80۔ کیا کمتر چیزیں دوسروں کو دے سکتے ہیں؟
اس آیت (2:267) میں کہا گیا ہے کہ سوائے آنکھ بند کئے ہوئے جس چیز کو تم لے نہیں سکتے، اس جیسی کمترین چیز کو خرچ کر نے کا ارادہ نہ کرو۔
اس کو اگر سطحی طور پر دیکھا گیا تو ایسا معلوم ہو تا ہے کہ ہماری استعمال شدہ چیزیں اور پرانی چیزوں کو دوسروں کو مت دیں۔
لیکن اس آیت کی شان ناول کو دیکھو گے تو اس آیت کی صحیح معانی ہمیں سمجھ میں آجائے گی۔
نبی کریم ؐ کے زمانے میں مکہ سے مہاجربن کر مدینہ آنے والے چند لوگ مسجد ہی میں ٹہرے رہے۔ کھجور کا فصل پیدا ہو تے وقت اس میں سے چند خوشے کو لے آکر مقامی صحابیوں نے مسجد میں لٹکا دیا کرتے تھے۔
مفلس اور مسجد میں ٹہرے ہوئے اصحاب وقت ضرورت اس کو کھایا کرتے تھے۔
مدینے میں نیک کاموں کے لئے خرچ نہ کر نے والے چند لوگ تھے۔ وہ لوگ فصل کاٹتے وقت جو کھانے کے لائق نہ ہواس خوشے کو لے آکر مسجد لٹکا دیا کرتے تھے۔ جو کوئی نہ کھا سکے ایسی چیزوں کو لا کر دکھاوا کرتے تھے کہ ہم بھی خیرات کرچکے۔ انہیں لوگوں کو سرزنش کر تے ہوئے یہ آیت نازل ہوئی ہے۔ ( ترمذی)
اگرہمیں کوئی تحفہ کے طور پر کچھ دے تو ہم آنکھ بند کئے بغیر اس کو نہیں لیں گے، اس انداز میں اگر وہ چیز ہو تو ہم اس کو خیرات نہیں کرنا چاہئے۔ اگر ہمیں خیرات دیا گیا تو ہم اس کو جس طرح لیں گے اسی انداز کا ہم بھی خیرات کرنا چاہئے۔
اس کے بارے میں اور زیادہ معلومات کے لئے حاشیہ نمبر 78 دیکھئے!
80۔ کیا کمتر چیزیں دوسروں کو دے سکتے ہیں؟
Typography
- Smaller Small Medium Big Bigger
- Default Meera Catamaran Pavana
- Reading Mode