Sidebar

08
Sun, Sep
0 New Articles

سورۃ : 23 المومنوں ۔ ایمان والے

உருது மொழிபெயர்ப்பு
Typography
  • Smaller Small Medium Big Bigger
  • Default Meera Catamaran Pavana

سورۃ : 23 سورۃ المومنوں ۔ ایمان والے

کل آیتیں : 118

پارہ : 18

بہت ہی مہربان، نہایت ہی رحم والے اللہ کے نام سے ...

1۔ ایمان والے فلاح پاگئے۔

2۔ (وہ) اپنی نماز میں خشوع اختیار کر نے والے ہیں۔ 

3۔بے کارباتوں سے اعراض کر نے والے ہیں۔ 

4۔ زکوٰۃ بھی ادا کر نے والے ہیں۔ 

6,5۔ اپنی بیویوں یا اپنی لونڈیوں کے سوا 107اپنی شرم گاہوں کی حفاظت کر نے والے ہیں۔ اس کے لئے وہ ملامت نہیں کئے جائیں گے26۔ 

7۔ اس کے علاوہ (کوئی اور راہ) ڈھونڈنے والے ہی حد سے تجاوز کر نے والے ہیں۔ 

8۔ اپنی امانتوں اور عہد کا وہ حفاظت کر نے والے ہیں۔ 

9۔ اور اپنی نمازوں کی حفاظت کر تے ہیں۔ 

11,10۔ فردوس نامی جنت کے وہی وارث ہیں۔ اس میں وہ ہمیشہ رہیں گے26۔ 

12۔ مٹی 503 کے خلاصہ 506 سے ہم نے انسان کو پیدا کیا368۔ 

13۔ پھر اسے محفوظ جگہ پر نطفہ بنادیا506۔ 

14۔ پھر اس نطفہ کو حمل کا بیضہ بنادیا365&506۔ پھر اس حمل کے بیضہ کو گوشت کا لوتھڑابنا دیا۔ اس گوشت کے لوتھڑے کو ہڈی بنا کر اس ہڈی پر گوشت چڑھا دیا۔ پھر اسے دوسری تخلیق296 بنادیا486۔ بہت ہی بہتر پیدا کر نے والا اللہ بڑا ہی برکت والا ہے۔ 

15۔ اس کے بعد تم مر جانے والے ہو۔ 

16۔ پھر قیامت کے دن1 زندہ کئے جاؤگے۔ 

17۔ تمہارے اوپر ہم نے سات راستے پیدا کئے۔ اس مخلوق کے بارے میں ہم بے خبر نہیں۔

18۔ آسمان 507سے ہم نے ایک اندازے سے پانی اتارا۔ اسے زمین میں ٹہرائے رکھا297۔ ہم اس کو دور کر نے میں بھی قادر ہیں۔ 

19۔ اس کے ذریعے تمہارے لئے کھجور اور انگور کے باغات پیدا کئے۔ ان میں تمہارے لئے بہت سے پھل ہیں۔ جن کو تم کھاتے ہو۔ 

20۔ ہم نے طور سینا سے نکلنے والاایک درخت بھی(پیدا کیا)۔ وہ تیل اور کھانے والوں کے لئے سالن بھی اگاتا ہے۔ 

21۔ چوپایوں میں تمہارے لئے عبرت ہے۔ ان کے پیٹ میں رہنے والی چیزوں میں سے تمہیں پینے کے لئے دیتے ہیں۔ان میں تمہارے لئے بہت سے فائدے ہیں۔ اسے تم کھاتے ہو171۔ 

22۔ان پر اورکشتیوں پربھی تم سوار کئے جاتے ہو۔ 

23۔ ہم نے نوح کو ان کی قوم کے پاس بھیجا۔ اس نے کہا کہ اے میری قوم!اللہ کی عبادت کرو۔ تمہارے لئے اس کے سوا عبادت کے لائق کوئی نہیں۔ کیا تم ڈرو گے نہیں؟ 

24۔ ان کی قوم میں (اللہ کا) انکار کر نے والے سرداروں نے کہا کہ یہ تو تم جیسے ایک آدمی کے سوا کچھ نہیں۔ یہ تم سے زیادہ فضیلت حاصل کرناچاہتے ہیں۔ اللہ اگر چاہتا تو وہ فرشتوں کو بھیجا ہوتا154۔ ہمارے اگلوں سے بھی یہ ہم نے نہیں سنا۔

