Sidebar

03
Thu, Jul
0 New Articles

240۔ آسمان کی بھی ستونیں ہیں

உருது விளக்கங்கள்
Typography
  • Smaller Small Medium Big Bigger
  • Default Meera Catamaran Pavana

240۔ آسمان کی بھی ستونیں ہیں

ان آیتوں میں 13:2، 31:10، 22:65کہا گیا ہے کہ جو تم دیکھ رہے ہو بغیر ستون کے ان آسمانوں اور زمین کو اللہ نے پیدا کیا۔

یہ آیتیں اس معانی سے ترکیب پائی ہیں کہ آسمانوں اور زمین کو ستونیں ہیں، لیکن تم اس کو دیکھ نہیں سکتے۔

کیا ایسے ستون ہیں جو دیکھ نہیں سکتے؟ ہاں ضرور ہیں۔ دنیا میں موجود زمین کے ساتھ ہر سیارہ ان ان کے مقام پر تیرتے رہنے کو اس کو ایک مخصوص تیزی کے ساتھ کھینچ کر پکڑنے کے لئے ایک کشش کی طاقت ہر حصہ میں پھیلی ہوئی ہے، یہی اس کی وجہ ہے۔

مثال کے طور پر ہم جو جی رہے ہیں یہ زمین ایک گھنٹہ میں 1670 کلو میٹر کی تیزی سے گھوم رہی ہے۔ اسی وقت سورج کو وہ ایک گھنٹہ میں 1,07,000 کلو میٹرکی تیزی سے گھوم رہی ہے۔

اتنی تیزی سے اپنے آپ کوگھومتے ہوئے سورج کو بھی گھومتے وقت اس کو کشش کے ساتھ کھینچ کر پکڑنے والی ایک طاقت نہ ہو تو اپنی لمبی گولائی کے راستے سے یہ زمین دور پھینک دی جائے گی۔

زمین کا وزن 6,000,000,000,000,000,000,000,000کلو گرام ہے۔

اس تیزی کے ساتھ گھومنے والی اتنی وز ن دار ایک چیز کو اس کے راستے سے ہٹے بغیر روکے رکھنے کے لئے پانچ میٹر قطر والی ایک لاکھ کروڑ پگھلے ہوئے تارکے ستون کے ذریعے ہی زمین سے سورج تک جوڑنا پڑے گا۔یہ سائنسدانوں کا اندازہ ہے۔

ان ستونوں کے بغیرہی زمین اپنے راستے سے ہٹے بغیر رہنے کے لئے کشش کی طاقت نامی آنکھوں کو دکھائی نہ دینے والے ستون ہی سبب ہیں۔

اس سائنسی حقیقت ہی کو اللہ فرماتا ہے کہ تمہیں دکھائی دینے والے ستون کے بغیر۔

اس کشش کی طاقت کی وجہ ہی سے ہر سیارہ فضاء میں کسی قسم کی گرفت کے بغیر لٹکتے ہو ئے منظر کو ہم دیکھ رہے ہیں۔

اس لئے 17 ویں صدی میں انسان کی تحقیقی کشش کی طاقت والی تفتیش کو چودہ سو سال پہلے ہی قرآن نے کہا ہے۔

آسمانوں اور زمین کو کوئی بھی ستون نہیں ، واضح طور پر کہنے کے بعد ’’دیکھنے والی ستون کے بغیر‘‘ کا جملہ بنا ضرورت کے استعمال نہیں کیا ہوگا۔

ان آسمانوں اور زمین کے پیدا کر نے والے کی یہ بات رہنے ہی سے ’’دیکھنے والی ستون کے بغیر‘‘ کے لفظ کو استعمال کر کے نہ دیکھنے والی ستون بھی ہیں کی حقیقت کو پوشیدگی سے کہا گیا ہے۔

قرآن مجید نبی کریم ؐ کی قیاس نہیں ہے بلکہ اللہ ہی کا کلام ہے ۔ اس کے لئے یہ ایک اور دلیل ہے۔

You have no rights to post comments. Register and post your comments.

Don't have an account yet? Register Now!

Sign in to your account