Sidebar

03
Thu, Jul
0 New Articles

‏‏75۔ قرض حسنہ کا مطلب کیا ہے؟

உருது விளக்கங்கள்
Typography
  • Smaller Small Medium Big Bigger
  • Default Meera Catamaran Pavana

‏‏75۔ قرض حسنہ کا مطلب کیا ہے؟

ان آیتوں میں (2:245، 5:12، 57:11، 57:18، 64:17، 73:20) کہا گیا ہے کہ اللہ کو قرض حسنہ دیں۔غیر مسلم مذہبوں میں ‏اس مطلب سے کہا جاتا ہے کہ اپنے معبودوں کو کچھ دینا ہو تو عباد ت گاہوں میں جو ہنڈی رکھا گیا ہے اس میں ڈال دینایا پجاریوں کے ہاتھوں میں کچھ ‏دیدینا ۔

لیکن اسلام میں اس مطلب سے استعمال کیا جاتاہے کہ اللہ کو دینا گویا غریبوں کو دینا ہے۔ معاشی تعلقات سے اللہ سے سلسلہ جوڑ کر جو بھی حکم دیا جاتا ‏ہے ان سب کا مطلب ہو تا ہے کہ حاجت مند لوگوں کو مدد کر نا ۔

اللہ کے لئے اگرہزار روپئے خرچ کر نے کا نذر مانیں تو اس کو وہ غریبوں ہی کو دینا چاہئے۔ قرض حسنہ یہی ہے۔ 

اس طرز کلام کے ذریعے اللہ دو باتیں کہتا ہے۔ ’’پہلی بات یہ ہے کہ اگر تم غریبوں کی مدد کروگے تو اس کا اجر میں تم کو دوں گا، کئی گنا زیادہ دوں ‏گا۔اور ا سکو میں میرے لئے دیا ہوا قرض سمجھوں گا۔

غریبوں کو مدد کرنے کے بعد ان سے احسان کی توقع رکھیں گے اور اس مدد کو بول کر دکھائیں گے، اورمدد حاصل کیا ہوا اس انسان کو حقیر سمجھیں ‏گے۔ جو خیرات کیا جا تا ہے اگر اس کو اللہ کو دیا ہوا قرض سمجھیں گے تو اس انسان سے کسی قسم کا معاوضہ یا احسان کی توقع نہیں رہے گی۔یہی اس ‏آیت کی دوسری بات ہے۔

You have no rights to post comments. Register and post your comments.

Don't have an account yet? Register Now!

Sign in to your account