25۔ (اور کہا کہ) یہ تو ایک مجنون کے سوا کوئی نہیں۔ کچھ مدت کے لئے اس کو مہلت دو۔ 

26۔ نوح نے کہا کہ اے میرے رب! وہ لوگ مجھے جھوٹ سمجھنے کی وجہ سے تو میری مدد فرما۔

27۔ ہم نے اس کو وحی کی کہ ہماری نگرانی میں اور ہماری ہدایت کے مطابق کشتی بناؤ۔ ہماری اجازت سے پانی ابل پڑا تو221ہر ایک میں سے ایک جوڑی اور جس کے خلاف ہمارا حکم سبقت لے گیاہو ان کے سوا دوسرے تمہارے گھروالوں کو اس میں چڑھا لو۔ ظلم کر نے والوں کے بارے میں مجھ سے بات نہ کرو۔ وہ لوگ ڈبوئے جانے والے ہیں۔ 

28۔ تم اور تمہارے ساتھ رہنے والے جب کشتی میں بیٹھ جائیں تو کہو کہ ظلم کرنے والے قوم سے ہمیں بچانے والے اللہ ہی کے لئے سب تعریفیں ہیں۔ 

29۔ اور کہو کہ اے میرے رب! برکت والی جگہ پر مجھے سکونت دینا۔ سکونت دینے والوں میں تو ہی سب سے بہتر ہے۔ 

30۔ اس میں کئی نشانیاں ہیں222۔ ہم آزمانے والے ہیں484۔ 

31۔ ان کے بعد دوسری ایک نسل کو پیدا کیا۔ 

32۔ انہیں میں سے انہیں رسول بھیجا (یہ آگا ہ کر نے کے لئے)کہ اللہ کی عبادت کرو۔ تمہارے لئے اس کے سوا عبادت کے لائق کوئی نہیں۔ کیا تم ڈروگے نہیں؟ 

33۔ ان کی قوم میں جس نے (اللہ کا) انکارکیا ، آخرت کی ملاقات کو جھوٹ سمجھااور اس دنیوی زندگی میں جن کے لئے ہم نے عیش و آرام عطا کی تھی ان سرداروں نے کہا کہ یہ تو تمہارے ہی جیساایک آدمی کے سوا کچھ نہیں۔تم جو کھا رہے ہو وہی یہ بھی کھاتا ہے، تم جو پی رہے ہو وہی یہ بھی پیتا ہے۔ 

34۔اگرتم اپنے ہی جیسے ایک آدمی کی تابع ہو گئے تو تم نقصان والے ہو۔ 

35۔کیا یہ تمہیں انتباہ کر تا ہے کہ جب تم مر کرمٹی اور ہڈیاں ہوجاؤ گے تو تم پھر زندہ کئے جاؤگے؟ 

36۔ نہیں ہوگا! تمہیں جو تنبیہ کی جاتی ہے وہ نہیں ہوگا!

37۔ ہماری اس دنیوی زندگی کے سوا کچھ نہیں۔ مرجاتے ہیں ،جیتے ہیں، ہم زندہ نہیں کئے جانے والے۔ 

38۔ (ان سرداروں نے یہ بھی کہا کہ) یہ تواللہ پر جھوٹ باندھنے والا آدمی کے سوا کوئی نہیں۔ ہم اس کو ماننے والے نہیں۔ 

39۔اس نے کہا کہ اے میرے رب! وہ لوگ مجھے جھوٹ سمجھنے کی وجہ سے تو میری مدد فرما۔

40۔ (اللہ نے) فرمایا کہ تھوڑے ہی عرصہ میں وہ پچھتانے والے ہوں گے۔ 

41۔ حقیقت میں ان پر ایک زور کی آواز نے وار کیا۔ اسی وقت ہم نے انہیں خس و خاشاک بنا دیا۔ ظلم کر نے والے لوگوں کے لئے (اللہ کی رحمت) دور ہی ہے۔ 

42۔ ان کے بعد دوسرے کئی نسلوں کو پیدا کیا۔ 

43۔ کوئی قوم اپنے وقت مقررہ سے آگے بھی نہ جا سکے گی اور پیچھے بھی نہ جا سکے گی۔

44۔ پھر ہم نے لگاتار رسولوں کو بھیجا۔ ہر قوم کے پاس جب بھی رسول آئے انہیں جھوٹا سمجھتے رہے۔ اسی لئے ہم نے ان میں بعض کو بعض کے پیچھے لگا دیا۔انہیں قدیم افسانہ بنا دیا۔ ایمان نہ لانے والوں کو (اللہ کی رحمت) دور ہی ہے۔ 

