سورہ :6 سورۃ الانعام ۔چوپائے
کل آیتیں:165
اس زمانے کے اہل عرب میں چوپایوں کے متعلق کئی قسم کے باطل عقیدے موجود تھے۔ انہیں اس سورت کے 144,143,139,138,136 وغیرہ آیتوں میں ملامت کیا گیا ہے۔ اسی لئے اس سورت کا نام اس طرح آیاہے۔ بہت ہی مہربان نہایت ہی رحم والے اللہ کے نام سے ...
1۔سب تعریفیں اللہ ہی کے لئے ۔ اسی نے آسمانوں507 اور زمین کو پیدا کیا۔ اندھیروں303 اور روشنی بنائی۔ پھر بھی (اللہ کا) انکار کر نے والے (دوسروں کو)اپنے پروردگار کا ہمسر ٹہراتے ہیں۔
2۔ اسی نے تمہیں مٹی سے503 پیدا کیا368۔ پھر (موت کا) ایک وقت مقرر کیا۔ (پھر زندہ کر نے کے لئے) ایک اور مقررہ وقت اس کے پاس ہے۔ پھر بھی تم شک کر رہے ہو۔
3۔ آسمانوں507 اور زمین میں وہی اللہ ہے۔ وہ تمہارا بھید اور ظاہر سب باتوں کو جانتا ہے۔ جو کچھ تم کرتے ہو وہ بھی جانتا ہے۔
4۔ ان کے رب کی دلیلوں میں سے کوئی دلیل ان کے پاس آئے تو وہ اسے جھٹلائے بغیر نہیں رہتے۔
5۔ جب ان کے پاس سچائی آئی تو وہ اسے جھوٹ سمجھا۔ جس بات کا وہ مذاق اڑا رہے تھے اس کی خبریں عنقریب ان کے پاس پہنچ جائیں گی۔
6۔ کیا انہیں نہیں معلوم کہ ہم نے ان سے پہلے کتنی ہی نسلوں کو ہلاک کرچکے ہیں؟ جتنی سہولتیں تمہیں نہیں دی گئیں ہم نے انہیں زمین میں عطا کی تھیں۔ آسمان 507سے ان پر موسلادھار بارشیں برسائیں۔ ان کے نیچے نہریں جاری کردیں۔ ان کے گناہوں کے سبب انہیں تباہ کردیا۔ ان کے بعد دوسری نسلوں کو پیدا کیا۔
7۔ (اے محمد!) کاغذ پر لکھی ہوئی152 کتاب تم پر نازل کرتے، پھر وہ لوگ اپنے ہاتھوں سے چھو کر بھی دیکھ لیتے312، تب بھی (اللہ کا) انکار کرنے والے یہی کہتے کہ یہ تو کھلے جادو 357کے سوا کچھ نہیں۔
8۔ وہ کہتے ہیں154 کہ ان کے ساتھ فرشتہ کیوں نہیں اتارا گیا؟ اگر ہم فرشتہ بھیجے ہوتے153 تو کام تمام ہوگیا ہوتا۔ پھروہ مہلت نہیں دئے گئے ہوتے۔
9۔ اگر ہم فرشتہ بھی بھیجے ہوتے تو اس کو بھی انسان ہی بنائے ہوتے۔ جس سے یہ الجھے ہوئے تھے اسی الجھن کو (اس وقت پھر سے)پیدا کردئے ہوتے۔ 154
10۔ (اے محمد!) تم سے پہلے کئی پیغمبر مذاق اڑائے گئے تھے۔ جس کا وہ مذاق اڑائے تھے وہی، مذاق اڑانے والوں کو آ گھیرا۔
11۔ کہہ دو کہ زمین میں سفر کر کے غور کر وکہ جھوٹ سمجھنے والوں کا انجام کیسارہا؟
12۔ پوچھو کہ آسمانوں اور زمین میں جو کچھ ہے وہ کس کا ہے؟ کہہ دو کہ اللہ ہی کا ہے۔ مہربانی فرماناوہ اپنے اوپرلازم کر لیا ہے۔قیامت کے دن1 وہ تمہیں جمع کرے گا۔ اس میں کوئی شبہ نہیں۔ اپنے آپ کو گھاٹے میں ڈالنے والے ایمان نہیں لائیں گے۔
13۔دن میں اور رات میں جو جیتے ہیں اسی کے ہیں۔وہ سننے والا488، جاننے والا ہے۔
14۔ کہہ دو کہ آسمانوں اور زمین کے پیدا کر نے والے اللہ کے سوا کیا میں دوسراسرپرست بنا لوں گا؟ وہی کھلاتا ہے 463، اس کو کھلایا نہیں جاتا۔اور یہ بھی کہئے کہ فرماں برداروں میں سب سے پہلے رہنے اور شرک کر نے والوں میں سے نہ ہونے کے لئے مجھے حکم دیا گیا ہے۔
15۔ کہہ دو کہ اگر میں میرے رب کی نافرمانی کروں تو بڑے دن1 کے عذاب سے ڈرتا ہوں۔
16۔اس دن1 عذاب سے بچالئے جانے والوں ہی کو اس نے فضل فرما یا۔ وہی صریح کامیابی ہے۔
17۔ اگر اللہ تمہیں تکلیف پہنچائے تو اس کے سوا اسے دور کر نے والا کوئی نہیں۔ اگر وہ تم پر بھلائی پہنچائے تو وہ ہر چیز پر قدرت رکھنے والا ہے۔
18۔ وہی اپنے بندوں پر حکم چلانے والا ہے۔ وہ حکمت والا، خوب جاننے والا ہے۔
19۔ (اے محمد!) پوچھئے کہ بہت بڑی گواہی کونسی ہے؟ کہہ دو کہ میرے اور تمہارے درمیان اللہ ہی گواہ ہے۔ اس قرآن کے ذریعے تمہیں اور اسے پانے والوں کو خبردار کر نے کے لئے ہی یہ مجھے وحی کیا گیا ہے187۔ اور کہو کہ کیا تم گواہی دے رہے ہوکہ اللہ کے ساتھ دوسرے معبودبھی ہیں؟ میں (ایسی) گواہی نہیں دیتا۔ تم یہ بھی کہو کہ عبادت کے لائق وہی ایک ہے۔ تمہارے شرک ٹہرانے سے ہٹ کرمیں بری ہوں۔
20۔ہم جنہیں کتاب عطا کی ہے وہ ان (محمد) کو جانتے ہیں25 جس طرح وہ اپنے بچوں کو پہچانتے ہیں۔ جو اپنے آپ کو گھاٹے میں ڈال رکھا ہے وہ ایمان نہیں لائیں گے۔
21۔ اللہ پر جھوٹ باندھنے والے یا اس کی آیتوں کو جھوٹا سمجھنے والوں سے بڑھ کر ظالم کون ؟ ظالم لوگ کامیاب نہیں ہوسکتے۔
22۔ ان سب کو جمع کر نے والے اس دن1 ہم شرک ٹہرانے والوں سے پوچھیں گے کہ تم نے جن کا تصور کیا تھا، تمہارے وہ معبود کہاں ہیں؟
23۔ ان کا جواب یہ کہنے کے سوا دوسرا کچھ نہ ہوگا کہ ہمارے پروردگار اللہ کی قسم، ہم شرک ٹہرانے والے نہیں تھے۔
24۔ غور کرو کہ وہ اپنے خلاف کس طرح جھوٹ کہہ رہے ہیں۔ ان کا تصورکیا ہوا ہر چیز انہیں چھوڑکر غائب ہو جائے گا۔
