Sidebar

03
Thu, Jul
0 New Articles

 ‏85۔ گواہی میں مرد عورت کا فرق کیوں؟ ‏

உருது விளக்கங்கள்
Typography
  • Smaller Small Medium Big Bigger
  • Default Meera Catamaran Pavana

 ‏85۔ گواہی میں مرد عورت کا فرق کیوں؟ ‏

آیت نمبر 2:282 کہتی ہے کہ دو عورتوں کی گواہ ایک مرد کے برابر ہے۔ 

اکثر لوگوں کو اس میں کھٹک پیدا ہوتی ہے۔ مدرسہ اور کالج کی امتحانوں میں مردوں سے زیادہ عورتیں ہی لگاتار اچھی نمبریں لیتی آرہی ہیں۔ یہ ‏عورتوں کی یادداشت اور عقلمندی کی ثبوت ہے۔ ایسے میں بعض لوگ گمان کر سکتے ہیں کہ گواہی دینے کے لئے ضروری دانشمندی اوریادداشت ‏مردوں سے عورتوں ہی کو زیادہ رہنے کے باوجود ان کی گواہی کو آدھی گواہی کیوں سمجھا جاتا ہے؟

اسلام اس بات کا انکار نہیں کر تا کہ عورتوں کو اچھی یادداشت اور دانشمندی ہے۔اسلام اس بات سے بھی انکار نہیں کر تا کہ چند معاملوں میں ‏مردوں سے زیادہ عورتوں میں وہ قابلیت پائی جاتی ہے۔

نبی کریم ؐ نے فرما یا ہے کہ فہم و فراست والے مردوں کی دانائی کو بھی دنگ کر دینے کی حد تک عورتوں میں قابلیت پائی جاتی ہے۔(دیکھئے بخاری: ‏‏304، 1462)

والدہ عائشہؓ اور والدہ ام سلمہؓ وغیرہ عورتیں نبی کریم ؐ کے صحابیوں کو بھی تعلیمات دینے کے حد تک بہت ہی یادداشت والے گزرے تھے۔ مردوں ‏سے بھی زیادہ ان کی دانائی غالب تھی۔ اس کے ثبوت میں اسلامی تاریخ میں کئی واقعے درج ہیں۔

کیا گواہی دینے کے لئے صرف یادداشت کی حیثیت کافی ہے؟بے شک نہیں! گواہی کے لئے بہت ہی اہم قابلیت یہ ہو نی چاہئے کہ کسی بات کو نہ ‏بڑھائے، نہ گھٹائے، نہ مبالغہ کرے، نہ گھما پھراکر کہے، جو کچھ ہے اس کو اسی طرح کہہ دے۔ یہی لیاقت گواہی کے لئے بہت ہی اہم ہے۔ 

گواہی ایک ایسی چیز ہے کہ جس سے حقیقت جاننے میں مدد ملتی ہے اور دوسرے کے مستقبل کو فیصلہ کیا جا تا ہے۔ 

گواہی دیتے وقت کچھ بھی نہ بڑھائیں، نہ گھٹائیں،نا ہی مبالغہ آمیزی سے کام لیں اور جو کچھ ہے اس کو صاف سیدھا کہہ دیں۔ بڑھا کر یا گھٹا کر کہنے ‏سے بے گناہ مجرم ٹہرایا جائے گا اور مجرم بے گناہ ماناجائے گا۔

آج کے سائنسدانوں کا دریافت ہے کہ اس معاملے میں مرد اور عورت برابر نہیں ہیں۔

سوچنا اور یاد کرنا وغیرہ باتوں کودماغ ہی فیصلہ کر تا ہے۔ سائنسدانوں نے انکشاف کیا ہے کہ مردوں کے دماغ اور عورتوں کے دماغ میں بنیادی طور ‏پر کئی فرق پائے جاتے ہیں۔ 

عورتوں کے دماغ سے مردوں کا دماغ 100گرام زیادہ وزنداربنایاگیاہے۔ غوروفکر کرنا، حفظ کرنا، احساسات کو ظاہر کرنا،قیاس کرنا، خواہش ‏کرنااور غصہ کرنا ، ان سب کے لئے دماغ میں ایک حصہ مقرر کیا گیا ہے۔ 

