Sidebar

21
Thu, Nov
13 New Articles

 سورۃ : 14 ابراھیم ۔ ایک رسول کا نام

உருது மொழிபெயர்ப்பு
Typography
  • Smaller Small Medium Big Bigger
  • Default Meera Catamaran Pavana

سورۃ : 14 سورۃ ابراھیم ۔ ایک رسول کا نام

کل آیتیں : 52

اس سورت کی 35ویں آیت میں نبی ابراھیم نے کعبۃ اللہ کی از سر نو تعمیر کرانے کا واقعہ، اور 37ویں آیت میں انہوں نے اللہ کے حکم سے اپنے گھر والوں کو مکہ کے صحرا میں چھوڑ آنے کا واقعہ، اور 39ویں آیت میں بڑھاپے کی حالت میں انہیں اللہ نے اسحاق اور اسماعیل نام کے دو اولاد عطا کئے جا نے کا واقعہ بیان کیا گیاہے، اس لئے اس سورت کا نام ابراھیم رکھا گیا ہے۔ 

بہت ہی مہربان ، نہایت ہی رحم والے اللہ کے نام سے

1۔ الف، لام، را2۔ اللہ کی مرضی کے مطابق لوگوں کو تاریکیوں سے303 روشنی کی طرف اور تعریفوں کے مستحق ،زبردست اللہ کے راستے کی طرف لے چلنے کے لئے تمہیں اس کتاب کو نازل فرمایا ہے۔

2۔ آسمانوں507 اور زمین میں جو کچھ ہے سب اللہ ہی کا ہے۔ (اللہ کا) انکار کر نے والوں کو سخت عذاب کی خرابی ہے۔

3۔ وہ لوگ آخرت سے زیادہ اس دنیا کی زندگی کو پسند کر تے ہیں۔ اللہ کی راہ سے روکتے ہیں۔ اسے غیر متوازی دین بتاتے ہیں۔ وہ لوگ (حقیقت سے) بہت دور کی گمراہی میں پڑے ہوئے ہیں۔

4۔ ہم نے ہر رسول ان کی قوم کو وضاحت کر نے کے لئے ان کی قومی زبان ہی میں بھیجا244۔اللہ جسے چاہتا ہے گمراہی میں چھوڑ دیتا ہے اور جسے چاہتا ہے سیدھی راہ دکھادیتا ہے۔ وہ زبردست، حکمت والا ہے۔

5۔ ہم نے موسیٰ کو اپنی نشانیوں کے ساتھ بھیجا کہ تم اپنی قوم کو اندھیروں303 سے روشنی کی طرف لے چلو اور اللہ کی نعمتوں کو یاد دلاؤ۔ اس میں ہر ایک صبر کر نے والے اور شکر کر نے والوں کو نشانیاں ہیں۔

6۔یاد دلاؤ جب موسیٰ نے اپنی قوم سے کہا کہ فرعون کے آدمیوں سے اللہ نے تمہیں بچاکر (تم پر) جو احسان کیا تھا اس کو یاد کرو۔ وہ لوگ تمہیں بڑی سخت تکلیفیں چکھا رہے تھے۔ تمہارے نرینہ اولاد کو ذبح کردیتے تھے اور تمہاری عورتوں کو زندہ رکھتے تھے۔ تمہارے رب کی طرف سے اس میں بہت بڑی آزمائش تھی۔

7۔ یاد کرو جب تمہارے رب نے اعلان کیاتھا کہ اگر تم شکر کروگے تو میں تمہیں زیادہ دوں گا اور اگر ناشکری کروگے تو میرا عذاب بہت سخت ہے۔

8۔ موسیٰ نے کہا کہ تم اورروئے زمین میں رہنے والے تمام بھی(اللہ کا) انکار کروگے تو اللہ بے نیاز ہے485 اور خوبیوں والا ہے۔

9۔ تم سے پہلے گزرے ہوئے نوح کی قوم، عاد اور ثمود کی قوم اور اس کے بعد آنے والوں کے متعلق خبریں کیا تمہارے پاس نہیں آئیں؟ انہیں اللہ کے سوا کوئی جاننے والا نہیں۔ ان کے پا س ان کے ر سول واضح دلیلیں لے کرآئے تھے۔ ان لوگوں نے اپنے ہاتھ منہ پر رکھتے ہوئے کہنے لگے کہ تم جس کے ساتھ بھیجے گئے ہو اس کو ہم نے انکار کر دیا۔ تم جس کی طرف بلارہے ہو اس میں ہمیں سخت تردد ہے۔

