سورۃ : 27 سورۃ النمل ۔ چیونٹی
کل آیتیں : 93
اس سورت کی آیت نمبر 18 اور 19 میں چیونٹی کے بارے میں ذکر کیاگیا ہے، اس وجہ سے اس سورت کا نام النمل رکھا گیا ہے۔ بہت ہی مہربان ، نہایت ہی رحم والے اللہ کے نام سے ... 1۔ طا، سین2۔ یہ قرآن اور روشن کتاب کی آیتیں ہیں۔
2۔ (یہ) ایمان والوں کے لئے ہدایت اور خوشخبری ہے۔
3۔ وہ نماز قائم کرتے ہیں، زکوٰۃ ادا کرتے ہیں، اور وہی آخرت1 پر یقین رکھتے ہیں۔
4۔ آخرت پر ایمان نہ رکھنے والوں کے اعمال کو ان کے لئے ہم آراستہ کر دکھاتے ہیں۔ پس وہ بھٹک جا تے ہیں۔
5۔ انہیں کے لئے برا عذاب ہے۔ وہی لوگ آخرت میں نقصان یافتہ ہیں۔
6۔(اے محمد!) سب کچھ جاننے والے، حکمت والے کی طرف سے یہ قرآن تمہیں دیا گیا ہے۔
7۔ یاد دلاؤ جبکہ موسٰی نے اپنے گھر والوں سے کہا کہ میں ایک آگ دیکھ رہاہوں۔وہاں سے میں تمہارے لئے کوئی خبر لاتاہوں یا تمہیں تاپنے کے لئے کوئی سلگتا ہوا انگارہ لاتا ہوں۔
8۔ جب وہ وہاں آئے تو انہیں کہا گیا کہ آگ میں رہنے والے اور اس کے ارد گرد رہنے والے خوش قسمت ہیں۔ سارے جہانوں کا پروردگار، اللہ پاک ہے10۔
9۔ اے موسیٰ!میں ہی زبردست اور حکمت والا اللہ ہوں۔
10۔ (انہیں کہا گیا کہ) تم اپنا عصا ڈال دو۔ ڈالتے ہی وہ ایک سانپ کی طرح حرکت کرتے ہوئے دیکھ کر پیچھے ہٹے اورپلٹ کر دیکھے بغیربھاگنے لگے269۔ اے موسیٰ! ڈرو نہیں۔ میرے حضور پیغمبر ڈرا نہیں کرتے۔
11۔ پھر بھی جس نے ظلم کیا اور برائی کے بعداس کو بھلائی سے بدل دینے والوں کو میں بخشنے والا ، نہایت ہی رحم والا ہوں۔
12۔ (رب نے فرمایا کہ) اپنا ہاتھ اپنے گریبان میں ڈالو۔ وہ کسی عیب کے بغیر سفیدنکلے گا269۔ فرعون اور اس کی قوم کے پاس نو نشانیوں کے ساتھ (جاؤ)! وہ جرم کرنے والے لوگ ہیں۔
13۔ جب ان کے پاس ہماری قابل دید نشانیاں آئیں تو وہ کہنے لگے کہ یہ کھلا جادو285 ہے۔
14۔ وہ لوگ اس پر یقین رکھنے کے باوجود ظلم اور تکبر سے اس کا انکار کیا۔ غور کرو کہ فساد برپا کر نے والوں کا انجام کیسا رہا؟
15۔ داؤد اور سلیمان کو ہم نے علم عطا کیا۔ ان دونوں نے کہا کہ ایمان رکھنے والے بہت سے مومنوں سے زیادہ ہمیں فضیلت دینے والے اللہ ہی کے لئے تمام تعریفیں ہیں۔
16۔ داؤد کے لئے سلیمان وارث ہوئے۔ اس نے کہا کہ اے لوگو! پرندوں کی بولی ہمیں سکھائی گئی ہے۔ اور ہر چیز ہمیں دی گئی ہے۔ یہی نمایاں فضل ہے۔
17۔ جنوں، انسانوں اور پرندوں کے لشکر سلیمان کے لئے جمع کی گئی، اور وہ صف آرائی کئے گئے۔
