Sidebar

08
Sun, Sep
0 New Articles

‏445۔ کتب الٰہی کا سودا کرنا

உருது விளக்கங்கள்
Typography
  • Smaller Small Medium Big Bigger
  • Default Meera Catamaran Pavana

‏445۔ کتب الٰہی کا سودا کرنا

‏ان آیتوں 2:41، 2:174، 2:187، 3:199، 5:44، 9:9 میں کہا گیا ہے کہ اللہ کی آیتوں کوحقیر قیمت پر بیچا نہ کرو۔

قرآن مجید یااس کے ترجمے کو طبع کر کے بیچنا اس میں داخل نہیں ہوگا۔ 

اللہ کی آیتوں کو یہودیوں نے تجارت بنادیا تھا۔ اسی کی تاکید میں وہ آیتیں نازل کی گئی تھیں۔ یہودیوں نے اپنی کتاب اللہ کو طبع کر کے فروخت کر ‏رہے تھے، اس کی تاکید میں یہ آیت نازل نہیں فرمائی گئی۔ یہ بہت آسانی سے سمجھنے والی سچائی ہے۔ 

اس زمانے میں کتابوں کو چھاپنا اور اس کا تجارت کر نا دریافت نہیں کیا گیا تھا۔ اس لئے اس میں کوئی شک نہیں کہ یہ آیت کتابی تجارت کے بارے ‏میں نہیں کہہ رہی ہے۔

اللہ کی آیت کو حقیر قیمت پر نہ بیچو، یہ براہ راست معنی میں استعمال نہیں ہوا ہے۔ بلکہ جو قرآن میں ہے اس کو لوگوں کے پاس ایسے ہی پہنچادو تو اس ‏کے لئے آخرت میں بہت بڑا اجر ملے گا۔ ویسا نہ کر تے ہوئے دنیوی فائدے کی خاطر کتاب میں جو ہے اس کو چھپا دیتے ہیں اسی کو یہاں تجارت کہا گیا ‏ہے۔ 

اس کا مطلب کیا ہے ، اس کو یہ آیت 3:187تشریح کی ہے۔ یہ آیت کہتی ہے کہ اللہ کی آیتوں کو چھپا کر حقیر قیمت پر بیچ نہ ڈالو۔

کتاب اللہ کوتجارت کرنے کا مطلب یہ ہے کہ حقیر قیمت پر بیچ دینا،لوگوں سے ڈر کر کتاب کو چھپا دینا، اور کتاب کے مطابق فیصلہ نہ کرنا وغیرہ۔ 

ان آیتوں سے ہم اس کو جان سکتے ہیں۔ 

قرآن مجید کو چھاپ کر تجارت کر نا اور اس کے ترجمے اور تعلیمات کو چھاپ کر بیچنا قرآن کے بیچنے میں داخل نہ ہوگا۔ 

مطبع خانہ اور کتابیں فروخت کرنا وغیرہ میں سرمایہ ڈالا جاتا ہے۔ چھاپنے والے ، حرفوں کو جمانے والے اور جلد ساز وغیرہ کو تنخواہ دیا جاتا ہے۔ 

مزید یہ کہ طبع ہو نے والے کتابوں کو حفاظت سے رکھنے کے لئے اور اس کو بیچنے کے لئے جو جگہ کی ضرورت پڑتی ہے اس کو کرایہ دینا پڑتا ہے۔ اس ‏کے لئے بھی کسی کومقرر کر کے اس کے لئے بھی تنخواہ دینی پڑتی ہے، برقی ذرائع کی بھی ضرورت پڑتی ہے۔ 

اس لئے پیشہ کے لحاظ سے اس کو سمجھ لینا چاہئے۔ قرآن کے بیچنے کی جرم میں وہ نہیں آئے گی۔ 

مزیدبات یہ ہے کہ کتاب اللہ لوگوں تک پہنچنے کے لئے اس طرح بعض لوگ کوشش کرنے ہی سے وہ ہوسکتا ہے۔ کتاب کو چھاپ کر بیچنا جرم ہو گا ‏تو کتاب ان تک پہنچے گا نہیں۔ 

You have no rights to post comments. Register and post your comments.

Don't have an account yet? Register Now!

Sign in to your account