سورۃ : 17 سورۃ بنی اسرائیل ۔ اسرائیل کی اولاد
کل آیتیں : 111
اللہ نے بنی اسرائیل کو جو کامیابیاں عطا کی تھیں، پھر انہوں نے جو نافرمانیاں اللہ سے کی تھیں،جن سے انہیں جو شکست ہوئی تھیں، ان سب کا ذکر اس سورت کی آیت نمبر 4 سے 8 تک بیان ہونے کی وجہ سے اس سورت کا نام بنی اسرائیل رکھا گیا ہے۔
پارہ : 15 بہت ہی مہربان، نہایت ہی رحم والے اللہ کے نام سے . . .
1۔ مسجد حرام سے مسجد اقصیٰ تک جس کے اردگرد کو ہم نے بابرکت بنا رکھا تھا، اپنی نشانیا ں دکھا نے کے لئے263 ایک رات اپنے بندے(محمد) کو جس نے لے گیا وہ پاک ہے10۔ وہ سننے والا488 ، دیکھنے والا ہے488۔
2۔ موسیٰ کو ہم نے کتاب دی تھی۔ اسے بنی اسرائیل کے لئے رہنمائی کر نے والا بنایا کہ وہ میرے سوا کسی کو کارساز نہ بنائے۔
3۔ نوح کے ساتھ جنہیں ہم نے(کشتی میں) چڑھایاتھاان کی اولادو! وہ تو شکر گزار بندے تھے۔
4۔ ہم نے اس کتاب میں بنی اسرائیل سے کہاتھا کہ تم زمین میں دو مرتبہ فساد مچاؤگے، بہت زیادہ مغرورہوجاؤگے۔
5۔ جب ان دو میں پہلا وعدہ پورا ہونے کو آیا تو ہم نے اپنے سخت طاقتور بندوں کو تمہارے مقابلے میں بھیجا۔ وہ لوگ گھر کے اندر بھی گھس گئے۔ وہ تو پورا کیا ہوا وعدہ تھا264۔
6۔ پھر ان کے مقابلے میں ہم نے تمہیں موقع دیا۔ مال اور مردبچوں سے تمہیں نوازا۔ تمہیں بڑی تعدادمیں بنایا۔
7۔ اگر تم بھلائی کرتے ہو تو تم اپنے لئے ہی بھلائی کرتے ہو۔اگر تم برائی کرتے ہو تو وہ بھی تمہارے لئے ہی ہے۔جب دوسرا وعدہ پورا ہو ا تو وہ تمہارے لئے برا ئ کء۔ (بیت المقدس نامی) مسجد میں پہلے ہی کی طرح گھس گئے۔ ان کے قابو میں جو چیز بھی آیا برباد کردئے۔
8۔ تمہارا رب تمہارے لئے رحم کر ے گا۔ اگر تم پھر سے (پرانی حالت کو) لوٹو گے تو ہم بھی لوٹ جائیں گے۔ (ہمارا) انکار کر نے والوں کے لئے جہنم کو قید خانہ بنا رکھاہے۔
9۔ یہ قرآن سیدھی راہ کی طرف رہنمائی کرتی ہے۔ اور یہ خوشخبری بھی سناتی ہے کہ ایمان کے ساتھ نیک عمل کر نے والوں کو بہت بڑا اجر ہے۔
10۔ آخرت کے انکارکرنے والوں کے لئے دردناک عذاب تیار کر رکھا ہے۔
11۔ انسان بھلائی کے لئے دعا مانگنے کی طرح برائی کی بھی دعا مانگتا ہے۔ انسان بڑا جلد باز ہے۔
