سورۃ : 26 سورۃ الشعراء ۔ شعرا
کل آیتیں : 227
اس سورت کی آیت نمبر 221 سے 227 تک کہا گیا ہے کہ شعراء پیروی کئے جانے کے لائق نہیں ہیں، نیز ان میں اچھے شعراء بھی ہیں اور برے شعراء بھی ہیں ۔ اس مناسبت سے اس سورت کا نام شعراء رکھا گیا ہے۔ بہت ہی مہربان ، نہایت ہی رحم والے اللہ کے نام سے ... 1۔ طا، سیم، میم2۔
2۔ یہ واضح کتاب کی آیتیں ہیں۔
3۔ وہ لوگ ایمان نہ لانے کی وجہ سے کیا تم اپنے آپ کو ہلاک کرلو گے؟
4۔ اگر ہم چاہتے تو آسمان سے ان کے لئے معجزہ اتارد یں ۔ جب ان کی گردنیں اس کے سامنے جھک جائیں گی۔
5۔رحمن کی طرف سے جب بھی کوئی نئی نصیحت آتی ہے تو اس کو وہ لوگ جھٹلائے بغیر نہیں رہتے۔
6۔ وہ لوگ جھوٹ سمجھے تھے۔ جس کی وہ مذاق اڑا رہے تھے اس کے متعلق کی خبریں انہیں آکر پہنچے گی۔
7۔ کیا انہوں نے نہیں دیکھا کہ ہم نے زمین میں ہر ایک عمدہ قسم کے کئی پودے اگائے ہیں؟
8۔ اس میں بڑی دلیل ہے۔ ان میں سے اکثر ایمان نہیں لاتے۔
9۔ تمہارا پروردگار زبردست ، نہایت ہی رحم والا ہے۔
12,11,10۔ تمہارے رب نے جب موسیٰ کو پکارا کہ ظلم کر نے والی فرعون کی قوم کے پاس جاؤ۔ کیا انہیں ڈرنا نہیں ہے؟ تو موسیٰ نے کہا کہ یا میرے رب! میں ڈرتا ہوں کہ وہ مجھے جھوٹا سمجھیں گے26۔
13۔میرا سینہ تنگ ہو جا ئے گا۔ میری زبان بھی چلتی نہیں۔ پس تو ہارون کو رسول بنا کر بھیج دے۔
14۔ (اور یہ بھی کہا کہ) ان کے پاس میرا ایک( قتل کا) الزام بھی ہے375۔ اس لئے مجھے اندیشہ ہے کہ وہ مجھے قتل کر دیں گے۔
15۔ (رب نے) کہا کہ ایسا نہیں ہے۔ ہماری نشانیوں کے ساتھ تم دونوں جاؤ۔ ہم تمہارے ساتھ سنتے رہیں گے۔
17,16۔ (اللہ نے یہ بھی کہا کہ) تم فرعون کے پاس جا کر کہو 26کہ ہم سارے جہانوں کے رب کے رسول ہیں۔ بنی اسرائیل کو ہمارے ساتھ بھیج دو181۔
18۔ اس (فرعون ) نے کہا کہ تمہاری بچپن کی حالت میں کیا ہم نے تمہیں نہیں پالاتھا؟ تمہاری زندگی کے کئی سال تم نے ہمارے ساتھ گزاری ہے۔
19۔ (اور یہ بھی کہا کہ) تم نے جو کام کیا ، وہ کر چکے۔ تم ناشکرے ہو۔
20۔ موسیٰ نے کہا کہ میں نے وہ اس وقت کیا تھا جبکہ میں سیدھی راہ پایا نہ تھا۔
21۔ تم سے ڈر کر میں تم سے دور بھاگ گیا تھا۔ اس وقت میرے پروردگار نے مجھے دانائی عطا کی اور مجھے رسولوں میں ایک مقرر کیا۔
22۔ (اور یہ بھی کہا کہ) بنی اسرائیل کوتو نے غلام بنا رکھا ہے، (اس کوانصاف ثابت کرنے کے لئے) مجھ پر کی ہوئی احسان کو تم مجھے جتلارہے ہو181؟
23۔ فرعون نے پوچھا کہ یہ رب العالمین کیا ہے؟
