Sidebar

18
Fri, Oct
11 New Articles

سورۃ : 59 الحشر ۔ خارج کرنا

உருது மொழிபெயர்ப்பு
Typography
  • Smaller Small Medium Big Bigger
  • Default Meera Catamaran Pavana

سورۃ : 59 سورۃ الحشر ۔ خارج کرنا

کل آیتیں : 24

اس سورت کی دوسری آیت میں یہودیوں کو جلا وطن کر نے کے بارے میں ذکر آنے کی وجہ سے اس سورت کانام خارج کرنا رکھا گیا ہے۔  بہت ہی مہربان، نہایت ہی رحم والے اللہ کے نام سے ...

1۔ آسمانوں507 اور زمین میں جو بھی ہیں اللہ کی ستائش کر تی ہیں۔ وہ زبردست، حکمت والا ہے۔ 

2۔ اسی نے اہل کتاب میں سے27 (اللہ کا ) انکار کر نے والوں کو ان کے گھروں سے پہلی خارج کے طور پر خارج کیا۔ تم نے نہیں سوچا تھا کہ وہ نکل جائیں گے۔ وہ سمجھ رہے تھے کہ انہیں ان کے قلعے اللہ سے بچالیں گے۔ انہیں جو گمان بھی نہ تھا اس راستے سے اللہ ان کے قریب پہنچا61۔ ان کے دلوں میں خوف ڈالا۔ اپنے ہاتھوں اور ایمان والوں کے ہاتھوں سے اپنے گھروں کو اجاڑدیا۔ اے عقل والو! عبرت حاصل کرو۔ 

3۔ اللہ نے ان کی جلاوطنی مقدر نہ کیا ہوتا تو انہیں اس دنیاہی میں سزا دے دیتا۔ آخرت میں بھی ان کے لئے جہنم کا عذاب ہے۔ 

4۔ اس کی وجہ یہ ہے کہ ان لوگوں نے اللہ اور اس کے رسول کی مخالفت کر تے تھے۔ جو اللہ کی مخالفت کر تا ہے (اس کو) اللہ سخت سزا دینے والا ہے۔ 

5۔ تم (ان لوگوں کی) کھجور کے درختوں کو کاٹ ڈالنا اور اس کی جڑوں کے ساتھ کاٹے بغیر چھوڑ دینا سب اللہ کے حکم کے مطابق ہی ہوا۔ جرم کر نے والوں کو وہ رسوا کرے گا۔ 

6۔ ان لوگوں سے جس چیز کواپنے رسول قبضہ کر نے کے لئے اللہ نے کیا تھا، اس کے لئے تم نے گھوڑا یا اونٹ ہانک کر نہیں گۂ۔ بلکہ اللہ جس پرچاہتا ہے اپنے رسولوں کو مسلط کر دیتا ہے۔ اللہ ہر چیز پر قدرت رکھنے والا ہے۔ 

7۔ مختلف بستی والوں سے جو کچھ اپنے رسول کے قبضہ میں اللہ نے دے دیا، وہ اللہ، اس کے رسول، رشتہ دار، یتیم، مسکین اور خانہ بدوشوں206 کے لئے ہے۔تاکہ تم میں دولتمندوں کے درمیان ہی (دولت) گردش نہ کر تے رہے ( ایسا تقسیم کیا)195۔یہ رسول تمہیں جو کچھ دیں اس کو لے لو۔ جس سے وہ روکیں (اس سے) باز آ جاؤ۔اللہ سے ڈرو۔ اللہ سختی سے سزا دینے والا ہے۔ 

8۔ اپنے گھروں اور مالوں سے نکالے گئے ہجرت460 کر نے والے مفلسوں کے لئے بھی (ہے)۔ وہ لوگ اللہ سے فضل اور اس کی رضامندی کے منتظر ہیں۔ اللہ اور اس کے رسول کی مدد کر تے ہیں۔ وہی لوگ سچے ہیں۔ 

9۔ ان سے پہلے ہی ایمان اور اس بستی کو اپنائے ہوئے لوگوں کے لئے بھی(ہے)۔ ہجرت 460کر کے اپنے پاس آنے والوں کو وہ لوگ چاہتے ہیں۔ انہیں جو عطا کیا جائے اس کے بارے میں وہ اپنے دلوں میں بغض نہیں رکھتے۔ اپنی محتاجی کے باوجود اپنے سے زیادہ (انہیں کو) ترجیح دیتے ہیں۔ اپنے پاس موجود بخیلی سے بچنے والے ہی کامیاب ہوں گے۔ 

10۔ ان کے بعد آنے والے کہتے ہیں کہ اے ہمارے پروردگار! ہم کو اور ایمان میں ہم سے سبقت لے جا نے والے ہمارے بھائیوں کو بھی معاف کر دے۔ ہمارے دلوں میں ایمان والوں کے لئے نفرت پیدا نہ کردے۔ تو بڑا شفقت والا، نہایت ہی مہربان ہے۔ 