12۔رات اور دن کو دو نشانیاں بنایا۔ تمہارے پروردگار کا فضل حاصل کر نے اور برسوں کا شمار اور زمانے کا حساب معلوم کر نے کے لئے رات کی نشانی تاریک کر کے، دن کی نشانی کو روشن کردیا۔ ہر چیزہم نے تفصیل سے بیان کردیاہے۔
13۔ ہر انسان کے گلے میں اس کا اعمال نامہ لٹکا دیا ہے۔ قیامت کے دن1 اس کے لئے ایک کتاب ظاہر کریں گے جسے وہ کھلا ہوا دیکھے گا۔
14۔ (کہا جائے گاکہ) اپنی کتاب توخود پڑھ لے۔ تیرے بارے میں حساب لینے کے لئے آج توخود ہی کافی ہے۔
15۔ جو سیدھی را ہ اختیار کر تا ہے وہ اپنے ہی لئے اختیار کرتاہے۔ جو گمراہ ہوتا ہے وہ اپنے ہی خلاف گمراہ ہوتا ہے265۔ کوئی کسی اورکا بوجھ اٹھا نہیں سکتا۔ جب تک ہم رسول نہیں بھیجتے ہم (کسی کو) سزا نہیں دیتے۔
16۔ جب ہم کسی بستی کو ہلاک کرنا چاہیں ان بستیوں میں عیش وعشرت میں ڈوبے ہوئے لوگوں کو (فرماں براداری اختیار کر نے کا) حکم دیں گے۔ وہ لوگ اور زیادہ جرم کریں گے۔ پس اس بستی کے خلاف (ہمارا) وعدہ یقینی ہوجائے گا۔تو فوراً اسے تباہ کردیتے ہیں۔
17۔ نوح کے بعد ہم نے کتنی ہی نسلوں کوہلاک کر چکے ہیں۔ تمہارا پروردگا ر اپنے بندوں کے گناہوں کو خوب جاننے اور دیکھنے کے لئے کافی ہے۔
18۔ جلد باز دنیا کو چاہنے والوں میں ہم جسے چاہتے ہیں ہم جو چاہتے ہیں جلد ہی دے دیتے ہیں۔ پھر ان کے لئے جہنم تیار کردیں گے۔ جس میں وہ رسوائی کے ساتھ رحمت سے دھتکارے ہوئے جلتے رہیں گے۔
19۔ ایمان کی حالت میں آخرت چاہتے ہوئے اس کے لئے جو کوشش کرتے ہیں ان کی کوشش کے لئے شکر ادا کیا جائے گا6۔
20۔ اِن کے لئے، اُن کے لئے اور سب کے لئے ہم اپنے انعامات کو اور زیادہ دیں گے۔ تمہارے رب کی انعام ردکی ہوئی نہیں ہے۔
21۔ غور کرو کہ ہم نے ان میں ایک دوسرے پر کیسی فضیلت دی رکھی ہے۔ آخرت کی زندگی توبہت بڑے درجے اور بہت بڑی فضیلتیں والی ہے۔
22۔ اللہ کے ساتھ کسی اورمعبود کو تم تصور نہ کرو۔ اگر ایسا کروگے تو مذموم اور بے کس ہو کر رہ جاؤگے۔
23۔تمہارے رب نے حکم فرمادیا ہے کہ میرے سوا کسی کی عبادت نہ کرو۔ والدین کی احسان کرو۔ تمہارے ساتھ رہنے والے (ماں اور باپ ) دونوں یا ان میں سے ایک بڑھاپے کو پہنچ جائے تو ان دونوں سے اف تک نہ کہو۔ ان دونوں کو مت جھڑ کو۔ ادب و احترام کے ساتھ ہی ان دونوں سے بات کیا کرو۔
