140۔ کیا رسول فضل کر سکتے ہیں؟
ان آیتوں(9:59، 9:74) میں جو کہا گیا ہے کہ اللہ اور اس کارسول اس کے فضل کو عطا کر یں گے، اس کو بعض لوگوں نے غلط سمجھ لیا ہے۔
ان لوگوں کا خیال ہے کہ نبی کریم ؐ بھی لوگوں کو دولت عطا کر نے کا اختیار رکھتے ہیں اور وہ بھی اللہ ہی کی طرح عطا کرینگے، یہ غلط ہے۔
کیونکہ ان آیتوں (2:245، 13:26، 16:71، 17:30، 28:82، 29:17، 29:62، 30:37، 34:36، 34:39، 39:52، 42:12) میں اللہ فرماتا ہے کہ میں جسے چاہتا ہوں اس کو دولت عطا کروں گا۔
اور آیت نمبر 6:50 کہتی ہے کہ نبی کریم ؐ کو اللہ نے حکم دیا، اعلان کر دوکہ اللہ کا خزانہ میرے پاس نہیں ہے۔
نبی کریم ؐ نے اپنے خود کو بھی مالدار بنا نہیں سکے۔اپنے صحابیوں میں کئی جو غریبی میں لوٹ رہے تھے انہیں بھی وہ دولت مند نہیں بنا سکے۔
اس لئے ان آیتوں کو اور نبی کریم ؐ کی رہنمائی کو اختلاف کئے بغیر ان آیتوں(9:59، 9:74) کو سمجھ لینا چاہئے۔
نبی کریم ؐ صرف اللہ کے رسول ہی نہیں بلکہ اسلامی حکومت کے سربراہ بھی ہیں۔سربراہ کی حیثیت سے حکومت کے خزانہ سے غریبوں کو عطا کر نے کا فرض بھی انہیں تھا۔ اسی کو یہ آیت کہتی ہے۔
آج بھی حکومت میں بااختیار رہنے والے غریبوں کو اگر خوب عطا کر ے تو ان کے بارے میں کہا جا تا ہے کہ غریبوں کو خود کفیل بننے کی حد تک عطا کر نے والے۔
ہر کسی کے لئے استعمال ہو نے والے، ایک معمولی سا معنی والے اس لفظ کو کج روی سے تشریح نہ کر نی چاہئے۔
یہ دعویٰ کر کے کہ نبی کریم ؐ اللہ کی طرح دولت عطاکر نے والے ہیں ، اسی طرح بزرگ لوگ بھی عطا کرتے ہیں کہہ کر اور بھی زیادہ گمراہی پھیلاتے ہیں۔ اس کے لئے یہ آیت سد باب ہے۔
درگاہ پرست عبادت کو روا رکھنے والوں کے دیگر دعوے کس طرح غلط ہیں، اس کو جاننے کے لئے حاشیہ نمبر 17، 41، 49، 79، 83، 100، 104،121، 122، 141، 193، 213، 215، 245، 269، 298، 327، 397، 427، 471 وغیرہ دیکھئے!
140۔ کیا رسول فضل کر سکتے ہیں؟
Typography
- Smaller Small Medium Big Bigger
- Default Meera Catamaran Pavana
- Reading Mode