256۔ قرآن کو سمجھانا ہی نبی کریم ؐ کا کام ہے
اس آیت 16:64 میں کہا گیا ہے کہ کتاب عطا کر نے کے لئے نبی کریم ؐ کو اللہ نے منتخب اس لئے کیا کہ وہ اس کی وضاحت کردیں۔
اس طرح کہنے کے بجائے کہ تم سمجھانے کے لئے ہی اس کو عطا کیا گیا ، اگراس طرح کہاجائے کہ اس کو سمجھانے کے سوا ہم نے نہیں اتارا تو زور آور ہوگا۔
نبی کریم ؐ کی وضاحت بہت ہی اہم ہے، اس رائے کے مطابق ہی یہ جملہ ترکیب پائی ہے۔
قرآن عطا کر نے کے ساتھ یا پڑھ کر سنانے کے ساتھ اگر لوگوں کو سمجھ میں آجاتی تو اللہ یہ کیوں کہتا کہ تم سمجھانے کے سوا ہم نے اس کو نہیں اتارا۔ سمجھائے بغیر ہی اگر وہ سمجھ میں آجاتا تو اس کو سمجھانے کی ضرورت ہی نہیں۔سارے علم کا جاننے والا اللہ تو ایسی بیخبری کی بات نہیں کرسکتا۔
اس لئے نبی کریم ؐ کی وضاحت کی مدد ہی سے ہم قرآن مجیدکو سمجھنا چاہئے اور سمجھ بھی سکتے ہیں ۔
قرآن کو نبی کریم ؐ کی وضاحت کے ساتھ ہی سمجھنا چاہئے۔ اور زیادہ جاننے کے لئے حاشیہ نمبر 18، 36، 39،50، 55، 56، 57، 60، 67، 72، 105، 125، 127، 128،132 ،164،244 ،184، 255، 256، 258، 286، 318، 350، 352، 358، 430وغیرہ دیکھئے!
256۔ قرآن کو سمجھانا ہی نبی کریم ؐ کا کام ہے
Typography
- Smaller Small Medium Big Bigger
- Default Meera Catamaran Pavana
- Reading Mode