سورۃ : 45 سورۃ الجاثیہ ۔ گھٹنے ٹیکے ہوئے
کل آیتیں : 37
ہر قوم گھٹنے ٹیکے ہوئے رب کے روبرو کھڑے ہونے کے بارے میں اس سورت کی آیت نمبر 28 میں ذکر ہونے کی وجہ سے اس سورت کو یہ نام رکھا گیا ہے۔
بہت ہی مہربان، نہایت ہی رحم والے اللہ کے نام سے ...
1۔ حا، میم2۔
2۔ (یہ) زبردست، حکمت والے اللہ کی طرف سے نازل کردہ کتاب ہے۔
3۔ ایمان والوں کے لئے آسمانوں507 اور زمین میں کئی نشانیاں ہیں۔
4۔ تمہاری پیدائش میں اور دیگر جانداروں کو پھیلائے رکھنے میں یقین رکھنے والی قوم کے لئے کئی نشانیاں ہیں۔
5۔ رات اور دن بدل بدل کر آنے میں، آسمان سے (بارش کی) دولت کو اتارنے میں، زمین خشک ہو نے کے بعد اس کے ذریعے (اس کو) زندہ کر نے میں اور ہواؤں کے رخ پھیرنے میں جاننے والی قوم کے لئے کئی نشانیاں ہیں۔
6۔ (اے محمد!) یہ اللہ کی آیتیں ہیں۔ اس کو حق کے ساتھ تمہیں سناتے ہیں۔ اللہ اوراس کی آیتوں کے بعد اور کس بات ہی کو وہ مانیں گے؟
7۔جھوٹ باندھنے والے ہر گنہ گار کو خرابی ہے۔
8۔اس پر پڑھی جانے والی اللہ کی آیتوں کو وہ سنتا ہے۔ پھر تکبر کر تے ہوئے ایسا اڑجاتا ہے گویا کہ وہ سنا ہی نہیں۔ اس کودردناک عذاب کی آگاہی کردو۔
9۔ ہماری آیتوں میں سے کوئی بات جان لیتا ہے تو اسے وہ مذاق بنا لیتا ہے۔ انہیں کے لئے ذلت کا عذاب ہے۔
10۔ ان کے پیچھے جہنم ہے۔ ان کے عمل اور اللہ کے سوا وہ لوگ جنہیں محافظ بنارکھے ہیں، کچھ بھی انہیں کام نہ آئیں گے۔ ان کے لئے سخت عذاب ہے۔
11۔ یہی سیدھا راستہ ہے۔ اپنے رب کی آیتوں کا انکار کرنے والوں کو سخت دردناک عذاب ہے۔
12۔ کشتیاں اس کے حکم کے مطابق چلنے کے لئے، تم اس کے فضل کو تلاش کر نے کے لئے اور شکر ادا کرنے کے لئے اللہ ہی نے سمندر کو تمہارے لئے نفع بخش بنادیا۔
13۔ آسمانوں507میں جو کچھ ہے اور زمین میں جو کچھ ہے سب وہ تمہارے لئے فائدہ مند کردیا۔ غورو فکر کر نے والی قوم کے لئے اس میں کئی نشانیاں ہیں۔
14۔ ایمان والوں سے کہہ دو کہ جولوگ اللہ کے عذابوں کو نہیں مانتے انہیں معاف کردیں۔ کیونکہ قوم کی کرتوتوں کے لئے وہ بدلہ دینے والا ہے۔
15۔ اگر کوئی نیکی کر ے تووہ اسی کے لئے اچھا ہے۔ اگر کوئی بدی کر ے تو وہ اسی کے لئے خلاف ہے۔ پھر تم تمہارے رب کے پاس واپس لائے جاؤگے۔
16۔بنی اسرائیل کو ہم نے کتاب، اقتدار164اور نبوت عطا کی۔ پاکیزہ چیزوں کو انہیں دیا تھا۔ دنیا بھر کے لوگوں پر انہیں فضیلت بخشی16۔
17۔ اس دین کے بارے میں انہیں کئی دلیلیں بھی دی تھیں۔ انہیں علم آنے کے بعد ہی وہ لوگ آپس میں پیدا شدہ حسد کی وجہ سے مختلف ہوگئے۔ تمہارا رب قیامت کے دن 1ان کے اختلاف میں فیصلہ کرے گا۔
18۔ (اے محمد!) پھر اس دین میں تمہیں ایک طریقے پر قائم کیا۔ پس تم اس کی پیروی کرو۔ نادانوں کی دلی خواہشوں کی پیروی نہ کرو۔
19۔ وہ اللہ سے تمہیں کچھ بھی بچا نہیں سکتے۔ ظالم لوگ ایک دوسرے کے گہرے ساتھی ہیں۔ (اس سے) ڈرنے والوں کا اللہ سرپرست ہے۔
20۔ یہ لوگوں کے لئے واضح دلیلیں ہیں۔ یقین کر نے والوں کے لئے سیدھی راہ اور رحمت ہے۔