24۔ موسیٰ نے کہا کہ اگر تم پکا یقین رکھتے ہو تو آسمانوں507، زمین اور اس کے درمیان جو کچھ ہے ، سب کے لئے وہی رب ہے۔
25۔ اس نے اپنے اردگرد کے لوگوں سے پوچھاکہ کیا تم (اس کو) سنتے ہو؟
26۔ موسیٰ نے کہا کہ وہی تمہارابھی رب ہے اور تمہارے اگلے باپ داداؤں کابھی رب ہے۔
27۔ اس نے کہا کہ تمہاری طرف بھیجا ہوا تمہارارسول دیوانہ ہے۔
28۔ موسیٰ نے کہا کہ اگر تم سمجھنے والے ہو تو مشرق ، مغرب اور اس کے درمیان کے ہر چیز کا رب ہے۔
29۔ اس نے کہا کہ اگر میرے سوا کسی اور معبود کو تم تصور کروگے تومیں تمہیں قید کردوں گا۔
30۔ موسیٰ نے کہا کہ اگر میں ایک واضح چیز تیرے پاس لے آؤں جب بھی؟
31۔ اس نے کہا کہ اگر تم سچے ہوتو اسے لے کر آؤ۔
32۔ وہ اپنا عصا ڈالا تو وہ فوراًایک اژدھا بن گیا269۔
33۔ وہ اپنا ہاتھ باہر نکالا۔دیکھنے والوں کے لئے وہ سفید نظر آیا269۔
34۔ اپنے اردگرد جمع درباریوں سے وہ کہنے لگا کہ یہ تو بڑا ماہر جادوگر ہے357۔
35۔ (اور پوچھا کہ) وہ اپنے جادو 285کے ذریعے تمہیں تمہاری زمین سے نکال دینا چاہتا ہے، تم لوگ کیا حکم دیتے ہو357؟
37,36۔ (درباریوں نے کہا کہ) ان کو اور ان کے بھائی کو مہلت دو۔لوگوں کو جمع کرنے شہروں میں ہرکارے بھیجو۔ وہ لوگ تمہارے پاس ہر ایک ماہر جادوگروں کو لے آئیں گے26۔
38۔ مقررہ دن میں اور مقررہ وقت میں سب لوگ جمع ہوگئے۔
40,39۔ لوگوں سے بھی کہا گیا کہ اگر جادوگر کامیاب ہو گئے تو ہم انہیں پیروی کر نے کے لئے کیا تم سب جمع ہو جاؤ گے26؟
41۔ جب جادوگر آئے تو فرعون سے پوچھنے لگے کہ اگر ہم کامیاب ہوگئے تو کیا ہمیں انعام ملے گا؟
42۔ اس نے کہا کہ ہاں! اس وقت تم (میرے) مقرب ہوجاؤگے۔
43۔ موسیٰ نے ان سے کہا کہ تمہیں جو ڈالنا ہے اسے ڈالو۔
44۔ وہ اپنی رسیاں اور لاٹھیاں ڈال دئے۔ اور کہا کہ فرعون کی عزت کی قسم379 ، ہم ہی غالب رہیں گے۔
45۔ فوراً موسیٰ بھی اپنا عصا ڈالا۔ انہوں نے جو بنایا تھاان سب کو اس نے نگل گیا269۔
46۔جادوگر (اللہ کے لئے) سجدے میں گر پڑے357۔
48,47۔ اور کہا کہ ہم نے موسیٰ اور ہارون کے رب العالمین پر ایمان لے آئے26۔
49۔اس نے کہا کہ میں تمہیں اجازت دینے سے پہلے کیا تم ان پر ایمان لاچکے؟ تمہیں جادو سکھانے والا استاد یہی ہے۔ (اس کا انجام) تم کو بعد میں معلوم ہوگا۔ میں تمہارے ہاتھ اورپاؤں مخالف سمتوں میں کاٹ ڈالوں گا۔ تم سب کو سولی پر لٹکادوں گا۔
50۔ انہوں نے کہا کہ کوئی حرج نہیں۔ ہم ہمارے رب کی طرف لوٹ کر جا نے والے ہیں۔
51۔ (اور یہ بھی کہا کہ)ہم یہ چاہتے ہیں کہ ایمان والوں میں ہم سب سے پہلے ہو نے کی وجہ سے ہماری خطاؤں کو ہمارا رب ہمارے لئے معاف فرمادے۔