24۔ محبت کے ساتھ عاجزی کی بازو ان دونوں کے لئے جھکاؤ251۔ اور دعا کرو کہ اے میرے پروردگار! مجھے بچپن میں جس طرح انہوں نے میری پرورش کی تھی اسی طرح ان دونوں پر رحم فرما۔
25۔ تمہارے دلوں میں جو ہے تمہارا رب اچھی طرح جاننے والا ہے۔ اگر تم نیک ہوتو سدھرنے والوں کو وہ بخشنے والا ہے۔
26۔ رشتہ دار، غریب اور خانہ بدوشوں206 کو ان کے حق ادا کردیا کرو۔ ایکدم فضول خرچی نہ کرو۔
27۔ فضول خرچ کر نے والے شیطانوں کے بھائی ہیں۔ اور شیطان تو اپنے رب کا بڑا ناشکرا ہے۔
28۔( تمہارے پاس سہولت نہ ہو تو) تمہارے رب کے فضل کی تلاش میں منتظر حالت میں (کچھ بھی نہ دیتے ہوئے)اگرانہیں نظر انداز کر نا ہوتو بالکل نرمی کی بات کہا کرو۔
29۔ تمہارے ہاتھ گردن سے بندھے ہوے بھی نہ رکھو۔پوری طرح اسے کھلا بھی نہ چھوڑو۔ (اگر کھلا چھوڑوگے تو) تم ملامت زدہ درماندہ ہو کر بیٹھ جاؤگے۔
30۔ تمہارا رب جسے چاہتا ہے روزی کشادہ کر دیتا ہے، تنگ بھی کر دیتا ہے۔ وہ اپنے بندوں کو خوب جاننے والا ، دیکھنے والا ہے488۔
31۔ مفلسی سے ڈر کر تم اپنی اولادوں کو قتل نہ کرو487۔ ان کو اور تم کو ہم ہی رزق دیتے ہیں463۔ انہیں قتل کر نا بڑا جرم ہے۔
32۔ زنا کے قریب نہ جاؤ۔ وہ بے حیائی اور برا راستہ ہے۔
33۔اللہ نے جس جان کے قتل کو روکا ہے اسے بلا وجہ نہ کرو۔ جو نا انصافی سے قتل کردیا گیا ہے ان کے وارث کو ہم نے اختیار دے رکھی ہے401۔وہ قتل کر نے کے لئے زیادتی نہ کرے۔ وہ (قانون کے ذریعے) مدد کئے ہوئے ہیں43۔
34۔ یتیم کے مال وہ جوانی کو پہنچنے تک عمدہ طریقے کے سوا قریب نہ جاؤ۔ وعدہ پورا کرو۔ وعدے کی باز پرس ہوگی۔
35۔ ناپ کرو تو پوری طرح سے ناپو۔ ٹھیک ترازو سے وزن کرو۔ یہی بہتر ہے، اچھا انجام ہے۔
36۔ جس کا تمہیں علم نہیں اس کی پیروی نہ کرو۔ کان، آنکھ اور دل تمام سے بازپرس ہوگی۔
37۔ زمین میں اکڑ کر نہ چلو۔ تم زمین کو پھاڑکر پہاڑ کے بلندی کے موافق (نیچے )پہنچ نہیں سکتے266۔
38۔ ان سب کی برائی تمہارے رب کے پاس ناپسندیدہ ہیں۔
39۔ (اے محمد!) یہ تمہارے رب نے (اپنی) حکمت سے تمہیں وحی کی ہے۔ اللہ کے ساتھ دوسرے معبود کا تصور نہ کرنا۔ (اگر ایسا کرو گے تو) ملامت زدہ اور (اللہ کی رحمت سے) دھتکارے ہوئے جہنم میں پھینک دئے جاؤگے۔
40۔ کیا تمہارے رب نے تمہارے لئے بیٹے دے کر اپنے لئے فرشتوں کو بیٹیاں بنالی ہیں؟ تم تو خطرناک بات کہہ رہے ہو!