25۔ (اے محمد!) تمہارے پاس (آکر) سننے والے بھی ان میں ہیں۔اس طرح کہ وہ کچھ سمجھ نہ سکیں، ہم نے ان کے دلوں پر پردے اورکانوں میں بہراپن پیدا کردیا ہے۔اگر وہ تمام دلیلیں بھی دیکھ لیں، اس کو وہ نہیں مانیں گے۔ (ہمیں) انکار کرنے والے جب تمہارے پاس آئیں تویہ کہتے ہوئے وہ تم سے بحث کریں گے کہ یہ تو پہلے لوگوں کے قصوں کے سواکچھ نہیں۔
26۔ وہ لوگ اسے چھوڑ کر خود بھی دور ہوتے ہوئے دوسروں کو بھی روکتے ہیں۔ وہ لوگ اپنے آپ کو تباہ کر رہے ہیں۔ مگر انہیں احساس نہیں۔ 27۔ تم دیکھو گے جب انہیں جہنم کے سامنے کھڑا کئے جائیں گے تو وہ کہیں گے کہ کاش! ہم پھر واپس بھیج دئے جائیں، اپنے پروردگار کی آیتوں کو جھوٹ نہ سمجھتے ہوئے ایمان لانے والے ہوجاتے۔
28۔ بلکہ اس سے پہلے جو وہ چھپا رہے تھے ، وہ ان پر ظاہر ہوگیا ہے۔پھراگر وہ واپس بھیجے بھی جاتے، جس سے وہ روکے گئے تھے وہی کریں گے۔ وہ جھوٹے ہی ہیں۔
29۔ وہ کہتے ہیں کہ اس دنیا کی زندگی کے سوا دوسری زندگی نہیں ہے۔ ہم زندہ کئے جانے والے نہیں۔
30۔ اگر تم دیکھو تو جب وہ پروردگار کے سامنے کھڑے کئے جائیں گے تو پروردگار پوچھے گا کہ کیا یہ حقیقت نہیں؟ وہ کہیں گے کہ ہاں، ہمارے پروردگار کی قسم(یہ حقیقت ہے)۔ تو (اللہ) فرمائے گا کہ تم (میرا) انکار کرتے رہنے کی وجہ سے عذاب چکھو۔
31۔ اللہ سے ملاقات488 کو جھوٹ سمجھنے والے گھاٹے میں رہے۔ اچانک جب ان پر قیامت کا وقت آجائے گا تو وہ کہیں گے کہ افسوس ، دنیا میں ہم زیادتی کر نے کی وجہ سے یہ آفت آئی ہے۔ اپنی پیٹھوں میں وہ گناہوں کا بوجھ اٹھائیں گے265۔ یاد رکھو ! ان کا وہ بوجھ بہت برا ہے۔
32۔ اس دنیا کی زندگی کھیل اور تماشے کے سوا کچھ نہیں۔ (اللہ سے) ڈرنے والوں کے لئے آخرت کی زندگی ہی بہتر ہے۔ کیا تم نہیں سمجھو گے؟
33۔ (اے محمد!) ہم جانتے ہیں کہ ان کی باتیں تمہیں غم میں مبتلا کر دیتی ہیں۔ وہ تمہیں جھوٹا نہیں کہتے، بلکہ ظلم کر نے والے اللہ کی آیتوں کا ہی انکار کرتے ہیں۔
34۔ (اے محمد!) تم سے پہلے گزرے ہوئے رسول جھوٹے سمجھے گئے تھے۔انہیں جھوٹا سمجھا جانے اور ستائے جانے پر انہوں نے صبر کیا۔ آخر میں انہیں ہماری مدد آپہنچی۔ اللہ کے کلمات کا بدلنے والا کوئی نہیں30۔ رسولوں کے بارے میں خبریں تمہیں (پہلے ہی) پہنچ چکی ہیں۔
35۔ (اے محمد!) ان کی روگردانی تم پر گراں گزرتی ہے تو اگرتم سے ہوسکا تو زمین میں سرنگ بنا کر یا آسمان پر507 سیڑھی لگا کر ان لوگوں کے لئے معجزہ لے کر آؤ۔ اگر اللہ چاہتا تو انہیں سیدھی راہ پر جمع کردیاہوتا81۔ تم نادانوں میں سے نہ ہوجاؤ۔
36۔ سننے والے ہی جواب دے سکتے ہیں۔ مردوں کو اللہ زندہ کرے گا۔ پھر اسی کی طرف وہ سب لے جائے جائیں گے۔
37۔ وہ کہتے ہیں کہ ان کے پروردگار کی طرف سے ان پر کوئی معجزہ کیوں اتارانہیں گیا؟ کہہ دو کہ معجزہ کا نازل کرنے کے لئے اللہ ہی قدرت رکھتا ہے۔ لیکن ان میں اکثر جانتے نہیں۔
38۔ زمین میں بسنے والے ہر جاندار، اپنے پروں سے اڑنے والے ہر پرندے ، سب تمہارے ہی جیسے سماج ہیں۔ اس کتاب میں ہم نے کوئی چیز نہیں چھوڑی157۔ پھر وہ سب اپنے پروردگار کے پاس جمع کئے جائیں گے۔
39۔ ہماری آیتوں کو جھوٹا سمجھنے والے بہرے ہیں اور گونگے ہیں۔ وہ اندھیروں303 میں ہیں۔ اللہ جسے چاہتا ہے گمراہی میں چھوڑدیتا ہے اور جسے چاہتا ہے سیدھی راہ پر چلا تاہے۔
40۔ پوچھو کہ تمہارے پاس اللہ کا عذاب آجائے یا قیامت کا وقت1آجائے تو کیا تم اللہ کے سوا کسی اور کو پکاروگے؟ اگر تم سچے ہو تو جواب دو۔
41۔ بلکہ تم اسی کو پکارتے ہو۔ شریک ٹہرانے والوں کو تم بھول جاتے ہو۔ اگر وہ چاہتا تو جس کے لئے تم نے اسے پکارا ہے ، اسے دور کردے گا۔
42۔ (اے محمد!) تم سے پہلے گزرے ہوئے قوموں کے پاس بھی رسولوں کو بھیجا تھا۔ وہ عاجز ہونے کے لئے انہیں تنگدستی اور بیماری سے سزا دی۔
43۔ جب ان پر ہمارا عذاب اترا تو وہ عاجزہوجانا تھا۔ بلکہ ان کے دل سخت ہوگئے۔ وہ جو کر رہے تھے ان کاموں کو شیطان نے انہیں آراستہ کر کے دکھادیا۔
44۔ انہیں جو نصیحت کی گئی جب اس کو وہ بھول گئے تو ان پر سب چیزوں کے دروازے کھول دئے ۔ ہماری عطا کی ہوئی چیزوں سے جب وہ خوش ہو رہے تھے تو ہم نے انہیں ناگہاں سزا دی۔ جب وہ ناامید ہوگئے۔
45۔ پس ظلم ڈھانے والی قوم کی جڑ کاٹ دی گئی۔ تمام تعریفیں اللہ ہی کے لئے ہیں جو سارے جہاں کا پروردگار ہے۔
46۔ کہو کہ اس کا جواب دو ، اگر تمہاری سماعت اور بصارت اللہ دور کردے اور تمہارے دلوں پر مہر لگا دے تو کیا اللہ کے سوا کوئی (اور) معبود بھی ہے جو اسے لے آئے؟ غور کرو کہ ہم دلائل کس طرح پیش کرتے ہیں اور پھر وہ انہیں کس طرح جھٹلا تے ہیں۔
47۔ کہدو کہ اللہ کا عذاب اچانک یا علانیہ تم پر آپڑے تو کیا ظالم قوم کے سوا (دوسرا) کوئی ہلاک کیا جائے گا، اس کا جواب دو۔
