164۔ اللہ کے رسولوں کو دئے گئے اختیارات کیا ہیں؟
ان آیتوں (3:79، 6:89، 19:12، 21:74، 28:14، 45:16) میں نبیوں کے بارے میں کہتے وقت اللہ فرماتا ہے کہ انہیں کتاب اور حکمت دی گئی۔
حکم کا مطلب ہے اقتدار۔ قرآن مجید میں بتائے گئے انبیاء کواگر ہم دیکھیں تومعلوم ہو تا ہے کہ ان میں سے اکثر نبیوں کو اقتدار نہیں دیاگیا۔
اس لحاظ سے ہمیں یہ دیکھنا چاہئے کہ اللہ نے جو کہا ہے وہ کس قسم کااقتدار ہے؟
آیت نمبر 19:12 میں اللہ کہتا ہے کہ ہم نے یحیےٰ کو بچپن ہی میں حکم (اقتدار) دے دی۔
اللہ کہتا ہے کہ نبیوں کو کتاب عطا کی ، اس کو ہم سمجھتے ہیں۔ لیکن انہیں حکومت و اقتدار دئے بغیر اللہ کہتا ہے کہ دی گئی۔ ہم کیسے سمجھیں کہ وہ کیا ہے؟
یہ حکومت و اقتدار کی بات نہیں ہے۔ بلکہ کتاب کی تشریح میں قانون بنا کر دینی حاکم کے لحاظ سے لوگوں کو حکم دینے کی اختیار ہی کو اللہ نے یہاں بیان کیا ہے۔
اس طرح معنی نہ لیا جائے تو اللہ نے جو کہا کہ انہیں اقتدار دی تو وہ بے معنی ہو جائے گا۔
اگر ہم اس کو اقتدار کا معنی دیں تو مبعوث کئے گئے تمام انبیاء حکومت و اقتدار پائے ہوئے لوگ ہی ہوناچاہئے۔
قرآن مجید خود کہتا ہے کہ بہت سارے نبیوں کو ان کے دشمنوں نے قتل کرڈالا۔ تمام نبیوں نے فتح پا کر آگے چل کر حکومت نہیں بنائی۔
اس آیت (2:87) میں اللہ فرماتا ہے کہ نبیوں میں ایک گروہ کو جھٹلایا اور اکثریت کو مار ڈالا۔
اس لئے ان آیتوں میں جو اقتدار کہا گیا ہے وہ قانون بنانے والی اختیار ہی کو کہا گیا ہے۔ دوسری قسم کی وحی کے ذریعے وہ قانون انہیں پہنچے گی۔
اسی لئے صرف یہ نہیں کہا گیا کہ ہم نے کتاب دی بلکہ اللہ کہتا ہے کہ کتاب کے ساتھ اختیار بھی دی۔
اس آیت (6:89) میں اللہ فرماتا ہے کہ انہیں کتاب، حکمت اور نبوت بھی عطا کی۔ اگر وہ لوگ اس کا انکار کردیں تو اس کا انکار نہ کر نے والی ایک قوم کو اس کا ذمہ دار بنائیں گے۔
اگر کتاب کے سوا نبیوں کو کچھ نہیں دیا گیا ہوتا تو اللہ نہیں کہا ہو گا کہ ہم نے کتاب، حکمت اور نبوت عطا کی۔
آخر میں اللہ نے جو خبر دی ہے وہ قابل غور بات ہے۔ ’’اگر انبیاء ان تینوں کو انکار کیا ہو تاتو جو انکار نہیں کر تے اس قوم کے پاس اس ذمہ داری کو سونپ دیں گے۔ ‘‘یہی وہ بات ہے۔
اگر وہ انبیاء کہتے کہ صرف کتاب ہی ہم پر نازل ہوئی ، حکم کی اقتدار یا نبوت کی حیثیت ہمیں نہیں چاہئے تو اللہ انتباہ کر تا ہے کہ ان تینوں کو جوقبول کر یں گے انہیں دے کر بھیجیں گے۔
اس آیت میں واضح کیا گیا ہے کہ ان تینوں کو انکار کر نے والے منکرین ہیں۔
یہ آیتیں اس بات کو ثابت کر تی ہیں کہ ’’کتاب کے ساتھ نبیوں کی تشریح بھی ضرورت ہے‘‘
قرآن کے احکام کی پیروی کر نے کے ساتھ نبی کریم ؐ کی رہنمائی کی بھی پیروی کرنا چاہئے ، اس کے بارے میں اور زیادہ جاننے کے لئے حاشیہ نمبر 18، 36، 50،39، 55، 56، 57، 60، 67، 72، 105، 125، 127، 128،132 ، 154، 184،244، 255، 256، 258، 286، 318، 350، 352، 358، 430وغیرہ دیکھئے!
164۔ اللہ کے رسولوں کو دئے گئے اختیارات کیا ہیں؟
Typography
- Smaller Small Medium Big Bigger
- Default Meera Catamaran Pavana
- Reading Mode