41۔ وہ لوگ غورو فکر کر نے کیلئے اس قرآن میں کئی باتیں واضح کی ہیں۔ وہ انہیں اور بھی نفرت بڑھا تی ہے۔
42۔ کہہ دو کہ ان کے قول کے مطابق اگر اس کے ساتھ کئی اور معبود ہو تے تو وہ بھی عرش والے488 (رب) کے پاس (سپردگی کے لئے) ایک راستہ تلاش کرتے۔
43۔ وہ جو کہتے ہیں اس سے وہ پاک ہے10۔ بہت ہی بلند ہے۔
44۔ ساتوں آسمان507، زمین اور جو کچھ ان میں ہیں اس کی پاکی بیان کرتے ہیں۔ اسکی حمد و ثنا نہ کر نے والی چیز کوئی نہیں۔ لیکن ان کی تسبیح تم سمجھ نہیں سکتے۔ وہ بڑا بردبار ، بخشنے والا ہے۔
45۔ جب تم قرآن پڑھتے ہو تو ہم تمہارے اور آخرت کے نہ ماننے والوں کے درمیان ایک چھپا ہوا پردہ حائل کر دیتے ہیں۔
46۔ ان کے دلوں میں غلاف اور کانوں میں بہراپن پیدا کر دیتے ہیں تاکہ اس کو وہ نہ سمجھ سکیں۔ قرآن میں جب تم اپنے رب ہی کا ذکر کر تے ہو تو وہ لوگ نفرت کر تے ہوئے پیٹھ پھیر کر بھاگ جاتے ہیں۔
47۔ (اے محمد!) ظلم کر نے والے رازداری سے جو کہتے ہیں کہ ایک سحر زدہ آدمی ہی کی تم پیروی کر تے ہو357 اور تمہارے پاس وہ لوگ جو سنے اس سنی ہوئی باتوں کو بھی ہم اچھی طرح جانتے ہیں۔
48۔ تم غور کرو کہ وہ تمہارے لئے کیسی مثالیں دے رہے ہیں۔ اس سے وہ گمراہ ہوگئے۔ وہ سیدھی راہ پا نہیں سکتے۔
49۔ وہ لوگ کہتے ہیں کہ کیا ہم ہڈیاں بن کر بوسیدہ ہوجانے کے بعد بھی پھر ہم از سر نو پیدا کئے جائیں گے؟
51,50۔ کہو کہ تم پتھر بن جاؤ ، لوہا بن جاؤ یا تمہارے دلوں میں جو بڑی مخلوق دکھائی دیتا ہے ویسے ہی بن جاؤ(تم جیسے بھی ہو ہم زندہ کریں گے)۔ وہ پوچھتے ہیں کہ ہمیں پھر سے کون زندہ کرے گا؟ تم کہو کہ جس نے تمہیں پہلی بار پیدا کیا وہی(تمہیں پھر سے پیدا کرے گا)۔ وہ تمہارے پاس اپنے سروں کو خم کرتے ہوئے پوچھتے ہیں کہ وہ کب آئے گا؟ تم کہو کہ وہ عنقریب آجا ئے گا26۔
52۔ جس دن1 وہ تمہیں بلائے گا تو تم اس کی تعریف کر تے ہوئے جواب دوگے۔اور خیال کروگے کہ تم تھوڑی ہی مدت (زمین میں)رہے ۔
53۔میرے بندوں سے کہوکہ وہ اچھی ہی باتیں کیا کریں ۔ شیطان ان کے درمیان جدائی پیدا کردے گا۔ شیطان انسان کا کھلا ہوادشمن ہے۔
54۔ تمہارا پروردگار تمہارے بارے میں اچھی طرح جانتا ہے۔ اگر وہ چاہے تو تم پر رحم فرمائے ، چاہے تو عذاب دے۔ (اے محمد!) ہم نے تمہیں ان کے لئے ذمہ دار بنا کر نہیں بھیجا81۔ 55۔ آسمانوں507 اور زمین میں رہنے والوں کوتمہارا رب بخوبی جانتا ہے۔ نبیوں میں بعض کو ہم نے بعض پر فضیلت دی ہے37۔ داؤد کو ہم نے زبور عطا کی۔
