278۔ زندہ رہنے والے عیسیٰ نبی کس کو زکوٰۃ دیں گے؟
ان آیتوں کو (19:30-32) کئی علماء غلط معنی لکھا ہے۔
غلط ترجمہ کی وجہ سے ایک گروہ عیسیٰ نبی کی انتقال کے لئے اس کو دلیل بتاتے ہیں۔ ٹھیک ترجمہ کے مطابق عیسیٰ نبی کی موت کے بارے میں یہ آیتیں ظاہری یا پوشیدہ طور پر کوئی رائے نہیں دی۔
اس لئے کونسا ترجمہ ٹھیک ہے ، اس کو مناسب وجوہات سے ہم جان سکتے ہیں۔
(۱) میں اللہ کا بندہ ہوں۔ مجھے اللہ نے کتاب عطا کی ہے۔ اور مجھے نبی بھی بنایا۔ (19:30)
(2) میں جہاں کہیں بھی ہوں اس نے مجھے سعادت دی ہے۔اور حکم فرمایا ہے کہ میں زندہ رہنے کے زمانے تک نماز پڑھوں اور زکوٰۃ دیتیارہوں۔ (19-31)
(3) اور مجھے میری ماں کو خدمت کر نے والا بنایا۔ مجھے بد قسمت اور جبر کر نے والا نہیں بنایا۔ (19:32)
اسی طرح ان آیتوں کو اکثر علماء نے ترجمہ کیا ہے۔
غلط عقیدہ رکھنے والے اس ترجمے کی بنیا د پرچند سوال اٹھاتے ہیں۔
19-31 کی آیت میں کہا گیا ہے کہ عیسیٰ نبی نے کہا: میں زندہ رہتے وقت نماز پڑھوں اور زکوٰۃ دوں۔
عیسیٰ نبی جب زندہ ہی آسمان پر اٹھا لئے گئے تو وہ کیسے زکوٰۃ دے سکتے ہیں؟ اگر وہ زکوٰۃ نہیں دے سکے تو اس کا مطلب ہوگا کہ وہ وفات پاگئے۔ کیونکہ عیسیٰ نبی نے فرمایا ہے کہ جب تک میں زندہ رہوں ، مجھ پر زکوٰۃ ادا کرنا فرض ہے۔ یہی ان لوگوں کی پیش کردہ دلیل ہے۔
اوپر کئے گئے ترجمہ کے تحت وہ دعویٰ ٹھیک بھی ہو تو ترجمہ
غلط رہنے کی وجہ سے ان کا وہ دعویٰ معطل ہوجاتا ہے۔ وہ کیسے، آئیے معلوم کریں۔
ان تینوں آیتوں میں پہلی دو آیتوں کے ترجمے سے ہمیں کوئی اعتراض نہیں۔ تیسری آیت 19:32کو ہر مترجم نے غلط ترجمہ ہی کیا ہے۔
اس لئے اس19:32 آیت کاٹھیک معنی کیا ہے، دیکھیں۔
اس آیت میں وَبَرَّا بِوَالِدَتِیْ کاجملہ جگہ پایا ہے۔ اس کا مطلب ہے کہ میری ماں کی خدمت کر نے والا۔
اور کر نے والا میں جواور ہے ،اس معنی کو کس کے ساتھ جوڑنا ہے ، اسی میں انہوں نے غور نہیں فرمایا۔
اور کے معنی کے حد تک عربی زبان میں ایک اور طریقے سے استعمال کیا جاتا ہے، اس کو پہلے ہم سمجھ لینا چاہئے۔
ابراھیم کو میں اچھا اور طاقتورسمجھتا ہوں ، اس جملے میں اچھا، طاقتورکے درمیان اور کا لفظ استعمال کیا گیا ہے۔ عربی زبان میں کہنا ہو تو وہ جملہ اس طرح ترکیب پائے گا کہ میں سمجھتا ہوں ابراھیم کو اچھا اور طاقتور۔ یعنی عربی زبان میں اور کا لفظ آخر میں آئے گا۔
اس کو ذہن میں رکھتے ہوئے اس آیت 19:32 کو دیکھیں۔
’’میری ماں کو خدمت کر نے والا‘‘اس جملے کو کہاں جوڑنا ہے ، اگر غور کریں تو دو جگہوں میں جوڑ سکتے ہیں۔
یہ آیت 19:30 کہتی ہے کہ مجھے نبی بھی بنایا۔ اگر اس کے ساتھ اس جملے کو جوڑیں تو یہ مطلب نکلے گا کہ مجھے نبی اور میری ماں کو خدمت کر نے والا بنایا۔
اسی طرح اکثر علماء سلسلہ جوڑتے ہیں۔
اس کو 19:31 آیت کے آخرمیں بھی جوڑ سکتے ہیں۔
اس سے یہ مطلب نکلتا ہے کہ میں زندہ رہکرجب تک ماں کی خدمت کرتا رہوں اس وقت تک نماز پڑھنے اور زکوٰۃ دینے کے لئے اللہ نے مجھے حکم دیاہے۔ اس طرح جوڑنا ہی ٹھیک ہوگا۔
عربی قواعد کے مطابق اور کے معنی جگہ پانے والے الفاظ کو اس کے قریب رہنے والے جگہ ہی میں جوڑنا چاہئے۔ اگر قریب کے جگہ میں جوڑنا نہیں ہوسکا تو اسی وقت دور کے جملوں سے جوڑا جا سکتا ہے۔
