281۔ محمد نبی سارے عالم کے پیغمبر ہیں
نبی کریم ؐ کو پیغمبر مقرر کرنے کے متعلق قرآن مجید آپ کی تبلیغی حد کے بارے میں اور انہیں جن پر پیغمبر بنا کربھیجا گیااس کے بارے میں کئی طرح سے کہا ہے۔
اس کو ایسا نہ سمجھنا چاہئے کہ وہ ایک سے ایک مختلف ہے۔ تبلیغی کام کی حدود رفتہ رفتہ پھیلتے جانے کی وجہ سے اس طرح کہاگیا ہے۔
پہلے پہل ان پر جو آیت نازل کی گئی(96:1) اس میں کہا گیا ہے کہ پڑھو۔ اس سے انہیں پڑھنے کو کہتا ہے، سمجھنے کو کہتا ہے۔
پہلے پہل جب وحی اتری تو انہیں صرف اتنا ہی حکم دیا گیا کہ تم پڑھواور سمجھو۔ اس وقت انہیں تبلیغ کر نے کے لئے حکم نہیں دیا گیا ۔
اس کے بعد26:214 آیت میں ’’قریبی رشتہ داروں کو تنبیہ کرو‘‘ کہہ کر رشتہ داروں کے حد تک ان کی رسالت کے کام کو اللہ نے اور بھی پھیلا دیا۔
اس کے بعد 6:92 اور 42:7 وغیرہ آیتوں میں ام القرا یعنی شہروں کی ماں کہلانے والے مکہ والوں کو اور اس کے اطراف رہنے والوں کو تنبیہ کرنا چاہئے کہہ کر ان کی رسالت کے کام کو اللہ نے اور بھی پھیلادیا۔
اس وقت ان پر جو ذمہ داری سونپا گیا تھا وہ مکہ کے لوگوں اور مکہ کے اطراف میں بسنے والوں کو تنبیہ کرنا ہی تھا۔
اس کے بعد ان آیتوں (7:158، 21:107، 34:28 ) میں کہا گیا کہ اس زمانے میں رہنے والے دنیا بھر کے لوگوں کو انہیں رسول بنا کر تبلیغی حدود کو اللہ نے اور بھی زیادہ پھیلا دیا۔
آخر میں 62:2,3آیتوں میں کہا گیا ہے کہ ان کے زمانے میں بسنے والے ہی نہیں بلکہ اس کے بعد آنے والے لوگوں کے لئے بھی ان کی رسالت کے کام کو اللہ نے اور بھی بڑھا دیا۔
یہ آیتیں کہتی ہیں کہ آپ کی تبلیغی کام کی حدود کو تھوڑا تھوڑا سا پھیلا یا گیا۔اس لئے ان آیتوں کے درمیان کوئی اختلاف نہیں۔
281۔ محمد نبی سارے عالم کے پیغمبر ہیں
Typography
- Smaller Small Medium Big Bigger
- Default Meera Catamaran Pavana
- Reading Mode