121۔ کیا نبی کریم ؐ سے معافی مانگ سکتے ہیں؟
یہ آیت (4:64) کہتی ہے کہ گناہگار نبی کریم ؐ کے پاس آکر وہ بھی اللہ سے معافی چاہ کر ان کے لئے نبی کریم ؐ بھی معافی چاہیں تو اللہ معاف کر ے گا۔
اس کو سند بنا کربعض لوگ عام لوگوں کو گمراہ کر رہے ہیں کہ نبی کریم ؐ کے روضہ پر جا کر ہمارے لئے معافی مانگنے کے لئے نبی سے کہہ سکتے ہیں۔
یہی یہ آیت کہتی کہ نبی کریم ؐ کے زمانے میں رہنے والے گناہ کر نے کے بعد وہ بھی معافی چاہتے ہوئے نبی کریم ؐ بھی ان کے لئے اللہ کے پاس اگر معافی چاہیں تو اللہ معاف کر سکتا ہے۔اس کے سوا ئے وہ وفات پانے کے بعد ان کے روضہ پر پہنچ کر معافی چاہنے کے لئے نہیں کہا گیا ہے۔
اس طرح دعویٰ کر نے والے ہر گناہ کے بعد مدینہ جانا چاہئے تھا۔ ان کے دعوے کے مطابق اگر دیکھا جا ئے تو صرف دولتمندوں ہی کو معافی ملے گی۔ مدینہ جانے کی حیثیت نہ رکھنے والے غریبوں کو نہیں ملے گی۔
نبی کریم ؐ کے زمانے میں انہوں نے ان لوگوں کے لئے اگر معافی چاہیں تواللہ اس کو معاف کر نے کا امکان تھا۔ اس کے سوا اس آیت کو دوسرا کوئی معانی نہیں ہے۔
نبی کریم ؐ کے اصحاب نبی کریم ؐ کے وفات کے بعد ہر گناہ کے وقت نبی کریم ؐ کے روضہ پر جا کر اپنے لئے اللہ کے پاس معافی چاہنے کے لئے درخواست نہیں کی۔
درگاہ پرستوں کی عبادت کو روا رکھنے والوں کے دیگر دعوے کس طرح غلط ہیں، اس کو جاننے کے لئے حاشیہ نمبر 17، 41، 49، 79، 83، 100، 104،122، 140، 141، 193، 213، 215، 245، 269، 298، 327، 397، 427، 471 وغیرہ دیکھئے!
121۔ کیا نبی کریم ؐ سے معافی مانگ سکتے ہیں؟
Typography
- Smaller Small Medium Big Bigger
- Default Meera Catamaran Pavana
- Reading Mode