18۔ جب وہ لوگ چیونٹیوں کے وادی کے قریب آئے تو ایک چیونٹی نے کہا 470کہ اے چینٹیو! اپنی بلوں میں گھس جاؤ۔ سلیمان اور ان کے لشکر بے خبری میں تمہیں کچل نہ ڈالیں۔
19۔ اس کی بات پر سلیمان نے مسکراتے ہوئے ہنسے اور کہا کہ اے میرے پروردگار! مجھ پر اور میرے والدین پر جو کچھ تو نے احسان کیا ہے اس کے لئے شکر ادا کرنے اور تیری خوشنودی حاصل کر نے اور نیک عمل کر نے کے لئے مجھے توفیق عطا فرما۔ اپنی مہربانی سے تیرے نیک بندوں میں مجھے بھی شامل کردے۔
20۔ اس نے پرندوں کا جائزہ لیا۔ اور کہا کہ ہدہد کو میں نے نہیں دیکھا۔کیا وہ چھپ گیا ہے؟
21۔ (اور کہا کہ) اسے میں سخت سزا دوں گا یا اسے ذبح کر ڈالوں گا یا وہ میرے سامنے واضح دلیل پیش کرے۔
22۔ (وہ پرندہ) تھوڑی دیر ہی توقف کیا۔ اس نے کہا کہ تم جو نہیں جانتے وہ خبر میں لایا ہوں۔ سبا نامی گاؤں سے ایک یقینی خبر تمہارے پاس لایا ہوں۔
23۔ میں نے ایک عورت کو دیکھا۔ وہ ان پر حکومت چلاتی ہے۔ اس کو ہر چیز دی گئی ہے۔ اس کا ایک بڑا تخت بھی ہے۔
24۔ (اس نے یہ بھی کہا کہ) وہ اور اس کی قوم اللہ کے بجائے سورج کو سجدہ کر تے ہوئے پایا۔ ان کے کاموں کو شیطان نے آراستہ کر دکھایا ہے اور انہیں (نیک) راہ سے روکا ہوا ہے۔ پس وہ سیدھی راہ نہیں پا ئیں گے۔
25۔ آسمانوں507 اور زمین میں چھپی ہوئی چیزوں کو ظاہر کرنے والے اللہ کو کیا وہ لوگ سجدہ نہیں کریں گے396؟ جو کچھ تم چھپاتے ہو اور ظاہر کرتے ہو ، وہ سب کچھ جانتا ہے۔
26۔اور کہا کہ اللہ کے سوا عبادت کے لائق کوئی نہیں۔وہ عظمت والے عرش488 کا مالک ہے۔
27۔ سلیمان نے کہا کہ ہم تحقیق کریں گے تم سچ کہہ رہے ہو یا جھوٹوں میں سے ہوگئے ہو؟
28۔ (اور یہ بھی کہا کہ) میرے اس خط کو لے جا کر ان کے پاس ڈالو۔پھر ان سے ہٹ کر دیکھو کہ وہ کیا جواب دیتے ہیں؟
29۔ اس عورت نے کہا کہ اے سردارو! میرے پاس ایک باوقعت خط ڈالا گیا ہے۔
31,30۔ وہ سلیمان کی طرف سے آیا ہوا ہے۔ (اس میں لکھا گیا ہے کہ) بہت ہی مہربان، نہایت ہی رحم والے اللہ کے نام سے۔ مجھ پر غلبہ پانے کا خیال نہ کرو۔ مطیع بن کر میرے پاس آجاؤ26۔
32۔ وہ کہنے لگی کہ اے درباریو! میرے اس معاملے میں فیصلہ سناؤ۔ جب تک تم مشورہ نہیں دوگے میں کسی معاملے کا فیصلہ کرنے والی نہیں۔
33۔ (درباریوں نے) کہا کہ ہم بہت ہی طاقتور اورسخت جنگ جو ہیں۔اختیار تمہارے ہی پاس ہے۔ پس تم سوچ کر فیصلہ کر لو کہ کیا حکم دینا ہے۔
