266۔ زمین کی نہیں سکتے گہرائی کو جا
آدمی آسمانی سفر کر سکتا ہے اور آسمانی سفر میں جاتے وقت اس کا دل سکڑ جاتا ہے، یہ کہنے والا قرآن اس آیت17:37 کے ذریعے کہتا ہے کہ زمین کے نیچے پہاڑکی لمبائی تک جا نہیں سکتے۔
یہ آیت ایک بہت بڑی سائنسی پیشنگوئی بنی ہوئی ہے۔
اردو زبان کے مترجموں نے اس آیت کو غلط معنی دے کر اس آیت کو بے معنی بنا دیا ہے۔
’’تم زمین میں غروری سے مت چلو۔ کیونکہ تم زمین کو نہ پھاڈ سکتے ہو اورنہ پہاڑ کی اونچائی تک پہنچے سکتے ہو‘‘ اسی طرح اکثر مترجموں نے ترجمہ کیا ہے۔
ابتدائی زمانے سے لوگ سرنگ بنانے، کنویں کھودنے، بند اور تالاب وغیرہ قائم کر نے کی مختلف کاموں کے لئے زمین کو چیرتے ہی آرہے ہیں۔ قرآن نازل ہو نے کے زمانے میں بھی یہ کام چلتا ہی رہا۔ تم کیسے کہہ سکتے ہو کہ تم نے زمین کو پھاڈنہیں سکتے، اس پر انہوں نے غور نہیں کیا۔
مزید یہ کہ زمین کو چیرنے میں اور پہاڑ کی چوٹی پر پہنچنے میں غروری نہ کریں، اس سے کوئی تعلق نہیں رکھتا۔
اس آیت کا صحیح معنیٰ یہ ہے کہ ’’تم زمین کو چیر کر پہاڑ کی اونچائی کے مقدارتک نہیں پہنچے‘‘۔ اس کے بارے میں تفصیل سے دیکھیں!
انسان آسمان میں بہت اونچائی تک جاتا ہے۔ انسان کو وہ آسان ہے، اس کے باوجود زمین کے نیچے اس طرح جا نانہیں ہوا۔ایک بڑے پہاڑ کی بلندی کی طرح انسان زمین کی گہرائی کو چیرتے ہوئے نہیں جا سکتا۔ اسی کو یہ آیت کہتی ہے۔
اس ناممکن نادر کام کواگر تم کر سکو تو تمہارے اترانے میں کوئی معنی ہوسکتاہے، اس طرح اللہ تمہیں طنز کر تا ہے۔
اس میں جو سائنسی حقیقت مضمر ہے ، اس کو ہم دیکھیں!
آدمی زمین کے اوپر 3,56,399 کلو میٹر کے فاصلہ پر موجود چاندتک آدمی بھیج کر اس کی اونچائی کو پہنچ گیا۔ مزید یہ کہ زمین کے اوپر آٹھ کروڑ کلو میٹر کے دوری پر موجود ستارۂ مریخ کو برقی مشین بھیج کر اس کی اونچائی بھی انسان نے حاصل کر لی۔
زمین کا قطر 12.756 کلو میٹر ہے۔ یعنی زمین کے ایک کنارے سے لے کر اس کے دوسرے کنارے تک کا فاصلہ قطر 12.756 کلو میٹر ہے۔
اس میں انسان جہاں تک گیا ہے وہ صرف 3.3 کلو میٹر ہی ہے۔ جنوبی افریقہ میں موجود دنیا کی بہت گہری سرنگ ٹرانسوال پاکسبرگ کے مقام میں موجود اس سرنگ کی گہرائی بھی وہی ہے۔
حقیقت میں اس کو بھی نہیں کہہ سکتے کہ یہ صحیح ہے۔ کیونکہ یہ حصہ سمندر کی سطح سے 1600 کلو میٹر اونچائی میں ہے۔ سطح سمندر سے اگر ماپا جائے تو اس سرنگ کی گہرائی صرف 1700 کلو میٹر ہے۔ یعنی دو کلو میٹر بھی آدمی زمین کی گہرائی میں نہیں گیا۔
دنیا کی سب سے بلند ترین ہمالیہ پہاڑ کی اونچائی نو کلو میٹر ہے۔ نو کلو میٹر گہرائی کو یعنی پہاڑ کی اونچائی کے انداز تک زمین میں انسان جا نہیں سکتا ۔ اس بات کو سائنسدان نے قبول کرتے ہیں۔
زمین کی سطح میں لگ بھگ چالیس ڈگری سینٹی گریڈ گرمی ہی کوآدمی سنبھال نہیں سکتا۔ سطح سمندر سے 1700 کلو میٹر گہرائی کی اس سرنگ میں 57ڈگری سینٹی گریڈ گرمی ہو تی ہے۔ اس گرمی کو مزدور سنبھال نہیں سکتے، اسی لئے اس کے قریبی حصے ٹھنڈا کئے جاتے ہیں۔
سائنسدانوں نے تفتیش کی ہے کہ زمین کے نیچے 700کلو میٹر گزر گئے تو ہوا چہرے کو جھلس دیگی۔ اس لئے پہاڑ کی بلندی نو کلو میٹر کے حد تک زمین کے اندر جانا ممکن ہی نہیں ہے۔
مزید یہ کہ زمین کے اندر جاتے جاتے زمین کی کشش کی طاقت اور زیادہ بڑھتی ہے۔ اس سے آدمی کا وزن بھی بڑھتا ہے۔ یہ حالت پیدا ہوجائے گا کہ آدمی اپنا وزن سنبھال نہ سکے گا۔ اس وجہ سے بھی آدمی زمین کی گہرائی میں نہیں جاسکتا۔
اس حقائق کو چودہ سو سال پہلے ہی قرآن نے اعلان کر دیا تھا۔ اس سے ثابت ہو تا ہے کہ قرآن اللہ ہی کلام ہے۔
266۔ زمین کی نہیں سکتے گہرائی کو جا
Typography
- Smaller Small Medium Big Bigger
- Default Meera Catamaran Pavana
- Reading Mode