Sidebar

08
Sun, Sep
0 New Articles

 ‏422۔ چاند شق ہوگیا

உருது விளக்கங்கள்
Typography
  • Smaller Small Medium Big Bigger
  • Default Meera Catamaran Pavana

 ‏422۔ چاند شق ہوگیا

‏اس آیت 54:1میں کہا گیا ہے کہ چاند شق ہوگیا۔ 

نبی کریم ؐ جب اپنے آپ کو اللہ کا رسول کہا تو لوگوں نے اس کے لئے دلیل مانگا۔ 

جب نبی کریم ؐ نے آسمان میں موجود چاند کو دو ٹکڑے کر کے دکھایا۔ اور لوگوں سے کہا کہ سب لوگ دیکھ لیں۔ (بخاری: 3636، 4864، ‏‏4865)

یہ آیت اسی واقعہ کی طرف اشارہ کر تی ہے۔ چاند جو زمین کا چھوٹا سا سیارہ ہے ، اس کے بارے میں جانکاری رکھنے والے خیال کر سکتے ہیں کہ چاند کا دو ‏ٹکڑا ہو نا اور پھر مل جانا ناممکن ہے۔ 

لیکن قرآن مجید میں اللہ اپنی مخصوص قدرت سے جوبھی معجزہ دکھا تا ہے تو اس کے لئے دلائل چھوڑ رکھتا ہے۔ 

نوح نبی کے زمانے میں جب سیلاب واقع ہوا تو اللہ نے فرمایا کہ نوح کے سفر کی کشتی کو ہم نے نشانی چھوڑ رکھا ہے۔ وہ جہاز اب انکشاف کیا گیا ہے۔ ‏‏(حاشیہ نمبر 222 دیکھئے!)

اسی طرح چاند کے شق ہونے کو کہنے کے بعد یقین دلاتاہے وہ ایک معجزہ ہے اور اس آیت میں کہتا ہے کہ سب کچھ درج کیا گیا ہے۔

چاند کے شق ہونے کا واقعہ کوئی چالاکی یا شعبدہ بازی نہیں ہے، بلکہ وہ کہتا ہے کی اس کو درج کیا گیا ہے۔ 

چاند میں پہلی بار قدم رکھنے والاآمسٹرانگ جب وہاں اترا تواس نے جس خلائی جہاز سے سفر کیا تھا وہ کئی زاویوں سے بے شمار تصویریں لے کر زمین ‏کو بھیجا تھا۔ 

اس میں ایک زاوئے سے لئے گئے تصویروں میں سے ایک تصویرمیں ایک لکیر ایسی تھی کہ سیب کو دو ٹکڑے کر کے پھر سے جوڑ دیا گیاہے۔ 

اس کی وجہ کو سائنسدان معلوم نہیں کرسکے۔اس کو انہوں نے عریبین شق کا نام دیدئے۔اس کی وجہ یہ ہے کہ چاند شق ہو نے کا عقیدہ مسلمانوں ‏کے پاس موجود تھا۔ 

مسلمانوں کے عقیدے کو ثابت کر نے کی طرح وہ شق موجود رہا، یہی اس کا معنی ہے۔ 

اس انکشاف سے ہم معلوم کر سکتے ہیں کہ اللہ کے فرمان کے مطابق چاندشق ہو نے کی دلیل اسی چاند میں درج کر دیا گیا۔

یہ خبر امریکی حکومت کے ذریعے دنیا کی کئی زبانوں میں طبع ہو نے والی امریکن رپورٹ نامی ماہنامہ میں تصویروں کے ساتھ نیل آمسٹرانگ چاند ‏میں اترتے وقت شائع ہوئی تھی۔ 

چاند کے شق ہو نے کے بارے میں اور اس کی نشانی چاند میں درج ہو نے کے بارے میں قرآن فرمایا ہے، اس سے ثابت ہو تا ہے کہ یہ اللہ ہی کا کلام ‏ہے۔

بعض لوگ اس سے انکار کر تے ہیں کہ اب ناسہ کے سائندانوں نے کہہ دیا کہ چاندمیں کوئی شق نہیں ہے ۔ اب جبکہ چاند میں کوئی شق دکھائی نہیں ‏دیتا، اس سے یہ خبرکہ اپولو نامی خلائی جہاز کے ذریعے آمسٹرانگ اترتے وقت جو تصویریں کھینچا جانا، اس میں وہ شق دکھائی دینا، اور اس شق کو ‏عریبین شق کا نام رکھا جانا،اور امریکی حکومت کے ذریعے شائع شدہ امریکن رپورٹر نامی ماہنامہ میں طبع ہونا ، یہ سب جھوٹ نہیں ہو سکتا ۔ ناسہ نے ‏یہ انکار نہیں کیا کہ امریکن رپورٹر نامی ماہنامہ میں وہ خبر شائع ہوئی تھی۔ 

You have no rights to post comments. Register and post your comments.

Don't have an account yet? Register Now!

Sign in to your account