Sidebar

05
Sat, Jul
0 New Articles

265۔ ایک کا بوجھ دوسرا نہیں اٹھا سکتا

உருது விளக்கங்கள்
Typography
  • Smaller Small Medium Big Bigger
  • Default Meera Catamaran Pavana

265۔ ایک کا بوجھ دوسرا نہیں اٹھا سکتا

ان آیتوں میں 2:134، 2:141، 2:281، 2:286، 3:25، 3:161، 4:111، 6:31، 6:164، 7:39، 7:96، 9:82، 9:95، 10:8، 10:52، 17:15، 34:65، 35:18، 39:7، 39:24، 39:48، 39:51، 40:17، 45:22، 52:21، 53:38، 74:38 کہا گیا ہے کہ ایک کا گناہ دوسرا کوئی اٹھا نہیں سکتا۔

یہ اسلام کی بہت بڑی بنیادی عقیدہ ہے۔ اسی بنیاد پر عیسائی مذہب اسلام سے بالکل جدا ہے۔

سب لوگ گناہ گار پیدا ہو کر ان گناہوں کو عیسیٰ نے اٹھالیا، اس عقیدے کو اسلام انکار کر تا ہے۔

اسلام کہتا ہے کہ ’’اگر کوئی گناہ کرے تو وہ گناہ اس کے کرنے والے پر ہی ہوگا۔ اگر آدم ؑ گناہ کریں تو آدم کے اولاد اس کے لئے ذمہ دار نہیں ہوسکتے۔ اس لئے پیدا ہو تے وقت ہی کوئی گناہ گا ر پیدا نہیں ہوتا۔‘‘

اسلام اس کا بھی انکار کر تا ہے جو عیسائی کہتے ہیں کہ سب لوگوں کے گناہوں کا بار اٹھانے کے لئے عیسیٰ کو قربان کیا گیا۔

دوسروں سے عائد کردہ گناہوں کے لئے اس گناہ میں شامل نہ ہونے والے شخص کو قربان کرنا اسلای بنیاد کے خلاف ہے۔

مرے ہوئے رشتہ داروں کے لئے یا دوسروں کے لئے ، سوائے اس کے جو اللہ اور اس کے رسول نے مستثناء کی ہو، ہم نیکیاں کر کے انہیں پہنچا نہیں سکتے۔ اس بات کے لئے بھی یہ آیت سند ہے۔

عیسیٰ نے دوسروں کے گناہ کے لئے قربان نہیں ہوئے،اسے جاننے کے لئے حاشیہ نمبر 456دیکھیں!

You have no rights to post comments. Register and post your comments.

Don't have an account yet? Register Now!

Sign in to your account