Sidebar

08
Sun, Sep
0 New Articles

 ‏423۔ کیا لوہا اتارا گیا؟

உருது விளக்கங்கள்
Typography
  • Smaller Small Medium Big Bigger
  • Default Meera Catamaran Pavana

 ‏423۔ کیا لوہا اتارا گیا؟

‏اس آیت 57:25میں کہا گیا ہے کہ لوہے کو ہم نے اتارا۔

لوہے کو ہم اس زمین ہی سے پاتے ہیں۔ اس لئے اللہ کا یہ فرمان ہمیں عجیب لگتا ہے۔ 

سائنسدانوں نے مناسب وجہ کے ذریعے واضح کیا ہے کہ اس زمیں کا لوہا زمین سے پیدا نہیں ہوا۔ 

ہر عناصر پیدا ہو نے کو اس کے لائق گرمی ہو نا چاہئے۔ گرمی کی اندازے کے مطابق ہی کاربن، سوڈیم، مگنیشیم، نیان، الومنیم، سلی کان، سیسہ، ‏فاسفرس، پوٹاشیم، کالشیم وغیرہ عناصر پیدا ہوتے ہیں۔ 

لیکن سائنسدان کہتے ہیں کہ لوہے کی عنصر پید اکر نے کے لئے جس گر می کی ضرورت ہے وہ اس زمین میں کسی زمانے میں نہیں رہا۔اس زمین میں ‏ملنے والی چیزیں اسی زمین میں تخلیق پانے کے اسباب نہ ہوتو اس میں کوئی شک نہیں کہ وہ چیز دوسری ہی دنیا سے آنا چاہئے۔

تیس کروڑڈگری کے حدتک گرمی کے چند ستارے آکاش گنگا میں رہتی ہیں۔ ان ستاروں سے شہاب ثاقب جب گرتی ہیں یا دمدار ستارے زمین کی ‏طرف گرتی ہیں توفضا میں اس کو روک کر جلا دیا جا تا ہے۔ اس کے ذرے زمین پر اترنے لگتے ہیں۔ کروڑوں سالوں سے اس طرح اترنے والے ‏لوہے کے ذرات ہی کو ہم زمین سے لے کر استعمال کر تے ہیں۔ 

اس کے متعلق ناسہ سائنسدان اس طرح کہتے ہیں:

کسی بھی زمانے میں لوہے کو پیدا کر نے کی طاقت اس زمین کو نہیں تھی۔ سورج کو اور سورج کی خاندان کی کسی سیارے کو بھی نہیں تھی۔ لوہے کی ‏ایک ذرے کو پیدا کر نے کے لئے سورج کے خاندان کے جملہ طاقت کی طرح چار گنا زیادہ طاقت کی ضرورت ہوتی ہے۔ اس لئے زمین میں دکھائی ‏دینے والا لوہا آسمان ہی سے آیا ہوگا، یہی ناسہ کے سائنسدان کہتے ہیں۔ 

لوہا اس زمین میں پیدا نہیں ہوا، اوپر ہی سے اترا ہے۔ اسے بہترین انداز سے بیان کر نے کے ذریعے یہ ثابت ہو تا ہے کہ قرآن مجید اللہ ہی کا کلام ‏ہے۔ 

You have no rights to post comments. Register and post your comments.

Don't have an account yet? Register Now!

Sign in to your account