35,34۔ وہ کہنے لگی کہ بادشاہ جب کسی بستی میں داخل ہو تے ہیں تو اسے وہ اجاڑ دیتے ہیں۔ اس بستی کے معزز لوگوں کو ذلیل کر دیتے ہیں۔ یہ بھی ایسا ہی کر یں گے۔ میں ان کے پاس ایک تحفہ بھیج رہی ہوں۔ پھر میں دیکھوں گی کہ بھیجے ہوئے لوگ کس فیصلے کے ساتھ لوٹتے ہیں26۔
36۔ جب وہ (قاصد) سلیمان کے پاس آئے تو اس نے کہا کہ کیا تم لوگ مال سے میری مدد کر نا چاہتے ہو؟ اللہ نے جو کچھ تمہیں دیا ہے اس سے کہیں زیادہ بہتر مجھے عطا کیا ہے۔ بلکہ تمہارے تحفے سے تم ہی خوش رہو۔
37۔ (اور کہا کہ) ان کے پاس تم واپس جاؤ۔جن کا مقابلہ وہ نہیں کر سکتے، ہم ایسے لشکروں کے ساتھ ان کے پاس آئیں گے۔ذلیل و خوار بنا کر انہیں وہاں سے نکال باہر کریں گے۔
38۔ (سلیمان نے) پوچھا کہ سردارو! وہ لوگ مطیع بن کر میرے پاس آنے سے پہلے اس کا تخت میرے پاس لے آنے والا کون ؟
39۔عفریت نامی جن نے کہا183 کہ اپنی جگہ سے آپ اٹھنے سے پہلے میں اس کو آپ کے پاس لے آؤں گا۔ میں امانت دار ہوں اور طاقتور بھی ہوں۔
40۔کتاب کے بارے میں علم رکھنے والا جن نے کہا183 کہ پلک جھپکنے کے پہلے میں اس کو آپ کے پاس لے آؤں گا ۔اپنے سامنے اسے رکھا ہوا دیکھ کر اس نے کہا کہ کیا میں شکر ادا کر تا ہوں یا ناشکرا بن جاتا ہوں، مجھے آزمانے کے لئے484 یہ میرے پروردگارکا فضل ہے۔ جس نے شکر ادا کیا وہ اپنے ہی لئے شکر ادا کر تا ہے۔ جس نے احسان بھول گیا (وہ اپنے ہی لئے احسان بھولتا ہے)۔ میرا رب بے نیاز ہے485 ، کرم کر نے والا ہے۔
41۔ اس نے کہا کہ اس کے تخت کی علامت دکھے بغیراس کو بدل دو۔ہم دیکھیں گے کہ وہ اس کو پہچانتی ہے یا پہچان نہ پاتی ہے؟
42۔ جب وہ آئی تو اس سے پوچھا گیاکہ کیا تمہارا تخت ایسا ہی ہے؟ اس نے کہا کہ ہاں، ویسا ہی ہے۔ (سلیمان نے کہا کہ) اس سے پہلے ہی ہمیں علم دیا گیا تھا۔ اور ہم مسلمان295 بھی ہیں۔
43۔ وہ (اللہ کا) انکار کر نے والے گروہ میں سے ایک تھی۔اللہ کے سوا جس کی وہ پرستش کر رہی تھی ، وہ اسے( ایک اللہ پر ایمان لانے سے ) روک رکھا تھا۔
44۔ اس سے کہا گیاکہ اس محل میں داخل ہو جاؤ۔ جب اس نے اس کودیکھا تو پانی کا حوض سمجھ کر اپنے نچلے لباس کو ٹخنے سے اوپر اٹھا لیا۔ سلیمان نے کہا کہ وہ شیشوں سے چمکایا ہوا محل ہے۔ وہ کہنے لگی کہ اے میرے پروردگار! میں نے اپنے آپ پر ظلم کیا۔ سلیمان کے ساتھ مل کراللہ رب العالمین کی فرماں بردار بن گئی۔
45۔ قوم ثمود کی طرف ہم نے ان کے بھائی صالح کو بھیجا کہ اللہ کی عبادت کرو۔ اسی وقت انہوں نے دو فریق بن کر جھگڑنے لگے۔