52۔ ہم نے موسیٰ سے کہا کہ میرے بندوں کو رات میں لے چلو۔ تم (دشمنوں کی طرف سے) پیچھا کئے جاؤگے۔
53۔مجمع جمع کر نے والوں کو فرعون نے کئی شہروں میں بھیجا۔
54۔ وہ تو چھوٹی ہی جماعت تھی۔
55۔ وہ لوگ ہمیں غصہ دلا رہے ہیں۔
56۔ (فرعون نے کہا کہ) ہم سب بہت ہی چوکنا رہنا چاہئے۔
58,57۔ باغات، چشمے ، خزانے اور عمدہ ٹھکانوں سے ہم انہیں نکال باہر کیا26۔ 59 ۔اسی طرح ہم نے بنی اسرائیل کو ان کا وارث بنایا۔
60۔ صبح میں (فرعون کے لوگ)ان کا پیچھا کیا۔
61۔دونوں گروہوں نے جب آمنے سامنے دیکھ لیا تو موسٰی کے ساتھیوں نے کہا کہ ہم پکڑلئے جا ئیں گے۔
62۔موسیٰ نے کہا کہ ایسا نہیں ہے، میرے ساتھ میرا رب ہے۔ وہ مجھے راستہ دکھائے گا۔
63۔ ہم نے موسیٰ سے کہا کہ اپنی لاٹھی سے سمندر پر مارو۔ وہ فوراً پھٹ گیا۔ ہر ایک حصہ بڑا پہاڑ سا ہوگیا269۔
64۔ وہاں دوسروں کو بھی قریب کر دیا۔
65۔ موسیٰ اور ان کے ساتھ رہنے والے تما م کو ہم نے بچالیا۔
66۔ پھر دوسروں کو غرق کر دیا۔
67۔ اس میں مناسب نشانی ہے۔ ان میں سے اکثریت ایمان لانے والے نہیں ہیں۔
68۔ تمہارا رب زبردست، نہایت ہی رحم والا ہے۔
69۔ انہیں ابراھیم کا واقعہ سناؤ۔
71,70۔ ابراھیم نے جب اپنے باپ اور اپنی قوم سے پوچھا کہ تم لوگ کس کی عبادت کرتے ہوتو انہوں نے کہا کہ ہم بتوں کی عبادت کر تے ہیں۔ اور اس کی عبادت میں ہم ثابت ہیں26۔
73,72۔ اس نے پوچھا کہ جب تم پکارتے ہو تو کیا وہ سنتے ہیں؟ یا وہ تمہارے لئے نفع یا نقصان پہنچاتے ہیں26؟
74۔انہوں نے کہا کہ ایسا نہیں ہے۔ ہمارے آباؤ اجداد کو ایسا کر تے ہوئے دیکھا ہے۔
77,76,75۔ کیا تم نے غور کیا کہ رب العالمین کے سوا تم اور تمہارے اگلوں نے کس کی عبادت کر رہے ہو؟ وہ میرے دشمن ہیں26۔
78۔ اسی نے مجھے پیدا کیااور وہی مجھے سیدھا راستہ دکھاتا ہے
79۔ وہی مجھے کھلاتا ہے پلاتا ہے463۔
80۔ جب میں بیمار ہو جاتا ہوں تو وہی مجھے شفاء دیتا ہے۔
81۔ وہی مجھے موت دے گا ، پھر مجھے زندہ کرے گا۔
82۔ میں چاہتا ہوں کہ فیصلہ کے دن وہ میری غلطیوں کومعاف کردے۔
83۔ اے میرے رب! مجھے اختیار عطا فرما۔ اور مجھے نیک لوگوں میں شامل کردے۔
84۔ میرے بعد آنے والاے لوگوں میں میرا ذکر خیر باقی رکھ
85۔ نعمتوں والی جنت کے وارثوں میں مجھے بھی بنادے۔
86۔ میرے باپ کو معاف کردے، وہ راہ بھٹکے ہو ئے ہیں247۔
87۔ (لوگ) پھر سے زندہ کئے جانے والے دن1 میں مجھے رسوا نہ کردے۔
89,88۔ سوائے اللہ کے پاس پاکیزہ دل لے کرآنے کے اس دن دولت یا اولاد کچھ فائدہ نہ دے گی26۔
