Sidebar

03
Thu, Jul
0 New Articles

‏77۔ آراستہ کیا ہوا صندوق اور تقدس

உருது விளக்கங்கள்
Typography
  • Smaller Small Medium Big Bigger
  • Default Meera Catamaran Pavana

‏77۔ آراستہ کیا ہوا صندوق اور تقدس

‏اس آیت (2:248)میں کہا گیا ہے کہ اللہ کی طرف سے ایک خوبصورت صندوق اتارا گیااور اس میں نبیوں کا استعمال شدہ چیزیں موجود تھیں۔ 

اس آیت کو ٹھیک سے نہ سمجھے ہوئے لوگ کہنے لگے کہ بزرگوں کی استعمال شدہ چیزوں کو محفوظ رکھ سکتے ہیں ، اور اس طرح محفوظ رکھنے سے دلی ‏سکون حاصل ہوتا ہے۔ 

چند انسانوں کو یہ لوگ خود ہی کسی بھی سند کے بغیربزرگ بنا دیتے ہیں اور ان کا استعمال شدہ جوتا اور ان لوگوں کی بیٹھنے کی جگہ کہہ کر بے چارے ‏سادہ لوح مسلمانوں کو دھوکہ دیتے آرہے ہیں۔ 

‏(کیا ایک انسان کو ہم خود بزرگ کہہ کرفیصلہ کرسکتے ہیں، یہ جاننے کے لئے حاشیہ نمبر 215 دیکھئے۔)

اگر غور سے دیکھا گیا تو یہ آیت انہیں کے خلاف بتارہی ہے۔موسیٰ نبی اور ہارون نبی کے خاندان والے جو چھوڑ کر گئے اس کو ان کی قوم والے نیکوکار ‏وں نے محفوظ نہیں کیا۔ اسی لئے آسمان سے فرشتے اس کو لے آئے۔ اس سے ہمیں معلوم ہو تا ہے کہ انبیاء جو چھوڑ گئے ان چیزوں کو محفوظ کر کے ‏رکھنا بے ضرورت ہے۔ 

جب اللہ نے طالوت کو بادشاہ مقرر کیا تو ان لوگوں نے اعتراض کیا اور گمان بھی کیاکہ ہم سے کم حیثیت والے کو کیسے اختیاردیا جاتا ہے؟ اس کی سند ‏میں کہ طالوت کو اللہ ہی نے مقرر کیا، آسمان سے آراستہ صندوق اتارا گیا۔ سند کے طور پر وہ آنے کی وجہ سے انہوں نے دلی سکون کے ساتھ ان کی ‏صدارت کو اختیار کرکے فوج جمع کر کے چلے۔

اس صندوق کی پارسائی کے لئے اللہ نے اسے نہیں اتارا۔ اور یہ بھی حکم نہیں دیا کہ اس کو حفاظت سے رکھو۔ 

کسی بھی چیزکو مقدس کر نے کا اختیار صرف اللہ ہی کو ہے۔ اس نے صفا و مروہ وغیرہ کو مقدس کر نے کی وجہ سے ہم احد پہاڑ کو مقدس نہیں کر ‏سکتے۔ 

اس لئے اگر کوئی کسی چیز کو مقدس کہیں تو اس کے لئے قرآن یا حدیث کی کوئی دلیل پیش کر نا چاہئے۔

You have no rights to post comments. Register and post your comments.

Don't have an account yet? Register Now!

Sign in to your account