48۔بجز اس کے کہ خوشخبری سنائے اورخبردار کرے ، ہم رسولوں کو نہیں بھیجتے۔ جو ایمان لائے اور اپنی اصلاح کرلے انہیں کوئی ڈرنہیں اور وہ رنجیدہ بھی نہیں ہوں گے۔
49۔ ہماری آیتوں کو جھوٹ سمجھنے والے گناہ کرتے رہنے کی وجہ سے عذاب انہیں آ پہنچے گا۔
50۔ (اے محمد!) کہہ دو کہ میں تم سے یہ نہیں کہتا کہ اللہ کے خزانے میرے پاس ہیں اور غیب کی باتیں میں جانتا ہوں۔ میں تم سے یہ بھی نہیں کہتا کہ میں فرشتہ ہوں۔ جس کی مجھے خبر دی جاتی ہے اس کے سوا (کسی چیز کی)میں پیروی نہیں کرتا۔ پوچھو کہ کیا اندھا اور آنکھ والا برابر ہوسکتے ہیں؟ کیا تم غور نہیں کروگے؟
51۔ اس کے ذریعے انہیں خبردار کرو کہ جو اپنے پروردگار کے حضور جمع کئے جانے سے ڈرتے ہیں، ان کے لئے اس کے سوا کوئی حمایتی ہوگا اور نہ کوئی سفارشی17 ہوگا۔اس سے وہ (اللہ سے)ڈریں۔
52۔ اللہ کی خوشنودی چاہتے ہوئے صبح و شام اس سے دعا کر نے والوں کو تم مت بھگاؤ ۔ ان کے متعلق پوچھنے میں تمہارا کوئی ذمہ نہیں۔ تمہارے متعلق پوچھنے میں ان کا کوئی ذمہ نہیں۔ سو اگر تم انہیں بھگاؤگے تو ظلم کرنے والوں میں سے ہوجاؤگے۔
53۔ وہ یہ کہنے کے لئے کہ کیا ہم میں سے ان (حقیر) لوگوں پر اللہ فضل کر نا تھا؟اس لئے ہم نے ایک کو دوسرے کے ذریعے اس طرح آزمایا ہے484۔ شکر کر نے والوں کوتو اللہ خوب جانتا ہی ہے۔
54۔ (اے محمد!) ہماری آیتوں پر ایمان رکھنے والے تمہارے پاس آئیں تو کہہ دو کہ تم پر سلام ہو159۔ تمہارے رب نے رحمت کو اپنے اوپر لازم کرلیا ہے۔ تم میں سے کوئی نادانی کی وجہ سے برا کام کرے اور پھر توبہ کرکے اپنی اصلاح کر لے تو وہ بخشنے والا، نہایت ہی رحم والا ہے۔
55۔ مجرموں کا راستہ واضح کر نے کے لئے اسی طرح ہم دلیلوں کو وضاحت کرتے ہیں۔
56۔ کہہ دو کہ اللہ کے سوا جسے تم پکار رہے ہو ان کی عبادت کر نے سے میں روکا گیا ہوں۔ یہ بھی کہہ دو کہ میں تمہاری خواہشات کی پیروی نہیں کروں گا۔ (اگر پیروی کیا تو) گمراہ ہوجاؤں گا۔ پھر راہ راست پانے والوں میں سے نہ ہوسکوں گا۔
57۔ کہہ دو کہ میں اپنے رب کی طرف سے آئی ہوئی دلیل کے ساتھ ہوں۔ تم اسے جھوٹ سمجھ رہے ہو۔ تمہاری جلد بازی میرے پاس نہیں ہے۔اختیارات اللہ ہی کے سوا (کسی اور کو) نہیں234۔ وہ حق ہی کہتا ہے، فیصلہ کر نے والوں میں وہ بہترین ہے۔
58۔ کہہ دو کہ تمہاری جلد بازی اگر میرے پاس ہوتی تو تمہارے اور میرے درمیان معاملہ ختم ہوچکا ہوتا۔ ظلم کرنے والوں کو اللہ جانتا ہے۔
59۔ غیب کی کنجیاں اسی کے پاس ہیں۔ اس کے سوا کوئی اسے جاننے والا نہیں۔خشکی اور سمندر میں جو کچھ ہے وہ جانتا ہے۔ ایک پتانیچے گرتا ہے تو اسے بھی وہ جانے بغیر نہیں رہتا۔ زمین کی اندھیروں303 میں کوئی دانہ ہو، تر ہو یا خشک ہو ، کوئی بھی چیز واضح کتاب میں 157درج کئے بغیر نہیں ہے۔
60۔ وہی راتوں میں تمہیں قبض کرلیتا ہے۔ دن میں جو کچھ کررہے ہو اسے وہ جانتا ہے۔ مقررہ میعاد پوری کر نے کے لئے دن میں وہ تمہیں جگاتا ہے۔ تمہارا لوٹنا اسی کی طرف ہے۔ تم جو کررہے تھے اس کے بارے میں وہ تمہیں بتلا دے گا۔
61۔ وہی اپنے بندوں پر حکومت چلاتا ہے۔وہ تمہیں محافظ160 بھیجتا ہے۔یہاں تک کہ تم میں سے کسی کو موت آجائے تو ہمارے فرشتے161 اس کو قبض کر لیتے ہیں165۔ وہ (اس کام میں) کوتاہی نہیں کرتے۔
62۔ پھر ان کے حقیقی مالک اللہ کے پاس لے جائے جاتے ہیں۔ یاد رکھو! اختیار اسی کا ہے۔ وہ تیزی سے حساب لینے والا ہے۔
63۔پوچھو کہ جب تم عاجزی اور چھپے ہوئے اس سے دعا کرتے ہو کہ وہ ہمیں بچالے تو ہم شکرکر نے والے بن جائیں گے ، تب تمہیں خشکی اور سمندر کی اندھیروں 303سے بچانے والا کون؟
64۔ یہ بھی کہو کہ اس میں سے اور ہر مصیبت سے اللہ ہی تمہیں بچاتا ہے۔ پھر بھی تم شرک کر نے لگتے ہو۔
65۔ کہو کہ تمہارے اوپر سے یا تمہارے پیروں کے نیچے سے تمہیں تکلیف پہنچانے، تمہیں مختلف فرقے بنا کر ایک دوسرے کی ظلم کا مزہ چکھانے پر وہ قدرت رکھتا ہے۔ غور کرو کہ وہ لوگ سمجھنے کے لئے ہم کس طرح دلیلیں واضح کر تے ہیں؟
66۔ یہ سچ ہو نے کے باوجود تمہاری قوم جھوٹ سمجھتی ہے۔ کہہ دو کہ میں تم پر ذمہ دار نہیں ہوں۔
67۔ ہر ایک خبر واقع ہو نے کے لئے ایک وقت مقرر ہے۔ بعد میں تم سمجھ جاؤگے۔
68۔ ہماری آیتوں میں (عیب نکالنے کے لئے)مصروف لوگوں کو دیکھو تو جب تک وہ دوسری باتوں میں مصروف نہ ہو جائیں ، انہیں نظر انداز کردو۔ اگر شیطان تمہیں بھلادے تو یاد آنے کے بعدظالم لوگوں کے ساتھ مت بیٹھو۔
69۔ ان کے متعلق دریافت میں (اللہ سے) ڈرنے والوں کا کوئی حصہ نہیں۔ پھر بھی وہ لوگ (اللہ سے) ڈرنے کے لئے(تم) نصیحت کرنا ہے۔
