Sidebar

03
Thu, Jul
0 New Articles

‏ ‏78۔ کیا چاہت کی چیزوں کو خیرات کر دینا چاہئے؟ 

உருது விளக்கங்கள்
Typography
  • Smaller Small Medium Big Bigger
  • Default Meera Catamaran Pavana

‏ ‏78۔ کیا چاہت کی چیزوں کو خیرات کر دینا چاہئے؟ 

‏بعض لوگوں کو یہ خیال آسکتا ہے کہ اس آیت (3:92) کا مطلب ہے کہ ہم جو چاہتے ہیں اسی چیزکی خیرات کر نی چاہئے۔ 

اس کو ایسا نہ سمجھ لینا کہ ہم جو چاہتے ہیں اسی کو خیرات کر نا اورجو ناپسند چیزیں ہمارے پاس ہیں اس کو خیرات نہیں کرناہے۔ 

اسی طرح اس کو ایسا بھی نہ سمجھ لینا چاہئے کہ ہم جو چاہتے ہیں ان تمام چیزوں کو خیرات کردینا ہے۔

صرف ناپسند چیزوں کوخیرات کرنا ہی بعض لوگوں کی فیاضی ہے۔ ایک چیز اگر ناپسند ہے تو صرف اسی کو خیرات کرنا ، اور چاہت کی کسی چیز کو ‏خیرات کئے بغیر رہنا نہیں، یہی اس کا مطلب ہے۔ 

تمہاری چاہت کی چیزوں میں سے ، اور تمہاری چاہت کی چیزیں ، ان دونوں میں بہت بڑافرق ہے۔ 

‏’تمہاری چاہت کی چیزوں میں سے ‘اس جملے کا مطلب ہے کہ تمہاری چاہت کی چیزوں میں سے کچھ نہ کچھ تو دو۔ 

ہماری ناپسندیدہ اچھی چیزوں کو خیرات کر سکتے ہیں۔ وہ برا عمل نہیں۔ 

اللہ نے ایک آزمائش رکھی ہے کہ کیا ہم اللہ کے لئے خیرات کر تے ہیں یا وہ ناپسند چیز رہنے کی وجہ سے کر تے ہیں؟ 

اپنی نا پسندیدہ چیزوں کے ساتھ ساتھ اپنی پسندیدہ چیزوں کو بھی کوئی خیرات کرتا ہے تو وہ اللہ کیلئے خیرات کرنے والا ہوگا۔ 

اگر خیرات کر نے والی ہر چیزصرف اس کی ناپسندیدہ چیزیں ہوں تو وہ خیرات اللہ کے لئے نہیں ہوگی۔ اس کا مطلب ہے کہ اس کو وہ چیزیں نا پسند ‏ہیں اور وہ چیزیں اس کو ضرورت نہیں ہیں، اس لئے اس نے اس کو خیرات کردی۔

اسی بنیادی چیز کو ’تمہاری چاہت کی چیزوں میں سے ‘کے جملے کے ذریعے اللہ نے سمجھایا ہے۔

اس کے بارے میں اور زیادہ معلومات کے لئے حاشیہ نمبر 80 دیکھیں!

You have no rights to post comments. Register and post your comments.

Don't have an account yet? Register Now!

Sign in to your account