56۔کہہ دو کہ اللہ کے علاوہ تم جنہیں تصور کرتے ہو انہیں پکار کر دیکھو۔تم سے تمہاری تکلیف دور کرنا یا بدل دینا ان سے نہیں ہوسکتا۔
57۔ یہ جنہیں پکارتے ہیں ان میں سے (اللہ سے) زیادہ قریب ہو نے والے ہی اپنے رب کی طرف وسیلے کی141(اللہ سے قریب ہو نے کا راستہ) تلاش کر تے ہیں۔ اس کی رحمت کے منتظر رہتے ہیں۔ اس کے عذاب سے ڈرتے ہیں۔ تمہارے رب کا عذاب ڈرنے ہی کی چیز ہے۔
58۔ کوئی بھی بستی ہو قیامت کے دن 1 سے پہلے اسے ہم تباہ کئے بغیر اور سخت عذاب دئے بغیرنہیں رہ سکتے۔ یہ بات کتاب میں157 درج کی گئی ہے۔
59۔ معجزات کو اگلوں نے جھوٹ سمجھنے کی وجہ سے اسے (اب) ہم بھیجنے سے روک رہے ہیں۔ قوم ثمود کو ہم اونٹنی آنکھوں کے سامنے دی تھی269۔ اس پر انہوں نے ظلم کیا۔ ہم تو ڈرانے ہی کے لئے معجزات بھیجتے ہیں۔
60۔ (اے محمد!) یاد کرو جب کہ ہم نے تم سے کہا تھا کہ تمہارا رب لوگوں کو پوری طرح سے جانتا ہے۔ ہم تمہیں جو نظارہ دکھایا تھا اور قرآن میں جو لعنت کی ہوئی درخت ہے، سب لوگوں کی آزمائش ہی کے لئے بنایا ہے267۔ انہیں ہم ڈراتے ہیں۔ وہ انہیں بہت بڑی گمراہی کو بڑھا دی ہے۔
61۔ جب ہم نے کہا کہ آدم کی اطاعت کرو 11تو ابلیس509 کے سوا سب نے اطاعت کی۔ اس نے پھوچا506کہ کیا میں اس کی اطاعت کروں جو مٹی سے 503پیدا کیا گیا ہے؟
62۔ اس نے کہا کہ مجھ سے زیادہ جسے تونے فضیلت دی ہے اس کے بارے میں مجھے بتا۔ قیامت کے دن1 تک اگرتومجھے مہلت دے گا تو چند لوگوں کے سوا میں ان کی نسل کو جڑ سے کاٹ دوں گا۔
63۔ (اللہ نے) فرمایا کہ تم جاؤ۔ ان میں سے اگر کوئی تیری پیروی کی تو تم سب کے لئے جہنم ہی بدلہ ہے،(وہی ) پورا بدلہ ہے۔
64۔ (اللہ نے یہ بھی کہا کہ) تو اپنی آواز کے ذریعے ان میں سے ممکن حد تک گمراہ کرلے۔ اپنے گھوڑوں اور پیادہ لشکروں کو ان کے مقابلہ میں ابھار دے۔ مال اور اولاد میں ان کا تو شریک بن جا۔ انہیں وعدے بھی کر۔ شیطان تو سراسر دھوکے کے سوا انہیں کوئی وعدہ نہیں دیتا۔
65۔(اللہ نے یہ بھی کہا کہ)میرے (نیک) بندوں پر تیرا کوئی زور نہیں۔ تیرا رب کارسازی کے لئے کافی ہے۔
66۔ تمہارے رب کی رحمت تلاش کر نے کے لئے وہی تمہارے لئے سمندر میں کشتی چلاتا ہے۔ وہ تم پرنہایت ہی رحم کر نے والا ہے۔
67۔ سمندر میں اگر کوئی تکلیف پہنچتی ہے تو اس کے سوا جسے تم پکارتے ہو وہ چھپ جاتے ہیں۔ اللہ تمہیں بچا کر جب کنارے پر لا تا ہے تو (تم اس کو) جھٹلا دیتے ہو۔ انسان بڑا ناشکرا ہے۔