46,45۔ پھر ہم نے فرعون اور اس کی قوم کے پاس موسیٰ اور ان کے بھائی ہارون کو اپنی دلیلوں اور واضح نشانیوں کے ساتھ بھیجا۔ انہوں نے تکبر کیا۔ اور وہ زور جتانے والے لوگ تھے26۔

47۔ اور کہا کہ کیا ہم اپنے ہی جیسے دو آدمیوں کو مان لیں جبکہ ان دونوں کی قوم ہماری غلام ہے؟ 

48۔ ان دونوں کو انہوں نے جھوٹا سمجھا۔ اس لئے وہ لوگ تباہ شدہ ہو گئے۔

49۔ وہ لوگ ہدایت پانے کے لئے ہم نے موسیٰ کو کتاب عطا کی۔ 

50۔ مریم کے بیٹے اوران کی ماں کو ہم نے نشانی بنایا415۔سرسبز اور پائیدار والی ایک اونچی جگہ پر ان دونوں کو ہم نے ٹھکانا دیا۔ 

51۔ اے رسولو! پاکیزہ چیزیں کھاؤ۔ نیک عمل کرو۔ جو کچھ تم کر تے ہو اسے میں جانتا ہوں۔

52۔ تمہاری یہ امت ایک ہی امت ہے۔ میں تمہارا رب ہوں۔ مجھ ہی سے ڈرو۔ 

53۔ وہ لوگ اپنے معاملے کو آپس میں کئی ٹکڑے کر ڈالے۔ ہر گروہ جو کچھ ان کے پاس ہے اس سے خوش ہیں۔ 

54۔ کچھ عرصہ تک ان کو انہیں کے گمراہی میں چھوڑدو۔ 

56,55۔ ان کو ہم جو مال اور اولاد عطا کی ہے اس کے بارے میں وہ کیا یہ سمجھ رہے ہیں کہ بھلائیاں ہم انہیں جلد دے رہے ہیں؟ ایسا نہیں ہے۔ وہ سمجھیں گے نہیں26۔ 

61,60,59,58,57۔ اپنے رب کے خوف سے لرزنے والے، اپنے رب کی آیتوں کو ماننے والے، اپنے رب کے ساتھ شریک نہ ٹہرانے والے، اپنے رب کے پاس لوٹ کر جانے سے دل سے ڈرنے والے ، جو دینا ہے اس کو دینے والے ، یہی لوگ نیکیوں کو جلد حاصل کر تے ہیں۔ وہی لوگ اس کے لئے سبقت کر نے والے ہیں26۔ 

62۔ ہم کسی کو اس کی طاقت سے بڑھ کر تکلیف نہیں دیتے68۔ ہمارے پاس سچائی بیان کرنے والی کتاب157 ہے۔ وہ لوگ ظلم نہیں کئے جائیں گے۔ 

63۔ پھر بھی ان کے دل اس کے متعلق غفلت میں ہیں۔ اس کے علاوہ ان کے لئے اور کام بھی ہیں، اسے وہ کرتے ہیں۔ 

64۔ آخر میں جب ہم ان میں خوشحال زندگی بسر کر نے والوں کوعذاب میں پکڑتے ہیں تو وہ بلبلا اٹھتے ہیں۔

65۔ اب چلاؤ نہیں۔ تم ہم سے مدد نہیں کئے جاؤگے۔

66۔ میری آیتیں تمہیں سنائی جاتی تھیں۔ اس وقت تم پیٹھ پھیر کر چلے جاتے تھے۔ 

67۔ تکبر کے ساتھ رات کے وقت ا سے دوش دیتے ہوئے رہ گئے۔ 

68۔کیا اس بات کو انہو ں نے سوچ کر نہیں دیکھا؟ یا کیا ان کے پاس وہ آگئی جو ان کے باپ دادا کے پاس نہیں آئی تھی؟

69۔ یا وہ اپنے رسول کے بارے میں نہ جانتے ہوئے انہیں وہ جھٹلاتے ہیں؟ 

70۔ یا وہ کہتے ہیں کہ ان کو جنون ہے468۔ بلکہ وہ تو ان کے پاس سچائی ہی لے کر آئے تھے۔ ان میں اکثر لوگ حق کو ناپسند کر نے والے ہی ہیں۔ 

71۔ اگر سچائی ان کی خواہشوں کے پیچھے چلتی تو آسمان507، زمین اور ان میں رہنے والے سب تباہ ہوگئے ہوتے۔ بلکہ ہم ان کے پاس ان ہی کی نصیحت دی ہے۔ وہ لوگ اپنی نصیحت سے اعراض کر رہے ہیں۔ 