70۔ جن لوگوں نے اپنے دین کو کھیل تماشہ بنالیااور جنہیں اس دنیا کی زندگی بھی موہ لیا ہو انہیں چھوڑدو۔ اس کے ذریعے نصیحت کرو کہ ہر شخص کو اس کے کئے کا بدلہ دیا جائے گا۔ اللہ کے سوا حمایتی اور سفارشی17 انہیں کوئی نہیں۔اگر وہ ہر قسم کا کفارہ بھی ادا کریں تو وہ ان سے نہیں لیا جائے گا۔ وہ جو کچھ کئے تھے اسی کا بدلہ دیا جائے گا۔ وہ (اللہ کا) انکار کرتے رہنے کی وجہ سے انہیں گرم مشروب اور دردناک عذاب دیا جائے گا۔ 71 ۔ کہہ دو کہ کیا ہم اللہ کے سواغیر اللہ کوپکاریں گے جو ہمیں نفع یا نقصان پہنچا نہ سکے ؟ جب اللہ نے ہمیں سیدھی راہ دکھا دیا، کیا اس کے بعد ہم الٹے پاؤں پھرا دئے جائیں گے؟ (اگر ہم پھر گئے تو)اس شخص کی طرح ہوجائیں گے جس کے دوست اسے سیدھی راہ کی طرف بلا رہے ہوں کہ ہمارے پاس آجاؤ، اس کے باوجود اس کو شیطانوں نے زمین میں بھٹکا کر پریشانی میں ڈال دیا۔ یہ بھی کہو کہ اللہ کا راستہ ہی سیدھا راستہ ہے۔ ہمیں حکم دیا گیا ہے کہ سارے جہانوں کے پروردگار کی فرماں برداربن کر چلیں۔
72۔ نماز قائم کرو، اسی سے ڈرو، اسی کے پاس جمع کئے جاؤگے۔
73۔ اسی نے آسمانوں507 اور زمین معقول وجہ سے پیدا کیا۔ جب وہ جس دن ہوجا کہیگا وہ ہوجائے گا۔ اسکی بات سچی ہے۔ صور پھونکنے والے دن1میں حکومت اسی کی ہے۔ چھپی اور ظاہر باتیں سب جانتا ہے۔ وہ حکمت والا، خوب جاننے والا ہے۔
74۔ یاد دلاؤ جب ابراہیم نے اپنے والد آزر سے کہاتھا کہ کیا تم بتوں کو معبود تصور کرتے ہو؟ میں سمجھتا ہوں تم اور تمہاری قوم صریح گمراہی میں پڑے ہو۔
75۔ ابراہیم مضبوط یقین والے بننے کے لئے انہیں آسمانوں507 اور زمین کی دلیلیں ہم نے اسی طرح دکھلائیں۔
76۔جب رات ان پر چھاگئی تو وہ ایک ستارے کو دیکھ کر کہا کہ یہی میرارب ہے۔ وہ جب غروب ہوگیا تو کہا کہ میں ڈوبنے والوں کو پسند نہیں کرتا۔
77۔جب چاند ابھرتے ہوئے دیکھا تو کہا کہ یہی میرا رب ہے۔ جب وہ ڈوب گیا تو کہا کہ اگر میرا رب مجھے سیدھا راستہ نہ دکھایا تو میں گمراہ لوگوں میں سے ہوجاؤں گا۔
78۔ جب سورج ابھرتے ہوئے دیکھا تو کہا کہ یہی میرا رب ہے، یہی بہت بڑا ہے۔ جب وہ ڈوب گیا تو کہا کہ اے میری قوم! تم جسے شریک ٹہراتے ہو اس سے میں بری ہوں162۔
79۔ (یہ بھی کہا کہ) آسمانوں اور زمین کے پیدا کر نے والے کی طرف رخ کرتے ہوئے ،سچائی کی راہ پر قائم رہتے ہوئے میں نے اپنا منہ اس طرف پھیر لیا۔ اور میں شرک کرنے والوں میں سے نہیں ہوں۔
80۔ ان کے قوم نے ان سے بحث کر نے لگی۔ اس حالت میں کہ اللہ نے مجھے سیدھا راستہ دکھایا ہے، کیا تم اس کے بارے مجھ سے بحث کرتے ہو؟تم جسے شرک ٹہراتے ہو اس سے میں نہیں ڈرتا۔ جب تک میرا رب کچھ نہ چاہے (مجھے کچھ نہیں ہوگا)۔ میرا رب اپنے علم سے ہر چیز کا احاطہ کیا ہوا ہے۔کیا تم محسوس نہیں کروگے؟
81۔ (اور یہ بھی کہا کہ)تم اس بات سے نہیں ڈرتے ہوکہ اللہ کے ساتھ کسی کو شریک کرے جبکہ اللہ نے تم پر کوئی دلیل نہیں بھیجی، تمہارے شریک ٹہرانے کی چیزوں کومیں کیسے ڈروں؟ اگر تم جانو تو ان دو جماعتوں میں بے خوف رہنے کا زیادہ حقدار کون ہے؟
82۔ ایمان لاتے ہوئے اپنے ایمان کے ساتھ جوظلم نہیں ملاتے انہیں ہی کے لئے امن ہے۔ وہی سیدھی راہ پر ہیں۔
83۔ یہ ہماری دلیل ہے۔ ابراہیم کے قوم کے مقابلے میں یہ انہیں عطا کی تھی۔ ہم جسے چاہتے ہیں ان کے درجے بلند کر دیں گے۔ تمہارا رب حکمت والا، جاننے والا ہے۔
86,85,84۔ انہیں اسحاق اور یعقوب عطا کئے۔سب کو سیدھی راہ دکھائی۔اس سے پہلے نوح کواور ان کی نسل سے داؤد، سلیمان، ایوب، یوسف، موسیٰ، ہارون، زکریا، یحیےٰ، عیسیٰ، الیاس، اسماعیل، الیسع، یونس اور لوط، ان سب کو بھی سیدھی راہ دکھائی۔ اسی طرح نیک کام کرنے والوں کو جزا دیں گے۔ سب نیک ہیں، سب کو ہم نے دنیا والوں سے زیادہ فضیلت دی26۔
87۔ ان کے آباؤاجداد، ان کی نسلیں اور ان کے بھائیوں میں سے (بہتوں کو) منتخب کر کے انہیں سیدھی راہ پر چلایا۔
88۔ یہی اللہ کا راستہ ہے۔ جسے وہ چاہتا ہے اس کے ذریعے سیدھی راہ پر چلاتا ہے۔ اگر وہ شرک کرتے تو وہ جو نیک عمل کرتے تھے سب ان سے ضائع ہوجاتے تھے498۔
89۔ ہم نے انہیں کتاب، اختیار184 اور نبوت عطا کی۔ اگر وہ اس کا انکار کرتے تو ایک ایسی قوم کواس کا ذمہ دار بنائیں گے جو اس کا انکار نہیں کرے گی۔
90۔انہیں لوگوں کو اللہ نے سیدھا راستہ دکھا یا۔ پس انہیں کے راستے کی (اے محمد!) تم بھی پیروی کرو۔ اور کہو کہ اس کے لئے میں تم سے کوئی اجرت نہیں مانگتا۔ یہ دنیا والوں کے لئے ایک نصیحت کے سوا کچھ نہیں۔
91۔ انہوں نے کہا کہ کسی انسان کو اللہ نے کچھ بھی نازل نہیں کیا، اس لئے وہ اللہ کی جیسی قدر کرنی چاہئے تھی ویسی قدر نہیں کی۔ پوچھو جوکتاب نور،اور لوگوں کے لئے ہدایت والی ، موسیٰ لے آئے تھے ، اسے کس نے نازل کیا؟ کہو کہ اللہ نے۔ اس کے متفرق اوراق بنا رکھے ہو، جن کو ظاہر کرتے ہو، بہت کچھ چھپاتے بھی ہو۔ جن کو تم اور تمہارے اگلوں نے نہیں جانا،وہ سب تمہیں بتا دی گئی ہیں۔ پھر جس میں وہ ڈوبے ہوئے کھیل رہے ہیں اسی حالت میں انہیں چھوڑ دو۔