68۔ کیا تم اس بات سے بے خوف ہو گئے ہو کہ وہ تمہیں خشکی کے کسی حصہ میں دھنسادے یا تم پر پتھر کی بارش برسادے۔پھر تم اپنے لئے کوئی کارساز نہ پاؤگے۔
69۔ کیا تم اس بات سے بھی بے خوف ہوگئے ہو کہ وہ پھر سے ایک بار اس (سمندر) میں جب تمہیں بھیجے تو تمہارے برخلاف طوفانی ہوا بھیج کر تمہاری انکار کی وجہ سے وہ تمہیں غرق نہیں کرے گا؟ پھر ہمارے خلاف اس میں تم کوئی مدد گار نہیں پاؤگے۔
70۔ ہم نے اولاد آدم 504کو عزت بخشی۔ انہیں خشکی اور سمندر میں سواری مہیا کی۔انہیں پاکیزہ چیزیں عطا کیں۔ ہماری تخلیق کے اکثر مخلوقات سے زیادہ انہیں فضیلت دی۔
71۔ جس دن1 ہم ہر قوم کو ان کے سرداروں کے ساتھ بلائیں گے تو اعمال نامہ دائیں ہاتھ میں دئے جا نے والے لوگ اپنا اعمال نامہ پڑھیں گے۔ وہ ذرہ برابر ظلم نہیں کئے جائیں گے۔
72۔ جو یہاں (ادراک کے) اندھے ہوں گے آخرت میں بھی اندھے اور گمراہ ہوں گے390۔
73۔ (اے محمد!) ہم پر تم جھوٹ باندھنے کے لئے ہم نے تم کو جو وحی کی تھی اس سے رخ بدلنے کی کوشش کی۔ (اگر ایسا کر تے تو) وہ تمہیں گہرے دوست بنالئے ہوتے۔
74۔ (اے محمد!) اگر ہم تمہیں ثابت قدم نہ رکھتے تو تم ان کی طرف تھوڑا تو جھک ہی جاتے۔
75۔ اگر تم ایسا کئے ہوتے تو جیتے وقت دوگنا اور موت کے وقت بھی دوگنا عذاب ہم چکھائے ہوتے۔ پھرہمارے پاس تم اپنے لئے کوئی مددگار نہ پاتے156۔
76۔ (اے محمد!)انہوں نے تمہیں اس سر زمین سے ہٹا کر باہر نکال دینے کی کوشش کی۔ تب وہ تمہارے پیچھے بہت کم ہی ٹہرپاتے268۔
77۔ (اے محمد!) تم سے پہلے ہم نے جو رسول بھیجے تھے ان کے معاملے میں بھی (یہی ہمارا) طریقہ رہا۔ ہمارے طریقے میں کوئی تبدیلی نہیں پاؤگے۔
78۔ سورج ڈھلنے سے لے کر رات کی اندھیریاں303 گھیرنے تک نماز اور فجر( کی نماز) میں قرآن قائم کرو۔ فجر (کی نماز)میں قرآن گواہی دیا جا نے والا ہے۔
79۔ (اے محمد!) تمہارے لئے جو زیادہ ہے اس حالت میں رات کے وقت اس (قرآن کے )ذریعے تہجد پڑھا کرو۔ تمہارا رب عنقریب تمہیں مقام محمود پر کھڑا کر ے گا۔
80۔کہو کہ اے میرے پروردگار! اچھی طرح سے مجھے داخل کردے۔ اچھی طرح سے مجھے نکال دے۔ اور تو اپنی طرف سے میرے لئے مدد دینے والی قوت عطا کر۔
81۔ اور کہو کہ سچائی آگئی ، باطل مٹ گیا۔ باطل تو مٹنے ہی والا ہے۔
82۔ ایمان والوں کے لئے جو رحمت اور شفا ہے اسے ہم قرآن میں نازل کر تے ہیں۔ ظلم کر نے والوں کو (وہ ) نقصان ہی بڑھا تا ہے۔
83۔ جب ہم انسان کو نعمت بخشتے ہیں تو وہ ہمیں جھٹلا کر دور چلا جا تا ہے۔ جب اسے تکلیف پہنچتی ہے تو ناامید ہو جا تا ہے۔