90۔ (اللہ سے) ڈرنے والوں کو جنت قریب لائی جائے گی۔
91۔ گمراہ لوگوں کے لئے دوزخ ظاہر کی جائے گی۔
93,92۔ ان سے پوچھا جا ئے گا کہ اللہ کے سوا تم جن کی عبادت کر رہے تھے، وہ کہاں ہیں؟ کیا وہ تمہیں مدد کریں گے؟ یا اپنے آپ کی مدد کریں گے؟
95,94۔ وہ اور گمراہ لوگ اور ابلیس کے لشکر سب اس میں منہ کے بل جھونک دئے جائیں گے26۔
98,97,96۔ وہ لوگ وہاں بحث کر تے ہو ئے کہیں گے کہ جب ہم تمہیں رب العالمین کے ساتھ ہمسری کر تے تھے تو اللہ کی قسم ہم کھلی ہوئی گمراہی میں مبتلا تھے26۔
99۔ ان مجرموں ہی نے ہمیں گمراہ کیا تھا۔
100۔ ہمیں سفارش کر نے والا17کوئی نہیں۔
101۔ اور نہ کوئی گہرا دوست ہے۔
102۔ (وہ کہیں گے کہ) اگر ہم پھر سے دنیا میں واپس جانے والے ہو تے تو ایمان والوں میں شامل ہوجاتے۔
103۔ اس میں مناسب نشانی ہے۔ ان میں اکثرلوگ ایمان لانے والے نہیں۔
104۔ تمہارا رب زبردست، نہایت ہی رحم والا ہے۔
105۔ نوح کی قوم نے رسولوں کوجھوٹا سمجھا۔
106۔یاد دلاؤ ، ان کے بھائی نوح نے ان سے کہا کہ کیا تم (اللہ سے)ڈروگے نہیں؟
107۔ میں تمہارے لئے امانت دار رسول ہوں۔
108۔ پس تم اللہ سے ڈرو۔ اور میری اطاعت کرو۔
109۔ میں تمہارے پاس کوئی اجرت نہیں مانگتا۔ میرا بدلہ تو رب العالمین کے پاس ہے۔
110۔(اور کہا کہ) پس تم اللہ سے ڈرو۔ اور میری اطاعت کرو
111۔ انہوں نے کہا کہ اس حالت میں کہ تمہاری پیروی توبالکل رذیل لوگ کر تے ہیں ، کیا ہم تم کو مانیں گے؟
112۔ اس نے کہا کہ وہ لوگ جو کررہے ہیں (اس کا انجام کیا ہوگا) مجھے معلوم نہیں۔
113۔ انہیں محاسبہ کر نا میرے رب کا ذمہ ہے۔ کیا تم سمجھوگے نہیں؟
114۔ ایمان والوں کو میں دھتکارنے والا نہیں ہوں۔
115۔ (اور یہ بھی کہا کہ) میں تو صاف طور سے تنبیہ کر نے والے کے سوا کچھ نہیں۔
116۔ انہوں نے کہا کہ اے نوح! اگر تم باز نہیں آئے تو تم سنگسار کر دئے جاؤگے۔
117۔ اس نے کہا کہ اے میرے رب! میری قوم مجھے جھوٹا سمجھ رہی ہے۔
118۔ (اور یہ بھی کہا کہ) میرے اور ان کے درمیان قطعی فیصلہ کر دے۔مجھے اور میرے ساتھ رہنے والے مومنوں کی حفاظت فرما۔
119۔ پس ہم نے ان کو اور ان کے ساتھ رہنے والوں کو بھری ہوئی کشتی میں بچالیا۔
120۔ پھر باقی رہنے والوں کو غرق کردیا۔
121۔ اس میں مناسب نشانی ہے222۔ ان میں اکثرلوگ ایمان لانے والے نہیں۔
122۔ تمہارا رب زبردست، نہایت ہی رحم والا ہے۔
123۔ عاد کی قوم نے رسولوں کو جھوٹا سمجھا۔
124۔ یاد دلاؤ جبکہ ان کے بھائی ھود نے ان سے کہا کہ کیا تم اللہ سے نہیں ڈروگے؟