سوچنا، تحقیق کرنا اور اندازہ نگانا، یہ باتیں مرد اور عورت دونوں میں موجود رہنے کے باوجود عورتوں کے دماغ سے مرد کے دماغ میں تیرہ فی صد ‏نیوٹران زیادہ ہیں۔ اس لئے عورتوں سے زیادہ مردوں کو سوچ سمجھ کر فیصلہ کر نے کی صلاحیت زیادہ ہے۔ 

یہ بھی انکشاف کیا جا چکا ہے کہ دماغ کی یادداشت کا حصہ مردوں سے عورتوں کو گیارہ فی صد زیادہ ہے۔

اسی لئے حفظ کے شعبہ میں عورتیں چمک رہی ہیں۔ مدرسوں کے اسباق میں سو کو سو نمبر لینے والوں میں اکثریت عورتوں ہی کی ہیں۔ پیدائشی تاریخ، ‏شادی کی تاریخ اور خاص دنوں کی تاریخ وغیرہ کو بالکل ٹھیک سے بولنے والے عورتیں ہی ہیں۔ اس معاملے میں مرد پیچھے ہی رہتے ہیں۔ 

لیکن غور و فکر کرنے کی صلاحیت مردوں سے عورتوں کو کم ہی ہوگا۔ دنیا میں دانشمند، موجد اور محقق لوگ مردوں میں ہی بہت زیادہ ہیں۔ صرف ‏چندلوگوں کے سوا باقی تمام لوگ مرد ہی ہیں۔ 

اوریہ بھی انکشاف کیا گیا ہے کہ تصور کر نے کی صفت عورتوں کے دماغ میں بہت زیادہ پائی جاتی ہے۔

اپنی چاہت کے لوگوں میں دکھائی دینے والے بڑے عیب کو بھی بہت چھوٹا عیب سمجھنا، اپنے ناپسندیدہ لوگوں میں دکھائی دینے والے چھوٹے کو ‏عیب کو بھی بڑا عیب سمجھنا ، عورتوں کی اس فطرت سے کوئی انکار نہیں کرسکتا۔ کئی معاملوں میں ایسا ہی ہے۔ 

مختلف تحقیقات میں یہ ثابت ہوچکا ہے کہ کوئی گھبراہٹ کے بغیر جھوٹ بولنے میں عورت ہی دلیرثابت ہوئے ہیں۔ 

مجرموں سے سچائی جاننے کے لئے آلات کے ذریعے معائنہ کیا جاتا ہے۔جب جھوٹ بولا جاتا ہے تو اس کی گھبراہٹ سے دماغ میں پیدا ہونے والی ‏لرزش کو آلات درج کر لیتے ہیں۔جو بات کہی جاتی ہے کیا وہ جھوٹ ہے یا سچ، اس سے فیصلہ کر تے ہیں۔

اس معائنے میں عورت اگر جھوٹ کہتی ہے تو اکثر آلات اس کوصاف دکھاتا نہیں۔ مرد جوجھوٹ کہتا ہے اسی کو وہ آلات دکھاتا ہے۔ گھبراہٹ یا ‏کسی کھٹک کے بنا عورتیں فطری طور پرجھوٹ بولنے کی وجہ سے اس کو وہ آلات انکشاف نہیں کر سکتے۔

اسی طرح عدالت میں جب جرح کیا جاتا ہے تو عورتیں کسی گھبراہٹ یا لڑکھڑاہٹ کے بغیر جھوٹ بولنے کی وجہ سے اس کو جھوٹ سمجھنا بڑی ‏مشکل ہوتی ہے۔ 

اسی لئے اسلام کہتا ہے کہ دو عورتوں کی گواہی ایک مرد کی گوہی کے برابر ہے۔اس میں کوئی شک نہیں کہ یہ عقلی دلیل سے بھی سہی اور سائنسی ‏دلیل سے بھی سہی بالکل ٹھیک ہے۔

You have no rights to post comments. Register and post your comments.

Don't have an account yet? Register Now!

Sign in to your account