Sidebar

08
Sun, Sep
0 New Articles

سورۃ : 34 سورۃ سبا ۔ ایک بستی 

உருது மொழிபெயர்ப்பு
Typography
  • Smaller Small Medium Big Bigger
  • Default Meera Catamaran Pavana

سورۃ : 34 سورۃ سبا ۔ ایک بستی 

کل آیتیں : 54

سبا نامی ایک بستی کے بارے میں اور اس بستی میں کئے گئے بارآور سہولتوں کے بارے میں ، جب ان بستی والوں نے ناشکری کی تو ان آسائشوں کو برطرف کر نے کے بارے میں اس سورت کی آیت نمبر 17,16,15 میں ذکر کیا گیا ہے، اس لئے اس سورت نام یہ رکھاگیاہے۔

بہت ہی مہربان، نہایت ہی رحم والے اللہ کے نام سے...

1۔ اللہ ہی کے لئے ہیں تمام تعریفیں۔ آسمانوں507 میں جو کچھ ہے اور زمین میں جو کچھ ہے سب اسی کا ہے۔ آخرت 1میں بھی تعریف اسی کے لئے ہے۔ وہ حکمت والا، خوب جاننے والا ہے۔ 

2۔ جو کچھ زمین میں داخل ہو تا ہے،جو کچھ اس سے نکلتا ہے، جو کچھ آسمان سے اترتا ہے اور جوکچھ اس کی طرف چڑھتا ہے وہ سب جانتا ہے۔ وہ نہایت ہی رحم والا، بخشنے والا ہے۔ 

3۔ (اللہ کا) انکار کر نے والے کہتے ہیں کہ قیامت کا وقت1 ہم پر نہیں آئے گا۔ تم کہہ دو کہ ایسا نہیں ہے۔ میرے رب کی قسم! وہ تمہارے پاس آئے گا۔ وہ غیب کا جاننے والا ہے۔ آسمانوں 507میں اور زمین میں ذرہ برابر یا اس سے بھی چھوٹی یا اس سے بھی بڑی کوئی چیزاس سے پوشیدہ نہیں رہ سکتی۔ وہ کھلی دفتر میں157 درج کئے بغیر نہیں ہے۔ 

4۔ (یہ اس لئے درج کیا جا رہا ہے کہ) جو لوگ ایمان لائے اور نیک عمل کئے انہیں انعام دیا جائے۔ ان کے لئے مغفرت اور عزت کی روزی ہے۔ 

5۔ ہماری آیتوں میں ہمیں جیتنے کی کوشش کر نے والوں کودردناک عذاب کی سزا ہے۔

6۔ (اے محمد!) جنہیں علم دیا گیاہے وہ سمجھتے ہیں کہ تمہارے رب کی جانب سے جو تمہیں عطا ہوئی ہے وہی حق ہے۔اور وہ خوبیوں والے عزیزکی راہ دکھا تا ہے۔ 

7۔ (اللہ کا) انکا ر کر نے والے پوچھتے ہیں کہ کیا تمہیں ہم ایسے شخص کے بارے میں بتائیں جو یہ کہتا ہے کہ تم پوری طرح سے نابود ہوجا نے کے بعد پھرنئے سرے سے تخلیق کئے جاؤگے؟

8۔ کیا اس نے اللہ پر جھوٹ باندھ لیا ہے؟ یا اسے دیوانگی ہے468؟ ایسا نہیں ہے، آخرت کے1 نہ ماننے والے عذاب میں اور دور کی گمراہی میں پڑے ہوئے ہیں۔ 

9۔ آسمان507 اور زمین میں جو ان کے آگے اور پیچھے ہے ،کیا انہوں نے نہیں دیکھا ؟اگر ہم چاہتے تو انہیں زمین میں دھنسا دئے ہوتے، یا ان پر آسمان507 سے ٹکڑوں کو گرادئے ہوتے۔اصلاح چاہنے والے ہر بندوں کے لئے اس میں مناسب دلیل ہے۔ 

11,10۔ داؤد کو ہم نے فضل عطا کیا۔(اور کہا کہ) اے پہاڑو! اے پرندو! ان کے ساتھ مل کر تسبیح کرو۔ یہ کہہ کر کہ جنگی زرہیں بناؤ اور اس کے کڑیوں کو درست کرو ، ہم نے ان کے لئے لوہے نرم کر دئے۔اور یہ بھی کہا26 کہ نیک عمل کرو۔ تم جوکر رہے ہو وہ میں دیکھ رہا ہوں488۔ 

