Sidebar

19
Thu, Sep
1 New Articles

‏363 ۔کیا عورتوں کو چھونے سے وضوٹوٹ جاتا ہے۔

உருது விளக்கங்கள்
Typography
  • Smaller Small Medium Big Bigger
  • Default Meera Catamaran Pavana

‏363 ۔کیا عورتوں کو چھونے سے وضوٹوٹ جاتا ہے۔

‏اس آیت 5:6 میں کہا گیا ہے کہ عورتوں کو چھونے کے بعدپانی نہ ملے تو تیمم کرلیں۔ 

عورتوں کو چھونے کا مطلب ہاتھ لگانا بھی ہے اور ان سے صحبت کرنا بھی ہے۔ اس لئے علماؤں کے درمیان یہ اختلاف رائے پائی جاتی ہے کہ اس ‏جگہ پر کیا معنی لیاجائے۔ 

چھونے کے معنی لینے والے علماء یہ قانون بنائے ہیں کہ عورت مرد کو چھوئے یا مرد عورت کو چھوئے تو وضو ٹوٹ جائے گا، پھر سے وضو کر نا پڑے ‏گا۔ یہ غلط ہے۔ 

اس آیت میں چھونے کا مطلب صحبت کر نے کے معنی ہی سے استعمال ہو اہے۔ کیونکہ نبی کریمؐ نے وضو کی حالت میں اپنی بیوی کو چھوئے ہیں۔ اس ‏کے لئے پھر سے وضو نہیں کئے۔ 

عائشہؓ نے کہاکہ نبی کریم ؐ نماز پڑھتے وقت میں آڑے سوتی تھی۔جب وہ سجدہ کرتے تو میرے پاؤں کواپنی انگلی سے چھوتے تھے۔ میں فوراً میرے ‏پاؤں کو کھینچ لیتی تھی۔ وہ سجدہ سے اٹھتے ہی میں پھر سے پاؤں پھیلا لیتی تھی۔ اس زمانے میں چراغ نہیں ہوتا تھا۔ 

بخاری: 513، 519، 1209

اگر عورتوں کو چھونے سے وضو ٹوٹ جاتا تو نماز پڑھتے وقت نبی کریم ؐ اپنی بیوی کی پاؤں کو چھوتے نہیں تھے۔

عائشہؓ نے کہا کہ ایک رات نبی کریمؐ دکھائی نہیں دئے۔ میں اندھیرے میں ٹٹولا تو وہ سجدے میں تھے اور ان کے پاؤں پرمیرا ہاتھ لگا۔

مسلم: 839

اگر اس آیت کا مطلب چھونا ہی ہے تو اس طرح عمل ہو جانے کے بعد نبی کریم ؐ نماز توڑ کر پھر سے وضو کر کے نماز پڑھے ہوتے۔ 

اس لئے اس آیت میں چھونے کا مطلب صحبت ہی کے معنی سے استعمال ہوا ہے۔ اس کو ان حدیثوں کو دلیل بنا کر فیصلہ کرنا ہی ٹھیک ہوگا۔   

You have no rights to post comments. Register and post your comments.

Don't have an account yet? Register Now!

Sign in to your account