59۔ چھوت چھات کو دور کر نے والا اسلام
حج کے دوران نویں دن تمام لوگ عرفات کے میدان میں ٹہریں گے۔ لیکن اپنے کواعلیٰ نسل محسوس کر نے والے قریش دوسرے لوگوں کے ساتھ مل کر رہنے کے بجائے مزدلفہ نامی مقام پر ٹہرا کر تے تھے۔ مزدلفہ کا مقام مقدس عبادت گاہ کی حدود کے اندر اور عرفات نامی عبادت گاہ کی حدود کے باہر قائم ہے۔
صرف اعلیٰ نسل والے مقدس حدود میں ٹہر تے تھے اور دوسروں کو وہاں ٹہرنے سے روکتے تھے۔ عرفات کو وہ لوگ بستی سے باہرکنارہ کش کئے ہوئے لوگوں کے لئے سمجھتے تھے۔
دوسروں کو حقیر سمجھنے کی اس چھوت چھات کواسلام نے خاتمہ کر دیا۔ اس آیت نمبر 2:199 کے ذریعے حکم نافذ کیا گیا کہ اعلیٰ نسل و الے نبی کریم ؐ اور اعلیٰ نسل والے مسلمان تمام دوسرے لوگوں کے ساتھ عرفات ہی میں ٹہرنا چاہئے۔
کنارہ کش کئے ہوئے لوگوں کے اس جگہ پر دنیا بھر کے سارے لوگوں کو جمع کر کے ذات پات، نسل ، زبان، قوم وغیرہ کی وجہ سے جو اونچ نیچ دکھائی جاتی تھی ان تمام چیزوں کو اسلام نے اٹھا کر پھینک دیا۔
اس کے متعلق بخاری کی حدیث (4520)اور مسلم وغیرہ کتابوں میں موجود ہے۔
قرآن مجید اللہ ہی کی کتاب ہے، اس کے لئے یہ آیتیں کئی سندوں میں ایک سند ہے۔
پیدائشی طور پر سب برابر ہیں۔ چال چلن کی وجہ ہی سے ایک دوسرے سے بڑھ سکتا ہے، اس بات کو اور اسلام کی مساوات اور بھائی بندی کو اور زیادہ جاننے کے لئے حاشیہ نمبر 11، 32، 49، 141، 168، 182، 227، 290، 368، 508 دیکھیں۔
59۔ چھوت چھات کو دور کر نے والا اسلام
Typography
- Smaller Small Medium Big Bigger
- Default Meera Catamaran Pavana
- Reading Mode