92۔ یہ بستیوں کی ماں (مکہ) اوراس کے اطراف کے لوگوں کو خبردار کر نے کے لئے(اے محمد!) ہماری نازل کی ہوئی کتاب ہے281 ۔یہ برکت والی اور اس سے پہلے گزری ہوئی 4کتابوں کی تصدیق بھی کرتی ہے۔ آخرت پریقین رکھنے والے اس پرایمان رکھتے ہیں۔ اور وہ اپنی نمازوں میں محافظت ہیں۔ 93۔ جو اللہ کے نام پر جھوٹ گھڑتا ہے، اس پر (اللہ کی طرف سے) کوئی وحی نہ آنے کے باوجود جو یہ کہتا ہے کہ مجھے وحی آتی ہے اور یہ کہنے والا کہ میں بھی اللہ کی طرح نازل کر سکتا ہوں ، ان سے بڑھ کر بہت بڑاظالم کون ہو سکتا ہے؟ ظالم لوگ جب موت کی سختی سے دوچار ہوں گے تو تم دیکھوگے کہ فرشتے165 ان کی طرف اپنے ہاتھ پھیلائیں گے۔ (وہ کہیں گے) تمہاری جانوں کوتم خود نکالو۔اللہ کے نام سے حقیقت کے خلاف تم کہتے تھے، اس کی آیتوں کا انکار کرتے تھے، اسلئے آج 166تم ذلت بھراعذاب دئے جا رہے ہو۔
94۔ (اور کہا جائے گا کہ) جو کچھ ہم نے تمہیں دیا تھاتم اسے پیٹھ پیچھے چھوڑ چکے اور جس طرح ہم نے تمہیں ابتدا میں پیدا کیا تھاویسے ہی تنہا ہمارے پاس آگئے ہو۔ جسے تم معبود سمجھ رہے تھے ان سفارشیوں17 کو ہم تمہارے ساتھ نہیں دیکھ رہے ہیں! تمہارے درمیان (رشتے) ٹوٹ گئے۔ تم جو تصور کر رہے تھے وہ تمہیں چھوڑ کر غائب ہوگئے۔
95۔ اللہ ہی دانے اورگٹھلیوں کو پھاڑ کر اگانے والا ہے۔ بے جان سے 441جاندار کو نکالتا ہے۔ جاندار سے بے جان کو نکالنے والا ہے۔ وہی اللہ ہے۔ تم کیسے رخ پھیرے جا رہے ہو؟
96۔ وہی صبح کا وقت انتظام کرنے والا ہے۔رات کو سکون کا ذریعہ بنایا، سورج اور چاند کو وقت کا پیمانہ قائم کیا۔ یہ غالب و علم والے کا انتظام ہے۔
97۔ خشکی اور سمندر کے اندھیروں میں303 راستہ معلوم کرنے تمہارے لئے ستاروں کو اسی نے قائم کیا۔ جاننے والے لوگوں کے لئے دلائل واضح کردئے ہیں۔
98۔ اسی نے تمہیں ایک شخص سے پیدا کیا368۔ (تمہارے لئے) ٹہر نے کی جگہ اور سونپے جانے کی جگہ167 ہے۔ سمجھنے والوں کے لئے دلائل واضح کر دئے ہیں۔
99۔ اسی نے آسمان سے پانی اتارا۔ اس کے ذریعے ہر چیز کی فصل ظاہر کرتے ہیں۔ اس میں سے سرسبز کھیتیاں نکالتے ہیں۔ تہ بہ تہ جڑے ہوئے دانے اس کھیتی سے نکالتے ہیں۔ کھجوروں کے شگوفوں سے لٹکتے ہوئے گچھے، انگوروں کے باغ، زیتون اور اناربھی (نکالتے ہیں)۔ وہ دونوں (شکل میں) ملتے جلتے ہیں اور (خاصیت میں) مختلف بھی ہیں۔ جب وہ فائدہ دیتا ہے تو اس کے فائدے اوراس کے پھلنے کی طرف غور کرو۔ ایمان رکھنے والے لوگوں کے لئے اس میں کئی دلائل ہیں۔
100۔ جنوں کو اللہ ہی نے پیدا کیا، پھر بھی وہ انہیں اس کا شریک بنا دیا۔ اس کے لئے بیٹے اور بیٹیاں بغیر علم کے تصور کرلئے۔ وہ تو پاک 10ہے۔ ان کے تصور سے بھی وہ بہت بلندو برتر ہو گیا۔
101۔ (اس نے) آسمانوں507 اور زمین کو کوئی نمونہ کے بغیر ایجاد کیا۔جبکہ اس کی بیوی ہی نہیں تو اس کا کوئی بیٹا کیسے ہو سکتا ہے؟ اسی نے تمام چیزیں پیدا کیں۔ وہ ہر چیز کا جاننے والا ہے۔
102۔ وہی اللہ تمہارا رب ہے۔ اس کے سوا عبادت کے لائق کوئی نہیں۔ وہ ہر چیزکو پیداکیا ہے۔پس اسی کی عبادت کرو۔ وہ تمام چیزوں کا ذمہ دار ہے۔
103۔ آنکھیں اس کو دیکھ نہیں سکتیں۔وہ آنکھوں کو دیکھتا ہے۔ وہ بڑا باریک بین اور باخبر ہے21۔
104۔ کہہ دو کہ تمہارے پروردگار کی طرف سے دلائل تمہارے پاس آچکی ہیں۔اس پر غور کر نے والوں کو بھلائی ہے۔اوراسے نہ دیکھنے والوں کوخرابی ہے۔ میں تمہارا محافظ نہیں ہوں۔
105۔ اس لئے کہ وہ کہتے ہیں ، تم (دوسروں سے) سیکھ کر کہتے ہو، اور جاننے والے لوگوں کو واضح کر نے کے لئے ہم اسی طرح دلائل کی وضاحت کرتے ہیں169۔
106۔ (اے محمد!) تمہارے پروردگار کی طرف سے جو حکم دیا جائے اس کی پیروی کرو۔ اس کے سوا عبادت کے لائق کوئی نہیں۔ شرک کر نے والوں کو جھٹلادو۔
107۔ اگر اللہ چاہتا تو وہ شرک نہیں ٹہراتے۔ ہم نے تمہیں ان کا محافظ نہیں بنایا۔ اور تم ان کے ذمہ دار بھی نہیں ہو81۔
108۔ اللہ کے سوا جن کی یہ عبادت کرتے ہیں انہیں گالی مت دو۔ وہ بھی بے عقلی سے حد سے تجاوز کر تے ہوئے اللہ کو گالیاں170 دیں گے۔اسی طرح ہم نے ہر ایک قوم کو ان کے اعمال خوشنما بنا کر دکھایا ۔ پھر ان کا لوٹنا ان کے رب کے پاس ہی ہے۔ وہ جو کررہے تھے اس کے بارے میں وہ انہیں بتلا دے گا۔
109۔ وہ لوگ اللہ پر قسم بڑے زور سے کھا کر کہتے ہیں کہ ہمارے پاس اگر کوئی معجزہ آجائے تو ہم اسے مان لیں گے۔ کہہ دو کہ معجزے اللہ ہی کے پاس ہیں269۔ تمہیں کیا معلوم کہ جب وہ واقع بھی ہوجائے وہ لوگ نہیں مانیں گے۔
