241۔ بھاگتے ہی رہنے والا سورج
ان آیتوں میں 13:2، 31:29، 35:13، 36:38، 39:5کہا گیا ہے کہ سورج ایک مقررہ وقت تک دوڑتے ہی رہے گا، دیگر تمام سیارے بھی اسی طرح دوڑتے ہی رہتے ہیں۔ ان آیتوں 21:33، 36:40میں بھی وہی کہا گیا ہے۔
ایک زمانے میں لوگوں کا یقین تھا کہ زمین چپٹی ہے۔
پھر کہا کہ زمین گول ہے۔ گول رہنے والی زمین ہی مرکز سمجھ کر کہنے لگے کہ سورج زمین کا چکر لگا رہا ہے۔
پھر کہنے لگے کہ زمین ہی سورج کی چکر لگارہی ہے اور سورج تو ساکن ہے۔
آج آدمی نے سمجھ گیا کہ زمین اپنے آپ کوگردش کرتی ہے اور سورج پر بھی گردش کرتی ہے۔زمین اپنے آپ کوگردش کرنے کے لئے ایک دن اور سورج کوگردش کرکے ختم کر نے کے لئے ایک سال لگتا ہے۔
زمین اس طرح سورج کے گرد گھومتے وقت سورج کیا کر تا ہے۔ سائنسدانوں نے تفتیش کی ہے کہ سورج اپنے آپ کو گردش کرتے ہوئے اس زمین کواور دیگر سیاروں کو ساتھ لے کر ایک گھنٹہ میں نو لاکھ کلو میٹر کی رفتار سے دوڑتا ہی رہتا ہے۔
صرف یہی نہیں کہ سورج گردش کر تے ہی رہتا ہے بلکہ وہ دوڑتا بھی رہتا ہے۔ وہ بھی ایک مقررہ وقت تک دوڑتے ہی رہیگا۔ اگر کہا جائے تو یہ بے شک اللہ ہی کاقول ہوسکتا ہے۔
اس حقیقت کو چودہ سو سال پہلے ہی لکھنا پڑھنا نہ جاننے والے محمد نبی کا قول نہیں ہوسکتا۔
یہاں جس انداز میں جملوں کا استعمال ہوا ہے اگر اس کو کوئی نیک نگاہی سے دیکھتا تو وہ واضح طور پر جان لے گا کہ یہ کسی انسان کی بولی نہیں ہوسکتی ، بے شک یہ اللہ ہی کا کلام ہوسکتاہے۔ قرآن مجیداللہ ہی کا کلام ہے ، اس کے لئے یہ ایک اور سند ہے۔
241۔ بھاگتے ہی رہنے والا سورج
Typography
- Smaller Small Medium Big Bigger
- Default Meera Catamaran Pavana
- Reading Mode