Sidebar

03
Thu, Jul
0 New Articles

‎48‎۔ حیض کے وقت اجتناب کرنے والی چیزیں‏

உருது விளக்கங்கள்
Typography
  • Smaller Small Medium Big Bigger
  • Default Meera Catamaran Pavana

‎48‎۔ حیض کے وقت اجتناب کرنے والی چیزیں‏

اس (2:222) آیت میں حیض کے موقع پر بیویوں سے الگ رہنے کے لئے کہا گیا ہے، اس لئے بعض لوگ دعویٰ کر تے ہیں کہ وہ عورتیں نماز ‏،روزہ وغیرہ عبادات کر سکتے ہیں۔ یہ غلط ہے۔ کیسے غلط ہے، آئیے تفصیل میں جائیں۔ 

حیض کے بارے جو سوال کیا گیا اس کے جواب میں ہی یہ آیت نازل کی گئی ہے۔اگر سوال ایسا کیا گیا ہو تا کہ کیا حیض کے موقع پرعبادت کر سکتے ‏ہیں؟ تو اس کے بارے میں جوابی آیت نازل کی گئی ہوتی۔ حیض کے موقع پر ازدواجی زندگی میں کیا مبتلا ہوسکتے ہیں، اس بارے میں سوال اٹھانے کی ‏وجہ سے اسی کو اس میں براہ راست جواب دیا گیا ہے۔ 

انسؓ کہتے ہیں:

یہود حیض کے موقع پر عورتوں کے ساتھ بیٹھ کر نہیں کھاتے۔گھروں میں ان کے ساتھ صحبت نہیں کرتے اور الگ ہی رہتے۔اس لئے اصحاب ‏رسول نے (اس کے بارے میں) نبی کریم ؐ سے سوال کیا۔ اس وقت (اے نبی!) وہ لوگ تم سے حیض کے بارے میں پوچھتے ہیں، تم کہو کہ وہ ایک ‏‏(قدرتی) علالت ہے۔ اس لئے حیض کے وقت عورتوں سے (صحبت کر نے سے) الگ ہی رہو ۔۔۔ اس طرح شروع ہونے والی آیت ‏‏(2:222) کو اللہ نے نازل فرمایا۔ اس کے بعد اللہ کے رسول ؐ نے کہا کہ مجامعت کے سوا دوسرے کام کر لیا کرلو۔ 

مسلم: 507

حیض کے موقع پر یہودی قوم عورتوں کے ساتھ بہت ہی ذلیل انداز سے سلوک کر تے تھے۔ گھروں کے اندر انہیں جماتے نہیں تھے۔ انہیں الگ ‏کردیا کرتے تھے۔ عورتوں کو چھوتے بھی نہیں تھے۔ حیض والی عورتیں چھوئے ہوئے چیزوں کو بھی نہیں چھوتے تھے۔ اس باطل عقیدے کو ‏اسلام نے قبول نہیں کیا۔ 

اس کو انکار کر نے کے لئے ہی یہ آیت اتاری گئی۔ 

ہمیں سمجھ لینا چاہئے کہ حیض کے موقع پر مجامعت کے سوا دوسرے چیزوں کے لئے منع نہیں کیا گیا تو یہود خود جو ممانعت کر لی تھی ان کاموں کو منع ‏نہیں ہے۔ اس کا مطلب یہی ہے۔ 

قرآن مجید کی آیت نمبر 5:6 میں نماز کے بارے میں کہتے ہوئے اللہ فرماتا ہے کہ تم اگر حالت جنابت میں ہو توغسل کر کے پاک ہوجاؤ۔ 

اس آیت سے معلوم ہوتا ہے کہ نماز کے لئے طہارت ضروری ہے۔ 

قرآن مجید کی آیت نمبر 4:43میں نماز کے بارے میں کہتے ہوئے اللہ فرماتا ہے کہ تم اگر حالت جنابت میں ہو توغسل کرلو۔اس آیت سے ہم جان ‏سکتے ہیں کہ غسل کر ناہی وہ طہارت ہے۔

حیض کے متعلق کہتے ہوئے مندرجہ بالا آیت میں اللہ کہتا ہے کہ وہ پاک ہو نے تک ان کے قریب مت جاؤ۔ وہ طہارت حاصل کر نے کے بعداللہ ‏نے جس طرح تمہیں حکم دیااس مطابق ان کے پاس جاسکتے ہو۔ 

یہ آیت کہتی ہے کہ حیض کے موقع پر عورتیں ناپا ک ہوتی ہیں ، اورآیت نمبر 4:43 اور 5:6کہتی ہیں کہ بغیر پاکی کے نماز نہ پڑھیں، ان دونوں ‏آیتوں کو جب ملا کر دیکھتے ہیں توہم جان سکتے ہیں کہ حیض کے موقع پر نماز نہ پڑھنا چاہئے۔

نبی کریم ؐ نے وضاحت کی ہے کہ نماز پڑھنا، روزہ رکھنا اور کعبہ کا طواف کر نا وغیرہ عبادتوں میں شامل ہونا اور مجامعت کر ناہی انہیں ممانعت کی گئی ‏ہے۔ 

بخاری کی احادیث 228، 304، 306، 320، 325، 331وغیرہ میں تم دیکھ سکتے ہو کہ حیض کے وقت نماز نہ پڑھیں۔ 

بخاری کی حدیث 1951 میں تم دیکھ سکتے ہو کہ حیض کے وقت روزہ نہ رکھیں۔ 

بخاری کی حدیث 294، 305، 1650، 5548، 5559وغیرہ میں تم دیکھ سکتے ہو کہ حیض کے وقت طواف نہ کریں۔ 

دیگر معاملوں میں دوسری عورتوں کی طرح ہر کام میں شامل ہوسکتے ہیں۔ 

You have no rights to post comments. Register and post your comments.

Don't have an account yet? Register Now!

Sign in to your account