82۔ دینی کاموں میں مبتلا ہو نے والوں کو اجرت
اس آیت 2:273)) میں کہا گیا ہے کہ دینی کاموں میں مبتلا ہو نے والوں کے لئے بہتر توجہ چاہئے۔
سب لوگ جانتے ہیں کہ عام طور پر غریبی حالت میں رہنے والوں کو خیرات کرسکتے ہیں۔
ایک شخص غریب رہنے کے باوجود مذہبی کاموں کے لئے اپنے کو قربان کر دیا ہے۔ مذہبی کاموں میں اپنے کو پوری طرح سے سونپ دینے کی وجہ ہی سے وہ لوگ غریب بھی ہوئے۔ اسی وجہ سے وہ لوگ مال بھی کما نہیں سکے۔
صرف اس لئے نہیں کہ ان جیسے لوگ غریب ہیں ، بلکہ ان لوگوں نے مذہبی کاموں میں بھی اپنے کوقربان کر دیا ہے ، اس پر بھی توجہ فرما کر خیرات دینے میں انہیں ترجیح دینی چاہئے۔ اسی بات کو اللہ نے اس آیت (2:273) میں ترغیب دلا ئی ہے۔
ایک شخص مال کمانے کی کوشش میں مشغول نہ ہوتے ہوئے پوری طریقے سے اپنے آپ کو مذہبی کاموں کے لئے جو سونپ چکا ہے تو اس کو کوئی الزام نہ دے۔اس آیت سے معلوم ہوتا ہے بلکہ وہ کام تعریف کے قابل کام ہے۔
اس طرح مذہبی کاموں میں اپنے آپ کو سونپنے والے آمدنی کے لئے کوئی دوسرا رستہ نہ پاتے ہوئے غیروں کے پاس ہاتھ پھیلانایا اپنی غیرت کو کھودینا نہیں چاہئے۔
اس پر ثابت قدم رہنا چاہئے کہ کسی بھی حالت میں کسی کے پاس نہیں مانگیں گے ۔ اس طرح غیرت کی حفاظت کر نے والوں کو مذہبی کاموں کا مقصد بتا کر اسلامی حکومت اور مسلم امت سہارا دینا چاہئے۔ یہ آیت یہ بھی کہتی ہے کہ اگر وہ بھیک مانگنا شروع کر دیں تو وہ اس قابلیت کو کھو دیں گے۔
82۔ دینی کاموں میں مبتلا ہو نے والوں کو اجرت
Typography
- Smaller Small Medium Big Bigger
- Default Meera Catamaran Pavana
- Reading Mode