Sidebar

03
Thu, Jul
0 New Articles

‏98۔ کیا اتفاق نامی رسی ہے؟ ‏

உருது விளக்கங்கள்
Typography
  • Smaller Small Medium Big Bigger
  • Default Meera Catamaran Pavana

‏98۔ کیا اتفاق نامی رسی ہے؟ ‏

اس آیت (3:103) کہا گیا ہے کہ اللہ کی رسی کو سب مل کر مظبوطی سے پکڑو۔ 

اس آیت کو’’اتفاق نامی رسی کو مظبوطی سے پکڑلو‘‘ کے معانی دے کر طویل عرصے سے اردو زبان میں اس آیت کو غلط معانی دے کر استعمال کیا ‏جارہاہے۔ 

اس بنا پر دعویٰ کر رہے ہیں کہ سماج میں کسی طرح کی بھی برائی چھا جائے تواس کو دکھلانے سے اگراتحاد پراثر پڑے گا تو اتحاد ہی کو اہمیت دینا چاہئے۔

ان کے اس دعوے کو اس آیت میں ذرہ بھر جگہ نہیں ہے۔ 

ایک بستی میں سب لوگ فلم دیکھتے ہیں، اور جہیز لیتے ہیں توان سب سے سب مل کراتفاق سے وہ گناہ کر تے آئیں؟ ان لوگوں نے یہ بھی نہیں سوچا ‏کہ اس طرح اللہ کہہ سکتا ہے؟

یہ آیت صرف یہی کہتی ہے کہ اللہ کی رسی کو سب مل کر پکڑو۔اللہ کی رسی کا مطلب ہے کہ قرآن مجید اور سنت رسول ۔ سب لوگ مل کر قرآن اور ‏سنت رسول کو مضبوطی سے پکڑو، اسی کو یہ آیت کہتی ہے۔ 

قرآن میں اور حدیثوں میں جو کچھ ہے اس کو بولنے سے اتفاق بگڑ جاتا ہے ، اس لئے اس کو نہ کہو ، اس طرح ان لوگوں نے بالکل برعکس تشریح کی ہے ‏۔

اللہ کی رسی کو جب ہم پکڑتے ہیں ، اگر کوئی اس کو پکڑنے کے لئے آگے نہ بڑھیں تو بھی ہم گرفت کو نہ چھوڑیں۔ انہیں بھی پکڑنے کے لئے بلانا ہی ‏ہمارا فرض ہوگا۔ 

اتحاد کادعویٰ انسانی نسل کو مٹانے والا زہریلا کیڑا ہے۔ نافرمان اور فرمانبرداروں کو ایک ساتھ کھڑا کر نے کا یہ دعویٰ ہی تمام برائی کا جڑ ہے۔ 

اگر کہا گیا کہ اللہ کی عبادت کرو تو اس سے اتفاق نہیں بگڑے گا۔ اگر کہو کہ اللہ کے سوا کسی کی عبادت نہ کر وتو اس وقت اتفاق بگڑ سکتا ہے۔ لیکن ‏اسلام اتفاق کے برخلاف اس منفی بنیاد پر ہی اپنا عقیدہ قائم رکھا ہے۔ 

بت پرست کے پاس کہو کہ بتوں کی پوجا نہ کرو ، درگاہ پرست کے پاس کہو کہ درگاہ کی عبادت نہ کرو، انسان کی عبادت کرنے والوں سے کہو کہ انسان ‏کی بندگی نہ کرو تو فوراً اتفاق بگڑجائے گا۔ پھر بھی اسلام کہتا ہے کہ اسی طرح کہو۔

قرآن کہتا ہے کہ برائی روکنا چاہئے۔ یقینی طور پر یہ اتحاد کو بگاڑ دے گا۔ 

قرآن یہ بھی کہتا ہے کہ برائی کی مدد نہ کرو۔ یہ بھی اتحاد میں خرابی پیدا کر دے گا۔ 

قرآن کہتا ہے کہ رشتہ داری سے زیادہ عقیدے کو اہمیت دو۔ یہ بھی اتحاد کے خلاف ہے۔ 

سب لوگ مل کر پینے سے، سب لوگ مل کر اتفاق سے جہیز لینے سے، سب لوگ مل کر بے ایمانی کر نے سے زیادہ، برے لوگوں سے نیک لوگوں ‏کوجدا کر کے اچھے لوگ اور برے لوگ یقیناً برابر نہیں ہوسکتے، اس کو اعلان کر نے کیلئے ہی اللہ نے اسلام عطا کیا ہے۔

جو برائی کے خلاف مقابلہ نہیں کرسکتے اور ہر بات کے لئے جھک جانے والے ہی اتحاد نامی اس باطل فلسفہ کو ایجاد کیا ۔

اتحاد کادعویٰ جو اسلام کے خلاف ہے، اس زہریلے کیڑے کو مٹانے سے ہی سماج ٹھیک ہو سکتا ہے۔ 

You have no rights to post comments. Register and post your comments.

Don't have an account yet? Register Now!

Sign in to your account