72۔ یا (اے محمد!) کیاتم ان کے پاس اجرت مانگتے ہو؟ تمہارے رب کی اجرت ہی بہتر ہے۔ دینے والوں میں وہی بہتر ہے۔ 

73۔ تم انہیں سیدھی راہ کی طرف بلا رہے ہو۔ 

74۔ آخرت پر ایمان نہ رکھنے والے اس راستے سے ہٹے ہوئے ہیں۔ 

75۔ اگر ہم ان پر رحم کر تے اور ان کے پاس جو تکلیف ہے اسے دور کردیتے تو وہ اپنی سرکشی میں بھٹکے ہوئے ڈوب کر رہ جائیں گے۔ 

76۔ہم نے انہیں سخت سزا دی تھی۔وہ اپنے رب کے آگے جھکے بھی نہیں اور گڑگرائے بھی نہیں۔ 

77۔ آخر جب ہم نے سزا کا دروازہ ان کے لئے کھول دیاتو وہ مایوس ہو جا تے ہیں۔ 

78۔ اسی نے تمہارے لئے کان، آنکھیں اور دل بنائے۔ تم بہت کم ہی شکرادا کرتے ہو۔

79۔ اسی نے تمہیں زمین میں پھیلایا۔ اور اسی کے پاس تم سب جمع کئے جاؤگے۔ 

80۔ وہی زندہ کر تا ہے اور مارتا ہے۔ رات اور دن کا بدلنا اسی کے اختیار میں ہے۔ کیا تم سمجھوگے نہیں؟

81۔ بلکہ اگلے لوگوں نے جس طرح کہی تھی اسی طرح یہ بھی کہہ رہے ہیں۔ 

82۔ کہتے ہیں کہ ہم مر کر مٹی اور ہڈیاں ہو جانے کے بعد کیا ہم پھر سے زندہ کئے جائیں گے؟

83۔ (اور یہ بھی کہا کہ)اس سے پہلے ہی ہمیں اور ہمارے اجداد کو اسی طرح تنبیہ کی گئی تھی۔یہ تو اگلوں کی جھوٹی کہانی کے سوا کچھ نہیں۔

84۔ (اے محمد!) ان سے پوچھو کہ یہ زمین اور اس میں رہنے والے کس کے ہیں، اگر تم جانتے ہو تو (جواب دو)؟ 

85۔ وہ کہیں گے کہ اللہ ہی کے ہیں۔ پوچھو کہ کیا تم سوچوگے نہیں؟

86۔ پوچھو کہ ساتوں آسمانوں507 کا مالک اور عظمت والے عرش 488کا مالک کون ہے؟ 

87۔ وہ کہیں گے کہ اللہ ہی ہے۔ پوچھو کہ کیا تم ڈروگے نہیں؟ 

88۔پوچھو کہ پناہ د ینے والا، (دوسروں کی) پناہ میں نہ رہنے والا اور اپنے ہی ہاتھوں میں ہر چیز کا اختیار رکھنے والا کون ہے؟ اگر تم جانتے ہو تو(جواب دو)؟ 

89۔ وہ کہیں گے کہ اللہ ہی ہے۔ پوچھو کہ تم کس طرح بہکائے جاتے ہو؟ 

90۔ان کے پاس ہم حق ہی لائے تھے۔ وہ جھوٹے ہیں۔ 

91۔ اللہ نے بیٹا نہیں بنایا۔ اس کے ساتھ کوئی معبود نہیں۔ اگر ایسا ہو تا تو اپنی مخلوق کے ساتھ ہر معبود (الگ) چلا گیا ہوتا۔ ایک دوسرے پر غلبہ پاگئے ہوتے۔ ان کی باتوں سے اللہ پاک ہے10۔

92۔ وہ پوشیدہ اور ظاہرسب جاننے والا ہے۔ وہ لوگ جو شریک ٹہراتے ہیں اس سے وہ  بالا تر ہے۔ 

94,93۔ (اے محمد!) کہہ دو کہ اے میرے رب! انہیں جو تنبیہ (عذاب) کی جارہی ہے اگر تو مجھے دکھائے ، اے میرے پرور دگار! مجھے ظلم کر نے والے لوگوں میں شامل نہ کر26۔