125۔ میں تمہارا امانت دار رسول ہوں۔
126۔ پس تم اللہ سے ڈرو۔اور میری اطاعت کرو۔
127۔ اس کے لئے میں تم سے کوئی اجرت نہیں مانگتا۔ میرا بدلہ تو رب العالمین کے پاس ہے۔
128۔ کیا تم ہر ایک اونچے مقام پر بے کار نشانیاں تعمیر کر رہے ہو؟
129۔ ہمیشہ رہنے کے لئے کیا تم مضبوط عمارتیں بنا رہے ہو؟
130۔ جب تم پکڑتے ہو تو زبردستی کر نے والے بن کر پکڑتے ہو۔
131۔ پس تم اللہ سے ڈرو۔اور میری اطاعت کرو۔
132۔ تمہاری جانی ہوئی چیزوں کے ذریعے جس نے تمہیں مدد کی ہے اس سے ڈرو۔
134,133۔ چوپائے، اولاد، چشمے اور باغات کے ذریعے اس نے تمہیں مدد کی ہے26۔
135۔ (اور یہ بھی کہا کہ) ایک بڑے دن1 کے عذاب سے تمہارے بارے میں مجھے اندیشہ ہے۔
136۔ وہ کہتے ہیں کہ تم ہمیں نصیحت کرو یا نہ کرو ہمارے لئے سب برابر ہے۔
137۔ یہ اگلوں کی گھڑی ہوئی کہانی کے سوا کچھ نہیں۔
138۔ (اور یہ بھی کہا کہ) ہم عذاب دئے جانے والوں میں نہیں ہیں۔
139۔ اس کو وہ لوگ جھوٹا سمجھے۔ پس انہیں ہلاک کر دیا۔ اس میں مناسب نشانی ہے۔ ان میں اکثرلوگ ایمان لانے والے نہیں۔
140۔ تمہارا رب زبردست، نہایت ہی رحم والا ہے۔
141۔ ثمود کی قوم نے رسولوں کو جھوٹا سمجھا۔
142۔ یاد لاؤ جبکہ ان کے پاس ان کے بھائی صالح نے کہا کہ کیا تم ڈروگے نہیں؟
143۔ میں تمہارا امانت دار رسول ہوں۔
144۔ پس تم اللہ سے ڈرو۔اور میری اطاعت کرو۔
145۔ اس کے لئے میں تم سے کوئی اجرت نہیں مانگتا۔ میرا بدلہ تو رب العالمین کے پاس ہے۔
148,147,146۔ کیا تم یہاں باغات میں، چشموں میں، کھیتوں میں، خوشوں والے کھجوروں کے درختوں میں بے خوف چھوڑ دئے جاؤ گے26؟
149۔ بڑی مہارت سے پہاڑوں کو تم گھر جیسے تراش لیتے ہو
150۔ پس تم اللہ سے ڈرو۔اور میری اطاعت کرو۔
151۔ حد سے بڑھ جانے والوں کی اطاعت نہ کرو۔
152۔(اور کہا کہ) وہ لوگ زمین میں فساد برپا کریں گے، اصلاح نہیں کریں گے۔
153۔ انہوں نے کہا357 کہ تم تو سحر زدہ آدمی لگتے ہو285۔
154۔ (اور یہ بھی کہا کہ) تم ہمارے ہی جیسے ایک آدمی کے سوا کچھ نہیں۔ اگر تم سچے ہو تو کوئی نشانی لے آؤ۔
155۔ اس نے کہا کہ لو یہ اونٹنی269! اس کو پانی پینے کے لئے ایک مقررہ دن ہے۔ دوسرا دن تمہارے لئے ہے۔
156۔ (اور یہ بھی کہا کہ) اس کو کوئی تکلیف نہ پہنچاؤ۔ ورنہ تمہیں ایک بڑے دن 1کا عذاب آپکڑے گا۔
157۔ انہوں نے اسے کاٹ ڈالا۔ اس وجہ سے وہ پشیمان ہو گئے۔
158۔ فوراً انہیں عذاب آ پکڑا۔ اس میں مناسب نشانی ہے ، ان میں اکثر لوگ ایمان نہیں لائے۔
159۔ تمہارا رب زبردست، نہایت ہی رحم والا ہے۔
