Sidebar

03
Thu, Jul
0 New Articles

‏104۔ اللہ کا دیا ہوا غیبی علم‏

உருது விளக்கங்கள்
Typography
  • Smaller Small Medium Big Bigger
  • Default Meera Catamaran Pavana

‏104۔ اللہ کا دیا ہوا غیبی علم‏

ان آیتوں (3:179، 72:26-27) میں کہا جاتا ہے کہ غیبی باتیں اللہ نے اپنے پیغمبروں کو سکھلائے گا۔ ان آیتوں کو ٹھیک طور سے نہ سمجھنے ‏والے ان آیتوں کوکہ پیغمبر تمام غیبی باتیں جانتے ہیں ، دلیل کے طور پر پیش کر کے حجت کر رہے ہیں۔ 

اسلام کا بنیادی عقیدہ یہ ہے کہ غیبی علم صرف اللہ ہی جانتا ہے۔ فرشتوں کو، نبیوں کے ساتھ ا نسانوں کو یا جنوں کو غیبی علم نہیں ہے۔ 

یہ آیتیں کہتی ہیں کہ 6:59، 10:20، 27:65۔ 31:34، 34:3، 2:30-32، 16:77، 34:14، 5:109، 2:36، 7:20، ‏‏7:22، 7:27، 20:115، 20:120,121، 11:31، 11:42، 11:46,47، 9:114، 11:69,70، 15:53، ‏‏15:54، 37:104، 51:26، 5:116، 5:117، 11:77، 11:81، 15:62، 27:20، 27:22، 12:11-15، ‏‏12:66، 38:22-24، 7:150، 20:67، 20:86، 28:15، 3:44، 4:164، 6:50، 6:58، 7:187، 7:188، ‏‏11:49، 12:102، 33:63، 42:17، 79:42,43صرف اللہ ہی کو غیبی علم ہے اور انبیااور فرشتوں میں کسی کو غیبی علم نہیں ہے۔ 

صرف ان دو آیتوں (3:179، 72:42,43) میں کہا گیا ہے کہ غیبی علم اللہ اپنے پیغمبروں کو سکھلائے گا۔ 

یہ دونوں آیتیں کیا کہتی ہیں؟ 

آیت نمبر 3:179 میں جو کہا گیا ہے کہ اللہ اپنے پیغمبر کو غیبی علم سکھلائے گا، یہ عام نہیں ہے۔ 

نبی کریم ؐ کے زمانے میں منافق لوگ مسلمانوں ہی کی سی شکل بدل کر مسلمانوں کے ساتھ ملے ہوئے تھے۔ 

ان جیسے منافقوں کے بارے میں نبی کریم ؐ کو ظاہر کر دینے کے متعلق ہی یہ آیت3:179 کہتی ہے۔ اس آیت کی ابتدا میں کہا گیا ہے کہ مسلمانوں ‏اور منافقوں کو ایک ساتھ ملے جلے رہنے کو اللہ چھوڑے گا نہیں۔ اس کے بعد ہی رسولوں کو غیبی باتیں سکھلانے کے بارے میں اللہ کہتا ہے۔ 

اسی طرح آیت نمبر 72:26-27 میں یہ نہیں کہا گیا کہ سب غیبی باتوں کو رسولوں کو سکھلائے گا۔ بلکہ ایمان لانے والی آخرت، جنت اور دوزخ ‏جیسے غیبی باتوں کے بارے میں رسولوں کو اطلاع کرنے ہی کو یہ آیتیں کہتی ہیں۔ اس کو سمجھنے کے لئے انہیں آیتوں میں کافی دلیلیں موجود ہیں۔ 

ان آیتوں میں اللہ کہتا ہے کہ جو خبریں انہیں دی گئی ہیں کیا اس کو رسولوں نے لوگوں کو پہنچایا ہے؟ اس پر نگہبانی کے لئے نگہباں فرشتوں کو مسلسل ‏بھیجا جارہا ہے۔ 

اس آیت کا مطلب ہے کہ ایمان رکھنے والی غیبی باتیں رسولوں کوسکھلا کر اس کو وہ لوگوں تک پہنچائیں گے۔ 

نبی کریم ؐ کو اللہ نے جو غیبی باتیں سکھلایا، وہ تمام باتیں ان سے لوگوں تک پہنچا دیا گیا۔ اللہ اس طرح کہنے کی وجہ ہی سے کہ لوگوں تک پہنچانے کے ‏لئے ہی اس کوسکھلایا، انہیں سکھلائے ہوئے غیبی باتوں میں سے ایک بھی وہ لوگ پہنچائے بغیر نہیں رہے۔

اس لئے آخرت، جنت، دوزخ اور قبر کی زندگی ،جیسے مسلمان ایمان لانے والی غیبی خبروں کو لوگوں تک پہنچانے کے لئے اپنے رسولوں کو اللہ نے جو ‏سکھلایا اس کے سوااللہ جو جانتا ہے ان سب خبریں رسولوں کو نہیں سکھلائے گا۔ 

نبی کریم ؐ کو اللہ نے جو سکھلایا ان غیبی باتوں کو کچھ بھی بڑھائے یا گھٹائے بغیر اسی طرح ہم تک پہنچاکر چلے جانے کی وجہ سے انہیں جو معلوم ہے وہ ‏سب غیبی خبریں ہماری بھی معلومات میں ہو گئیں۔  

یہ باتیں ان آیتوں کے اندر شامل ہونے کے باوجود ایک ایسی معانی کو لا کر ٹھونستے ہیں جو اس میں نہیں ہے ۔ ان کی اس دعوے کو ان آیتوں میں ‏کوئی دلیل نہیں ہے۔ 

اس کے سوا دوسری کوئی غیبی باتیں کسی کو اللہ کی طرف سے معلوم کرائی نہیں جاتی۔ 

درگاہ پرستوں کی عبادت کو روا رکھنے والوں کے دیگر دعوے کس طرح غلط ہیں، اس کو جاننے کے لئے حاشیہ نمبر 17، 41، 49، 79، 83، ‏‏100، 121،122، 140، 141، 193، 213، 215، 245، 269، 298، 327، 397، 427، 471 وغیرہ دیکھئے!   

You have no rights to post comments. Register and post your comments.

Don't have an account yet? Register Now!

Sign in to your account