Sidebar

19
Thu, Sep
1 New Articles

‏364۔ عیب لگانے والوں پر بھی مہربانی

உருது விளக்கங்கள்
Typography
  • Smaller Small Medium Big Bigger
  • Default Meera Catamaran Pavana

‏364۔ عیب لگانے والوں پر بھی مہربانی

‏نبی کریم ؐ کو بہت ہی متاثر کر نے والا واقعہ ان کی بیوی عائشہؓ پر عیب لگانے کا واقعہ ہی ہے۔

اس طرح تہمت لگانے والوں میں مستاح نامی ایک شخص کا اہم کردار ہے۔ ان کو عائشہؓ کے والد ابوبکرؓ ہی مدد کیا کرتے تھے۔ 

عائشہؓ کے خلاف جو کہا گیا تھا وہ تہمت ہی تھا، اس کو اچھی طرح سے جاننے کے بعد ابوبکرؓ نے اللہ پر قسم کھا کر کہنے لگے کہ میں اب مستاح کو کسی قسم ‏کی مدد نہیں کروں گا۔ اپنی بیٹی پر عیب لگانے والے کو مدد کر نے کے لئے ان کا دل نہیں مانا۔ (دیکھئے بخاری: 2661، 4141، 4750، ‏‏6679)

لیکن اس آیت 24:22 میں کہا گیا ہے کہ نبی کریم ؐ کی بیوی عائشہؓ پرتہمت لگانے والے کو جو مددکیا جاتا تھا اس کو مت روکو۔ اللہ کے نام پر قسم ‏کھانے کے باوجود اس پر عمل نہ کر نے کو کہا گیا ہے۔ 

اگر یہ اللہ کا کلام نہ ہوتا اور نبی کریم ؐ کا خود کا بنایا ہوا ہوتا تو اپنی بیوی پر تہمت لگا کر ، کئی دنوں تک سکون کو برباد کر کے، دلی اضطراب میں مبتلا کر نے ‏والے ایک شخص کوجومدد کیا جاتا تھا اس کو جاری رکھنے کے لئے ایک آیت کو قیاس نہیں کر سکتے تھے۔ کم از کم ابوبکر نے جو قسم کھائی تھی کہ میں ‏مستاح کو مدد نہیں کروں گا ، نظر انداز کردئے ہوں گے۔ 

قرآن مجید بے شک اللہ ہی کا کلام ہو سکتا ہے، اس کے لئے یہ آیت بھی دعوے کے طور پر دلیل ثابت ہو تی ہے۔   

You have no rights to post comments. Register and post your comments.

Don't have an account yet? Register Now!

Sign in to your account