100۔ اختیارات میں نبی کریم ؐ کو بھی حصہ نہیں
اسلام میں توحید کے عقیدے کو بلند آواز سے کہنے والی آیتوں میں آیت نمبر 3:128 بہت ہی اہمیت رکھتی ہے۔
جنگ احد کے موقع پر یہ آیت نازل کی گئی۔ اس جنگ میں نبی کریم ؐ کے دانت ٹوٹ گئے اور جبڑا بھی زخمی ہوگیا۔ آپ کے چہرے سے خون بھی بہنے لگا۔
نبی کریم ؐ نے درد نہ سنبھالتے ہوئے کہا کہ ’’اپنے نبی کے چہرے میں خون کا رنگ لگانے والے کیسے کامیاب ہوسکتے ہیں؟‘‘ اس وقت ہی یہ آیت ( 3:128 )نازل کی گئی کہ’’اختیار میں تمہارا کوئی حصہ نہیں!‘‘ (مسلم: 3667)
ناقابل برداشت تکلیف جب ہو تی ہے تو انسان اس جیسے جملے سنا دیا کر تے ہیں۔ اور لعنت بھی بھیج دیا کر تے ہیں کہ تم آگے بڑھوگے ہی نہیں۔آیت نمبر 4:148 کہتی ہے کہ مظلوم کی زبان سے اس طرح کی بات اگر نکل جائے تو اللہ اس کو معاف کردے گا۔
لیکن اللہ کے رسول اس طرح کہیں تو اس کا مطلب یہ ہو جائے گا کہ ایک شخص کو کامیاب دلانے اور ناکام بنانے کا اختیار ان کے پاس ہے۔ اسی لئے جب آپ نے تکلیف نہ سنبھالتے ہوئے جو کہاکہ مجھے خون کا رنگ دینے والے کیسے کامیاب ہو سکتے ہیں؟ تو اس پر اللہ نے تاکید فرمائی۔
یہ آیت اس انداز سے کہی گئی ہے کہ اگر میں چاہوں تو تم پر حملہ کر نے والوں کوبھی کامیابی دے سکتا ہوںیا انہیں معاف بھی کر سکتا ہوں ۔ میرے اختیارات میں دخل دینے والے تم کون ہو؟
نبی کریم ؐ ایسا نہیں سمجھیں گے کہ اللہ کا اختیار انہیں ہے، پھر بھی نبی کریم ؐ کا ایسا الفاظ بھی اللہ کو غصہ دلاتا ہے۔ ایسی حالت میں جنہیں ہم بزرگ اور معزز سمجھتے ہیں انہیں کیسے اختیارات ہو سکتا ہے؟
اس آیت پر اگر غور کریں تو زندہ رہنے والوں اور مرے ہوئے لوگوں اور دیگر چیزوں کو پرستش کر نے والے اور ان سے دعا مانگنے والے سمجھ جائیں گے کہ وہ کیسے غلط عقیدے میں ڈوبے ہوئے ہیں۔
اس میں ایک اور اہم بات بھی ہے۔ نبی کریم ؐ اگر اللہ کے رسول نہ ہوتے اور وہ خود قرآن مجید قیاس کیا ہو تا تو اللہ کی طرف سے سرزنش کر نے والی اور خود کی قدر کم کر نے والی آیت کو قیاس نہیں کئے ہوں گے۔
اتنی تکلیفوں کی حالت میں جنگ کے میدان میں جب دشمنوں کے ہاتھ بلند تھے ، اس وقت کوئی بھی اس طرح قیاس نہیں کر سکتا۔اس لئے یہ اس کی دلیل ہے کہ یہ اللہ ہی کلام ہے اور آپ اللہ کے رسول ہیں۔
درگاہ پرستوں کی عبادت کو روا رکھنے والوں کے دیگر دعوے کس طرح غلط ہیں، اس کو جاننے کے لئے حاشیہ نمبر 17، 41، 49، 79، 83، 104، 121، 140، 141، 193، 213، 215، 245، 269، 298، 327، 397، 427، 471 وغیرہ دیکھئے!
100۔ اختیارات میں نبی کریم ؐ کو بھی حصہ نہیں
Typography
- Smaller Small Medium Big Bigger
- Default Meera Catamaran Pavana
- Reading Mode