95۔ انہیں جو تنبیہ کر رہے ہیں اس کو تمہیں دکھانے پر ہم قادر ہیں۔ 

96۔ بھلائی کے ذریعے برائی کو روک دو۔ ان کے کہنے کو ہم خوب جانتے ہیں۔ 

97۔ کہو کہ اے میرے رب! شیطانوں کی اکساہٹوں سے میں تیری پناہ مانگتا ہوں۔ 

98۔ (یہ بھی کہو کہ) اے میرے رب! وہ میرے پاس آنے سے بھی میں تیری پناہ چاہتا ہوں ۔

100,99۔ آخر کا ر ان میں سے جب کسی کو موت آجائے تو وہ کہتا ہے کہ اے میرے پروردگار! جس کو میں چھوڑ آیا ہوں اس میں نیک عمل کر نے کے لئے مجھے واپس بھیج دے۔ ایسا نہیں ہے،یہ صرف (منہ کی) باتیں ہیں۔ ا سی کو وہ کہہ رہا ہے۔ وہ پھر سے زندہ کئے جانے کے دن تک ان کے پیچھے پردہ298 ہے26۔ 

101۔ جب صور پھونکاجائے گا اس دن ان کے درمیان کوئی رشتہ نہیں ہوگا۔ ایک دوسرے سے دریافت بھی نہیں کریں گے۔ 

102۔ جن کے وزن بھاری ہوگئے وہی لوگ کامیاب ہوں گے۔ 

103۔ جن کے وزن ہلکے ہوگئے وہ لوگ اپنے آپ کو خسارہ میں ڈالا۔وہ دوزخ میں ہمیشہ رہیں گے۔ 

104۔ ان کے چہروں کو آگ جھلسا دے گی۔ اس میں وہ بد شکل میں ہوں گے۔ 

105۔ (کہا جا ئے گا کہ) میری آیتیں کیا تمہیں سنائی نہیں گئی؟ کیا تم اسے جھوٹ نہیں سمجھ رہے تھے؟ 

106۔ وہ کہیں گے کہ اے ہمارے پروردگار! ہماری بدنصیبی ہم پر غالب آگئی۔ ہم راہ بھٹکے ہوئے لوگ بنے ہوئے تھے۔ 

107۔ (اور وہ یہ بھی کہیں گے کہ) اے ہمارے پروردگار! یہاں سے ہمیں نکال دے۔ اگر ہم پرانی حالت کی طرف لوٹیں توبے شک ہم ظلم کر نے والے ہوں گے۔ 

108۔ وہ فرمائے گا کہ تم یہیں ذلیل ہوجاؤ۔اور مجھ سے بات نہ کرو۔ 

109۔ میرے بندوں میں سے ایک گروہ کہتا تھا کہ اے ہمارے پروردگار! ہم ایمان لائے۔ پس تو ہمیں بخش دے اور ہم پر رحم فرما۔ تم سب سے بہتر رحم کر نے والے ہو۔ 

110۔ (اللہ فرمائے گا کہ) تم سے میری یاد بھلانے کی حد تک انہیں تم نے مذاق سمجھا۔ انہیں دیکھ کر تم ہنس رہے تھے۔ 

111۔ (اور اللہ یہ بھی فرمائے گا کہ) وہ لوگ برداشت کر نے کی وجہ سے آج میں نے انہیں انعام دیا۔ وہی لوگ کامیاب ہیں۔ 

112۔ (اللہ) پوچھے گا کہ سالوں کے حساب سے تم کتنی مدت زمین میں رہے؟

113۔ وہ لوگ کہیں گے کہ ایک دن یا ایک دن میں کچھ دیر ہی رہے۔ حساب کر نے والوں سے پوچھ لو۔ 

114۔ وہ فرمائے گا کہ تم لوگ بہت کم ہی رہے۔ کاش تم اسے جاننے والے ہوتے!

115۔ کیا تم سمجھتے ہو کہ ہم نے تمہیں بیکار پیدا کیا ہے اور تم ہمارے پاس واپس لائے نہ جاؤگے؟ 

116۔اللہ، بادشاہ حقیقی ، بلندی والا ہے۔ اس کے سوا عبادت کے لائق کوئی نہیں۔ (وہی) بزرگی والے عرش488 کا مالک ہے۔ 

117۔کوئی اللہ کے ساتھ کسی اور معبود کو بلائے تو اس کے پاس اس کے حق میں کوئی دلیل نہیں ہے۔ اس سے بازپرس کر نا رب ہی کے پاس ہے۔ (اللہ کا) انکار کر نے والے کامیاب نہیں ہوں گے۔ 

118۔ کہہ دو کہ اے میرے رب! مجھے بخش دے اور مجھ پر رحم فرما493۔ تو ہی سب سے بہتررحم کر نے والا ہے۔ 

You have no rights to post comments. Register and post your comments.

Don't have an account yet? Register Now!

Sign in to your account