110۔ جس طرح وہ لوگ شروع میں ایمان نہیں لائے تھے ، اسی طرح ان کے دلوں اور نگاہوں کو ہم الٹ دیں گے۔ ان کے سرکشی میں انہیں بھٹکتے رہنے کے لئے ہم چھوڑ دیں گے۔ پارہ نمبر 8
111۔اگر ہم ان کے پاس فرشتے بھی اتارتے، مردے ان سے باتیں بھی کرتے، ہر ایک چیز ان کی نگاہوں کے سامنے ہم جمع بھی کرتے، بجز اللہ کے مرضی کے وہ لوگ ایمان نہیں لائیں گے۔ لیکن ان میں اکثر لوگ نادان ہیں۔
112۔ اسی طرح ہم نے آدمیوں اور جنوں میں رہنے والے شیطانوں کو5 ہر نبی کا دشمن بنادیا۔دھوکا دینے کے لئے وہ دلفریب باتوں کو ایک دوسرے سے کہتے ہیں۔ اگر تمہارا رب چاہتا تو وہ ایسا نہ کرتے۔ ان کی افترا پردازیوں کے ساتھ انہیں چھوڑ دو۔
113۔ آخرت پر ایمان نہ رکھنے والوں کے دل ان باتوں کو سننے کے لئے، اس سے وہ راضی ہوجانے کے لئے اور جو کچھ وہ کررہے تھے اس کو (مسلسل) کر تے رہنے کے لئے (ہم نے ایسا کیا)۔
114۔ کیا اللہ کے سوا کسی اور فیصلہ کر نے والے کو میں تلاش کروں گا؟234 اسی نے اس کتاب کو وضاحت کے ساتھ تمہیں عطا کی ہے۔ (اے محمد!) ہم جنہیں یہ کتاب دی ہے وہ جانتے ہیں کہ یہ تمہارے رب کی طرف سے سچائی کواندر سمائے ہوئے اتاری گئی ہے۔پس تم شک کر نے والوں میں سے نہ بن جانا۔
115۔ تمہارے رب کا کلام سچائی اور عدل سے بھری ہوئی ہے۔ اس کے احکام155 بدلنے والا کوئی نہیں30۔ وہ سننے والا488، جاننے والا ہے۔
116۔ (اے محمد!) زمین میں رہنے والے اکثریت کی اگر تم تا بع رہے تو وہ تمہیں اللہ کے راستے سے گمراہ کردیں گے۔ وہ محض گمان ہی کی پیروی کر تے ہیں۔ وہ قیاس کر نے والے کے سوا کچھ نہیں۔
117۔ تمہارا رب اچھی طرح جانتا ہے کہ اپنی راہ چھوڑکر بے راہ ہو نے والا کون ہے؟سیدھی راہ پانے والوں کو بھی وہ خوب جاننے والا ہے۔
118۔ اگر تم اللہ کی آیتوں پر ایمان رکھتے ہو تو اس کا نام لے کر (ذبح کیا ہواجانور) کھاؤ171۔
119۔ تمہیں کیا ہوگیا ہے کہ جس پر اللہ کا نام لیا گیا ہو اسے نہ کھاؤ۔171 تمہاری مجبوری 431کے حالت کے سوا (دوسرے موقعوں پر) تم پر جو حرام کیا گیاتھا واضح کر دیا42 ہے۔ اکثر لوگ بغیر کسی علم کے اپنی خواہشات کے ذریعے گمراہ ہوجاتے ہیں۔ حد سے نکل جانے والوں کو تمہارا رب خوب جانتا ہے۔
120۔ گناہوں میں جو ظاہر ہے اور پوشیدہ ہے اسے چھوڑدو۔ جو گناہ کئے تھے ان کے گناہوں کے سبب وہ سزا دئے جائیں گے۔
121۔ جن پر اللہ کا نام نہ لیا گیا ہو اسے نہ کھاؤ171۔ وہ نافرمانی ہے۔ تم سے بحث کر نے کے لئے شیاطین اپنے دوستوں سے کہہ رہے ہیں۔ اگر تم ان کے تا بع ہوگئے تو تم مشرک ہوگئے۔
122۔ مردہ کو زندہ کیا، وہ لوگوں کے درمیان چلنے کے لئے اس کو روشنی بھی عطا کی گئی تھی ، کیا وہ اندھیروں میں303 پڑے ہوئے،باہر نہ نکلنے والے شخص کی طرح ہوسکتا ہے؟ اسی طرح (ہمیں ) انکار کرنے والوں کو ان کے کرتوت خوشنما کر دئے گئے ہیں۔
123۔ اسی طرح ہر بستی میں اس بستی کے بڑے مجرموں کو سازش کرنے والے بنادیا۔ وہ لوگ اپنے ہی خلاف سازش کر رہے ہیں۔ وہ محسوس نہیں کرتے۔
124۔ جب ان کے پاس کوئی دلیل آتی ہے تو وہ کہتے ہیں کہ جب تک ہمیں بھی ایسی ہی چیز نہ دی جائے جیسے اللہ کے رسولوں کو دی جاتی ہے، ہم ہرگز ایمان نہیں لائیں گے۔ اپنا پیغام کہاں رکھنا ہے(کس کے پاس دینا ہے) یہ اللہ اچھی طرح جانتا ہے۔ جو جرم کر رہے تھے ، ان کی سازش کی وجہ سے اللہ کی طرف سے ذلت اور سخت عذاب ملے گا۔
125۔ اللہ اگر چاہے کہ کسی کو سیدھا راستہ دکھا ئے، اس کے دل کو اسلام کے لئے کشادہ کردیتا ہے۔ اگر اس کو گمراہ کر نا چاہے تو اسکے دل کو آسمان507 پر چڑھنے والے کی طرح تنگ کر دیتا ہے172۔ اسی طرح ایمان نہ لانے والوں پر اللہ عذاب مسلط کردیتا ہے۔
126۔ یہی تمہارے رب کا سیدھا راستہ ہے۔غور کر نے والوں کے لئے ہم دلیلیں واضح کر چکے۔
127۔ ان کے لئے ان کے رب کے پاس سلامتی کا گھر ہے۔ ان کے کرتوتوں کی وجہ سے وہی ان کا ذمہ دار ہے۔
128۔ان سب کو جمع کرنے کے دن1 (وہ کہے گا کہ) اے جنوں کی جماعت! تم نے بہت سے انسانوں کو گمراہ کردیا۔ انسانوں میں سے ان (جنوں)کے ساتھی کہیں گے کہ اے ہمارے رب!ہم نے ایک دوسرے کے ذریعے فائدہ حاصل کیا تھا۔ اورتم نے ہمارے لئے جو مقرر کیا تھا اس میعادتک بھی ہم پہنچ چکے۔ (وہ کہے گا کہ) جہنم ہی تمہارا ٹھکانا ہے، اس میں تم ہمیشہ رہوگے، مگر جو اللہ چاہے173۔ تمہارا پروردگار حکمت والا، علم والا ہے۔
129۔ ظلم ڈھانے والوں کے عمل کی وجہ سے ان میں ایک کو دوسرے کا ساتھی ہم اسی طرح بنائیں گے۔
130۔(اللہ کہے گا کہ) اے جنوں اور انسانوں کی جماعت! تمہیں میری آیتیں سنا کراس دن کی1 ملاقات کے بارے میں خبردار کر نے والے پیغمبر تم ہی میں سے تمہارے پاس نہیں آئے تھے؟وہ کہیں گے کہ ہمارے خلاف ہم خودگواہی دیتے ہیں۔ اس دنیا کی زندگی انہیں فریفتہ کر دیا ۔ اپنے خلاف وہ گواہی دیں گے کہ ہم (اللہ کا) انکار کر نے والے تھے۔
