94۔ مباہلہ نامی حلف نامہ کے لئے للکارنا
آیت نمبر 3:61 میں اسلام کے خلاف عقیدے والوں کو حلف نامہ کے لئے بلانے کو نبی کریم ؐ کو حکم دیا گیا ہے۔
جب ایک شخص ایک عقیدے کی تبلیغ کر تا ہے تو اس عقیدے میں اس کو مکمل بھروسہ ہونا چاہئے۔
نبی کریم ؐ نے فرمایا کہ ایک ہی معبود ہے۔ اور یقینی طور پر کہا کہ اللہ کاکوئی بیٹا نہیں ہے اور عیسیٰ نبی اللہ کے بیٹے نہیں۔
عیسیٰ اللہ کے بیٹے ہیں، یہ دعویٰ کر نے والوں کے عقیدے میں جتنا بھروسہ تھا کہیں اس سے زیادہ بھروسہ ، اس کے خلاف عقیدہ رکھنے والے نبی کریم ؐکو اپنے عقیدے میں تھا۔
اسی لئے انہیں للکارنے کے لئے یہ آیت حکم دیتی ہے کہ میں میری بیوی بچوں کے ساتھ آتا ہوں، تم تمہاری بیوی بچوں کے ساتھ آؤ، دونوں میں جو غلط عقیدہ رکھتے ہوں ،ان پر اللہ کی لعنت کو دونوں مل کر دعا کریں گے۔
اس بنا پر نبی کریم ؐ نے پکارا۔ اس للکار کو اس زمانے کے عیسائیوں میں سے کوئی بھی نہیں مانا۔ اس سے ثابت ہو تا ہے کہ نبی کریم ؐ کو اپنے عقیدے پرکتنا مضبوط یقین تھا۔
مباہلہ نامی حلف نامہ کے بارے میں اورزیادہ معلومات کے لئے حاشیہ نمبر 449 دیکھئے!
94۔ مباہلہ نامی حلف نامہ کے لئے للکارنا
Typography
- Smaller Small Medium Big Bigger
- Default Meera Catamaran Pavana
- Reading Mode