Sidebar

03
Thu, Jul
0 New Articles

‏109۔ وراثت میں مرد عورت کا فرق

உருது விளக்கங்கள்
Typography
  • Smaller Small Medium Big Bigger
  • Default Meera Catamaran Pavana

‏109۔ وراثت میں مرد عورت کا فرق

‏یہ آیتیں (4:11، 4:176) کہتی ہیں کہ قانون وراثت میں مردوں کو جو ملتا ہے اس میں سے آدھا حصہ عورتوں کو بھی ہے۔ 

بعض لوگ تنقید کر تے ہیں کہ جائدادی حقوق میں مرد اور عورت کے درمیان فرق جتانا انصاف نہیں ہے۔ وہ لوگ یہ سمجھ لینا چاہئے کہ مناسب ‏وجوہات کی بنا پر ہی اسلام جائدادی حقوق میں اختلاف کیا ہے۔ 

‏1۔ اسلامی سماج اور خانگی معاملے میں عورت سے زیادہ مردوں پر ہی زیادہ بوجھ ڈالا گیا ہے۔ دوسری سماجوں کا بھی یہی حال ہے۔ 

‏2۔ والدین کو ان کی آخری عمر میں مرد لوگ ہی دیکھ بھال کرتے ہیں۔ عورتیں تو اپنے ساس سسر ہی کو دیکھ بھال کر نا پڑتا ہے۔ والدین جب نہ ‏کمانے کی حالت کو پہنچتے ہیں تو انہیں مرد ہی خیال کر تے ہیں۔ اس لئے انہیں دوگنا دینا عدل ہی ہے۔ 

‏3۔ ایک عورت جب سسرال میں نہ جینے کی حالت پیدا ہو تی ہے تو اس وقت وہ اپنے بھائی کے سہارے ہی میں جینا پڑتا ہے۔ ’’جتنا مجھے ملا ہے اتنا ہی ‏حصہ جائداد کا تجھے بھی تو ملاہے، اس لئے میں تجھے کیوں سہارا دوں‘‘ اس طرح سوچے بغیر بڑی محبت سے اپنی بہن کو سہارا دینے کے لئے یہ فرق ‏بہت ضروری ہے۔ 

‏4۔ جتنی جائدا د مردوں کو ملی ہے اسی انداز سے اگر عورتوں کو بھی دی جائے تو اس کو سسرال والے چالاکی سے یا ڈرا دھمکا کر یا دھوکے سے چھین ‏لے سکتے ہیں۔ سب کچھ کھو نے کے بعد اگر وہ اپنے میکہ کو آئے تو اس کو عزت نہیں ملے گی۔ 

‏5۔ جتنا حصہ مردوں کو ملتا ہے اس میں سے آدھا حصہ عورت کو ملے بھی توزیادہ پانے والے بھائی کے ذریعے دوسرے طریقے سے اس کو واپس مل ‏جائے گا۔ 

‏6۔ ہر ایک یہی چاہے گا کہ اپنی جائداد اپنے ہی خاندان کے اندر گھومتی رہے۔ اگر عورتوں کو برابر کا حصہ مل جائے تو وہ دوسرے خاندان میں جمع ‏ہوجاے گا۔ 

‏7۔ والد کی جائدادکو بڑھانے میں عورتوں سے زیادہ مردہی بہت محنت کر تے ہیں۔ والد کی چھوڑی ہوئی جائداد میں ان کی کمائی سے زیادہ ان کے ‏لڑکوں کی محنت سے اور زیادہ بڑھ جاتی ہے۔ عورتیں اس جائداد کے بڑھانے میں کچھ حصہ نہیں لیتے۔ یہ بھی دھیان میں رکھنا چاہئے۔ 

‏8۔ اس کے علاوہ والد بیٹیوں کے لئے گہنے اور زیورات بناکر ڈالتے ہیں۔ یہ صرف زینت ہی نہیں بلکہ بڑی ایک دولت بھی ہے۔ اس جیسی کوئی چیز ‏بیٹوں کے لئے نہیں دی جاتی۔ اس کو بھی دھیان میں رکھنا چاہئے۔ 

‏9۔ اگر مردوں اور عورتوں کو یکساں دولت تقسیم کیا جاتا تو بیٹے یہ سوچنے پر مجبور ہوں گے کہ والدین کو ان کے آخری عمر میں صرف ہم ہی کیوں ‏دیکھ بھال کریں؟سسرال میں جینے والی بیٹیوں سے والدین کو دیکھ بھال کرنا نہیں ہوسکتا۔ 

اس وجہ سے خانۂ معمر ہی بڑھتا جائے گا۔ والدین بے سہارا چھوڑ دئے جائیں گے۔ ان تمام باتوں کو ذہن میں رکھتے ہوئے ہی اسلام نے تقسیم کے ‏معاملے میں فرق کیا ہے۔ 

You have no rights to post comments. Register and post your comments.

Don't have an account yet? Register Now!

Sign in to your account