46۔ کہنے لگے کہ اے میری قوم! بھلائی سے پہلے تم برائی کو کیوں جلدی تلاش کر تے ہو؟ کیا تم اللہ سے بخشش طلب نہیں کرو گے؟ تاکہ تم پر رحم کیا جائے۔
47۔ انہوں نے کہا کہ تم کو اور تمہارے ساتھ رہنے والوں کو ہم بدشگون سمجھتے ہیں۔انہوں(صالح) نے کہاتمہاری بدشگونی اللہ ہی کے پاس ہے۔ بلکہ تم تو آزمائے484 جانے والے لوگ ہو۔
48۔اس شہر میں نو جماعتیں تھیں، وہ لوگ زمین میں بربادی پھیلا رہے تھے، اصلاح کر نے والے نہیں تھے۔
49۔ انہوں نے آپس میں اللہ پر قسم کھاتے ہوئے کہا کہ ہم ان کو اور ان کے گھر والوں کو رات میں ہلاک کر دیں گے۔ پھر ا ن کے رشتہ داروں سے کہہ دیں گے کہ ان کے گھر والے ہلاکت ہوتے ہوئے ہم نے نہیں دیکھا۔ ہم سچ ہی کہہ رہے ہیں۔
50۔ وہ لوگ بہت بڑا مکّر کیا، ہم نے بھی ان کے علم کے بغیر ایک بڑا مکّر کیا6۔
51۔ غور کرو کہ ان کے مکّر کا انجام کیا ہوا؟ان کو اور ان کی قوم کے تمام لوگوں کو ہم نے جڑ سے تباہ کر دیا۔
52۔ وہ لوگ ظلم کر نے کی وجہ سے ان کے گھر ویران پڑے ہیں۔ جاننے والی قوم کے لئے اس میں عبرت ہے۔
53۔ ایمان لا کر (ہم سے) ڈرنے والوں کو ہم نے بچا لیا۔
55,54۔ لوط نے اپنی قوم سے کہا کہ کیا تم جانتے ہوئے بھی بے حیائی کے کام کر رہے ہو؟ عورتوں کو چھوڑ کر تم شہوت سے مردوں کے پاس جا تے ہو۔ تم تو جاہل لوگ ہو۔
56۔ ان کی قوم کے لوگوں کاجواب یہی تھا کہ لوط کے گھر والوں کو اپنی بستی سے نکال دو۔ وہ تو پاک باز لوگ ہیں۔
57۔ ہم نے ان کو اور ان کے سب گھر والوں کوسواء انکے بیوی کے بچا لیا۔اور مقرر کردیا تھا کہ اس کی بیوی ( ہلاک ہونے والوں کے ساتھ) ٹہر جانے والی ہے۔
58۔ ان پر ہم نے (پتھریلی) بارش برسائی412۔ خبردار کئے جانے والوں کی بارش بہت بری ہے۔
59۔ کہہ دو کہ سب تعریف اللہ ہی کے لئے ہے۔ جن کو اس نے چْن لیا ان بندوں پر سلامتی ہو159۔ کیا اللہ بہتر ہے یا وہ جنہیں وہ لوگ شریک ٹہراتے ہیں؟
پارہ : 20
60۔ (تم جسے شریک ٹہرایا ہے وہ بہتر ہے یا) وہ جوآسمانوں507 اور زمین کو پید اکیا اور آسمان507 سے تمہارے لئے پانی برسایا؟ اس کے ذریعے سرسبز باغات اگاتے ہیں ۔ اس میں ایک درخت بھی اگانا تمہارے لئے ممکن نہیں۔کیا اللہ کے ساتھ کوئی اور معبود؟ نہیں، وہ تو (دوسروں کو اللہ کے) برابر ٹہرانے والے لوگ ہی ہیں۔ 61۔ (تم جسے شریک ٹہرایا ہے وہ بہتر ہے یا) وہ جوزمین کو قرار گاہ بنایا، ان کے درمیان نہریں جاری کیں، اس کے لئے کھونٹے 248بنائے اور دو سمندروں کے درمیان آڑ بنادی305؟ کیا اللہ کے ساتھ کوئی اور معبود؟ نہیں، ان میں اکثرلوگ جانتے نہیں۔