131۔ بستی والوں کی غفلت کی حالت میں(ان کے) ظلم کی وجہ سے ان بستی والوں کو تمہارا رب ہلاک نہیں کرتا ، (پیغمبروں کو بھیجنے کی)وجہ یہی ہے۔
132۔ ہر ایک کے لئے ان کے اعمال کی وجہ سے کئی درجے ہیں۔ ان کے اعمال سے تمہارا رب بے خبر نہیں ہے۔
133۔ تمہارا رب بے نیاز ہے485، رحمت والا ہے۔ دوسری قوم کی نسل سے 46جیسا تمہیں پیدا کیا تھا ، اگر وہ چاہے تو تم سب کو ہٹا کر تمہارے بعدجس کو چاہے تمہاری جگہ پر لے آئے گا۔
134۔ جو تمہیں انتباہ کیا گیا تھا،وہ آکر رہے گی۔ تم کامیاب ہو نے والے نہیں ہو۔
135۔ کہہ دو کہ اے میری قوم! تم تمہارے راستے پر عمل کرو۔ میں بھی (میرے راستے پر) عمل کرتا ہوں۔ پھر تم جان لوگے کہ اس دنیا کا انجام کس کے لئے نافع ہوگا؟ ظلم کرنے والے کامیاب نہیں ہوں گے۔
136۔ اللہ کی پیدا کی ہوئی کھیتیوں اور مویشیوں میں اس کا ایک حصہ مقرر کرتے ہیں۔ وہ خود اپنے زعم سے کہتے ہیں کہ یہ اللہ کا ہے، اور یہ ہمارے معبودوں کا ہے۔ ان کے معبودوں کا حصہ اللہ کو نہیں پہنچے گا۔ جو اللہ کا حصہ ہے وہ ان کے معبودوں کو پہنچ سکتاہے۔ ان کا یہ فیصلہ بہت برا ہے۔
137۔ اسی طرح شرک کر نے والوں میں اکثر لوگ اپنی اولاد کے قتل کرنے کوان کے معبودوں نے خوش نما دکھا کر انہیں بھی برباد کردیا اور ان کے دین کو بھی انہیں الجھا دیا۔ اگر اللہ چاہتا تو وہ اس طرح نہ کرتے۔ انہیں یونہی افتراپردازی کے ساتھ چھوڑدو۔
138۔ وہ اپنے ہی زعم میں کہتے ہیں کہ وہ ممنوع کی ہوئی مویشی اور کھیتیاں ہیں۔ ہماری مرضی کے سوا (دوسرا کوئی) اسے کھا نہیں سکتا۔ اللہ پر افترا باندھتے ہوئے وہ کہتے ہیں کہ چند جانوروں پر سواری کرنا حرام کردی گئی ہے اور چند جانوروں پر ہم اللہ کا نام نہیں لیں گے۔ وہ افترا کر تے رہنے کی وجہ سے وہ انہیں سزا دے گا۔
139۔ وہ یہ بھی کہتے ہیں کہ ان جانوروں کے پیٹ میں جو کچھ ہے وہ ہم میں مردوں کے لئے ہے، ہم میں عورتوں کے لئے وہ حرام ہے۔ اگر وہ مردہ ہی پیدا ہو تو بھی اس میں سب شریک ہیں۔ ان کی اس قول کے لئے اللہ انہیں سزا دے گا۔ وہ حکمت والا، علم والا ہے۔
140۔ لاعلمی سے حماقت کی وجہ سے جو اپنی اولاد کو قتل487 کرنے والے اور اللہ کے نام سے افترا باندھ کر جو اللہ انہیں عطا کی ہے اس کو حرام قرار کر نے والے گھاٹے میں پڑگئے، گمراہ ہوگئے اوروہ سیدھی راہ حاصل نہیں کئے۔
141۔ پھیلائے گئے اور نہیں پھیلائے گئے باغات، کھجور کے درخت، کھانے کے مختلف اناج، (مشابہت میں) ایک جیسی اور (خاصیت میں) مختلف انداز کے اناراور زیتوں کے درخت سب اسی نے پیدا کیا۔ جب وہ نفع دے تو اس نفع کو کھاؤ۔ اس کی فصل کاٹنے کے دن اس کے مناسب (زکوٰۃ) حق ادا کردو۔اسراف نہ کرو۔ اسراف کرنے والوں کو وہ پسند نہیں کرتا۔
142۔ مویشیوں میں بوجھ اٹھانے والے اور بوجھ نہیں اٹھانے والے (اسی نے پیدا کیا)۔ اللہ کے دئے ہوئے سے کھاؤ۔ شیطان کے نقش قدم کی پیروی نہ کرو۔ وہ تمہارا کھلا دشمن ہے۔
143۔تم کہو کہ (ذبح کئے جانے والے جانور) آٹھ قسم کے ہیں۔بھیڑ میں (نر اور مادہ) دوقسم اور بکری میں دو قسم ہیں۔ (اس میں) کیا (اللہ نے )نر حرام کیا ہے؟ یا مادہ ؟ یا مادہ کے پیٹ میں رہنے والے کو؟ اگر تم سچے ہو تو مجھے دانائی کے ساتھ بتلاؤ۔ 144۔ تم کہو کہ اونٹ میں دو اور گائے میں دو قسم ہیں۔ اس میں کیا وہ نر جانور حرام کیا ہے؟ یا مادہ جانور؟یا مادہ کے پیٹ میں رہنے والے کو؟اس طرح اللہ نے جب تم سے کہا تھا تو کیا تم گواہ تھے؟ بغیر علم کے لوگوں کو گمراہ کر نے کے لئے اللہ کے نام سے افترا باندھنے والوں سے زیادہ بہت بڑا ظالم کون ہوگا؟ ظالم لوگوں کو اللہ راستہ نہیں دکھاتا۔
145۔ کہہ دو کہ خود سے مرا ہوا، بہتا ہوا خون ، ناپاک خنزیر کا گوشت407اور غیر اللہ کے لئے نامزد 42کیا ہوا ناجائز (کھانے) کے سوادوسرا کچھ انسان کے کھانے کے لئے حرام کیا گیا ہو، مجھے دئے گئے احکام میں ایسا میں نے نہیں دیکھا۔ اگر کوئی حد سے نہ گزرے، طالب نہ ہواور مجبوری کی حالت 431ہو تو تمہارا رب بخشنے والا، نہایت ہی رحم والا ہے۔
146۔ کھراور ناخن کے درمیان بغیر رخنہ کے ہر ایک جانور یہودیوں کے لئے ہم نے حرام کر دئے تھے۔ گائے اور بکری کی چربیوں میں ان کے پشت یا انتڑیوں میں لگی ہوئی یا ہڈیوں سے ملی ہوئی کے سوا دوسری چیزیں (چربیاں)ان کے لئے حرام کردی تھیں۔ وہ لوگ ظلم ڈھانے کی وجہ سے اس طرح ہم نے سزا دی۔ ہم سچ ہی کہتے ہیں۔
147۔ (اے محمد!) اگر وہ تمہیں جھوٹا سمجھیں تو کہہ دو کہ تمہارا رب وسیع رحمت والاہے۔ (پھر بھی) مجرم لوگوں پر اس کا عذاب روکا نہ جائے گا۔