’’میری ماں کی خدمت کر نے والا‘‘ یہ 19:32کی آیت ہے۔
اس سے پہلے کی آیت کے ساتھ جب جوڑا جا سکتا ہے تو اس کو مستردکر کے اس سے پہلے کی آیت 19:30 کے ساتھ جوڑنا نامناسب ہوگا۔
’’میں زندہ اور میری ماں کو خدمت کر نے والا رہنے کے زمانے تک زکوٰۃ دینے کے لئے حکم دیا گیا ہوں‘‘، کہنا ہی ٹھیک معنی ہوگا۔
اس لئے عیسیٰ نبی صرف زندہ ہی نہیں بلکہ ماں کی خدمت کرتے رہنے پر ہی ان پر زکوٰۃ فرض ہوگا۔ جب وہ اوپر اٹھا لئے گئے تو اس وقت ان سے اپنے ماں کی خدمت نہیں ہوسکتی۔
ایک اور طریقے سے کہنا ہو تو عیسیٰ نبی کو زکوٰۃ ادا کر نے کے فرض کے لئے اللہ نے دو شرط رکھی ہیں:
(1) عیسیٰ نبی زندہ رہنا چاہئے۔
(2) وہ اپنی ماں کو خدمت کر نے والے ہو نا چاہئے۔
یہ دونوں شرط ایک ساتھ ہو تو ہی ان پر زکوٰۃ فرض ہوگا۔
عیسیٰ نبی اوپر کو اٹھا لئے جا نے سے پہلے تک ہی یہ مناسب تھا۔اسی وقت وہ زندہ بھی رہے اور اپنی ماں کو خدمت کر نے والے بھی تھے۔
جب وہ اپنی ماں سے چھوٹ کر اوپر کی طرف اٹھالئے گئے اس وقت ایک ہی شرط موجود تھی کہ وہ زندہ تھے ۔ ماں کی خدمت کر نے والے کا شرط جب موجود نہیں تھا۔
آج بھی عیسیٰ نبی زندہ ہی ہیں۔پھر بھی وہ اپنی ماں کو خدمت کر نے کی حالت میں نہیں ہیں۔
عیسیٰ نبی زندہ ہی ہیں، اس رائے کو اور مضبوط کر نے کے لئے یہ ایک دلیل ثابت ہوجا تی ہے۔
* آیت نمبر 43:61 کہتی ہے کہ عیسیٰ نبی قیامت کے دن کی نشانی ہیں۔
* آیت نمبر 4:159 کہتی ہے کہ وہ وفات پانے سے پہلے کتاب والے کوئی بھی انہیں مانے بغیر نہیں رہیں گے۔
* آیت نمبر5:75 کہتی ہے کہ ان سے پہلے گزرے ہوئے لوگ مرگئے۔
اسی طرح عیسیٰ نبی مرے نہیں کہنے والی یہ آیت بھی عیسیٰ نبی زندہ ہی اوپر اٹھا لئے گئے کے لئے دلیل ہے۔
اس جگہ پر ایک اور سوال اٹھایا جاتا ہے۔
آخری زمانے میں آنے والے عیسیٰ نبی کیا زکوٰۃ ادا کریں گے یا نہیں ؟کیانماز پڑھیں گے یا نہیں؟ اگر وہ زکوٰۃ دیں گے توماں کو خدمت کر نیکی حالت میں تو وہ نہیں ہیں؟ یہی ان کا سوال ہے۔
عیسیٰ نبی اس زمین کو اترتے وقت نبی جیسا نہیں اتریں گے۔ محمد نبی کے امتی بن کر ہی اتریں گے۔ اس سے پہلے انہیں کوئی بھی قانون دئے گئے ہوں ، ان میں سے کسی قانون پروہ عمل پیرا نہیں ہوں گے۔ نبی کریم ؐ ہی کے قانون کے مطابق وہ فیصلہ کریں گے۔
اس لئے انہیں جو نماز پہلے فرض کیا گیا تھا اس نماز کو وہ نہیں پڑھیں گے۔ وہ زکوٰۃ بھی نہیں دیں گے۔
نماز پڑھنے اور زکوٰۃ دینے اللہ نے جوحکم دیا تھا اس وقت ایک دوسری ہی نماز اور زکوٰۃ تھی۔ جب وہ زمین پر اتر آئیں گے تو وہ نماز نہیں پڑھیں گے، وہ زکوٰۃ بھی نہیں دیں گے۔
اس امتوں پر فرض کیا ہوا نماز اور زکوٰۃ ہی وہ ادا کریں گے، اس لئے اس میں وہ اپنی قول سے تجاؤز نہیں کریں گے۔
کیا عیسیٰ نبی وفات پا گئے یا انہیں اوپر کی طرف اٹھالیا گیا؟ کیا وہ آخری زمانے میں اتر آکر وفات پائیں گے؟ اس کے بارے میں اور بھی جاننے کے لئے حاشیہ نمبر 93، 101، 133، 134، 151، 342، 456وغیرہ دیکھئے!
278۔ زندہ رہنے والے عیسیٰ نبی کس کو زکوٰۃ دیں گے؟
Typography
- Smaller Small Medium Big Bigger
- Default Meera Catamaran Pavana
- Reading Mode