160۔ لوط کی قوم نے رسولوں کو جھوٹا سمجھا۔
161۔ یاد دلاؤ جبکہ ان کے بھائی لوط نے ان سے کہا تھا کہ کیا تم ڈروگے نہیں؟
162۔ میں تمہارے لئے معتبر رسول ہوں۔
163۔ پس اللہ سے ڈرو، اور میری اطاعت کرو۔
164۔ اس کے لئے میں تم سے کوئی اجرت نہیں مانگا۔ میرا بدلہ تو رب العالمین کے پاس ہے۔
166,165۔(اوریہ بھی کہا کہ) تمہارے رب نے تمہارے لئے دنیا میں جو بیویاں پیدا کی ہیں انہیں چھوڑ کر کیا تم مردوں کے پاس جارہے ہو؟ نہیں، تم تو حد سے گزرے ہوئے لوگ ہو26۔
167۔ انہوں نے کہا کہ اے لوط! اگر تم باز نہ آئے تو نکال دئے جانے والوں میں سے تم بھی ایک ہوگے۔
168۔ اس نے کہا کہ تمہارے عمل سے میں سخت بیزار ہوں۔
169۔ (اور کہا کہ) اے میرے پروردگار! مجھے اور میرے خاندان کو ان کی کرتوتوں سے نجات دلا۔
171,170۔ پس ہم نے ان کو اور (برے لوگوں کے ساتھ) ٹہر جانے والی بڑھیا کے سوا، ان کے سب گھر والوں کو بچا لیا26۔
172۔ پھر ہم نے باقی لوگوں کو ہلاک کردیا۔
173۔ ان پر( پتھریلی)بارش برسایا412۔ خبردار کئے جانے والے لوگوں کے لئے یہ بارش بہت بری ثابت ہوئی۔
174۔ اس میں مناسب نشانی ہے۔ ان میں اکثرلوگ ایمان لانے والے نہیں۔
175۔ تمہارا رب زبردست، نہایت ہی رحم والا ہے۔
176۔ باغ (مدین) والوں نے بھی رسولوں کو جھوٹا سمجھا۔
177۔ یاد لاؤ جبکہ ان کے پاس شعیب نے کہا کہ کیا تم ڈروگے نہیں؟
178۔ میں تمہارے لئے معتبر رسول ہوں۔
179۔ پس تم اللہ سے ڈرو۔اور میری اطاعت کرو۔
180۔ اس کے لئے میں تم سے کوئی اجرت نہیں مانگا۔ میرا بدلہ تو رب العالمین کے پاس ہے۔
181۔ ناپ تول پورا کرو، کوئی کمی نہ کرو۔
182۔ سیدھی ترازو سے تول کر دیا کرو۔
183۔ لوگوں کو ان کی چیزیں مت گھٹاؤ۔ زمین میں فساد برپا کرتے ہوئے نہ پھرو۔
184۔ (اور کہا کہ) تم کو اورتم سے پہلے مخلوق کو جس نے پیدا کیا ہے اس سے ڈرو۔
185۔ انہوں نے کہا 367کہ تم تو سحر زدہ آدمی ہی ہو285۔
186۔ تم تو ہمارے ہی جیسے ایک انسان کے سوا کچھ نہیں۔ ہم تمہیں جھوٹاہی سمجھتے ہیں۔
187۔ (اور کہا کہ) اگر تم سچے ہو تو آسمان 507 کاایک ٹکڑا ہم پر گرادو۔
188۔ اس نے کہا کہ تم جو کچھ کر رہے ہو میرا رب خوب جانتا ہے۔
189۔ وہ لوگ انہیں جھوٹا سمجھا۔ پس (بادل سے) سایہ کئے ہوئے دن کے عذاب نے ان پروار کیا۔ وہ تو ایک بڑے سخت دن کا عذاب تھا۔
190۔ اس میں مناسب نشانی ہے۔ ان میں اکثرلوگ ایمان لانے والے نہیں۔
191۔(اے محمد!) تمہارا رب زبردست، نہایت ہی رحم والا ہے۔
192۔ یہ رب العالمین کے طرف سے اتارا گیا ہے۔
