165۔ روح قبض کر نے والے فرشتے
روح قبض کر نے والے فرشتوں کے بارے میں یہ آیتیں 4:97، 6:61، 6:93، 7:37، 8:50، 16:28، 16:32، 32:11، 47:27، 79:12 کہتی ہیں۔
کئی مسلمانوں کا عقیدہ ہے کہ انسانوں کی روح کو قبض کر نے کے لئے عزرائیل نامی ایک فرشتے کو اللہ نے مقرر کی ہے۔
لیکن عزرائیل نامی ایک فرشتے کے بارے میں قرآن مجید میںیا نبی کریمؐ کی تعلیمات میں کوئی ذکر نہیں کیا گیا ہے۔
اس کی بھی کوئی دلیل نہیں ہے کہ ایک ہی فرشتہ سب کی روح قبض کر تا ہے۔
قرآن مجید میں دیکھو تو آیت نمبر 32:11 کہتی ہے کہ ہر ایک انسان کی روح قبض کر نے کے لئے الگ الگ فرشتے موجود ہیں۔
بہت سے لوگوں کے بارے میں جمع کے صیغے میں کہتے وقت ’’ان کی جانوں کو فرشتے قبض کریں گے‘‘ ، اس کو جمع میں ہی کہا گیا ہے۔ اس کو تم 4:97، 6:93، 8:50، 16:28، 16:32، 47:27 وغیرہ آیتوں میں دیکھ سکتے ہیں۔
آیت نمبر 6:61، 7:37میں بھی جمع کے صیغے میں ہی کہا گیا ہے کہ ہمارے رسول ان لوگوں کی جانوں کو قبض کریں گے۔
مندرجہ بالا آیتیں واضح کرتی ہیں ، یہ عقیدہ غلط ہے کہ تمام لوگوں کی جانوں کو قبض کر نے کے لئے ایک ہی فرشتہ ہے۔
ہر ایک انسان کی جان قبض کر نے کے لئے ایک فرشتے کو اللہ نے مقرر کر رکھا ہے۔ کب قبض کر نا ہے، اس حکم کے لئے ہر ایک لمحہ وہ انتطار میں رہتا ہے۔ یہی بات قرآن مجید سے اور نبی کریم ؐ کی تشریح سے ہمیں حاصل ہو تی ہے۔
اس بات کے لئے دین میں کوئی سندموجود نہیں ہے کہ ایک ہی فرشتہ کودنیا کے ہر لوگوں کی روح کو قبض کرنے کا اختیار دیا گیا ہے۔
165۔ روح قبض کر نے والے فرشتے
Typography
- Smaller Small Medium Big Bigger
- Default Meera Catamaran Pavana
- Reading Mode