12۔ سلیمان کے لئے ہوا کو مسخر کردیا۔ اس کا نکلنا ایک مہینہ ہے اور اس کا پلٹنا ایک مہینہ ہے325۔ ان کے لئے تانبے کا چشمہ بہا دیا۔ اپنے رب کی مرضی سے ان کے پاس خدمت کرنے والے جنات بھی تھے۔ ان میں سے کوئی ہمارے حکم کی سرتابی کرے تو دوزخ کے عذاب کا مزہ انہیں چکھائیں گے۔ 

13۔ ان کی چاہت کے مطابق انہوں نے محلات، مجسمے326، حوضوں جیسے لگن، ہٹائے نہ جانے والے دیگیں بنائے۔ (ہم نے کہا کہ) اے داؤد کے گھر والو! شکر کے ساتھ عمل کرو۔ میرے بندوں میں شکر گذار بہت کم ہی ہیں۔

14۔جب ہم نے ان پر موت طاری کی تو زمین میں رینگنے والے جاندار(دیمک) ان کی موت کا پتہ دے دیا۔ وہ ان کی لاٹھی کھا رہا تھا۔ جب وہ نیچے گر پڑے تو جنوں نے سمجھ لیا کہ اگر ہم کو غیب کی باتیں معلوم ہوتیں تو رسوائی بھری اس مصیبت میں نہ پڑے ہوتے327۔ 

15۔ سبا والوں کو ان کی آبادی میں معقول نشانی ہے۔اس کے دائیں اور بائیں جانب دو باغ تھے۔ (ان سے کہا گیا کہ) اپنے رب کارزق کھاؤ۔ اس کا شکر ادا کرو۔ بستی بھی اچھی بستی ہے اورپروردگار بھی بخشنے والا ہے۔ 

16۔ لیکن انہوں نے جھٹلادیا۔ اس لئے ہم نے ان پر زور کا سیلاب بھیجا۔ ان کے اس دو باغوں کے بدلے میں ترش اور کڑوی گھاس والی اور تھوڑی سی بیری کے درختوں کے دو باغوں میں بدل دیا۔

17۔ وہ لوگ (ہمارا) انکار کر نے کی وجہ سے اس طرح ہم نے سزا دی۔(ہمارا) انکار کر نے والوں کے سوا کیا ہم دوسروں کو سزا دے سکتے ہیں؟ 

18۔ ہمارے برکت کئے ہوئے بستیوں اور ان کے درمیان کھلے انداز میں دکھائی دینے والی بستیوں کو ہم نے آباد کی۔ اس میں سفر بھی جاری کیا۔ (اور کہا کہ) رات اوردن بے خوف ہو کر سفر کرو۔ 

19۔ انہوں نے یہ کہتے ہوئے کہ اے ہمارے پروردگار! ہمارے لئے دور دراز سفر پیدا کردے، وہ اپنے آپ پر ظلم کر نے لگے۔ انہیں پرانا افسانہ بنا دیا۔ انہیں نیست و نابود کر دیا۔ صبر اور شکر کر نے والے ہر ایک کے لئے اس میں کئی نشانیاں ہیں۔ 

20۔ ان کے انداز تک ابلیس نے اپنے خیال میں کامیاب رہا۔ ایمان والے ایک گروہ کے سوا (دوسرے) اس کی پیروی کر نے لگے۔ 

21۔ ان پر اس کوکسی قسم کا اختیار نہیں۔ آخرت کے ماننے والوں اور شک کر نے والوں کو الگ کر کے دکھانے کے لئے (ایسا ہوا تھا)۔ تمہارا رب ہر چیز کی حفاظت کر نے والا ہے۔ 

22۔کہہ دو کہ اللہ کے سوا جس کا تم تصور کر تے ہو ان کو بلا کر دیکھو۔وہ آسمانوں507 اور زمین میں ایک ذرہ برابر بھی اختیار نہیں رکھتے۔ ان دونوں میں انہیں کوئی حصہ بھی نہیں۔ان میں اس کے لئے کوئی مددگار بھی نہیں۔ 

23۔ جس کو اس نے اجازت دی تھی اس کے سوا اس کے پاس سفارش 17کر نا کچھ فائدہ نہ دے گا۔ آخر میں جب ان کے دلوں سے گھبراہٹ دور ہو نے کے ساتھ وہ پوچھیں گے کہ تمہارے رب نے کیا کہا؟ وہ کہیں گے کہ حق بات (کہا ہے)۔ وہ بلند و بالااور بڑا ہے۔ 

24۔ (اے محمد!) پوچھو کہ آسمانوں اور زمین سے تمہیں رزق کون دیتا ہے463؟ کہو کہ اللہ۔ ہم یا تم سیدھی راہ پر یا کھلی گمراہی میں ہیں۔ 