10۔ ان کے رسولوں نے کہا کہ کیا آسمانوں اور زمین کے بنانے والے اللہ کے بارے میں تم شک کررہے ہو؟ تمہارے گناہوں کو بخشنے کے لئے اور ایک مقررہ مدت تک تمہیں مہلت دینے کے لئے ہی وہ تمہیں بلا رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ تم ہمارے ہی جیسے انسان ہو۔ ہمارے باپ دادا جنہیں عبادت کر رہے تھے ان سے تم ہمیں روکنا چاہتے ہو۔ اس لئے تم ہمارے پاس ایک واضح معجزہ لے کر آؤ۔

11۔ ان کے رسولوں نے کہا کہ ہم تمہارے جیسے انسان ہی ہیں۔ لیکن اللہ اپنے بندوں میں سے جس پر چاہتاہے اپنا فضل فرماتا ہے۔ اللہ کی مرضی کے سوا ہم کوئی معجزہ تمہارے پاس لا نہیں سکتے269۔ ایمان والوں کو اللہ ہی پر بھروسہ کر نا چاہئے۔

12۔ (اور یہ بھی کہا کہ) ہم کو کیا ہوگیا کہ ہم اللہ پر بھروسہ نہ کریں؟ وہ ہمیں ہمارے راستے بتا دئے۔تم جو تکلیفیں ہمیں دے رہے ہو اسے ہم برداشت کرلیں گے۔ مضبوط ایمان والے اللہ ہی پر بھروسہ کر نا چاہئے۔

14,13۔ انہوں نے اپنے رسولوں سے کہا کہ تمہیں اپنی سرزمین سے نکال دیں گے یا تم ہمارے مذہب کی طرف لوٹ آؤ۔ ان کے رب نے ان کی طرف وحی بھیجی کہ ظلم کر نے والوں کو ہم ہلاک کر دیں گے۔ ان کے بعد ہم تمہیں اس زمین میں بسائیں گے۔ یہ (خبر) میرے سامنے کھڑے ہو نے سے اور میرے وعید سے ڈرنے والوں کے لئے ہے26۔

15۔ (رسولوں نے) فتح پائی۔ ضدی اورہر سرکش نامراد ہوا۔

16۔ اس کے سامنے دوزخ ہے، اور اس کو پیپ کا پانی پلایا جائے گا۔

17۔ اس کو وہ گھونٹ گھونٹ پئے گا۔ وہ اس کے حلق سے نہیں اترے گا۔ ہر ایک سمت سے اس کو موت آئے گی۔لیکن وہ مرے گا نہیں۔ اس کے آگے اور سخت عذاب بھی ہے۔

18۔ اپنے رب کے انکار کر نے والے کی مثال راکھ ہے۔ آندھی والے دن میں زور دار ہوا اس کو اڑا دیتی ہے۔ جو بھی انہوں نے اکٹھا کیا اس پر وہ قدرت نہیں رکھیں گے۔ یہی (حقیقت سے) بہت دور کی گمراہی ہے۔

19۔ کیا تم نہیں جانتے کہ اللہ نے آسمانوں507 اور زمین کو مناسب سبب ہی سے پیدا کیا ہے؟ اگر وہ چاہے تو وہ تمہیں ہلاک کر کے نئی مخلوق لے آئے ۔

20۔ یہ اللہ کے لئے کچھ بھی مشکل نہیں۔

21۔ سب لوگ اللہ کے سامنے کھڑے ہوں گے۔ کمزور لوگ تکبر کر نے والوں سے پوچھیں گے کہ ہم تمہاری ہی پیروی کر رہے تھے۔ پس اللہ کے اس عذاب سے کیا ہمیں کچھ تو بچاؤگے؟ وہ لوگ کہیں گے کہ اگر اللہ ہمیں راستہ دکھایا ہوتا تو ہم تمہیں راہنمائی کئے ہوتے۔ ہم جو یہاں تڑپیں اور صبر کر یں ہمارے حد تک سب برابر ہے۔ ہمارے لئے کوئی جائے پناہ نہیں ہے۔

