46۔ کیا انسان کو اللہ کا خلیفہ کہہ سکتے ہیں؟
ان آیتوں میں 2:30، 6:133، 6:165، 7:69، 7:74، 7:129، 7:142، 7:150، 7:169، 10:14، 10:73، 11:57، 19:59، 24:55، 27:62، 35:39، 38:26، 43:60، 57:7 خلیفہ کا لفظ استعمال ہوا ہے۔
چند آیتوں میںیہ لفظ اس معانی میں استعمال کیا گیا ہے کہ ایک شخص مرنے کے بعد یا عمل کے ناقابل ہو نے کے بعد اس کی جگہ کو لینے والا۔
چند آیتوں میں خلیفہ کا لفظ نسل در نسل بڑھتے ہوئے آنے والے کے معانی میں استعمال کیا گیا ہے۔
ایک عورت کا شوہر مر نے کے بعددوسرے شخص سے اگر وہ نکاح کر لے تو دوسرے شوہر کو پہلے شوہر کا خلیفہ کہہ سکتے ہیں۔پہلے شوہر کی جگہ کو وہ پانے کی وجہ سے اس طرح کہا جا تا ہے، احادیث میں بھی اس کی دلیل پائی جا تی ہے۔
(دیکھئے: مسلم 1674، 1675، 1676)
پہلے انسان آدم ؑ کو اللہ نے خلیفہ اس لئے کہا کہ وہ نسل در نسل بڑھتے ہوئے جانے والے تھے۔ اسی لئے جب اللہ نے کہا کہ میں ایک خلیفہ پیدا کر نے والا ہوں توفوراً فرشتوں نے کہا کہ وہ لوگ تو خون بہائیں گے۔
اس بات سے فرشتوں نے سمجھ لیا کہ آدم کے لئے ایک شریک حیات پیدا کیا جائے گا اور ان دونوں کے ذریعے مزید انسان پیدا ہوں گے اور وہ لوگ آپس میں جھگڑا کرتے رہیں گے۔
اس لئے ہمیں سمجھ لینا چاہئے کہ آدم ؑ کے لئے خلیفہ کا لفظ جب استعمال کیا گیا تو نسل در نسل بڑھتے ہوئے جانے والے کا معانی ہے اورجب دوسروں کو خلیفہ کہاجا تا ہے تو اس کا معانی ہوگا کہ سابقہ لوگوں کی جگہ کو پُر کر نے والے۔
لیکن بعض مفسرین توآدم ؑ کو اللہ کا خلیفہ کہا ہے۔اللہ کو موت یا مجبوری تو پیش آنے والی نہیں۔ اور اس کی جگہ کو کوئی پُر کر نے والا بھی نہیں۔ اس لئے کہ کوئی انسان اللہ کا خلیفہ یا نائب نہیں ہوسکتا، یہ معانی غلط ہے۔
آیت نمبر 7:142 سے معلوم ہوتا ہے کہ ایک انسان دوسرے انسان کا خلیفہ یا نائب بن سکتا ہے۔
نبی کریم ؐ کی وفات کے بعدان کے نائب بن کر کارگزاری کر نے والے ابوبکرؓ کو نبی کریم ؐ کے خلیفہ اور نائب اسی معانی سے کہا گیا۔
اللہ کو خاتمہ نہیں اور وہ لاچار بھی نہیں، اس لئے اس کا کوئی نائب نہیں ہوسکتا۔
اللہ انسان کا نائب ہوسکتا ہے (مسلم: 2612) لیکن اللہ کاکوئی نائب نہیں ہوسکتا۔
اس لئے بعض لوگ جو خلیفہ کو اللہ کا نائب ترجمہ کیا ہے، وہ غلط ہے۔
46۔ کیا انسان کو اللہ کا خلیفہ کہہ سکتے ہیں؟
Typography
- Smaller Small Medium Big Bigger
- Default Meera Catamaran Pavana
- Reading Mode