84۔کہو کہ ہر شخص اپنے ہی راستے پر عمل کرتا ہے۔ تمہارا رب ہی بہتر جانتا ہے کہ سیدھی راہ پر چلنے والا کون ہے۔
85۔ (اے محمد!) روح کے بارے میں وہ تم سے پوچھتے ہیں۔ کہو کہ روح میرے پروردگار کے حکم کے مطابق ہے۔ تم لوگ بس تھوڑا سا علم ہی دئے گئے ہو۔
87,86۔ (اے محمد!) اگر ہم چاہیں تو جو وحی تم پر بھیجی تھیں اس کو زائل کردیں۔ پھراس کے متعلق ہمارے پاس تمہارے لئے کوئی حمایتی نہ پاؤگے۔ پھر بھی وہ تمہارے رب کی مہربانی ہے (کہ زائل نہیں کی گئی)۔تم پر اس کافضل بہت بڑا ہے26۔
88۔ کہہ دو کہ اس قرآن کے مانند لے آنے کے لئے انسان اور جن سب ایکساتھ ملیں بھی تو اس جیسا نہیں لا سکیں گے۔ خواہ وہ ایک دوسرے کے مددگار بھی بن جائیں7۔
89۔ اس قرآن میں انسان کے لئے ہر طرح کی مثالیں بیان کردی ہیں۔ انسانوں میں اکثریت (اللہ کے) انکار کے سوا کچھ بھی قبول نہیں کرتے۔
90۔ وہ کہتے ہیں کہ اس زمین میں تم جب تک ہمارے لئے چشمہ جاری نہیں کریں گے ہم تم پر ایمان نہیں لائیں گے۔
91۔ یا تمہارے لئے کھجور اور انگور کے باغ ہونی چاہئے۔ ان کے درمیان تم بہتی ہوئی نہریں جاری کر دکھانا چاہئے۔
92۔ یا تمہارے خیال کے مطابق آسمان507 کو ٹکڑے کر کے ہم پر گرادو۔ یا اللہ اور فرشتوں کو ہمارے سامنے تم لے آؤ۔
93۔(اور یہ بھی کہا کہ) یا تمہارے پاس ایک سونے کا گھرہو نا چاہئے۔ یا تم آسمان میں چڑھنا چاہئے۔ اورجب تک تم ہمارے پاس ہمارے پڑھنے کے لائق ایک کتاب کے ساتھ نہیں اتروگے تو ہم تمہارا چڑھ کر جانا بھی نہیں مانیں گے۔ (اے محمد!) کہہ دو کہ میرا رب پاک ہے۔ میں صرف انسان اور پیغام پہنچانے والا ہوں269۔
94۔ کیا اللہ نے انسان کو پیغمبر بنا کر بھیجنا ہی لوگوں کے پاس جب ہدایت آئی تو انہیں ماننے سے مانع رہا۔
95۔ کہہ دو کہ اگر زمین میں فرشتے اطمینان سے چلتے پھر تے(بسنے والے) ہوتے تو انہیں آسمان507 سے فرشتوں ہی کو رسول بنا کر بھیجتے154۔
96۔ کہہ دو کہ میرے اور تمہارے درمیان نگرانی کے لئے اللہ ہی کافی ہے۔ وہ اپنے بندوں کو خوب جاننے والا، دیکھنے والا ہے488۔
97۔ اللہ جسے سیدھی راہ دکھائے وہی سیدھی راہ پانے والا ہے۔ جسے وہ گمراہی میں چھوڑدیتا ہے اس کو اس کے سوا کسی اور محافظوں کو نہ پاؤگے۔ انہیں قیامت کے دن1 چہروں کو جھکائے ہوئے اندھوں، گونگوں اور بہروں کی طرح اٹھائیں گے۔ ان کا ٹھکانا جہنم ہوگا۔ جب بھی وہ بجھنے لگے تو ہم اس آگ کو اور بھڑکاویں گے۔
98۔ انہوں نے ہماری آیتوں کا انکار کیا اور پوچھا کہ ہم ہڈیاں بن کر بوسیدہ ہو جائیں گے تو کیا ہم نئے سرے سے پیدا کئے جائیں گے، اس لئے یہی ان کی سزا ہے۔