22۔ جب فیصلہ ہو جائے گا تو شیطان کہے گا کہ اللہ نے تم سے سچا وعدہ کیا تھا۔ میں نے بھی تم سے وعدہ کر کے وعدہ کی خلاف ورزی کردی۔میں نے تمہیں بلایا۔ تم نے میری بلاوے کو قبول کیا ، اس کے سوا تم پر میرا کوئی اختیار نہیں۔ پس تم مجھے الزام نہ دو۔ بلکہ اپنے آپ پر ملامت کرلو۔ میں بھی تمہیں بچانے والا نہیں ہوں۔ تم بھی مجھے بچا نہیں سکتے ہو۔ اس سے پہلے تم نے مجھے (اللہ کا) شریک ٹہرانے کو میں انکار کر تا ہوں۔ ظلم کر نے والوں کو دردناک عذاب ہے۔

23۔ جو لوگ ایمان لائے اور نیک عمل کئے وہ جنت کے باغات میں بھیجے جائیں گے۔ جن کے نچلے حصہ میں نہریں بہہ رہی ہوں گی۔اس میں وہ اپنے رب کی مرضی سے ہمیشہ رہیں گے۔ اس میں سلام159 ہی ان کے لئے مبارک بادی ہوگی۔

24۔کیا تم نے نہیں جانا کہ اچھے عقیدے کو ایک پاکیزہ درخت سے اللہ نے کس طرح مثال بنائی ہے؟ اس درخت کی جڑمضبوطی کے ساتھ (گہرائی میں جم کر)اس کی شاخیں آسمان میں ہیں۔

25۔ اپنے پروردگار کی مرضی سے وہ ہروقت غذا دے رہا ہے۔ لوگ عبرت حاصل کر نے کے لئے اللہ انہیں مثالیں پیش کر تا ہے۔

26۔ برے عقیدے کی مثال خراب درخت ہے۔وہ زمین کے اوپری سطح سے اکھاڑا گیا ہے، وہ ثابت نہیں رہے گا۔

27۔ایمان والوں کو مثبت عقیدے کے ذریعے اس دنیا کی زندگی میں اور آخرت میں بھی اللہ ثابت قدم رکھتا ہے۔ ظلم کر نے والوں کو اللہ گمراہی میں چھوڑ دیتا ہے۔ اللہ جو چاہتاہے کر تاہے۔

29,28۔ کیا تم ا نہیں نہیں جانتے کہ اللہ کی نعمتوں کو (اللہ کے) انکار سے بدل کراپنی قوم کوتباہی کی دنیا میں لا بسایا ؟ اس میں وہ لوگ جھلسیں گے، وہ بہت ہی برا ٹھکانا ہے26۔

30۔ اللہ کے راستے سے ہٹ کر گمراہ کر نے کے لئے انہوں نے اس کا شریک ٹہرایا۔ کہہ دو کہ مزے لے لو، تمہارے پہنچنے کی جگہ دوزخ ہی ہے۔

31۔ میرے مومن بندوں سے کہہ دو کہ کوئی خریدو فروخت یا دوستی نہ ہو نے والا دن1 آنے سے پہلے نماز قائم کریں اور جو کچھ ہم نے انہیں دیا ہے اس میں سے پوشیدہ اور علانیہ (نیک راہ میں) خرچ کریں۔

32۔ اللہ ہی نے آسمانوں507 اور زمین پیدا کئے۔ آسمان سے پانی برسایا۔ اس کے ذریعے تمہارے کھا نے کے لئے پھل نکالے۔ اس کے حکم کے مطابق سمندر میں چلنے کے لئے تمہیں جہاز بھی مسخر کردیا۔ ندیوں کو بھی تمہارے لئے فائدہ مند بنا دیا۔

33۔ لگاتار حرکت کرنے کی حالت میں سورج اور چاند کو تمہارے لئے فائدہ مند بنایا۔ رات اور دن بھی تمہارے لئے نفع بخش بنادیا۔

34۔ جو کچھ تم نے مانگا وہ تمہیں عطا کیا۔ اگر تم اللہ کی نعمتوں کو گننا شروع کروگے تو اسے شمار نہیں کر سکو گے۔ انسان بڑا ہی ناانصاف اور احسان فراموش ہے۔

35۔ یاد دلاؤ 245جب ابراھیم نے کہا کہ اے پروردگار! اس شہر کو امن والا بنادے34۔ مجھے اور میری اولاد کو بت پرستی سے بچالے۔

36۔ اے پروردگار! یہ(بتوں نے) بہت سے لوگوں کو گمراہ کردئے ۔جو میری پیروی کرتے ہیں وہ میرے ہیں۔ اگر کوئی میری نافرمانی کرے تو بخشنے والاہے، نہایت ہی رحم والا ہے۔