62۔ (تم جسے شریک ٹہرایا ہے وہ بہتر ہے یا) وہ جوکشمکش کی حالت میں پکارنے والے کو جواب دیکر،تمہاری تکلیف کو دور کر کے اور تمہیں زمین میں خلیفہ46 بناتا ہے؟ کیا اللہ کے ساتھ کوئی اورمعبود؟ تم تو بہت کم ہی غور کر تے ہو۔
63۔ (تم جسے شریک ٹہرایا ہے وہ بہتر ہے یا) وہ جوخشکی اور سمندر کی اندھیروں303 میں تمہیں راستہ دکھا تا ہے؟ اپنی رحمت کے پہلے خوش خبری سنانے کے لئے ہواؤں کو بھیجتا ہے؟کیا اللہ کے ساتھ کوئی اور معبود؟ وہ جو شریک ٹہراتے ہیں اس سے اللہ بلندو بالا ہے۔
64۔(تم جسے شریک ٹہرایا ہے وہ بہتر ہے یا) وہ جومخلوق کو پہلی بار پیدا کیا پھر دوبارہ پیدا کرنے والا ہے؟ آسمان 507اور زمین سے تمہیں رزق دیتا ہے463؟کیا اللہ کے ساتھ کوئی اور معبود؟کہہ دو کہ اگرتم سچے ہو تو اپنی دلیل لے کر آؤ۔
65۔ آسمانوں اور زمین جو پوشیدہ ہے اس کو اللہ کے سوا کوئی نہیں جانتا۔ وہ یہ بھی نہیں جانتے کہ وہ کب زندہ کئے جائیں گے؟
66۔ آخرت کے بارے میں ان کا علم سمٹ گیا ہے۔ بلکہ اس کے متعلق وہ شک میں پڑے ہوئے ہیں۔ بلکہ ان کے حد تک وہ اندھے ہی ہیں۔
67۔ (اللہ کا) انکار کر نے والے پوچھتے ہیں کہ ہم اور ہمارے اجداد مٹی بن جائیں تو کیا ہم باہر نکالے جائیں گے؟
68۔ (اور یہ بھی کہتے ہیں کہ) ہم اوراس سے پہلے ہمارے اجدادبھی اس کے متعلق خبردار کئے گئے تھے۔ یہ اگلوں کی گھڑی ہوئی کہانی کے سوا کچھ نہیں۔
69۔ کہو کہ زمین میں سفر کرو۔ اور دیکھو کہ مجرموں کا انجام کیسا رہا؟
70۔ ان کے لئے فکر نہ کرو۔ اگر وہ سازش کر یں تو دلی تنگی محسوس نہ کرو۔
71۔ وہ پوچھتے ہیں کہ اگر تم سچے ہو تو یہ وعدہ کب (پورا) ہوگا؟
72۔ کہہ دو کہ تم جو تلاش کرنے میں جلدکر رہے ہو اس میں کا ایک حصہ تمہیں آپہنچے گا۔
73۔ تمہارا رب لوگوں پر بڑا فضل کر نے والا ہے۔ پھر بھی ان میں سے اکثر لوگ شکر ادا نہیں کرتے۔
74۔ ان کے دل جو چھپاتے ہیں اور ظاہر کر تے ہیں ، تمہارا رب جانتا ہے۔
75۔زمین میں اور آسمان507 میں جو بھی پوشیدہ ہو، وہ واضح کتاب میں157 درج ہے۔
76۔ بنی اسرائیل جن میں اختلاف رکھتے ہیں ان میں سے اکثر یہ قرآن واضح کر تا ہے۔
77۔ یہ ایمان والوں کے لئے ہدایت اور رحمت ہے۔
78۔ تمہارا رب ان کے درمیان اپنا فیصلہ کردے گا۔ وہ زبردست، جاننے والا ہے۔
79۔ اللہ ہی پر بھروسہ رکھو۔ تم صریح سچائی پر ہو۔