25۔ اور یہ بھی کہو کہ ہمارے کئے ہوئے گناہوں کے بارے میں تم دریافت نہیں کئے جاؤگے۔ تمہارے کئے ہوئے کے بارے میں ہم دریافت نہیں کئے جائیں گے265۔ 

26۔اور کہو کہ ہمیں ہمارارب اکٹھا کر ے گا۔ پھر ہمارے درمیان سچا فیصلہ کر ے گا۔ وہ فیصلہ کر نے والا ، علم والا ہے۔ 

27۔ کہو کہ جن کو تم اس کا شریک ٹہراتے ہو مجھے دکھاؤ۔ ایسا نہیں ہے، بلکہ وہی زبردست اور حکمت والا اللہ ہے۔ 

28۔ (اے محمد!) ہم نے تم کو خوشخبری دینے والا، خبردار کر نے والااور سارے انسانوں281 کے لئے بھیجا ہے187۔ لیکن انسانوں میں اکثر نہیں جانتے۔ 

29۔ وہ لوگ پوچھتے ہیں کہ اگر تم سچے ہو تو یہ انتباہ کب (پورا) ہوگا؟

30۔ کہہ دو کہ تمہارے لئے وعدہ کا ایک دن1 مقرر ہے۔ اس سے تھوڑی دیر پیچھے بھی ہٹ نہیں سکوگے اور نہ آگے بھی جا سکو گے۔ 

31۔ (اللہ کا) انکار کر نے والے کہتے ہیں کہ اس قرآن کو اوراس کوجو اس سے پہلے گزر گئی 4ہم نہیں مانیں گے۔ اپنے رب کے سامنے جب ظالموں کو کھڑے کئے جائیں گے تو تم دیکھو گے کہ ان میں ایک دوسرے پرالزام دھر رہے ہوں گے۔ جو کمزور تھے وہ متکبر لوگوں سے کہیں گے کہ اگر تم نہ ہوتے تو ہم بھی ایمان لے آتے۔ 

32۔ متکبر لوگ کمزوروں کے پاس کہیں گے کہ جب سیدھی راہ تمہارے پاس آئی تو کیا ہم نے تمہیں روکا تھا؟ نہیں، بلکہ تم خود مجرم تھے۔ 

33۔ متکبر لوگوں سے کمزور لوگ کہیں گے کہ جب تم نے ہم کو حکم دیا تھا کہ اللہ کا انکار کرو اور اس کا شریک تصور کرو تو اس وقت رات و دن کی تمہاری مکاری ہی نے (ہمیں گمراہ کردیا)۔ جب وہ عذاب دیکھیں گے تو پشیمانی کو دل میں چھپا لیں گے۔ (ہمارا) انکار کر نے والوں کی گردنوں میں ہم طوق ڈالیں گے۔کیا اس کے سوا جو انہوں نے کیا تھا (دوسری کسی چیز کے لئے)وہ سزا دئے جائیں گے؟ 

34۔ ہم نے جس بستی میں بھی تنبیہ کر نے والے کو بھیجا تو وہاں کے خوشحال لوگ یہ کہے بغیر نہیں رہے کہ تم جو دے کر بھیجے گئے ہو اس کا ہم انکار کر نے والے ہیں۔ 

35۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ ہم زیادہ مال اور اولاد پائے ہیں۔ ہم سزا پانے والے نہیں ہیں۔ 

36۔ کہو کہ میرا رب جس کو چاہتاہے مال کشادہ کر دیتا ہے اور تنگ بھی کر دیتا ہے۔ لیکن لوگوں میں اکثر نہیں جانتے۔ 

37۔ تمہارے مال اور اولاد ہم سے قریب کر نے والی نہیں ہیں بجز اس کے جو ایمان لائے اور نیک عمل کئے۔ انہیں ان کے اعمال کا کئی گنا اجر ہے۔ وہ لوگ اونچے محلوں میں بے فکر رہیں گے۔

38۔ ہماری آیتوں میں (ہمیں) فتح پانے کی کوشش کر نے والے عذاب کے سامنے کھڑا کئے جائیں گے۔ 

39۔کہو کہ میرا رب اپنے بندوں میں سے جس کے لئے چاہتا ہے مال کشادہ کر دیتا ہے۔ جسے چاہتا ہے کم بھی کر دیتا ہے۔ تم جو چیز بھی (نیک راہ میں) خرچ کروگے وہ اس کا بدلہ دے گا۔ وہ دینے والوں میں سب سے بہتر ہے۔ 