37۔ اے میر ے پروردگار! میں نے اپنے نسل کو تیری حرمت والے گھر کے قریب33، کھیتی کے لئے نامناسب وادی میں ،نماز ادا کر نے کے لئے بسا دیا ہے۔ پس اے اللہ! کچھ لوگوں کے دلوں کو ان کی طرف مائل کرادے۔ یہ لوگ شکر ادا کر نے کے لئے انہیں پھلوں کی روزی عنایت فرما246۔

38۔ اے میرے پروردگار! ہم جو چھپا رہے ہیں اور ظاہر کر رہے ہیں سب کچھ تو جانتا ہے۔ زمین وآسمان میں کوئی چیز اللہ سے پوشیدہ نہیں۔

39۔ اسماعیل اور اسحاق کو میرے بڑھاپے میں جس نے مجھے عطا کیااسی اللہ کے لئے تمام تعریفیں ہیں۔ میرا رب دعا قبول کر نے والا ہے۔

40۔ اے میرے رب! مجھے اور میری اولاد کو نماز قائم کر نے والے بنا دے۔ اے میرے رب! میری دعا قبول فرما۔

41۔(یہ بھی ابراھیم نے کہا 247کہ) اے ہمارے رب! مجھے ، میرے والدین اور ایمان والوں کومحاسبہ کے دن 1معاف فرمادے۔

42۔ ظلم کر نے والے جو کر رہے ہیں اس سے اللہ غافل نہ سمجھ لینا۔ نگاہیں پھٹی کی پھٹی رہ جانے والے دن1 ہی کے لئے اللہ نے انہیں مہلت دی رکھی ہے۔

43۔ (اس دن) اپنے سروں کو اٹھائے ہوئے بھاگ رہے ہوں گے۔ (پھٹی ہوئی) ان کی نگاہیں پرانی حالت کو نہیں لوٹیں گی۔ ان کے دل بھی بے حس ہو جا ئیں گے۔

44۔ لوگوں کو عذاب پہنچانے والے دن1 کے بارے میں انہیں تنبیہ کرو۔ (اس دن) ظلم کر نے والے کہیں گے کہ اے ہمارے پروردگار! ہمیں چند دن کے لئے مہلت دو۔ تیری دعوت کو ہم قبول کر لیں گے، اور رسولوں کی بھی پیروی کریں گے۔ کیا اس سے پہلے تم نے یہ قسم نہیں کھائی تھی کہ ہمیں بالکل تباہی نہیں ہے؟

45۔ جو اپنے آپ پر ظلم کئے تھے ان کے مکانوں میں بھی تم بسے ہوئے تھے۔ تمہیں ظاہر ہوچکا کہ ہم ان کے ساتھ کیسا برتاؤکیا۔ (کئی) گزری ہوئی مثالیں بھی ہم تمہیں بتائے تھے۔

46۔ وہ لوگ سخت سازش کئے تھے۔ ان کی سازشیں پہاڑ وں کو بھی الٹ دینے کے قابل رہنے کے باوجود وہ سازشیں (کامیاب ہونا) اللہ ہی کے پاس ہے۔

47۔ اپنے رسولوں سے جو وعدہ کیا تھا، اللہ اس کی خلاف ورزی کر نے والا مت سمجھ لینا۔ اللہ زبردست، بدلہ لینے والا ہے۔

48۔ اس دن زمین دوسری زمین سے اور آسمانوں507 کو(دوسرے آسمانوں سے)453 بدل دیا جا ئے گا225۔ اکیلے اور زبردست اللہ کے سامنے سب لوگ جمع ہوں گے۔

49۔ اس دن1 مجرموں کوتم زنجیروں سے جکڑے ہوئے د یکھو گے۔

50۔ ان کے لباس تار کول سے تیار کئے گئے ہیں۔ ان کے چہروں کو آگ ڈھانک لے گی۔

51۔ ہر ایک کو ان کے اعمال کے مطابق اللہ اجر دے گا۔ اللہ جلد حساب لینے والا ہے۔

52۔ یہ نوع انسانی تک پہنچنے والی چیز ہے187۔(یہ اس لئے نازل کی گئی ہے کہ)اس کے ذریعے وہ آگاہ کئے جائیں، اور وہ یہ جان لیں کہ عبادت کے لائق وہی ایک اللہ ہے، اور عقل والے سوچ سمجھ لیں۔ 

You have no rights to post comments. Register and post your comments.

Don't have an account yet? Register Now!

Sign in to your account