148۔ شرک کرنے والے کہتے ہیں کہ اگر اللہ چاہتا تو ہم اور ہمارے آباواجداد شرک نہ کئے ہوں گے۔ اور کسی چیز کو حرام نہ ٹہرائے ہوں گے۔ اسی طرح ان سے پہلے گزرے ہوئے لوگ بھی جھوٹ سمجھا تھا۔ آخرکار انہوں نے ہمارا عذاب چکھا۔ تم کہہ دو کہ کیا تمہارے پاس (اس بارے میں) کوئی تفصیل ہے؟ (اگر ہو تو) وہ ہمیں بتاؤ۔ تم محض گمان ہی کی پیروی کر رہے ہو۔ تم صرف قیاس کر نے والے کے سوا کچھ نہیں۔
149۔ کہو کہ پوری دلیل اللہ ہی کا ہے۔اگر وہ چاہتا تو تم سب کو راہ راست دکھا یا ہوتا۔
150۔ کہو کہ اپنے گواہوں کو لے آؤ جو اس پر گواہی دیں کہ اللہ ہی نے اس کو حرام قرار کیا ہے۔ اگر وہ (جھوٹی) گواہی دیں تو تم بھی ان سے مل کر گواہی نہ دو۔ ہماری آیتوں کو جھوٹا سمجھ کر آخرت پر ایمان نہ رکھنے والوں کے دلی خواہشوں کی پیروی نہ کرو۔ وہ (دوسروں کو)اپنے رب کا ہمسر ٹہراتے ہیں۔
151۔ (اے محمد!) تم کہو کہ آؤ، تمہارا رب تمہارے لئے جو حرام کیا ہے اس کو سناتا ہوں۔ وہ یہ کہ تم اللہ کے ساتھ کسی چیز کو شریک نہ ٹہراؤ۔ والدین کی مدد کرو۔ مفلسی کے ڈر سے اپنی اولاد کو قتل نہ کرو487۔ تم کو اور ان کو ہم ہی رزق دیتے ہیں463۔ بے حیائی کے کاموں میں علانیہ ہو یا پوشیدہ ، اس کے قریب نہ جاؤ۔ اللہ منع کر نے کی وجہ سے کسی کو(اس کے لئے) سوائے حق ہو نے کے قتل نہ کرو۔ تم سمجھنے کے لئے اسی کو وہ تمہارے لئے تاکید کرتا ہے۔
152۔ یتیموں کا مال وہ جوان ہو نے تک بجز بہتر طریقے کے قریب نہ جاؤ۔ ناپ اور تول انصاف سے پوراکرو۔ہم کسی کو اس کی طاقت سے زیادہ تکلیف نہیں دیتے68۔ وہ رشتہ دار ہی کیوں نہ ہوبات کرو تو انصاف ہی سے کرو۔ اللہ کا عہد پورا کرو۔ تم عبرت حاصل کر نے کے لئے وہ اسی کو تمہارے لئے تاکید کرتا ہے۔
153۔ یہی میرا سیدھا راستہ ہے۔ پس تم اسی کی پیروی کرو۔کئی راستوں کی پیروی نہ کرو۔ وہ تمہیں اس کی (ایک ہی )راہ سے جدا کر دیں گی۔تم (اللہ سے) ڈرنے کے لئے اسی کو وہ تمہارے لئے تاکید کر تا ہے۔
154۔ پھر اپنے رب کی ملاقات پر وہ ایمان لانے کے لئے موسیٰ کو کتاب عطا کی۔ وہ نیک کام کرنے والوں کی(نیکی) پوری کر نے والی ، ہر ایک چیز واضح کر نے والی ، سیدھی راہ اور رحمت ہے۔
155۔ یہ ہماری طرف سے نازل کردہ برکت والی کتاب ہے۔ پس تم اس کی پیروی کرو۔ (ہم سے) ڈرو، فضل کئے جاؤگے۔
157,156۔تم یہ نہ کہہ سکو کہ ہم سے پہلے دو قوم ہی کو کتاب نازل کی گئی ،ہم اسے پڑھنا نہیں جانتے تھے،اور اگر ہم پر کتاب نازل ہوئی ہوتی تو ہم ان سے زیادہ راہ راست پر ہوتے(اس لئے ہم نے اس کتاب کو نازل کیا ہے)۔ تمہیں تمہارے رب کی طرف سے واضح دلیل ، ہدایت اور رحمت آچکی۔ اللہ کی آیتوں کوجھوٹ سمجھ کر جھٹلانے والوں سے زیادہ ظالم کون ہے؟ ہماری آیتوں کے جھٹلانے والوں کو ان کے جھٹلاتے آنے کی وجہ سے ہم سخت سزا دیں گے۔ 26
158۔ (اے محمد!) کیا وہ اس کے منتظر ہیں کہ ان کے پا س فرشتے آئیں153 یا تمہارا رب آئے61 یا تمہارے رب کی چند دلیلیں آئیں؟ جس روز تمہارے رب کی چند دلیلیں آئیں گی ، جو پہلے ہی سے ایمان لائے ہوں اور یقین کے ساتھ نیک کام کئے ہوں ان کے سوا دوسروں کو ان کا ایمان کام نہ آئے گا384۔کہہ دو کہ تم بھی انتظار کرو اور ہم بھی انتظار کرتے ہیں۔
159۔ جو اپنے دین کو جدا کر دیااور کئی فرقے بنالئے ان کے کسی کام میں (اے محمد!) تمہیں کوئی سروکار نہیں۔ان کا معاملہ اللہ ہی کے پاس ہے۔ پھر جو کچھ وہ کر رہے تھے انہیں وہ بتلا دے گا۔
160۔ جو نیک کام کرے اس جیسا دس گناملے گا۔جو برا کام کرے اس برائی کے برابرسزا دی جائے گی۔ وہ ظلم نہیں کئے جائیں گے۔
161۔ کہہ دو کہ مجھے میرا رب سیدھا راستہ دکھا دیا۔ وہ مستحکم دین ہے۔ حق کی راہ پر قائم رہنے والے ابراہیم کا دین ۔وہ شریک ٹہرانے والوں میں سے نہیں تھے۔
163,162۔ کہہ دو کہ میری نماز، میری عبادت، میری زندگی اور میری موت ساری تمام جہانوں کا مالک اللہ ہی کا ہے۔ اس کا ہمسر کوئی نہیں۔ اسی طرح مجھے حکم دیا گیا ہے۔ فرماں برداروں 295میں ، میں پہلا ہوں۔
164۔ کہہ دو کہ کیا میں اللہ کے سوا دوسروں کو رب سمجھوں گا؟ وہی سارے چیزوں کا رب ہے۔ (گناہ کر نے والا) ہر کوئی اپنے ہی خلاف کمائی کر تا ہے۔کوئی شخص دوسرے کا بوجھ نہیں اٹھائے گا265۔ پھر تمہارے پروردگار کے پا س ہی تمہارا لوٹنا ہے۔ تمہارے اختلاف کے بارے میں وہ تمہیں بتلائے گا۔
165۔ وہی تمہیں زمین میں جانشین بنایا46۔ جو کچھ وہ تمہیں عطا کیا ہے تمہیں آزمانے کے لئے484 تم میں بعض کوبعض کے مرتبہ سے بلند کیا۔ تمہارا رب جلد سزا دینے والا ہے۔وہ بخشنے والا ، نہایت ہی رحم والا ہے۔
سورہ :6 الانعام ۔چوپائے
Typography
- Smaller Small Medium Big Bigger
- Default Meera Catamaran Pavana
- Reading Mode