Sidebar

03
Thu, Jul
0 New Articles

‏201۔ دوسرے مذہب والوں کو جزیہ کیوں؟‏

உருது விளக்கங்கள்
Typography
  • Smaller Small Medium Big Bigger
  • Default Meera Catamaran Pavana

‏201۔ دوسرے مذہب والوں کو جزیہ کیوں؟‏

اس آیت (9:29) میں کہا گیا ہے کہ غیر مسلموں سے جزیہ وصول کریں۔ 

یہ ایسا معلوم ہو تا ہے کہ غیر مذہبوں پر ظلم ہو رہا ہے۔اس کے متعلق اگر حقیقی حال معلوم ہوجائے تو جزیہ کو کوئی غلط نہیں کہیں گے۔ 

اسلامی حکومت میں کس طرح خراج تعین کیاجا تا ہے؟

اس کو پہلے سمجھ لینا چاہئے۔ مسلمانو ں پر اسلام نے زکوٰۃ کے نام سے خراج فرض کیا ہے۔ مسلمان اپنے پاس جو سونا، چاندی، پیسے، تجارتی چیزیں، ‏گائے، بکرے ، اونٹ ، اگانے والی چیزیں اور اناج وغیرہ رکھتے ہیں ان میں سے زکوٰۃ دینا فرض کیا گیا ہے۔ 

سونا، چاندی اور پیسوں کے لئے اڈھائی فیصد ، آب پاشی سے اگانے والی چیزوں میں سے پانچ فیصد، فطری طور سے پیدا ہو نے والے چیزوں میں سے ‏دس فیصد زکوٰۃ کے نام سے مسلمان خراج ادا کرناچاہئے۔ غور کر نا چاہئے کہ یہ کتنا مناسب خراج ہے۔ 

اسلامی حکومت حساب کر کے زبردستی وصول کیا جانے والا خراج زکوٰۃ ہے۔زکوٰۃ کے نام سے اسلامی سماج ایک کثیر رقم حکومت کو ادا کر نا فرض ‏ہے۔ 

مسکینوں ، بالکل غریبوں ، قرض میں ڈوبے ہوئے لوگوں ، غلاموں ، جہاد کے لئے اپنے آپ کو قربان کر نے والے فوجیوں اور مسافروں کو ان کی ‏بہبودی کے لئے اس خراج کو حکومت خرچ کر ے گی۔ اگر مختصراً کہا گیا تو ایک حکومت عوام کے لئے جو کرنا چاہئے تھا ان تمام فرائض کو ان ہی خراج ‏سے کیا گیا تھا۔ 

تمام حکومت مسلمانوں سے حاصل کئے جانے والی زکوٰۃ ہی سے جب چلتی ہے تو اس ملک میں موجود غیر مسلم کچھ بھی خراج نہ دیں تو یہ کیسے انصاف ‏ہوگا۔ 

جب صرف مسلمان ہی زکوٰۃ دیتے آئیں تو غیر مسلم جو ہیں ان کے معاملے میں مندرجہ ذیل تین طریقوں میں سے ایک پر عمل پیرا ہوسکتے ہیں۔ 

‏1۔ غیر مسلموں پر کوئی خراج تعین نہ کرنا۔

‏2۔ مسلموں ہی کیطرح غیر مسلموں پر بھی زکوٰۃ مقرر کرنا۔

‏3۔ غیر مسلموں پر دوسری طرح سے خراج متعین کرنا۔ 

اس میں پہلے طریقے کو اپنائیں تو کیا انجام ہوگا، اس کو دیکھتے ہیں۔

صرف مسلم ہی اگر خراج ادا کریں اورغیر مسلم کوئی بھی خراج ادا کئے بغیر حکومت کے فائدوں کو حاصل کر تے آئیں تو خراج دینے والے مسلمان ‏اور زیادہ حقوق کے طلبگار ہوں گے۔ 

اس وقت اس کے خلاف آواز اٹھے گاکہ خراج دئے بغیر غیر مسلم حکومت سے فائدہ نہ اٹھائیں۔

غیر مسلم خراج نہ دینے کی وجہ سے وہ خود بھی اپنے حق کو مانگنے سے تامل کر یں گے۔نفسیاتی طور پر سوچنے لگیں گے کہ ہم دوسرے درجے کے ‏عوام ہیں۔ 

