120- حاکموں کی اطاعت ۔
اس آیت (4:59) میں کہا گیا ہے کہ اللہ اور اس کے رسول کی اطاعت کرو اور حاکموں کی بھی اطاعت کرو۔
صرف قرآن مجید اور نبی کریم ؐ کی رہنمائی ہی کواسلام کی بنیادی دلیل ماننا چاہئے ، اس کے لئے بے شمار سند موجود ہیں۔
بعض لوگوں کا دعویٰ ہے کہ ان دلیلوں کو جھٹلا کر دینی عالموں کی اقوال کو بھی دلیلوں جیسا مان لینا چاہئے۔ اس کے لئے ان لوگوں نے اسی آیت(4:59) کو اپنا دلیل پیش کر تے ہیں۔
یہ آیت کہتی ہے کہ اللہ کی اطاعت کرو، اللہ کے رسول کی بھی اطاعت کرو، اور اولو الامر کی بھی اطاعت کرو۔ان لوگوں کا دعویٰ ہے کہ اولوالامر انہیں دینی عالموں کی طرف اشارہ ہے۔
یہ دعویٰ بالکل غلط ہے۔ اس آیت میں اولوالامر کی اطاعت کرو جوکہا گیا ہے وہ سچ ہے۔ اولو کا مطلب ہے والے۔ امر کا مطلب ہے اختیار۔ اس لحاظ سے اولوالامر کا مطلب ہو گا اختیار والے۔
اس لئے اولو الامر کے لفظ کو دینی عالم کا معنی ہر گز نہیں ہوسکتا۔
دینی احکام میں صرف اللہ اور اس کے رسول ہی کی اطاعت کرنا ضروری رہنے کے باوجود غیر دینی نظامی معاملے میں اختیار رکھنے والوں کی بھی اطاعت کر نے کی نوبت مسلمانوں کو آئے بغیر نہیں رہ سکتی۔
ملک کا فرمانروا، مختلف شعبے کے حاکم اور منصف وغیرہ جو حکم دیتے ہیں اس پر عمل کر نے سے کیا وہ اسلام کے خلاف ہو سکتا ہے؟ یہ شک پیدا ہوسکتا ہے۔ اس شک کو دور کر نے کے لئے ہی اس آیت میں کہا گیا ہے کہ اختیار رکھنے والوں کی بھی اطاعت کرو۔
اللہ اور اس کے رسول کی جب اطاعت کی جا تی ہے تو اس میں اطاعت کے قابل اور ناقابل اطاعت دو الگ حالات نہیں ہوتے۔ سب کچھ قبول کر تے ہوئے ہمیں پوری طرح سے اطاعت کر نی ہی چاہئے۔ لیکن جب حاکموں کی اطاعت کی جاتی ہے تو ان کے احکام قرآن اور سنت رسول کے خلاف بھی ہوسکتا ہے۔ یاقرآن اور سنت رسول کے موافق بھی ہو سکتا ہے۔
اللہ اور اس کے رسول کی سنت سے جو موافق ہو صرف اسی میں حاکموں کی اطاعت کر نی چاہئے۔ اسی لئے اس آیت کے آخر میں کہا گیا ہے کہ ’’(کسی معاملے میں ) اگر اختلاف رائے پیدا ہو تو اس کو اللہ اور اس کے رسول کے پاس لے جانا چاہئے۔‘‘
اس لئے یہ آیت عالم دین کی اطاعت کے بارے میں نہیں کہا گیا ہے۔ خلاف دین کے معاملے میں حاکموں کو اطاعت کرنے کی اجازت بھی نہیں ہے۔
عام طور سے ان پر لوگ جو بے حد عقیدہ رکھے ہوئے ہیں اسی کو بنیاد رکھ کر صاحب اختیار لوگ عام لوگوں کو دھوکہ دیتے اور گمراہ کرتے ہوئے آرہے ہیں۔ ایسے دھوکہ بازوں سے لوگوں کو بچانے کے لئے اور انہیں جگانے کے لئے یہ آیت بہت ہی مددگار ثابت ہے۔
ایک انسان کتنا بھی بڑا حاکم ہو ، عالم ہو، بزرگ ہو، صاحب اختیار ہو ، وہ جو کہتے ہیں اگر قرآن اور نبی کریم ؐ کی رہنمائی کے موافق ہو تو ہی ان کا کہا مانا جا سکتا ہے۔ اس پیمانے کو ہمیشہ یاد رکھنے والوں کو دین کے نام سے کوئی بھی گمراہ نہیں کر سکتا۔
120- حاکموں کی اطاعت ۔
Typography
- Smaller Small Medium Big Bigger
- Default Meera Catamaran Pavana
- Reading Mode