40۔ (وہ) ان سب کو اکٹھا کر نے کا دن 1ہے۔ پھر وہ فرشتوں سے پوچھے گا کہ کیا یہ لوگ تمہاری ہی عبادت کر تے تھے؟ 

41۔ وہ کہیں گے کہ تو پاک 10ہے۔ تو ہی ہمارا محافظ ہے۔ ا ن کے ساتھ (ہمارا کوئی) تعلق نہیں۔بلکہ یہ لوگ جنوں ہی کی عبادت کر تے رہے۔ ان میں اکثر انہیں کو مانتے تھے۔

42۔ پس اس دن تم میں سے کوئی ایک دوسرے کی بھلائی یا برائی کر نے کا اختیار نہیں رکھتے۔ اور ہم ظالموں سے کہیں گے کہ تم جسے جھوٹ سمجھا تھا اس جہنم کے عذاب کا مزہ چکھو۔ 

43۔ ہماری واضح آیتیں انہیں سنائی جاتی ہیں تو وہ کہتے ہیں کہ یہ آدمی تو تمہارے باپ دادا جس کی پرستش کر تے تھے اس سے تمہیں روکناچاہتا ہے۔اور یہ بھی کہتے ہیں کہ یہ محض من گھڑت بہتان ہے۔ ان کے پاس جب سچائی آئی تو(اللہ کا) انکار کر نے والے کہتے ہیں357 کہ یہ تو صریح جادو کے سوا کچھ نہیں285۔ 

44۔ جن کو وہ پڑھتے ہیں ویسی کوئی کتاب ہم نے انہیں نہیں دی تھیں۔ (اے محمد!) تم سے پہلے ان کے پاس آگاہ کر نے والے کسی کوہم نے نہیں بھیجا۔ 

45۔ ان سے پہلے گزرے ہوئے لوگ بھی جھوٹ سمجھا تھا۔ ان کو ہم نے جو عطا کیا تھااس میں دس میں ایک حصہ (بھی) یہ لوگ نہیں پائے۔ وہ لوگ ہمارے رسولوں کو جھوٹا سمجھا۔ میری جوابی کاروائی کیسی رہی؟ 

46۔ کہہ دو کہ میں تمہیں ایک ہی بات کی نصیحت کر تا ہوں کہ تم دو دو مل کر یا اکیلے اکیلے ہی اللہ کے واسطے تھوڑا وقت نکالواور غور کرو کہ تمہارے ساتھی کو(مجھ کو) کوئی جنون نہیں ہے468۔ سخت عذاب سے پہلے وہ تمہیں خبردار کر نے والے کے سوا کوئی نہیں۔ 

47۔ کہو کہ تمہارے پاس میں کوئی اجرت نہیں مانگا۔ وہ توتمہارے لئے ہے۔ میری اجرت تو اللہ کے سوا کسی(اور )کے پاس نہیں ہے۔ وہ ہر چیز کا دیکھنے والا ہے488۔ 

48۔ کہو کہ میرا رب حق ہی ڈالتا ہے۔ (وہ) غیب کو بخوبی جاننے والاہے۔ 

49۔ کہو کہ حق آگیا۔ باطل (معبودوں نے)کوئی چیز پیدا نہیں کی، پھر سے وہ پیدا کر نے والے بھی نہیں ہیں۔ 

50۔ (اے محمد!) کہہ دو کہ اگر میں گمراہ ہوجاؤں تو میرے ہی خلاف میں گمراہ ہوتا ہوں۔ اگر میں ہدایت پاؤں تو وہ میرے رب نے جو مجھے وحی کی تھی اس کی وجہ سے ہے81۔ وہ سننے والا، قریب رہنے والا ہے49۔ 

51۔ وہ جب گھبرائے ہوئے ہوں تو تم دیکھوگے ، وہ بچ کر نہیں جا سکتے۔ قریب سے وہ پکڑے جائیں گے۔ 

52۔ وہ کہیں گے کہ اسے ہم نے مانا۔ دور کی جگہ سے (کسی چیز کو) پالینا کیسے ممکن ہے؟ 

53۔ اس سے پہلے انہوں نے اس کا انکار کیا تھا۔ دور کی جگہ میں رہتے ہوئے غیب کے بارے میں (شبہات) پھینکتے تھے۔ 

54۔ ان جیسے لوگوں کو پہلے جو کیا گیا تھا اسی طرح انہیں بھی ان کے اور ان کی خواہشات کے درمیان پردہ حائل کر دیا گیا۔ یہ لوگ سخت شک میں پڑے ہوئے تھے۔ 

You have no rights to post comments. Register and post your comments.

Don't have an account yet? Register Now!

Sign in to your account