیں پیدا کر نے والا کون ہے تو وہ کہیں گے کہ اللہ۔ وہ کس طرح رخ پھیرے جاتے ہیں؟ 

88۔ وہ (محمد) جو کہتے ہیں( ہم جانتے ہیں کہ) اے میرے رب! وہ تو ایمان نہ لانے والے لوگ ہیں۔ 

89۔ ان سے تغافل برتو۔ اور سلام 159کہو۔ پھر وہ لوگ جان جائیں گے۔ 

You have no rights to post comments. Register and post your comments.

Don't have an account yet? Register Now!

Sign in to your account