99۔ کیا انہوں نے نہیں جانا کہ آسمانوں507 اور زمین کے پیدا کرنے والا ان جیسے (حقیروں) کو پیدا کر نے کی قدرت رکھتا ہے۔ بے شک ایک مدت بھی ان کے لئے مقرر کر رکھا ہے۔ ظلم کر نے والے (اللہ کا) انکار کے سوا دوسرا کچھ مانتے نہیں۔
100۔ کہہ دو کہ میرے رب کی رحمت کے خزانے کو اگر تم مالک ہوتے تو خرچ کر نے کے اندیشے سے اس کو تمہارے ہی پاس رکھ لیتے۔ انسان توبڑا کنجوس ہے۔
101۔ ہم نے موسیٰ کو نو9 واضح نشانیاں دی تھی۔ ان کے پاس جب وہ آئے تو (جو کچھ ہوا) بنی اسرائیل سے پوچھو۔ اس وقت فرعون نے ان سے کہا کہ اے موسیٰ! میں یہی سمجھتاہوں 357کہ تم پر جادو کر دیا گیا ہے۔
102۔ انہوں نے جواب دیا کہ تم یہ جانتے ہو کہ آسمانوں اور زمین کے رب ہی نے ان دلیلوں کو عطا کی ہیں۔اے فرعون! میں یہ سمجھتا ہوں کہ تم ہلاک ہو نے والے ہو۔
103۔اس نے اس زمین سے انہیں نکال دینا چاہا۔اس کو اور اس کے ساتھ رہنے والے سب کو ہم نے غرق کر دیا۔
104۔ اس کے بعد ہم نے بنی اسرائیل سے کہا کہ تم اس زمین میں رہو۔جب آخرت کے بارے میں وعدہ پورا ہو گا تو تم سب کو ایک ساتھ لے آئیں گے۔
105۔ ہم نے اس کو سچائی کے ساتھ اتارا ہے،یہ سچائی کے ساتھ ہی اترا ہے۔ ہم نے تمہیں خوشخبری سنانے والااور خبردار کر نے والا بنا کر بھیجا ہے۔
106۔ لوگوں کے لئے وقفہ بنا کر تم پڑھ کر سنانے کے لئے اس قرآن کو تھوڑا تھوڑا بتدریج اتارا ہے447۔
107۔ کہہ دو کہ تم اس پر ایمان لاؤ یا نہ لاؤ۔ اس سے پہلے (کتابی) علم دئے ہوئے لوگوں کے پاس اگر یہ سنایا جائے تو وہ منہ کے بل سجدے میں396 گر پڑیں گے۔
108۔ وہ کہیں گے کہ ہمارا پروردگار پاک 10ہے اور ہمارے رب کا وعدہ پورا ہو کر رہے گا۔
109۔ وہ روتے ہوئے ٹھوڑیوں کے بل گرتے ہیں۔ وہ ان کی عاجزی کو بڑھا دیتا ہے۔
110۔ کہہ دو کہ تم اللہ کہہ کر پکارو یا رحمن کہہ کر پکارو۔ تم جس طرح بھی پکارو تو اس کے سب نام اچھے ہیں۔تم اپنی نماز بلند آواز سے نہ پڑھو اور نا ہی آہستگی سے۔ ان دونوں کے درمیانی راہ تلاش کرو270۔
111۔ (اے محمد!) کہہ دو کہ تمام تعریفیں اللہ ہی کے لئے ہے جس نے کوئی اولاد نہ بنائی۔ حکومت میں اس کا کوئی شریک نہیں۔ (اپنے لئے )مددگار رکھلے نے کی ذلت بھی اس کے لئے نہیں ہے۔ اس کی خوب بڑائی بیان کر تے رہو۔
سورۃ : 17 بنی اسرائیل ۔ اسرائیل کی اولاد
Typography
- Smaller Small Medium Big Bigger
- Default Meera Catamaran Pavana
- Reading Mode