217۔ حفاظت سے رکھا گیا فرعون کا جسم
اللہ نے اس آیت (10:92) میں فرمایا ہے کہ تباہ شدہ فرعون کے جسم کو ہم نے ایک نشانی بنادیا ہے۔
اس آیت کو علماء نے دو طرح کی تشریح دیتے ہیں۔
بعض علماء نے اس کی تشریح یوں کی ہے کہ سمندرمیں ڈوبے ہوئے فرعون کے جسم کو اللہ نے حفاظت سے رکھ کر آخری زمانے میں ظاہر کرے گا۔
ان لوگوں کا کہنا ہے کہ قرآن کے کہنے کے مطابق حفاظت کیاہوا فرعون کا جسم کچھ زمانے کے بعد ڈھونڈ نکالا جا ئے گا، اسی طرح اس کا جسم ڈھونڈ نکالا گیا۔
قدیم زمانے کے مصری لوگ مرنے والے کے جسم کو حفاظت کرنے کے لئے واجب کیمیکل استعمال کر کے ایک صندوق میں اس بدن کو رکھ کر بند کر دیں گے۔ اس طرح حفاظت کیا ہوا بدن کو ’ممی‘ کہا جاتا ہے۔ پھر اس کے اوپر پیرامڈ نامی ایک گنبد بنائیں گے۔
1898سن عیسوی میں لارڈ نامی ایک شخص کے ذریعے ایک وادی میں انکشاف کیاگیا۔ اس کو مصر کے دارالسلطنت کیرو کو لے جایا گیا۔ پھر اس کو 1907سن عیسوی میں پوری طرح سے جانچنے کے لئے مصر کی حکومت نے ایلیٹ سمتھ نامی شخص کے پاس سونپ دیا۔ اس نے خوب اچھی طرح جانچ کر کے ثابت کر دیا کہ وہ فرعون ہی کا جسم ہے۔
تحقیقات کر نے والوں کی رائے ہے کہ سمندر میں غرق کر کے مارے جانے والے فرعون کا جسم کنارے پرپہنچا۔ اس زمانے کے لوگ اسے اٹھاکر ’ممی‘ بنا کر بادشاہوں کو دفن کر نے والی وادی میں دفن کر دئے ہوں گے۔
قرآن نازل ہو نے کے کئی سوسال بعد فرعون کا جسم ڈھونڈ نکالا گیا۔ یہ بھی ایک سند ہے کہ قرآن اللہ ہی کا کلام ہے۔
ایک جسم انکشاف ہواتوتحقیق کر نے والوں نے کہا کہ وہ فرعون ہی کا جسم ہوگا۔اس لئے اسی رائے کو آج کے مسلمانوں نے اپنا لیا ہے۔
ایک جسم کے انکشاف کی وجہ سے ایک رائے کو اپنا لینا کوئی غلطی نہیں ہے۔لیکن وہ رائے قرآن مجید میں استعمال کئے گئے جملہ کے مطابق ہونا چاہئے۔ لیکن اس جگہ ایسا نہیں ہے۔
اس آیت میں استعمال کیا گیا جملہ کیا ہے؟
اس آیت میں براہ راست یہی کہا گیا ہے کہ تمہارے بعدوالوں کو نشانی بنانے کی خاطر آج تمہیں تمہارے جسم کے ساتھ بچائے رکھیں گے۔ تمہیں تمہارے جسم کے ساتھ ہم بچائیں گے کا لفظ مرے ہوئے جسم کے معنی میں نہیں آئے گا۔
یہ آیت کہتی ہے کہ جس دن فرعون غرق کیا گیا اسی دن وہ بچالیا گیا۔آج تمہیں تمہارے جسم کے ساتھ بچائیں گے کے جملے سے اسے ہم جان سکتے ہیں۔
صرف جسم ہی کوبچانا ہوتواللہ یہی کہا ہوگا کہ تمہارے جسم کو ہم بچائیں گے۔اس طرح کہا نہ ہو گا کہ ہم تمہیں تمہارے جسم کے ساتھ بچائیں گے۔
تمہیں تمہارے جسم کے ساتھ بچائیں گے، کہنے کی وجہ سے دوسرے لوگ جس طرح غرق ہو کر مرگئے اس طرح وہ نہیں مرا۔ بلکہ جسم اور جان کے ساتھ ہی وہ کنارے پہنچا ہوگا، یہی رائے ہم اس جملہ سے اخذ کر سکتے ہیں۔
اس آیت میں اللہ فرمایا ہے کہ تمہارے پیچھے آنے والوں کو نشانی بن کر رہنے کے لئے تمہیں تمہارے جسم کے ساتھ ہم بچائیں گے۔
اس کے صرف جسم کو بچا کر کئی سالوں کے بعد ظاہر کر نے سے اس میں کوئی عبرت یا سبق نہیں مل سکتا۔ یہ قیاس کر تے ہوئے کہ کیا یہ اسی کا جسم ہے، اس بناپر انکار کر نے کا موقع بھی زیادہ ہے۔
مزید یہ کہ کیمیکل استعمال کر نے سے صرف فرعون کا جسم ہی نہیں بلکہ اور کئی اجسام حفاظت کئے جانے کی وجہ سے یہ کہنے کا موقع بھی ہے کہ اس میں کوئی بڑی عبرت نہیں ہے۔
اورغور کر نے کی بات ہے کہ حفاظت کیا ہوا جسم ، جسم نہیں رہتا، بلکہ سوکھی مچھلی کی طرح ہو جا تا ہے۔
فرعون اور اس کی قوم غرق کر نے کے بعد صرف فرعون جان سے لڑتے ہوئے کنارے پر پہنچا ہوگا۔ فوجی طاقت اور اختیارات نہ ہو تے ہوئے وہ کنارے پر پہنچنے کی وجہ سے عام انسانوں کو وہ ایک عبرت بن کر مرگیا ہوگا۔ یہی بات اس آیت میں استعمال کئے گئے جملے کے مطابق ہے۔
تمہیں تمہارے جسم کے ساتھ آج ہم بچائیں گے ، ان براہ راست لفظوں کو یہی وضاحت قریب تر ہے۔
جب اس طرح اگر سمجھنے لگیں تو جوانکشاف ہوااس کو فرعون کا جسم کہنے کی نوبت نہیں آئے گی۔ اگر وہ فرعون کا جسم ہی کیوں نہ ہو وہ قرآن کی کہی ہوئی پیشگوئی نہیں ہوسکتی۔
217۔ حفاظت سے رکھا گیا فرعون کا جسم
Typography
- Smaller Small Medium Big Bigger
- Default Meera Catamaran Pavana
- Reading Mode