21۔ کیا جرم کر نے والے سمجھتے ہیں کہ جو ایمان لائے اور نیک عمل کئے انہیں بھی ان جیسے ہی بنا دیں گے؟وہ لوگ جینا اور مرنا برابر ہے۔ وہ جو فیصلہ کررہے ہیں بہت برا ہے۔
22۔ آسمانوں507 اور زمین کو اللہ نے مناسب سبب ہی سے پیدا کیا۔ ہر ایک اپنے کئے کا بدلہ دئے جائیں گے265۔ وہ لوگ ظلم نہیں کئے جائیں گے۔
23۔ اپنی نفسانی خواہشات کو اپنا معبود جو بنا رکھا ہے کیا تم نے اس کو دیکھا ؟ جانتے ہوئے ہی اللہ نے اس کو گمراہ کیا۔ اس کے کانوں اور دلوں میں مہر لگا دیا۔ اس کی آنکھوں پر پردہ ڈال دیا۔ اللہ کے بعد اس کوکون راہ دکھا ئے گا؟ کیا تم غور نہیں کروگے؟
24۔ وہ کہتے ہیں کہ ہمارے اس دنیوی زندگی کے سوا کچھ نہیں۔ جیتے ہیں، مرتے ہیں اور زمانے کے سوا ہمیں کوئی ہلاک نہیں کرتا۔ انہیں اس کے بارے میں کوئی علم نہیں۔ وہ تو صرف قیاس کر نے والے کے سوا کوئی نہیں۔
25۔ جب ہماری واضح آیتیں انہیں سنائی جاتی ہیں تو ان کو یہ کہنے کے سوا کوئی اور دلیل نہیں ہوتا کہ اگر تم سچے ہو تو ہمارے باپ داداؤں کو لے کر آؤ۔
26۔ کہہ دو کہ اللہ ہی تمہیں زندہ رکھتا ہے، پھر تم کو موت دیتا ہے، پھر بغیر کسی شک والے قیامت کے دن1 وہ تم سب کو جمع کر ے گا۔ لیکن لوگوں میں اکثر نہیں جانتے۔
27۔ آسمانوں507 اور زمین کی بادشاہت اللہ ہی کے لئے ہے۔ قیامت1 قائم ہونے والے دن، اسی دن باطل پرست نقصان اٹھائیں گے۔
28۔ ہر قوم کوگھٹنے ٹیکتے ہوئے تم دیکھو گے۔ہر قوم اپنی (درج شدہ)کتاب کی طرف بلائے جائیں گے۔ تم جو کر رہے تھے اس کو آج بدلہ دئے جاؤگے۔
29۔اور کہا جائے گا کہ یہی ہماری کتاب ہے۔ یہ تمہارے خلاف سچ بولتی ہے۔ تم جو کر رہے تھے اس کو ہم درج کر نے والے تھے۔
30۔ جو ایمان لے آئے اور نیک عمل کئے انہیں ان کا رب اپنی رحمت میں داخل کر ے گا۔ یہی کھلی ہوئی کامیابی ہے۔
31۔ (اللہ کا) انکار کرنے والوں سے( کہا جائے گا کہ)کیا میری آیتیں تمہیں سنائی نہیں گئیں؟ تم نے تکبر کیا اور تم جرم کر نے والے لوگ تھے۔
32۔ جب کہا گیا کہ اللہ کا وعدہ سچا ہے، اس وقت1 کے بارے میں کوئی شک نہیں، تو تم نے کہا کہ قیامت کا وقت 1 کیا ہے ، ہم نہیں جانتے۔ ہم تو قیاس کر نے والوں کے سوا کوئی نہیں۔ ہم یقین کے ساتھ ماننے والے نہیں ہیں۔
33۔ ان کی کی ہوئی برائیاں انہیں ظاہر ہوجائیں گی۔ جس کا وہ مذاق اڑا رہے تھے ، انہیں وہ گھیر لے گا۔
34۔ ان سے کہا جائے گا کہ اس دن کی ملاقات کو تم نے جس طرح بھلا دیا تھااسی طرح ہم بھی آج تمہیں بھلا دیں گے۔ تمہارا ٹھکانا جہنم ہے، تمہیں مدد کر نے والے کوئی نہیں۔
35۔ اس کی وجہ یہ ہے کہ تم نے اللہ کی آیتوں کو مذاق سمجھا تھااور اس دنیوی زندگی نے تمہیں فریفتہ کر دیا تھا۔ آج اس میں سے وہ باہر نہیں نکالے جائیں گے۔ وہ لوگ (دنیا کو پھر سے بھیج کر عبادت کر نے کے لئے) مجبور نہیں کئے جائیں گے۔
36۔سب تعریف اللہ ہی کے لئے ہے جو آسمانوں507 کا رب، زمین کا رب اور سارے جہاں کا رب ہے۔
37۔ آسمانوں507 اور زمین کی بڑائی اسی کے لئے ہے۔ وہ زبردست ، حکمت والا ہے۔
سورۃ : 45 الجاثیہ ۔ گھٹنے ٹیکے ہوئے
Typography
- Smaller Small Medium Big Bigger
- Default Meera Catamaran Pavana
- Reading Mode