Sidebar

03
Thu, Jul
0 New Articles

257۔ دودھ کس طرح پیدا ہوتا ہے؟

உருது விளக்கங்கள்
Typography
  • Smaller Small Medium Big Bigger
  • Default Meera Catamaran Pavana

257۔ دودھ کس طرح پیدا ہوتا ہے؟

اس آیت 16:66 میں کہا گیا ہے کہ دودھ کس طرح پیدا ہوتا ہے۔

ابتدائی زمانے میں لوگوں کا عقیدہ تھا کہ جانوروں کا خون ہی دودھ بنتا ہے۔گزشتہ صدی تک بھی یہی لوگوں کا ایمان تھا۔

اس آیت16:66 میں کہا گیا ہے کہ جانوروں کا گوبر اور خون کے درمیانی حالت میں ہی دودھ پیدا ہو تا ہے۔ یعنی وہ کہتا ہے کہ خون دودھ نہیں بنتا۔

دودھ دینے والے جانوروں کو دو تھن ہو تے ہیں۔ غذا جو کھایا جاتا ہے وہ پیسے جاتا ہے، پھر انتڑیوں میں گودا بنایا جا تا ہے، پھر اس میں جو جذب کر نے والی ہیں اس کے ذریعے مختلف قوتوں کو جذب کر کے جسم اس سے فائدہ حاصل کر لیتا ہے۔

ضروری قوتوں کوالگ کرکے جذب کر لینے کے بعد جو فضلہ ہے اس کو بڑی آنتوں کو بھیجا جا تا ہے، اسی میں فضلہ کی آنتیں بھی ہو تی ہیں۔

بڑی آنتوں میں جو فضلہ ہے وہی گوبر کہلاتا ہے۔خون اور گوبر کے درمیانی حالت میں جو ہے وہ چھوٹی آنتوں میں پسے ہوئے حالت میں موجود غذائی گودے کو کہتے ہیں۔

گوبر بننے اور خون بننے کی درمیانی حالت یہی ہے۔ اسی کی طرف یہ آیت اشارہ کر تی ہے۔

خون ہی اگر دودھ بنتا ہے تو خون کی اگلی کیفیت ہی دودھ ہوگا۔ لیکن یہاں قرآن کہتا ہے کہ خون بننے سے پہلی کیفیت ہی دودھ ہے۔

اس کے متعلق جدید سائنسدان کیا کہتے ہیں؟

خون دودھ نہیں ہوتا۔ بلکہ غذا جو کھایا جاتا ہے وہ چھوٹے آنتوں کو جا کر پسایا جا تا ہے اورپھر وہ گودا بنتا ہے ۔ پھر آنتوں میں جو جذب کر نے والی ہیں اس میں سے قوتوں کو جذب کرلیتی ہیں۔

اس طرح جذب ہونے والی چیزوں کو خون کھینچ لے جاتی ہے اوردودھ پیدا ہونے والی کنڈ میں جمع کردیتی ہے۔ وہاں وہ دودھ بن جاتا ہے۔

یعنی گوبر اور خون بننے کی درمیانی کیفیت کی چیزوں ہی سے دودھ پیدا ہوتا ہے۔ اس اکیسویں صدی کے سائنسدانوں کی انکشاف کو قرآن مجید نے پہلے ہی کہہ دیا کہ اس کے پیٹ میں گوبر اور خون کے درمیانی کیفیت میں پاکیزہ دودھ کو تمہیں پلاتا ہے۔یہ ناقابل انکار دلیل ہے کہ یہ انسان کا کلام ہو نہیں سکتااور یہ اللہ ہی کا کلام ہے ۔

You have no rights to post comments. Register and post your comments.

Don't have an account yet? Register Now!

Sign in to your account