195,194,193۔ (اے محمد!) تم آگاہ کر نے والوں میں ہونے کے لئے تمہارے دل152 پر صاف عربی489 زبان227میں معتبر روح نے444 اسے اتارا ہے26&492۔
196۔ یہ اگلے لوگوں کی کتابوں میں بھی ہے۔
197۔بنی اسرائیل میں رہنے والے علماء یہ جانتے ہوئے (مان لیا ہے)، کیا ان کے لئے یہ نشانی نہیں ہے ؟
199,198۔ اگر ہم اس کو کسی عجمی پر نازل کر تے، وہ ان کو پڑھ کر سنادیتا تو بھی یہ لوگ ایمان نہیں لائے ہوں گے26۔
200۔ اسی طرح ہم نے مجرموں کے دلوں میں اس کو داخل کردیا۔
201۔ جب تک وہ لوگ دردناک عذاب نہ دیکھ لیں گے وہ اسے نہیں مانیں گے۔
202۔ ان کی بے خبری کی حالت میں وہ اچانک ان پر آجائے گی۔
203۔ (اس وقت) وہ پوچھیں گے کہ کیا ہمیں کچھ مہلت دی جائے گی؟
204۔ کیا وہ ہمارے عذاب کو جلد تلاش کر رہے ہیں؟
207,206,205۔ کیا تم جانتے ہو کہ ہم انہیں کئی سال عیش کر نے دیں، پھر ان پر وہ آجائے جوانہیں خبردار کیا گیا تھا تو اس وقت ان کی وہ لطف اندوز زندگی انہیں بچا نہیں سکتی26؟
208۔ بغیر آگاہی کر نے والے کے ہم نے کسی بستی کو ہلاک نہیں کیا۔
209۔ (یہ) نصیحت ہے۔ ہم ظلم کر نے والے نہیں ہیں۔
210۔ اس کو شیطانوں نے نہیں اتارا۔
211۔ وہ ان کے لئے لائق بھی نہیں ہے۔ وہ ان سے نہیں ہوسکتا۔
212۔ وہ سننے سے بھی روک دئے گئے ہیں307۔
213۔ اللہ کے ساتھ کسی اور معبود کو تم مت پکارو۔ ورنہ تم سزاپانے والے ہوجا ؤگے۔
214۔ (اے محمد!) اپنے قریبی رشتہ داروں کو تنبیہ کرو281۔
215۔ تمہارے پیروی کر نے والے ایمان والوں کے لئے اپنا بازو جھکاؤ251۔
216۔ اگر وہ لوگ نافرمانی کریں تو ان سے کہہ دو کہ جو کچھ تم کررہے ہو اس سے میں بری ہوں۔
217۔ زبردست اور نہایت ہی رحم والے پر پورا بھروسہ رکھو۔
219,218۔ جب تم کھڑے ہوتے ہو اور سجدہ کر نے والوں کے ساتھ جب تم حرکت کر تے ہو، وہ تمہیں دیکھتا ہے26۔
220۔ وہی ہے سننے والا488، جاننے والا ۔
221۔ کیا میں تمہیں بتاؤں شیاطین کن پر اتریں گے؟
222۔ جھوٹی بات گھڑنے والے ہر ایک گناہ گار پر اترتے ہیں۔
223۔ چھپ کر وہ سنتے ہیں، ان میں اکثر لوگ جھوٹے ہیں۔
224۔ شاعروں کو بے سود آدمی ہی پیروی کریں گے۔
225۔ کیا تم جانتے نہیں کہ وہ ہر وادی میں بھٹکتے ہوئے پھر رہے ہیں؟
226۔جو وہ کر تے نہیں وہی کہتے ہیں۔
227۔ سوائے ان( شعراء) کے جو ایمان لائے، نیک کام کئے، اللہ کو بہت یاد کر تے رہے، اورمظلومی کے بعد انتقام لئے۔ظلم کر نے والے بعد میں جان لیں گے کہ ہم کہاں جانے والے ہیں؟
سورۃ : 26 الشعراء ۔ شعرا
Typography
- Smaller Small Medium Big Bigger
- Default Meera Catamaran Pavana
- Reading Mode