80۔ تم مردوں کو سنا نہیں سکتے۔ پکار کو جھٹلا کر بھاگنے والے بہروں کو سنا نا تم سے ہو نہیں سکتا۔
81۔ اندھوں کی گمراہی کو ہٹا کر انہیں سیدھی راہ دکھانے والے تم نہیں ہو۔ ہماری آیتوں پر ایمان لا تے ہوئے جو مسلمان بن جاتے ہیں انہیں کو تم سنا سکتے ہو۔
82۔ ان کے خلاف جب (ہمارا) حکم نافذ ہو تا ہے تو ہم زمین سے ایک جاندار نکالیں گے۔ ہماری آیتوں پر یقین نہ رکھنے والے انسانوں کے بارے میں ان سے وہ بات کر ے گا308۔
83۔ ہماری آیتوں کو جھوٹا سمجھنے والے ہر قوم سے ایک جماعت کوجس دن1 ہم اکٹھا کریں گے ،وہ سب صف باندھے کھڑا کئے جائیں گے۔
84۔ جب وہ آئیں گے تو ان سے (اللہ) پوچھے گا کہ میری آیتوں کے بارے میں پوری طرح جانے بغیرکیاتم نے اسے جھوٹا سمجھ لیا تھا؟یا پھر تم اورکیا کر رہے تھے؟
85۔ وہ لوگ ظلم کر نے کی وجہ سے ان کے خلاف حکم نافذ ہوگا۔ اس وقت وہ لوگ بات نہیں کریں گے۔
86۔کیا انہوں نے نہیں دیکھا کہ وہ سکون پانے کے لئے رات اور دیکھنے کے قابل دن کو ہم نے بنایا ہے؟مومن قوم کے لئے اس میں کئی نشانیاں ہیں۔
87۔ جس دن1 صور پھونکا جا ئے گا آسمانوں507 اور زمین میں رہنے والوں میں سے سوائے ان کے جو اللہ چاہے، سب لوگ گھبرا اٹھیں گے۔ سب لوگ عاجزی کے ساتھ اس کے پاس آئیں گے۔
88۔ پہاڑوں کو تم دیکھ رہے ہو، اس کو تم مضبوط سمجھ رہے ہو۔ (اس دن) وہ بادل کی طرح ہٹے گی۔ ہر چیز کو درستی سے بنانے والے اللہ کی یہ کاریگری ہے۔ جو کچھ تم کرتے ہو وہ اچھی طرح جانتا ہے۔
89۔ایک بھلائی لانے والے کو اس سے بہتر ہے۔ وہ لوگ اس دن1 کی گھبراہٹ سے بے خوف ہوں گے۔
90۔ برائی لانے والے اوندھے منہ جہنم میں ڈھکیلے جائیں گے۔ (ان سے کہا جائے گا کہ) جو تم کر تے رہے کیا اس کے سوا کوئی اور اجرت دئے جاؤگے؟
92,91۔مجھے حکم دیا گیا ہے کہ اللہ جسے حرمت والا بنایا اس شہر (مکہ ) کے رب کی عبادت کروں۔ہر چیز اسی کی ہے۔ مجھے حکم دیا گیا ہے کہ میں مسلمان بن کر رہوں اور قرآن پڑھتا رہوں۔ (اور کہو کہ) 26جو سیدھا راستہ پاتا ہے وہ اپنے ہی لئے پاتا ہے۔ اگر کوئی گمراہ ہوجائے (تو اس کے لئے میں ذمہ دار نہیں ہوں) میں تو خبردار کر نے والا ہوں81۔
93۔ اور کہو کہ سب تعریفیں اللہ ہی کے لئے ہیں۔ وہ تمہیں اپنی نشانیاں دکھائے گا۔ اسے تم پہچان لوگے۔ جو کچھ تم کر رہے ہو اس سے اللہ غافل نہیں ہے۔
سورۃ : 27 النمل ۔ چیونٹی
Typography
- Smaller Small Medium Big Bigger
- Default Meera Catamaran Pavana
- Reading Mode