Sidebar

03
Thu, Jul
0 New Articles

 ‏99۔ اسرائیلوں پرمسلط کی گئی محتاجی

உருது விளக்கங்கள்
Typography
  • Smaller Small Medium Big Bigger
  • Default Meera Catamaran Pavana

 ‏99۔ اسرائیلوں پرمسلط کی گئی محتاجی

‏یہ آیتیں 2:61، 3:112، 5:14، 5:64، 7:167 یہودیوں کو عطا ہونے والی حیثیتیں یا ذلت کے بارے میں کہتی ہیں۔ 

آیت نمبر 3:112 کہتی ہے کہ ان پر محتاجی مسلط کی گئی۔

بعض لوگ خیال کر سکتے ہیں کہ آج یہود کی خوشحالی دیکھ کرمعلوم ہو تا ہے کہ حالات وہ نہیں ہیں جویہ آیتیں کہتی ہیں۔اس کے لئے اسی آیت میں ‏جواب موجود ہے۔ 

وہ جواب یہ ہے کہ دوسروں سے معاہدے کر کے اپنے کومحفوظ کر تے وقت یہ حالات انہیں پیدا نہیں ہوگی۔ 

ہٹلر کے ذریعے مارے جانے تک یہود یوں کو ذلت ہی رہی۔ مسلمانوں سے، بعد میں عیسائیوں سے اور پھر نازیوں سے بہت زیادہ ذلتوں کا سامنا کرنا ‏پڑا۔ 

ان لوگوں کا عقیدہ تھا کہ ’’عیسیٰ غلط طریقے سے پیدا ہوئے۔ ‘‘عیسیٰ کو اللہ کا بیٹا ماننے والے برطانیہ سے معاہدہ کر نے کے ذریعے اور اس کے بعد ‏امریکہ کی تعاون کے ذریعے ہی انہیں غیر محتاجی کا حال پیدا ہوا۔ 

اس لحاظ سے وہ اعلان ہر گز غلط ثابت نہ ہوا۔ 

ان آیتوں 5:14، 5:64 میں کہا گیا ہے کہ یہود اور نصاریٰ کے درمیان قیامت کے دن تک دشمنی ڈال دیا گیا ہے۔ اس میں بھی بعض لوگ شبہ ‏کر سکتے ہیں۔ 

آج یہود و نصاریٰ کے درمیان اتفاق اور اچھے تعلقات چل رہا ہے۔ قرآن تو اس کے برخلاف کہہ رہا ہے۔ 

ان آیتوں میں دنیا تباہ ہو نے تک ان کے درمیان دشمنی قائم رہے گی ،کہنے کے باوجود میں آیت نمبر 3:112 میں واضح کیا گیا ہے کہ وہ لوگ ‏جودوسروں سے معاہدہ کر یں گے ، اس سے وہ ذلت سے بچ جائیں گے۔ اس لئے ان کے درمیان جو دشمنی نہیں پائی جاتی وہ قرآن کی اطلاع کے ‏خلاف نہ سمجھیں۔ 

You have no rights to post comments. Register and post your comments.

Don't have an account yet? Register Now!

Sign in to your account