ایک قوم سے خراج لے کر دوسری قوم سے اگر نہ لیا جائے تو ان کے لئے وہ شرمندگی ہوگی۔یہ اس کی نشانی ہوگی کہ انہیں قانون کے مطابق خراج ‏نہیں لیناہے۔ اس لحاظ سے دونوں طرفین میں مخالفت سخت ہو گی۔ 

صرف اپنے سے خراج حاصل کر کے دوسروں کو استثناء کریں تو مسلمان مخالفت کر یں گے۔ اپنے پاس خراج نہ لینے سے یہ سوچ کر کہ اپنے کوقانونی ‏حق نہیں دیا گیاہے، غیر مسلم بھی مخالفت کر یں گے۔ اس لئے پہلا طریقہ ممکن نہ ہوگا۔ 

دوسرے طریقے کو اگر جاری کریں توکیا نتیجہ نکلے گا، آئیے دیکھیں!

زکوٰۃ ایک طریقے سے خراج رہنے کے باوجود مسلم کے لحاظ سے نماز روزے کی طرح وہ بھی ایک دینی فرض بنتا ہے۔ اس زکوٰۃ کو غیر مسلوں پر اگر ‏تھوپیں تو انہیں محسوس ہو گا کہ ہم پر دوسرے ایک مذہب کا قانون تھوپا جارہا ہے۔ انہیں یہ خوف پیدا ہوجائے گا کہ مسلمانوں کی عبادات اور ‏فرائض کہیں ہم پر بھی لاگو نہ ہوجائے۔ ان سے یہ قبول نہیں ہوسکتا۔ 

ایسا معلوم ہوگا کہ غیر مسلموں کی ذاتی معاملے میں اسلامی حکومت مخل ہورہی ہے۔ اس لئے ان پر زکوٰۃ فرض نہیں کرسکتے۔

ہر ایک کی جائداد کو اندازہ کر کے جووصول کی جاتی ہے وہی زکوٰۃ ہے۔ جائداد کے جو مالک ہیں وہ ٹھیک سے حساب دکھا کر تعاون کریں ہی تو زکوٰۃ کو ‏پوری طرح سے وصول کر سکتے ہیں۔ مسلمانوں کے حد تک انہیں وہ ایک دینی فرض رہنے کی وجہ سے وہ اللہ سے ڈرتے ہوئے ٹھیک طورسے حساب ‏دکھائیں گے۔ 

غیر مسلموں کے حد تک یہ صرف ایک خراج ہی سمجھا جائے گا۔ دوسرے مذہب کے لئے فرض رہنے کی وجہ سے اس معاملے میں وہ پوری طرح ‏سے تعاون نہیں کریں گے۔ ممکن حد تک غلط حساب دکھا کر کم خراج دینے کی کوشش کریں گے۔ اس وجہ سے بھی زکوٰۃ ان پر فرض نہیں کر ‏سکتے۔ 

خراج وصول کئے بغیر بھی رہ نہیں سکتے۔ اورمسلمانوں پر جو فرض ہے اس طرح کوئی خراج بھی ان پر فرض نہیں کر سکتے۔

اب اس تیسرے طریقے کو جاری کر نے کے سوا کوئی دوسرا راستہ نہیں ہے۔ 

بغیرزکوٰۃ قسم کے ایک نئے خراج کو ان پر لاگو کر نے کے ذریعے ہی اس برے انجام کو جھٹلاسکتے ہیں۔اس بنیاد پر ہی ’جزیہ‘ نامی خراج ان پر فرض ‏کیا گیا۔ مسلمان زکوٰۃ کے نام سے اس جزیہ سے کئی گنا زیادہ خراج دیتے ہیں۔ 

اسلامی حکومت میں خراج دینے کے معاملے میں مسلمان ہی کو بہت زیادہ تکلیف کا سامنا کرنا پڑاہے،پر غیر مسلموں کو نہیں۔ اس کو نہ سمجھنے کی وجہ ‏سے جزیہ نامی خراج کے بارے میں غلط تبصرہ کیا جارہاہے۔ 

اس آیت میں جو’ذلیل ہو کر ‘ کہا گیا ہے ، جنگ میں ناکام ہو کر ذلیل ہو نے کو کہا گیا ہے۔   

You have no rights to post comments. Register and post your comments.

Don't have an account yet? Register Now!

Sign in to your account