167۔ ٹہرنے کی جگہ اورسپرد کرنے کی جگہ
اس آیت (6:98) میں جو ٹہرنے کی جگہ کہا گیا ہے وہ اس دنیا کی طرف اشارہ ہے اور جوسپرد کرنے کی جگہ کہا گیا ہے وہ قبر میں دفن ہو نے کی جگہ ہے، اس کو ہر ایک آسانی سے سمجھ سکتا ہے۔
لیکن اس آیت میں اللہ نے جو سپرد کر نے کی جگہ فرمایا ہے وہ بہت بڑی حقیقت کو ظاہر کرتا ہے۔
انسان اس دنیا میں بہت ہی چھوٹی شکل میں پیدا ہوتا ہے۔ وہ پیدا ہو تے وقت جس انداز میں تھا اس سے کئی گنا زیادہ بڑا ہو کر مرتاہے۔ وہ پیدا ہوتے وقت جتنا وزن تھا اس سے کئی گنا زیادہ وزن اس کو کیسے ملا؟ اس مٹی سے حاصل ہونے والی قوت ہی سے ملا ہے۔
مٹی سے پیدا ہو نے والے اناج، دال اور دیگر قوتوں کوحاصل کر کے خود کو بڑھا لینے کی وجہ سے انسان زمین کا وزن گھٹا دیتا ہے۔
اگر پچاس کلو وزن والا ایک آدمی جیتا ہے تواس کا مطلب ہے کہ اس کے جینے سے مٹی کا وزن پچاس کلو گھٹ گیا ہے۔ جہاں سے یہ پچاس کلو وزن کو اس نے حاصل کیا اس کو وہ وہیں پر سپرد کر نا ہے۔
سپرد کر نیکی جگہ اگر کہا جائے تو وہ اس زمین کی ایک ملکیت ہے۔ کیونکہ اس کا مطلب ہے کہ وہیں سے اس کو نکالا گیا ہے۔
آدمی زمین کی مٹی کو براہ راست نہیں کھاتا۔ مٹی ایک اور چیز بن کر آدمی اس کو کھانے سے وہ اپنی جسم کو بڑھا لیتا ہے، اس مطلب کو اپنے اندر سمائے ہوئے سپرد کر نے کی جگہ کے لفظ کو اللہ نے بہت خوبی سے استعمال کیا ہے۔
اس کے متعلق اور زیادہ تفصیل کے لئے حاشیہ نمبر 331دیکھئے!
167۔ ٹہرنے کی جگہ اورسپرد کرنے کی جگہ
Typography
- Smaller Small Medium Big Bigger
- Default Meera Catamaran Pavana
- Reading Mode