11۔ (اے محمد!) کیا تم منافق کو نہیں جانتے؟ اہل کتاب27 میں رہنے والے (اللہ کا) انکار کر نے والے اپنے بھائیوں سے کہتے ہیں کہ اگر تم باہر نکالے گئے تو ہم بھی تمہارے ساتھ نکل جائیں گے۔ تمہارے معاملے میں کسی سے کبھی ہم تابع نہیں ہوں گے۔ اگر تم پر جنگ کریں تو ہم تمہاری مدد کریں گے۔ اللہ گواہ دیتا ہے کہ وہ جھوٹے ہیں۔ 

12۔ اگر وہ باہر نکالے گئے تو یہ ہرگز باہر نہیں جائیں گے۔ اگر ان سے جنگ کی گئی تو انہیں یہ مدد بھی نہیں کریں گے۔ یہ لوگ اگر ان کی مدد بھی کریں تو پیٹھ پھیر کر بھاگیں گے۔ پھر مدد نہیں کئے جائیں گے۔ 

13۔ ان کے دلوں میں اللہ سے زیادہ تمہارے بارے میں ہی ڈر بہت ہے۔ اس کی وجہ یہی ہے کہ وہ لوگ ناسمجھ ہیں۔ 

14۔ قلعہ بند بستیوں سے یا دیواروں کے پیچھے کے سوا وہ ایک ساتھ جمع ہو کرتم سے نہیں لڑیں گے۔ ان کے آپس میں دشمنی بہت سخت ہے۔ تم سمجھو گے کہ وہ ایک ساتھ اکٹھے ہوئے ہیں۔لیکن ان کے دل تو بکھرے پڑے ہوئے ہیں۔ اس کی وجہ یہی ہے کہ وہ بے عقل لوگ ہیں۔

15۔ ان سے کچھ ہی پہلے گزرے ہوے قوم کی طرح( وہ لوگ ) ہیں ۔وہ لوگ اپنے کام کا نتیجہ چکھ چکے ہیں۔ ان کے لئے دردناک عذاب بھی ہے۔ 

16۔ وہ شیطان کے مانند ہیں جو انسان سے کہتا ہے (اللہ کا) انکار کردے، ان کے انکارکے بعد کہہ دیتا ہے کہ میں تم سے بری ہوگیا۔ تمام جہانوں کے رب سے میں ڈرتاہوں۔ 

17۔ دوزخ میں ہمیشہ رہنا ہی دونوں کا انجام ہوگیا۔ ظالموں کی یہی سزا ہے۔ 

18۔ اے ایمان والو! اللہ سے ڈرو۔ آخرت کے لئے جو کام کئے تھے ، اس پرہر ایک غور کرے۔ اللہ سے ڈرو۔جو تم کرتے ہو اللہ اس سے باخبر ہے۔ 

19۔ اللہ کو بھولے ہوئے لوگوں کی طرح نہ بن جاؤ۔اس نے خود انہیں کو ان سے بھلادیا۔ وہی لوگ مجرم ہیں۔ 

20۔ دوزخ میں رہنے والے اور جنت میں رہنے والے برابر نہیں ہوسکتے۔ جنت والے ہی کامیاب ہیں۔ 

21۔اگر ہم اس قرآن کو پہاڑ پر اتارتے تو تم دیکھوگے کہ وہ اللہ کے خوف سے عاجز ہوکر ٹکڑے ٹکڑے ہوجاتے۔ لوگ غورو فکرکر نے کے لئے ہم ان مثالوں کو بیان کرتے ہیں۔ 

22۔ وہی اللہ ہے۔ اس کے سوا عبادت کے لائق کوئی نہیں۔ پوشیدہ اور ظاہر کو جاننے والا ہے۔ وہ بہت ہی مہربان ، نہایت ہی رحم والاہے۔ 

23۔ وہی اللہ ہے۔ اس کے سوا عبادت کے لائق کوئی نہیں۔ وہ شہنشاہ ہے، پاک ہے10۔ وہ سکون دینے والا، پناہ دینے والا، نگہبان، زبردست، زور آوراور بڑائی والا ہے۔ ان لوگوں کے شریک ٹہرانے سے وہ پاک 10ہے۔ 

24۔ وہی اللہ ہے۔ (وہ) پیدا کر نے والا ہے، وجود میں لانے والا، شکل دینے والاہے۔ اس کے لئے خوبصورت نام ہیں۔آسمانوں507 اور زمین میں سب اسی کی ستائش کر تے ہیں، وہ زبردست، حکمت والا ہے۔ 

You have no rights to post comments. Register and post your comments.

Don't have an account yet? Register Now!

Sign in to your account